لاہور (ویب ڈیسک)سمارٹ فون بنانے والی کمپنی موٹورولا پر آئی فون ٹین کا نقل کردہ اپنا نیا فون ’بےشرمی‘ سے سامنے لانے پر کڑی تنقید کی جا رہی ہے۔فون بنانے والی کئی کمپنیوں نے آئی فون ٹین کے ظاہری ڈیزائن کی نقل اتاری ہے۔ موٹورولا کا پی30 ایپل کے فلیگ شپ فون کی ہو بہو نقل ہے۔اسی بارے میںآئی فونز کو ’سست‘ کرنے پر ایپل کی معافی’ایپل انڈیا میں آئی فون تیار کرے گا‘موٹورولا کی مالک کمپنی لینووو نے تاحال اس تنقید پر کوئی ردِ عمل نہیں دیا ہے۔موٹورولا نے ہی موبائل فون کی صنعت کی داغ بیل ڈالی لیکن سمارٹ فون کے دور میں اس کے فروخت کم ہو گئی اور اس کے موبائل فون کا ویڑن سنہ 2012 میں گوگل کو فروخت کر دیا گیا۔اس کے بعد یہ ڈویڑن سنہ 2014 میں ایک چینی کمپنی لینووو نے خرید لیا جہاں اس نے اینڈروئڈ آپریٹنگ سسٹم پر مبنی سمارٹ فون بنانے شروع کر دیے۔آئی فون اور موٹورولاImage captionدونوں فونز میں کیمرے کے لیے ایک جیسی جگہ مختص کی گئیموٹورولا پی 30 اور آئی فون ٹین کے درمیانی مماثلت پر تبصرہ کرتے ہوئے ٹیکنالوجی بلاگر مارکس براو¿نلی نے اسے اب تک کی ’بے شرم ترین نقل‘ قرار دیا۔میش ایبل کا کہنا ہے کہ ’موٹورولا فون کی نقل میں اتنا آگے نکل گیا کہ اس نے اس کی سکرین کا ڈیفالٹ وال پیپر تک کاپی کر لیا۔‘ایک اور سائٹ ’ٹیکنو بفیلو‘ کا کہنا ہے کہ یہ ڈیزائن ایک اعلیٰ نقل ہے اور اس کے اور اصل کے درمیان فرق کرنا قریباً ناممکن ہے۔ایک اور ٹیکنالوجی سائٹ دی ورج کا کہنا ہے کہ گوگل کے تصویری شناخت نے بھی آئی فون کے ساتھ پی 30 کی تصاویر دکھانی شروع کر دی ہیں۔تجزیہ کار بین وڈ کا کہنا ہے کہ ’سمارٹ فون کی فروخت کی شرح میں کمی پریشان کن ہے۔ یہ بات حیران کن نہیں ہے کہ صارفین اصل مصنوعات کو نظرانداز کر رہے ہیں اور چیزیں جلد خریدنے کی شرح کم ہے۔‘بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’اگر فون بنانے والے چاہتے ہیں کہ کہ وہ صارفین کے فون بہتر بنانے کی خواہشات برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو انھیں اپنی انفرادیت قائم رکھنے کے طریق کار سوچنے ہوں گے۔‘لینوو نے موٹورولا پی 30 کی چین میں فروخت کا ارادہ تو ظاہر کیا ہے تاہم دوسرے ممالک میں اس کی دستیابی کے بارے میں کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔