اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) صدارتی انتخاب کیلئے مشترکہ امیدوار کے طور پر قائل کرنے کیلئے مولانا فضل الرحمان کی آصف زرداری سے ملاقات بطور دارتی امیدوار اپنے لئے ووٹ دینے کی درخواست کردی۔ نجی ٹی وی کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے نامزد امیدوار مولانا فضل الرحمان وفد کے ہمراہ زرداری ہاﺅس پہنچے اور آصف زرداری سے ملاقات کی غفور حیدری، اکرم درنی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ملاقات میں خورشید شاہ بھی موجود تھے مولانا فضل الرحمان نے زرداری سے کہا کہ پی پی کے سوا تمام اپوزیشن جماعتیں میرے نام پر متفق ہین اعتزاز احسن کے نام پر اپوزیشن جماعتوں کو قائل کرنے کی بھرپور کوشش کی تاہم اتفاق رائے نہ ہوسکا۔ مولانا فضل الرحمان نے درخواست کی کہ پی پی اپنے صدارتی امیدوار سے دستبردار ہوجائے اور مجھے ووٹ دے۔ متحدہ مجلس عمل اور جے یو آئی(ف)کے امیر مولانا فضل الرحمان نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدارتی امیدوار سے متعلق پیپلزپارٹی اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے، سو فیصد امید ہے کہ آصف زرداری میری بات مان جائیں گے، وہ پیر کویہاں اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ مولانا فضل الرحمان جو کہ حالیہ صدارتی الیکشن میں امیدوار بھی ہیں، نے کہا کہ صدارتی امیدوار نامزد کرنے پر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماﺅں شہباز شریف، اسفندیار ولی، حاصل بزنجو اور محمود اچکزئی کا شکر گزار ہوں، ایم ایم اے کی جماعتوں نے بھی مجھے نامزد کرنے کی اجازت دی۔ن لیگ اورپیپلزپارٹی کے درمیان صدارتی امیدوار کیلئے اتفاق نہ ہوسکا، ن لیگ نے اعتزاز احسن کے نام پر اعتراض کیا، کوشش تھی کہ ایک ہی امیدوارحکومت کامقابلہ کرے، دو امیدواروں کے کھڑے ہونے سے اپوزیشن کے ووٹ تقسیم ہوں گے۔امید ہے کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی ایک نام پراتفاق کرلیں گے، ن لیگ اپنے امیدوارسے دستبردارہوگئی، اب پی پی کو بھی ضد نہیں کرنی چاہئے، اس حوالے سے پیپلزپارٹی کی قیادت کے ساتھ ملاقات کروں گا، آصف زرداری سے کہوں گا کہ وہ اعتزاز احسن کا نام واپس لیں اور صدارتی امیدوار سے متعلق پیپلزپارٹی اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔اس سے اعتزازاحسن کی عزت میں کوئی فرق نہیں آئے گا،اسی امید کے ساتھ ہی آصف زرداری سے ملنے جارہا ہوں، سو فیصد امید ہے کہ وہ میری بات مان جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں،2018کاالیکشن دھاندلی زدہ تھا، صدارتی امیدوار کیلئے اپوزیشن کے نمبرز زیادہ ہیں، اپوزیشن کا ایک امیدوار ہو تو ہم حکومت کو شکست دے سکتے ہیں، اے پی سی میں تجویز کیا تھا کہ وزیراعظم پیپلزپارٹی سے ہو، پیپلزپارٹی نے کہا کہ ن لیگ کی اکثریت ہے تو ان ہی کا امیدوارہونا چاہئے۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمان کے صدارتی امیدوار بننے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی رہنماو¿ں کو اپنے صدارتی امیدوار کو ووٹ دینے کے لیے تحریک انصاف سمیت تمام پارلیمانی جماعتوں سے رابطے کی ہدایت کی ہے۔پیر کو زرداری ہاو¿س اسلام آباد میں آصف زرداری کی زیرصدارت پیپلز پارٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں صدارتی انتخاب اور سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔اس موقع پر آصف زرداری نے مولانا فضل الرحمان کے صدارتی امیدوار بننے پر تشویش کا اظہار کیا جب کہ اجلاس میں شریک رہنماو¿ں نے موقف اختیار کیا کہ مولانا فضل الرحمان تو پیپلز پارٹی کے موقف کے حامی اور وکیل تھے، وہ خود کس طرح امیدوار بن گئے؟۔آصف زرداری نے اجلاس کے دوران کہا کہ اعتزاز احسن ہی پیپلز پارٹی کے صدارتی امیدوار ہیں اس لیے ان کے لیے تحریک انصاف سمیت تمام پارلیمانی جماعتوں سے رابطہ کیا جائے۔انھوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے اس کردار پر ہمیشہ سوالیہ نشان رہے گا۔یاد رہے کہ 4 ستمبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب کے لیے اپوزیشن اتحاد مشترکہ صدارتی امیدوار لانے میں ناکام ہوگیا اور پیپلز پارٹی کی جانب سے اعتزاز احسن کے نام پر ڈٹے رہنے کے بعد دیگر حزب اختلاف کی جماعتوں نے مولانا فضل الرحمان کو نامزد کردیا۔