تازہ تر ین

توبہ توبہ ۔۔۔ سعودی عرب میں خواتین پہلوانوں کے دنگل نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا

جدہ (خصوصی رپورٹ) سعودی اسٹیڈیم میں خواتین ریسلرز کی ویڈیو دکھانے پر عوام کی جانب سے شدید درعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ جدہ کے اسٹیڈیم میں امریکی سرپرستی دیکھنے کیلئے آنے والے 60 ہزار سے زائد سعودی مرد وخواتین اور بچے اس وقت حیران و پرایشان رہ گئے جب اسٹیڈیم میں نصب دیوقامت اسکرینز پر امریکی خواتین ریسلرز کے اشتہارات چلا دیئے گئے۔ جس میں انتہائی مختصر لباس میں ملبوس خواتین پہلوانوں کو ایک دوسروں پر حملے کرتے ہوئے دکھایا جا رہا تھا۔ یہ بیہودہ مناظر دیکھ کر جدہ کے کنگ عبداﷲ سپورٹس سٹی سٹیڈیم میں موجود ہزاروں تماشائیوں نے سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ بیشتر خواتین نے اپنے سر شرم سے جھکا لئے اور آنکھوں پر حجاب اور ہاتھ رکھ لئے۔ جبکہ اس اشتہار کو سعودی ٹیلی ویژن پر براہ راست ٹیلی کاسٹ بھی کیا گیا‘ جس پر کروڑوں سعودی عوام نے بھی انتہائی ناپسندگی کا اظہار کیا۔ اس حوالے سے سماجی رابطوں کی سائٹس پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ معروف امریکی جریدے‘ وال اسٹریٹ جرنل نے بتایا ہے کہ قدامت پرست سعودی معاشرے میں اس اقدام سے شدید بے چینی محسوس کی جا رہی ہے اور سماجی رابطوں کی سائٹس پر دو بڑے گروہ آپس میں لڑ رہے ہیں۔ ان میں روشن خیالی سعودی نوجوانوں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں اصلاح پسند کا کام بہت مستحن ہے۔ جبکہ اقدامت پرست اور اسلام پسند عوام نے سرکاری سرپرستی میں امریکی ریسلنگ ٹورنامنٹ کے انعقاد کو سخت ناپسند کیا ہے اور سعودی معاشرے کو عریانیت اور بے ہودگی کے راستے ڈالنے کی دانستہ کوشش قرار دیا ہے۔ سعودی میڈیا کے مطابق یہ پہلا موقع تھا کہ جوہرسٹیڈیم اور کنگ عبداللہ سٹیڈیم میں ہزاروں سعودی مردو خواتین امریکی و عالمی ریسلرز کے مقابلے دیکھ رہے تھے جبکہ وقفہ وقفہ سے امریکی سپورٹس حکام سٹیڈیم اور لائیو ٹیلی کاسٹ میں بار بار خواتین ریسلرز کے ہیجان خیز مقابلوں کے مناظر بھی دکھا رہے تھے جس پر جدہ، ریاض، قطیف، نجران، طائف، مکہ اور دیگر شہروں میں موجود اسلام پسند سعودیوں نے شدید ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن کاموں پر مملکت میں صدیوں سے پابندی تھی آج وہی کام حکومتی سرپرستی میں کروائے جا رہے ہیں۔ امریکی صحافی ڈونا عبدالعزیز نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ سعودی اتھارٹیز نے جدہ سٹیڈیم میں اسکرینرز اور لائیو ٹیلی کاسٹ میں خواتین ریسلرز کی نازیبا ویڈیوز کی نشریات پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ امریکی ریسلنگ ایسوسی ایشن کے زیراہتمام جدہ میں گریٹ رائل رمبل میں مشہور ریسلر ٹرپل ایچ کو ٹرافی اور بیلٹ دی گئی۔ مقابلے میں شریک 50 ریسلرز میں 2 ایرانی پہلوان بھی شامل تھے جن کا مقابلہ سعودی ریسلر سے ہوا۔ ایرانی جب اسٹیج پر آئے تو اپنے ملک کا پرچم لہرا رہے تھے۔ ان مقابلوں کی تیاریاں کئی ماہ سے جاری تھیں۔رنگ کا تمام سامان، سانڈ سسٹم اور لائٹنگ کے سارے نظام کے علاوہ 750 کلو ٹن سامان امریکہ سے درآمد کیا گیا تھا۔ یہ سامان بحری جہازوں میں اور بوئنگ747 کے 2طیاروں سے جدہ لایاگیاتھا۔ اس کے علاوہ 80 ٹن وزنی 4کرینیں بھی لائی گئی تھیں۔ بحری جہاز سے لائے جانے والے 60 کنٹینرز میں سامان رکھا گیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق سعودیہ کے 2 طیاروں سے 109 ٹن سامان لایاگیا۔یہ سارا ساما ن جان ایف کینیڈی ایئرپورٹ سے روانہ کیاگیا تھا اور 9 اپریل کو جدہ پہنچا تھا۔جدہ کے الجوہرہ اسٹیڈیم میں 40 ہزار سے زائد تماشائیوں کی گنجائش ہے اور اسٹیڈیم کھچاکھچ بھرا ہوا تھا جن میں بچے، خواتین، جوان اور بوڑھے سب ہی موجود تھے اور اپنے سامنے عالمی شہرت یافتہ ریسلرز کو دیکھ کر خوشی سے پھولے نہیں سما رہے تھے۔عرب میں جدید کے بانی ولی عہد محمد بن سلمان احکامات پر امریکی ڈبلیو ڈبلیو ایف نے سعودی اتھارٹیز کے ساتھ دس سالہ معاہدہ کیا ہے جس کے تحت سعودی عرب میں ریسلنگ کے بڑے عالمی مقابلے منعقد کیے جائیں گے۔معاہدے کے تحت اگلے پانچ برسوں میں چالیس اور دس برسوں میں 350 جدید ترین سینما ہالز تعمیر کرنے کا معاہدہ کیا ہے اور اس سلسلہ میں اٹھارہ اپریل کو سعودی عرب کے پہلے ڈیجیٹیل لگژری سینما کا افتتاح ہوا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain