لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) کالم نگار اعجاز حفیظ نے کہا کہ نگران وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے کوئی نوٹس نہیں لیا تھا۔ اصل میں زلفی بخاری کے معاملے کو اس لئے ایشو بنایا جارہا ہے کیونکہ وہ عمران خان کے دوست ہیں۔ الیکشن میں اس قسم کی باتیں ہونگی کچھ اینکرز اس معاملے کو ہوا دے رہے ہیں انہوں نے کہا کلثوم نواز ایک نہایت اچھی خاتون ہیں پوری ن لیگ میں انہوں نے مشرف کے خلاف تحریک چلائی اب ن لیگ کو ہمدردی کے ووٹ نہیں ملے گا۔ بعض امیدواروں کے اثاثے دیکھ کر ہنسی بھی آتی ہے۔ کالم نگار اشرف سہیل نے بتایا کہ نگران وزیرداخلہ کو آج زلفی بخاری کیسے یاد آگئے اس سے پہلے وہ کہاں تھے چینل ۵ کے پروگرام کالم نگار میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا اس قسم کے ایشوز پر وقت ضائع کرنے کے بجائے اصل مسائل کی جانب توجہ دی جائے اور اس قسم کی فضولیات سے گریز کیا جائے۔ نوازشریف کا لندن میں زیادہ قیام ان کو انتخابی مہم کو متاثر کرے گا۔ کلثوم نواز کو تو وینٹی لیٹر نصیب ہوگیا پاکستان میں تو نومولود بچوں کو وینٹی لیٹر نصیب نہیں ہوتا۔ میڈیا ان مسائل کو بھی اجاگر کرے امیدواروں کے اثاثے سامنے آنا تبدیلی کی علامت ہے۔ سینئر صحافی امجد اقبال نے کہا کوئی اگر اینکر حق میں بات کرے تو سب ٹھیک لیکن اگر خلاف بات کرے تو شور کردیا جاتا ہے۔ سوال کرنا اس کا حق ہوتا ہے اس بات کو ذہن میں رکھیں ان الیکشن پر اگلے پانچ سال کا انحصار ہے اس لئے لوگوں کو سنجیدگی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے اگر نوازشریف لندن میں زیادہ قیام کریں گے تو زیادہ افواہیں ہوں گی۔ انہوں نے کہا امیدواروں کے اثاثے منظرعام پر لانا اچھا اقدام ہے۔ کالم نگار احسان ناز نے کہا کچھ لوگ قوم کو پیغام دے رہے ہیں کہ عمران خان وزیراعظم بن چکے ہیں۔ اورنگران حکومت ان کے اثاثوں پر چل رہی ہے الیکشن کے قریب سب چلتا ہے میرے خیال میں نوازشریف ابھی کافی دنوں تک نہیں آسکیں گے۔ اللہ کو بہتر معلوم ہے کلثوم نواز کی حالت کیسی ہے انہوں نے کہا نگران وزیراعظم کی جائیداد کھربوں میں ہے اب دیکھنا ہوگا یہ کہاں سے آئے اگر کسی نے غلط اثاثے شو کئے الیکشن جیت بھی گیا وہ پھر نوازشریف کی طرح 62,63کے تحت پکڑا جائے گا۔