تازہ تر ین

قصور میں عدلیہ مخالف ریلی نکالنے پر ن لیگ کے سابق ایم این اے شیخ وسیم اختر سمیت 4 ملزموں کو ایک ایک ماہ قید ، 4 لاکھ جرمانہ

لاہور (کورٹ رپورٹر، این این آئی) ہائیکورٹ نے عدلیہ مخالف ریلی نکالنے پر مسلم لیگ (ن) کے سابق ایم این اے شیخ وسیم اختر سمیت دیگر 4 ملزمان کو ایک ایک ماہ قید اور فی کس ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سناتے ہوئے الیکشن کیلئے نااہل قرار دے دیا۔جسٹس مظاہر اکبر نقوی پر مشتمل تین رکنی فل بنچ نے قصور میں عدلیہ مخالف ریلی نکالنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی، عدالت نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے سابق ممبر قومی اسمبلی شیخ وسیم اختر اور ان کے 3 ساتھیوں کو ایک ایک ماہ قید کی سزا سناتے ہوئے فی کس ایک لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ عدالت نے (ن) لیگ کے سابق ایم پی اے نعیم صفدر اور حاجی ایاز کو بری کردیا۔کیس میں سزا پانے والے دیگر ملزمان میں مسلم لیگ (ن) قصور کے سینئر نائب صدر جمیل خان، سابق چیئرمین بیت المال قصور ناصر خان اور سابق چیئرمین بلدیات قصور احمد لطیف شامل ہیں۔عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد پولیس نے ملزمان کو کمرہ عدالت سے ہی گرفتار کرلیاجبکہ عدالت نے دو ملزمان ناصر خان اور جمیل خان کی جانب سے رحیم کی اپیل کرنے پر انہیں معاف کردیا، دونوں ملزمان کو معاف کرنے کی ہدایت چیف جسٹس پاکستان نے دی تھی۔ عدالت نے ملزمان کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دے کر سزا کا حکم سنایا،عدالت سے سزا کے بعد ملزمان پانچ سال کےلئے نا اہل بھی ہو گئے ہیں وہ کوئی عوامی عہدہ نہیں رکھ سکیں گے۔واضح رہے کہ قصور میں 13 اپریل کو عدلیہ مخالف ریلی نکالی گئی تھی جس کے خلاف 30 اپریل کو لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔13 اپریل کو سابق رکن قومی اسمبلی وسیم اختر کی کال پر مسلم لیگ(ن) کے متعدد ورکرز شہباز خان روڈ کے قریب ان کی رہائشگاہ کے باہر جمع ہوئے اور ریلی کی صورت میں کشمیر چوک پہنچے جہاں مظاہرین نے 2 گھنٹے روڈ بلاک رکھی اور ٹائر جلائے، جس کی قیادت سابق ایم این اے وسیم اختر اور سابق ایم پی اے نعیم صفدر مظاہرین کی سربراہی کررہے تھے۔بعد ازاں پولیس نے عبدالرشید اور میجر(ر)حبیب الرحمن کی شکایات پر 2 ایف آئی آر درج کیں، جن کے بارے میں کہا جارہے کہ وہ سماجی کارکن بھی ہیں۔ایف آئی آر کے مطابق 18 اپریل کو سابق رکنِ قومی اسمبلی وسیم اختر، سابق رکنِ صوبائی اسمبلی نعیم صفدر، میونسپل کمیٹی چیئرمین ایاز خان، مارکیٹ کمیٹی چیئرمین جمیل خان اور سوشل سکیورٹی ہیڈ نصر خان نے کمشیر چوک کے پاس فیروز پورہ روڈ بلاک کیا۔ مذکورہ اشخاص نے ججز اور خفیہ اداروں کے خلاف غیر اخلاقی زبان استعمال کی، شکایت کنندگان نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس مشتبہ افراد کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی موجود ہے۔ مقدمے کے اندراج کے بعد پولیس نے سابق رکن قومی اسمبلی وسیم اختر، سابق رکن صوبائی اسمبلی نعیم صفدر، قصور میونسپل کمیٹی چیئرمین ایاز خان، وائس چیئرمین احمد لطیف، یونین کونسل چیئرمین ناصر خان اور جمیل خان سمیت 45 مشتبہ لوگوں کو گرفتار کرلیا تھا۔20 اپریل 2018 کو سابق وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دینے کے عدالتی فیصلے کے خلاف مبینہ طور پر احتجاج کرنے والے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے زیرِ حراست 45 کارکنان کی فی کس ایک لاکھ روپے مچلکے کے عوض ضمانت منظور کرلی تھی۔واضح رہے کہ پولیس کے مطابق ایف آئی آر میں مسلم لیگ(ن) کے کارکنوں میں مقامی رکن قومی و صوبائی اسمبلی سمیت 80 افراد کے نام شامل تھے۔2 مئی 2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے عدلیہ مخالف تقاریر پر پابندی سے متعلق کیس میں پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما اور اس وقت کے وزیر داخلہ احسن اقبال کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔4 مئی کو ہونے والی سماعت میں لاہور ہائی کورٹ نے قصور میں نکالی گئی ریلی میں مبینہ طور پر عدلیہ مخالف بیانات پر وزارت داخلہ کو رکن قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی سمیت مسلم لیگ (ن) کے 6 اراکین کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کا حکم دیا تھا۔لاہور ہائی کورٹ نے 11 مئی کو قصور میں عدلیہ مخالف ریلی اور نعرے بازی کے الزام میں مسلم لیگ(ن) سے تعلق رکھنے والے کارکنان پر فردِ جرم عائد کرتے ہوئے ملزمان کو 7 دن میں جواب داخل کرنے کی ہدایت کی تھی۔30 مئی 2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں احسن اقبال کو آئندہ سماعت پر تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔لاہور ہائی کورٹ میں 4 جون کو ہونے والی سماعت کے دوران کیس کے ایک گواہ نے عدالت میں اپنا بیان قلمبند کرواتے ہوئے بتایا کہ ریلی میں شامل افراد نے عسکری قیادت اور عدلیہ مخالف تقاریر کیں۔گزشتہ سماعت کے دوران عدالتِ عالیہ نے اس کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain