کراچی (ویب ڈیسک) موجودہ حکومت آنے کے بعد سے اب تک ڈالر کی قیمت میں اتار چڑھاﺅکا سلسلہ جاری ہے تاہم آج (جمعہ کو) ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔فاریکس ڈیلرز کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح 135 روپے 20 پیسے پر پہنچ گیا، دوسری جانب انٹر بینک میں ڈالر بدستور 133 روپے 99 پیسے پرمستحکم ہے۔ ڈالر کی قیمت بڑھنے کی ایک وجہ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کی شرائط نہ ماننے کو قرار دیا جارہا ہے۔ پیر سے اب تک اوپن مارکیٹ میں ڈالر 1 روپے 20 پیسے اضافے سے تاریخ کی بلند ترین سطح 135 روپے 20 پیسے پر ٹریڈ ہونے لگا ہے۔معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر وصول ہونے کے باوجود ہر ہفتے لگ بھگ 20 کروڑ ڈالر کی بیرونی ادائیگیاں ہو رہی ہیں، موجودہ حالات میں اگر فی الفور سعودی عرب اور چین سے کچھ مزید رقم کا بندوبست نہ ہوا تو روپے پر دباﺅ بڑھ جائے گا جس سے روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے قرضے کی شرائط میں کرنسی کی قدر میں کمی بھی شامل تھی۔ آئی ایم ایف نے ٹیکسز بڑھانے کے ساتھ یہ تجویز بھی دی تھی کہ ڈالر کی قیمت 145 سے 147 روپے کی جائے۔ ماہرین خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ حکومت نے آئی ایم ایف سے مذاکرات 2019 تک ملتوی کیے ہیں اور ممکنہ طور پر تب تک ڈالر کی قیمت آئی ایم ایف کی مرضی کی قیمت تک پہنچ ہی جائے گی۔
