تازہ تر ین

نیا پاکستان ہاﺅسنگ منصوبہ کیلئے 5 ارب ، غربت مٹاﺅ پروگرام کیلئے سوا 4 کروڑ ڈالر قرض کا فیصلہ ، وزیراعظم نے منظوری دیدی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بنی گالا میں اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں ملک کی اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے اقتصادی مشاورتی کونسل اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار، مشیرتجارت، گورنراسٹیٹ بینک اور حکومت کے دیگر ارکان نے شرکت کی۔اجلاس میں ملک کی اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور جامع اقتصادی حکمت عملی پر بات چیت کی گئی، اجلاس میں 11 ماہرین معیشت بھی شریک ہوئے اور معاشی تجاویز بھی اجلاس میں زیر غور آئیں جب کہ وزیراعظم نے حالیہ بیرونی دوروں کے حوالے سے اراکین کو اعتماد میں لیا۔بعدازاں جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں ٹیکس ریفارمز،ایس ایم ایز، روزگار کے مواقع اور سوشل پروٹیکشن ترجیحات زیر غور آئیں جب کہ ہاوسنگ، زراعت،ایس ایم ایز میں مراعات کے حوالے سے مشاورت ہوئی اور کونسل ممبران کی جانب سے مختلف شعبوں میں فروغ کی تجاویز کو حتمی شکل دی گئی۔اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم نے ملک کی معیشت میں بہتری کے لیے مڈٹرم فریم ورک اورکمزور طبقے کے لیے سوشل پروٹیکشن فریم ورک کی بھی منظوری دی، سوشل پروٹیکشن فریم ورک میں غربت،صحت ،تعلیم سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے کے اقدامات شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں غربت مٹاو¿ پروگرام کے تحت عالمی بینک سے 4 کروڑ 20 لاکھ ڈالر قرض لینے کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں وزیراعظم کو ملک کی معاشی و اقتصادی صورتحال اور 100 روزہ پلان کے تحت اہداف پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں اکنامک ایڈوائزی کونسل کے بنائے گئے سب گروپس کی جانب سے رپورٹس پیش کی گئیں جب کہ حکام نے روزگار کی فراہمی، سوشل سیفٹی پروٹیکشن اور تجارتی توازن کے اہداف کی تکمیل کی سفارشات پر بریفنگ دیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں معاشی بہتری کے لیے وسط مدتی ڈھانچہ جاتی فریم ورک کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ کمزور طبقات کے تحفظ کے لیے سماجی تحفظ فریم ورک کی منظوری بھی دی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں تعلیم، صحت اور غربت کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جامع فریم ورک کے ساتھ غربت مٹاو¿ پروگرام کے تحت عالمی بینک سے 42 ملین ڈالر قرض لینے کی منظوری بھی دی گئی۔ذرائع کے مطابق اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں نیا پاکستان ہاو¿سنگ منصوبے کے لیے 5 ارب روپے مختص کرنےکی منظوری بھی دی گئی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیا پاکستان ہاسنگ منصوبے کے لیے رقم پی ایس ڈی پی کے تحت جاری کی جائے گی۔ زراعت، معیشت، ہاﺅسنگ، درمیانی صنعتوں کی بہتری کی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں تجارتی نظام میں شفافیت کیلئے ٹیکنالوجی کے استعمال پر اتفاق کیا گیا۔ تجارت، کاروباری سرگرمیاں بڑھانے کیلئے سہولتیں بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں ٹیکس ریفارمز، ایس ایم ایز، سوشل پروٹیکشن ترجیحات زیر غور آئیں۔کونسل ممبران کی جانب سے مختلف شعبوں سے متعلق تجاویز کو حتمی شکل دی گئی۔ درآمد اور برآمد کنندگان کو سہولتیں فراہم کرنے کے اقدامات بھی زیر غور آئے۔ وزیراعظم نے ملکی معیشت میں بہتری کیلئے مڈٹرم فریم ورک کی منظوری دیدی۔ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے محروم طبقے کیلئے سوشل پروٹیکشن فریم ورک کی منظوری دی۔ سوشل پروٹیکشن میں غربت، صحت، تعلیم کے چیلنجز سے نمٹنے کے اقدامات شامل ہیں۔ پالیسیوں کو حتمی شکل دینا حکومت کے 100 روزہ پلان کی بنیاد ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے جامع قومی اقتصادی لائحہ عمل کی ہدایت کر دی ہے۔ جس کا اعلان 28 نومبر کو متوقع ہے۔ دیرپا معاشی اہداف کے حصول کے لئے متعلقہ وزارت اور کونسل کو خصوصی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ وزیراعظم نے حکومتی پالیسیوں پر عملدرآمد کے لئے ہدایات جاری کر دی ہیں اور ان منصوبوں کی نگرانی وزیراعظم خود کریں گے تاکہ تیز رفتاری سے ان منصوبوں کو مکمل کیا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق 28 نومبر کو قومی اقتصادی لائحہ عمل کا اعلان بھی متوقع ہے۔ اس روز وزیراعظم 100 روزہ پروگرام کی کامیابی اور مستقبل کی پالیسیوں کا اعلان کریں گے۔ جلد ہی غربت میں کمی کے پروگرام کا اعلان بھی کر دیا جائے گا۔

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بنی گالا میں اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں ملک کی اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے اقتصادی مشاورتی کونسل اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار، مشیرتجارت، گورنراسٹیٹ بینک اور حکومت کے دیگر ارکان نے شرکت کی۔اجلاس میں ملک کی اقتصادی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور جامع اقتصادی حکمت عملی پر بات چیت کی گئی، اجلاس میں 11 ماہرین معیشت بھی شریک ہوئے اور معاشی تجاویز بھی اجلاس میں زیر غور آئیں جب کہ وزیراعظم نے حالیہ بیرونی دوروں کے حوالے سے اراکین کو اعتماد میں لیا۔بعدازاں جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں ٹیکس ریفارمز،ایس ایم ایز، روزگار کے مواقع اور سوشل پروٹیکشن ترجیحات زیر غور آئیں جب کہ ہاوسنگ، زراعت،ایس ایم ایز میں مراعات کے حوالے سے مشاورت ہوئی اور کونسل ممبران کی جانب سے مختلف شعبوں میں فروغ کی تجاویز کو حتمی شکل دی گئی۔اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم نے ملک کی معیشت میں بہتری کے لیے مڈٹرم فریم ورک اورکمزور طبقے کے لیے سوشل پروٹیکشن فریم ورک کی بھی منظوری دی، سوشل پروٹیکشن فریم ورک میں غربت،صحت ،تعلیم سے متعلق چیلنجز سے نمٹنے کے اقدامات شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں غربت مٹاو¿ پروگرام کے تحت عالمی بینک سے 4 کروڑ 20 لاکھ ڈالر قرض لینے کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں وزیراعظم کو ملک کی معاشی و اقتصادی صورتحال اور 100 روزہ پلان کے تحت اہداف پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں اکنامک ایڈوائزی کونسل کے بنائے گئے سب گروپس کی جانب سے رپورٹس پیش کی گئیں جب کہ حکام نے روزگار کی فراہمی، سوشل سیفٹی پروٹیکشن اور تجارتی توازن کے اہداف کی تکمیل کی سفارشات پر بریفنگ دیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں معاشی بہتری کے لیے وسط مدتی ڈھانچہ جاتی فریم ورک کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ کمزور طبقات کے تحفظ کے لیے سماجی تحفظ فریم ورک کی منظوری بھی دی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں تعلیم، صحت اور غربت کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جامع فریم ورک کے ساتھ غربت مٹاو¿ پروگرام کے تحت عالمی بینک سے 42 ملین ڈالر قرض لینے کی منظوری بھی دی گئی۔ذرائع کے مطابق اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں نیا پاکستان ہاو¿سنگ منصوبے کے لیے 5 ارب روپے مختص کرنےکی منظوری بھی دی گئی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیا پاکستان ہاسنگ منصوبے کے لیے رقم پی ایس ڈی پی کے تحت جاری کی جائے گی۔ زراعت، معیشت، ہاﺅسنگ، درمیانی صنعتوں کی بہتری کی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں تجارتی نظام میں شفافیت کیلئے ٹیکنالوجی کے استعمال پر اتفاق کیا گیا۔ تجارت، کاروباری سرگرمیاں بڑھانے کیلئے سہولتیں بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں ٹیکس ریفارمز، ایس ایم ایز، سوشل پروٹیکشن ترجیحات زیر غور آئیں۔کونسل ممبران کی جانب سے مختلف شعبوں سے متعلق تجاویز کو حتمی شکل دی گئی۔ درآمد اور برآمد کنندگان کو سہولتیں فراہم کرنے کے اقدامات بھی زیر غور آئے۔ وزیراعظم نے ملکی معیشت میں بہتری کیلئے مڈٹرم فریم ورک کی منظوری دیدی۔ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے محروم طبقے کیلئے سوشل پروٹیکشن فریم ورک کی منظوری دی۔ سوشل پروٹیکشن میں غربت، صحت، تعلیم کے چیلنجز سے نمٹنے کے اقدامات شامل ہیں۔ پالیسیوں کو حتمی شکل دینا حکومت کے 100 روزہ پلان کی بنیاد ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے جامع قومی اقتصادی لائحہ عمل کی ہدایت کر دی ہے۔ جس کا اعلان 28 نومبر کو متوقع ہے۔ دیرپا معاشی اہداف کے حصول کے لئے متعلقہ وزارت اور کونسل کو خصوصی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ وزیراعظم نے حکومتی پالیسیوں پر عملدرآمد کے لئے ہدایات جاری کر دی ہیں اور ان منصوبوں کی نگرانی وزیراعظم خود کریں گے تاکہ تیز رفتاری سے ان منصوبوں کو مکمل کیا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق 28 نومبر کو قومی اقتصادی لائحہ عمل کا اعلان بھی متوقع ہے۔ اس روز وزیراعظم 100 روزہ پروگرام کی کامیابی اور مستقبل کی پالیسیوں کا اعلان کریں گے۔ جلد ہی غربت میں کمی کے پروگرام کا اعلان بھی کر دیا جائے گا۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain