تازہ تر ین

بے آسرا افراد کیلئے عارضی گھر قائم

لاہور‘ پشاور‘ اسلام آباد (خبر نگار‘ نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے فٹ پاتھ پر سردی میں سونے والے بے بس لاچاروں کے لیے عارضی پناہ گاہیں بنانے کی ہدایت کر دی۔ پنجاب میں عملدرآمد شروع کردیا گیا،کراچی اور پشاور میں بھی مقامات کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔ عوامی حلقوں کے مطابق ان محروموں کو باعزت روزگار کی فراہمی سے یہ طبقہ بھی ملک کا کارآمد شہری بن سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے صوبائی دارالحکومتوں سمیت کئی شہروں میں مال و اسباب سے محروم ہزاروں لوگ بشمول بچوںکی ایک بڑی تعداد فٹ پاتھوں پر رات بسر کرنے پر مجبورہے۔ شہری علاقوں کی فٹ پاتھوں پر سردی میں شب بسر کرنے والے لوگوںکا آخر کار ریاست کوخیال آ ہی گیا۔ تحریک انصاف کی پہلی حکومت ہے جس نے یہ اقدام اٹھایا ہے۔ پہلے مرحلے میں وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر صوبائی دارلحکومت لاہور میں فٹ پاتھوں پر رات بسر کرنے والوں کے لیے ہفتہ کو عارضی پناہ گاہ بن گئی یہ پناہ گاہ خیموںپر مشتمل ہے ۔گزشتہ روزوزیراعظم نے ٹوئٹ کیا تھا کہ میں نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو ہدایت کی ہے کہ بڑھتی سردی کے پیش نظر فٹ پاتھ پر سونے والوں کے لیے ٹینٹ لگائے جائیں اور ان کو کھانا پینا مہیا کیا جائے تاوقتیکہ پناہ گاہ کی تعمیر مکمل نہیں ہو جاتی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی اور پشاور میں بھی مقامات کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔ وزیراعلی پنجاب نے وزیراعظم کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ سے ملنے والے پیغام پر فوری عملدآرمد کرتے ہوئے عارضی پناہ گاہ بنادی ہے اور پنجاب حکومت دیگر صوبائی حکومتوں پر بازی لے گئی عوامی حلقوں کے مطابق یہ ہے اصل عوامی خدمت ریاست کو اس پسماندہ ترین طبقہ کی کفالت کے ساتھ اپنے پاو¿ں پر کھڑا کرنے کا بندوسبت بھی کرنا چاہیے تاکہ یہ طبقہ بھی ملک کا کارآمد شہری بن سکے۔ وزیراعظم عمران خان نے سردی کی شدت میں اضافے کے پیش نظر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو بے گھر، بے آسرا افراد کیلئے عارضی ٹینٹس لگوانے اور کھانا مہیا کرنے کی ہدایات کردیں۔ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ٹویٹ سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو مستقل پناہ گاہوں کی تعمیر تک بے گھر افرادکیلئے عارضی ٹینٹ لگانے کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ سردی کی شدت میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے اس لئے فٹ پاتھ، سڑکوں پر سونے والے افراد کو عارضی ٹینٹس میں رکھا جائے اور انہیں کھانا بھی فراہم کیا جائے۔ پشاور اور کراچی میں بھی پناہ گاہوں کی تعمیر کیلئے جگہ کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔ شہریوں کی جانب سے بے گھر افراد کیلئے عارضی ٹینٹس قائم کروانے کے اقدام کو خوب سراہا جارہا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے اس اقدام کو جتنا سراہا جائے کم ہے۔ وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت کی روشنی میں ضلعی انتظامیہ لاہور نے مسافروں اور فٹ پاتھ پر سونے والے افراد کے لیے عارضی شیلٹر ہوم ٹینٹس میں قائم کر دیئے ہیںجب تک مستقل شیلٹر ہوم تعمیر نہیں ہوتے مسافروں اور فٹ پاتھ پر سونے والے افراد کو ٹینٹس میں رکھا جائے گا۔ اس ضمن میں ضلعی انتظامیہ لاہور نے داتا دربار، سبزی منڈی، ریلوے سٹیشن اور ٹھوکر پر ٹینٹ لگا کر عارضی شیلٹر ہوم کا آغاز کر دیا ہے جہاں پر رہنے والے افراد کو کھانے کے ساتھ ساتھ ان کے سونے کا بھی بندوبست کردیا گیا ہے۔ڈی سی لاہور صالحہ سعید نے ان شیلٹرز ہوم کا رات گئے دورہ کیا اور وہاں پر خود اپنی نگرانی میں انتظامات کو مکمل کروایا۔شیلٹر ہوم میں رہنے والوں کو بستر ، کھانا وغیرہ دیاجارہا ہے جبکہ ان کی سکیورٹی کے لیے بھی مناسب انتظامات کیئے گئے ہیں۔ڈی سی لاہور صالحہ سعید نے اسسٹنٹ کمشنرز اور متعلقہ افراد کو مزید انتظامات میں بہتری لانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مستقل شیلٹر ہومز کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے اور کم سے کم عرصہ میں شیلٹر ہومز کی تعمیر مکمل ہو جائے گی۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کھلے آسمان تلے فٹ پاتھوں وغیرہ پر رات گزارنے والے افراد کا ڈیٹا اکٹھا کرنے اوراُن کیلئے شیلٹر ہومزکے قیام کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کے وژن اور سوچ پر عمل درآمد یقینی بنانے کیلئے انتظامات کی ہدایت کی ہے۔ اُنہوںنے اس سلسلے میں پشاور میں تین نئے شیلٹر ہومز کے قیام کی منظوری دیتے ہوئے صوبے میں پہلے سے موجود سر ائیں/ شیلٹرہومز کی بحالی کی بھی ہدایت کی ہے ۔ اُنہوںنے ڈرگ ایڈکس سنٹر کو حقیقی معنوں میں فعال بنانے کی بھی ہدایت کی اور گداگروں اور منشیات کے عاد ی افراد کو راہ راست پر لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ وہ وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نوید کامران بلوچ ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پی اینڈ ڈی شہزاد بنگش، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ محمد اسرار خان، سیکرٹری خزانہ شکیل قادر، کمشنر پشاوراور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو شیلٹر ہومز کے قیام کے سلسلے میں انتظامات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اس وقت صوبے میں 11 سرائے/ پناہ گاہیں موجود ہیں ۔ جن میں سے تین پشاور میں اور باقی ریجنل ہیڈکوارٹرز میں قائم ہیںجن کو ازسر نو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ اجلاس میں پشاور میں تین نئے شیلٹر ہومز کے قیام کی تجویز بھی پیش کی گئی جس کی وزیراعلیٰ نے منظوری دی۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ مختلف ہسپتالوں میں قائم سرائے وغیرہ مریضوں کے ساتھ آئے لوگوں کے قیام کیلئے ہیں جن تک عام لوگوں کی رسائی ممکن نہیں ہوتی ہمیں فٹ پاتھوں پر سونے والے مزدوروں، مسافروں و غیر ہ کے لئے شیلٹر ہومز کی ضرورت ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کھلے آسمان تلے فٹ پاتھ وغیرہ پر رات گزارنے والے لوگوں کی نوعیت معلوم کرنے کیلئے ڈیٹا اکٹھا کرنے کی ہدایت کی تاکہ پتہ چلے کہ یہ لوگ مزدور ہیں، گداگر ہیں یا مستقل باہر رہتے ہیں ۔وزیراعظم عمران خان کی سوچ کے مطابق قابل عمل ہوم ورک کرنا ہو گا۔ اُنہوںنے پشاور میں تین نئے شیلٹر ہومز کے قیام کی منظوری دی اور ا س سلسلے میں دستیاب عمارت کو بھی استعمال میں لانے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر پہلے سے موجود ڈرگ ایڈکس سنٹر کی بحالی کی بھی ہدایت کی جس میں 150 افراد آسانی سے لئے جا سکتے ہیں اُنہوںنے کہاکہ اس مقصد کیلئے سنٹر کو مطلوبہ سہولیات اور سٹاف دینا ہو گا۔ اُنہوںنے پشاور کے تین بڑے ہسپتالوں میں منشیات کے عادی افراد کے مناسب علاج اور نگرانی کیلئے کم ازکم دس، دس بیڈز مختص کرنے کی تجویز سے اتفاق کیا اور ہدایت کی کہ اس سلسلے میں متعلقہ ہسپتالوں سے بات کریں اگر پہلے سے سسٹم موجود ہے توٹھیک ورنہ اس کے لئے اقدامات کئے جائیں کیونکہ یہ انتہائی سنجیدہ مسئلہ ہے۔ نشے کے عادی افراد کو خصوصی توجہ ، علاج اور نگرانی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر سٹیٹ چلڈرن کے لئے قائم زمونگ کور کو اُس کی پوری استعداد کے مطابق استعمال میں لانے کی ضرورت پر بھی زور دیااور زیادہ سے زیادہ بچوں کو زمونگ کور میں لانے کی ہدایت کی۔ اُنہوںنے فنکاروں کی طرف سے اعزازیہ نہ ملنے کی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ متعلقہ حکام شکایت کا ازالہ کریں اور معلوم کریں کہ پیسے نہ ملنے کی وجہ کیا ہے جو بھی مسئلہ ہو اُسے حل کرکے اعزازیے کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔
شیلٹر ہومز


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain