تازہ تر ین

کیپٹن (ر ) صفدر روپوش ، نیب کے ماسہرہ ، ایبٹ آباد میں چھاپے

اسلام آباد‘ پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک‘ نیوز ایجنسیاں) ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ان کی صاحبزادی مریم نواز اور ان کے داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کے وارنٹ گرفتاری جاری، نیب نے وارنٹ گرفتاری احتساب عدالت سے حاصل کر لیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نیب نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کے وارنٹ گرفتاری حاصل کر لیے ہیں۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ مجرموں کی گرفتاری کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ نیب کے وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب آرڈیننس 1999 کے تحت آمدن سے زائد اثاثے بنانا بھی کرپشن ہے۔ یہ تاثر درست نہیں کہ مجرمان کو ایون فیلڈ ریفرنس میں کرپشن کے الزامات سے بری کیا گیا ہے۔ احتساب عدالت کے فیصلے پر من و عن عمل کیا جائے گا۔ نیب کی تفتیشی ٹیم کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کے لیے مانسہرہ روانہ ہوگئی، نیب کی ٹیم نے کیپٹن صفدر کی گرفتاری کے لیے خیبرپختونخوا حکومت سے رابطہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجرم کی گرفتاری میں مدد دی جائے۔ ادھر کیپٹن صفدر گرفتاری دینے کے لیے تیار ہیں اور نواز شریف کے گرین سگنل کا انتظار کر رہے ہیں جبکہ وزارت داخلہ نے پہلے مرحلے میں کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا نام بلیک لسٹ میں شامل کیا ہے، جس کا مقصد انہیں گرفتاری دینے کا ایک موقع فراہم کرنا ہے، اگر وہ گرفتاری نہیں دیتے تو دوسرے مرحلے میں ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دیا جائے گا۔ ترجمان قومی احتساب بیورو (نیب) کا کہنا ہے کہ ایون فیلڈ کیس میں احتساب عدالت کے فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جائے گا۔ ترجمان نیب کے مطابق نیب کو احتساب عدالت سے ایون فیلڈ ریفرنس میں وارنٹ گرفتاری مل گئے ہیں جس کے بعد نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر کی گرفتاری کی کارروائی شروع کردی ہے۔ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ احتساب عدالت کے فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جائے گا۔ ترجمان نیب نے وضاحت کی کہ گزشتہ روز عدالت کے فیصلے میں لکھا گیا کہ نوازشریف پر کرپشن کے چارجز نہیں ہیں لیکن نیب آرڈیننس کے مطابق جو اثاثے معلوم ذرائع آمدن سے زیادہ ہوتے ہیں وہ کرپشن کے زمرے میں آتے ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو 11 اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 8 جب کہ داماد کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فیصلے میں نوازشریف کو 80 لاکھ پاو¿نڈ اور مریم نواز کو 20 لاکھ پاو¿نڈ جرمانہ بھی کیا ہے اور ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کو ضبط کرنے کا بھی حکم دیاہے جب کہ عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر پر جرمانہ نہیں کیا ہے۔ احتساب عدالت کی جانب س ایون فیلڈ ریفرنس میں قید بامشقت کی سزا ہونے پر وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کا نام بلیک لسٹ میں شامل کردیا۔ نیب نے نوازشریف اور مریم نواز کی وطن واپسی پر انہیں ایئرپورٹ سے ہی گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیب کو احتساب عدالت کے فیصلے کی کاپی موصول ہوگئی ہے جس کے بعد فیصلے پر عملدرآمد کے لئے بھی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق کیپٹن (ر) صفدر کا نام بلیک لسٹ میں شامل کردیا گیا ہے جس کے بعد وہ کسی بھی ایئرپورٹ‘ زمینی اور سمندری روٹ سے پاکستان سے باہر نہیں جاسکیں گے۔ دوسری جانب نیب نے ملزمان کی گرفتاری کے لئے بھی کارروائی تیز کردی ہے اور اس ضمن میں خیبر پختونخوا حکومت سے رابطہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب نے کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کیلئے ایک ٹیم خیبر پختونخوابھی روانہ کردی ہے۔ واضح رہے کہ احتساب عدالت سے سزا کے بعد کیپٹن (ر) صفدر الیکشن لڑنے کیلئے بھی نااہل ہوگئے ہیں اور الیکشن کمیشن نے ان کے حلقے میں بیلٹ پیپرز کی چھپائی روک دی ہے۔ احتساب عدالت کی جانب سےایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کے خلاف سزا کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد تمام پاکستانیوں کی نظر اس خبر پر ہے کہ مریم نواز اور نواز شریف پاکستان واپس کب آئیں گے۔ تاہم یہ معمہ اب حل ہو گیا ہے کیونکہ اب مریم نواز نے جمعے کو وطن واپسی کا اعلان کردیا ہے، نواز شریف اور مریم نواز 13جولائی کو لندن سے لاہور پہنچیں گے۔ لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا کہ نواز شریف اور میں جمعے کو پاکستان واپس آئیں گے ،پہلے ہمارا فیصلہ تھا کہ والدہ کے ہوش میں آنے تک واپس نہیں آئیں گے، اب ڈاکٹروں نے امید دلائی ہے کہ والدہ کو چند روز میں ہوش آجائے گا۔ ایون فیلڈ ریفرنس میں عدالت کے فیصلے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا احتساب مشرف دور میں بھی ہوا، پرویز مشرف بھی نواز شریف کے خلاف کچھ ثابت نہ کر سکے،اب بھی نواز شریف کو نشانہ بنا یا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ فیصلہ مفروضات پر مبنی ہے، برطانیہ نے ٹرسٹ ڈیڈ کو درست قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے کوئی کرپشن نہیں کی، ان پر منی لانڈرنگ یا کرپشن کا کوئی الزام ثابت نہیں ہوا۔ ریڈ وارنٹس کو اپنے پاس رکھیں ان کو ڈکٹیٹروں کے لیے سنبھال کر رکھیں۔ مسلم لیگ (ن) کی رہنما و سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ 10دن کی مہلت سے پہلے ہی پاکستان چلے جائیں گے، تحقیق سے پتہ چلے گا ہمارے ساتھ کتنی زیادتی ہوئی،برطانوی ادارے پہلے ہی کہہ چکے کہ کوئی غیر قانونی کام نہیں ہوا۔ ہفتہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا کہ برطانیہ کو ہمارے فیصلے پر تحقیق کرنی چاہیے، تحقیق سے پتہ چلے گا ہمارے ساتھ کتنی زیادتی ہوئی، برطانوی ادارے پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ غیر قانونی کام نہیں ہوا، دس دن کی مہلت سے پہلے ہی پاکستان چلے جائیں گے، فیصلے کے خلاف اپیل پر مشاورت جاری ہے، وکلاءقانونی پہلوﺅں کا جائزہ لے رہے ہیں۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain