تازہ تر ین

زرداری ، فریال تالپور اور دوسرے ملزموں کیخلاف جے آئی ٹی بنانے کی سفارش

اسلام آباد(صباح نیوز، آن لائن)جعلی بینک اکاﺅنٹس کیس میں ایف آئی اے نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا تے ہوئے معاملہ کی مزید تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے کی سفارش کردی۔منگل کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے جعلی بینک اکاﺅنٹس کیس کی سماعت کی،اس موقع پرڈی جی ایف آئی اے ،اعتزاز احسن ،اومنی کے سربراہ امجد مجید کے وکیل اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے رپورٹ پیش کی توچیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ حسین لوائی کہاں ہیں؟ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ حسین لوائی جوڈیشل ریمانڈپرہیں، آصف زرداری،فریال تالپورنے ضمانت قبل ازگرفتاری لے رکھی ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آصف زرداری کی ضمانت کب تک ہے،ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ آصف زرداری 3 ستمبر تک حفاظتی ضمانت پرہیں جبکہ فریال تالپور کو ٹرائل کورٹ نے حفاظتی ضمانت دے رکھی ہے۔ عبدالغنی مجید کے وکیل شاہد حامد ایڈووکیٹ نے کہا کہ میرے موکل کی کی زندگی کوخطرہ ہے،عبدالغنی مجیدکووکیل سے ملنے کی اجازت دی جائے،عدالت نے شاہدحامد کے ملنے کی درخواست مستردکردی۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ جوبیماری لکھی وہ اتنی بڑی نہیں ہے ،بڑاآدمی بیمارہوتومصیبت پڑجاتی ہے،وکیل سے ملنے کی کوئی ضرورت نہیں،علاج کرایاجائے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ پائلز کی بیماری ہونامعمول کی بات ہے،حسین لوائی کی کیا صورتحال ہے۔اس دوران اعتزازاحسن اوردیگروکلاکی جانب سے التواکی درخواست کی گئی تو چیف جسٹس نے کہاکہ اعتزاز احسن کے التوا کی حد تک درخواست پر کیس کو ملتوی کردیں گے لیکن اس کیس میں دیگر ایشوز بھی ہیں ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ عدالت نے آج مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا جائزہ لینا ہے۔چیف جسٹس نے کہاکہ بالکل جے آئی ٹی کی تشکیل کے معاملے کو دیکھنا ہے کیونکہ معاملے کو لمبے عرصے تک چھوڑ نہیں سکتے ایف آئی اے نے معاملے پر دو لوگوں کو گرفتار بھی کیا ہے۔دپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا ایف آئی اے نے انور مجید اور عبدالغنی مجید کو گرفتار کیا ہے۔عبدالغنی مجید کے وکیل شاہد حامد نے کہاکہ میرے موکلان کو وکیل سے بھی نہیں ملنے دیاجارہا چیف جسٹس نے کہاکہ وکیل کا ملنے سے کیا تعلق ہے۔رپورٹ میں بیماری اتنی شدید نہیں ہے بڑا آدمی بیمار ہو تو مصیبت پڑ جاتی ہے عبدالغنی مجید کو علاج معالجے کی مکمل سہولت ملنی چاہیے لیکن بواسیر ہونا معمول کی بات ہے چیف جسٹس نے کہاکہ وکیل ملاقات کی باضابطہ درخواست دے تو غور کریں گے۔اس دوران وکیل اومنی گروپ کا کہنا تھا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے حوالے سے جواب تیار کیا تھاقومی ائیرلائن پی آئی اے سے اسلام آباد آیا لیکن سامان لاہور پہنچا دیا گیا چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ اعتزاز احسن کب تک رخصت پر ہیں تو معاون وکیل نے بتایاکہ اعتزاز احسن صدارتی الیکشن میں مصروف ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ مقدمے کو 5 ستمبر تک ملتوی کردیتے ہیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت 5 ستمبرتک ملتوی کردی، چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 5 ستمبر کے بعد روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کریں گے۔ ایف آئی اے نے جعلی بینک اکانوٹس منی لانڈرنگ سکینڈل کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کو جے آئی ٹی کی تشکیل کیلئے نو رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے نام تجویز کردیئے ، میگا سکینڈل کی تحقیقاتی رپورٹ بھی سپریم کورٹ میں جمع رپورٹ میں جمع کرا دی گئی ہے جس میں اومنی گروپ کہ دوبئی میں کراون ٹریڈنگ کمپنی کا انکشاف ہوا ہے۔ منگل کو جعلی بینک اکاونٹس منی لانڈرنگ سکینڈ میں ایف آئی اے نے پیش رفت رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کردی ہے جبکہ ایک مرتبہ پھر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کی استدعا کرتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے نے مجوزہ نو رکنی تحقیقاتی ٹیم کے نام عدالت کو تجویز کردیئے ہیں ، ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت کو تجوویز کیا ہے کہ مشترکہ ٹیم میں ایم آئی اور آئی ایس آئی کے بریگیڈیئر لیول کے افسران شامل کیے جائیں اور ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے کی سر براہی میں ٹیم تشکیل دی جائے ،ٹیم میں ایف بی آر کے آفیسر بدد الدین، سیکورٹی اسٹیٹ بنک سے ماجد حسین اور نیب ست نعمان اسلم کو شامل کیا جائے،ٹیم میں ایک آڈیٹر اور کارپوریٹ قانون دان کو شامل کیا جائے،ٹیم میں سیکورٹی ایکسچینج کمیشن سے ڈائریکٹر لیول کا افسر شامل کیا جائے ڈی جی ایف آئی اے نے مشترکہ ٹیم کو دو کروڑ روپیہ کی رقم تحقیقات کے لیے فراہم کرنے کی استدعا بھی کردی ہے ۔رپورٹ کے مطابق جعلی اکاونٹس کی تحقیقات کے دوران اومنی گروپ کہ دوبئی میں کراون ٹریڈنگ کمپنی کا انکشاف ہوا ہے ہے کمپنی کا لائسنس نازلی مجید ،نورنمر مجید،اور منہال مجید کے نام ہے، کمپنی کے دو فارن بنک اکاونٹس کا علم عبدالغنی مجید کے دفتر سے ہوا جبکہ دوبئی کے فارن اکاﺅنٹس سے برطانیہ میں جائیداد خریدنے کے لئے رقم منتقل کی گئی تاہم ابھی یو اے ای حکومت سے کام کراون کمپنی کے بزنس کے بارے میں تفصیلات درکارہیں،رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انور مجید ،عبدالغنی مجید کو اپنے دفاع میں ثبوت پیش کرنے کا موقع دیا گیا، دونوں ملزم تین ہزار ایک سوبائیس ملین ڈیپازٹ اور چار ہزار چودہ ملین کی رقم ٹرانزیکشنز بارے مطمئن نہیں کر سکے۔رپورٹ کے مطابق کھوسکی شگرمل بدین سے اہضم دستاویز حاصل کی گئی ہیں ،کھوسکی شگر مل پر رینجرز کے ساتھ مل کر چھاپہ مارا لیکن اہم ریکارڈ ایف آئی اے کے چھاپے سے پہلے جلا دیا گیا جلائے گئے ریکارڈ کے نمونے حاصل کر لیے گئے ہیں کھوسکی شگرمل سے اسلحہ اور 27 ہارڈ ڈسک بھی قبضے میں لی گئیں ،ھارڈ ڈسک فرانزک تجزے کے لئے بھیج دی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق انور مجید اور محمد عارف خان کے اثاثہ جات منجمند کرنے کے لئے کارروائی ایف آئی اے ایکٹ کے تحت شروع کر دی گئی ہے لیکن اومنی گروپ کے ٹیکس رٹرن کی تفصیلات بارے میں ایف بی ار کے کے جواب کا انتظار ہے ،دوران تفتیش عبدالغنی مجید نے صرف محمد عمیر کو پہچانا ہے کہ وہ اومنی گروپ کا ملازم ہے۔ عبدالغنی مجید نے دوسرے اکاﺅنٹ ہولڈرز کو پہچانے سے انکار کر دیا ہے، یونس کدوائی کے ساتھ بزنس رلیشن ہونے کااعتراف عبدالغنی مجید نے کیا ہے،یونس کدوائی ربیکن بلڈرزاور ڈویلپرز کا ڈائریکٹر ہے۔ عبدالغنی مجید کے مالک ایچ ایچ ایکسچینج کمپنی حاجی ہارون سے روابط تھے،عبدالغنی مجید نے ایچ ایچ کمپنی تعلق کا اعتراف کیا ،ایچ ایچ کمپنی نے اسی سے سو ملین کے غیر قانونی طریقے سے امریکن ڈالر خریدے، رپورٹ کے مطابق دوران تفتیش اومنی گروپ کی دو مزید کمپنیاں سامنے آئی ہیں ،دونوں کمپنیوں کے نام عمیر ایسو سی ایٹس اور پلاٹینم ایل پی جی ہیں ،ان کی تفتیش جاری ہے،نورین سلطان۔کرن امان اور اقبال نوری نے تفتیش جوائن کی ہے،نورین سلطان۔کرن امان۔عدیل شاہ راشدی۔محمد اشرف۔قاسم علی۔شھزاد جتوئی ضمانت قبل از گرفتاری پرہےجعلی بنک اکاﺅنٹس میں بصیر عبداللہ لوطا،اسلم مسعود،عارف عدنان جاوید،عمیر،اقبال آرائیں،اعظم وزیر خان ،نمرمجید اور مصطفی زوالقرنین مجید بھاگے ہوئے ہیں۔

 


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain