اسلام آباد (ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملک میں امن و امان اور سیاسی و معاشی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کراچی میں چینی قونصل خانے پر ہونے والے حملے کی بھرپور الفاظ میں مذمت کی گئی۔ذرائع کا بتانا ہے کہ چینی قونصل خانے پر حملہ ناکام بنانے پر پولیس اور رینجرز کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور شہید اہلکاروں کے لیے فاتحہ کی گئی۔وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس بریفنگ میں کہا کہ چین نےیقین دلایا ہےکہ وہ پاکستان کا ہر صورت ساتھ دےگا۔فواد چوہدری نے کہا کہ ڈھائی ارب روپے کے موبائل فون پاکستان میں درست طریقے سے نہیں آرہے، 31 دسمبر کے بعد آنے والے اسمگلڈ موبائل فون بلاک کردیے جائیں گے، پاکستان میں مقامی موبائل فون کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سیکنڈ ہینڈ موبائل فونز کی درآمد پر پابندی لگائی جاسکتی ہے، موبائل فونز کی درآمد کو ریگولیٹ کیا گیا ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ 31 دسمبر کے بعد اسمگل ہوکر پاکستان آنے والے موبائل فونز بلاک کردیئے جائیں گے، پابندی کا اطلاق پہلے سے موجود موبائل فونز پر نہیں ہوگا۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ کرتا رپور بارڈر کھولنے کا فیصلہ سیاسی نہیں انسانی بنیادوں پر کیا گیا، کرتار پور بارڈر کا کھولا جانا پاکستان کا مثبت اقدام ہے، بھارت اگر ایک قدم اٹھاتا ہے تو ہم دو قدم اٹھاتے ہیں، 28 نومبر کو وزیراعظم کرتار پور بارڈر پر جائیں گے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتارپور بارڈر پوائنٹ کھولنے کی تقریب ہوگی۔انہوں نے کہا کہ جب عمران خان نے 30 سال پہلے گھربنانا شروع کیا تو بنی گالا جنگل اور بیابان تھا، عمران خان نے اس وقت کے قوانین کے مطابق بنی گالا کا گھر بنایا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں غیر قانونی اور اسمگل شدہ موبائل فونز کا استعمال روکنے کے نظام کے نفاذ کی سمری بھی منظور کی گئی۔وفاقی کابینہ نے عارف عثمانی کو نیشنل بینک کا نیا صدر مقرر کرنے کی منظوری بھی دی۔عارف عثمانی ایک نجی بینک کے سینئر عہدیدار رہ چکے ہیں۔اس کے علاوہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 100 روزہ پلان اور ہاو¿سنگ سے متعلقہ ٹاسک فورس کے بارے میں امور بھی زیر غور آئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام وزارتوں، ڈویڑنز اور اداروں کو 100 روزہ پلان پر عمل درآمد رپورٹ فوری پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان 29 نومبر کو 100 روزہ پلان پر عمل درآمد کے بارے میں قوم کو اعتماد میں بھی لیں گے۔
