تازہ تر ین

زمیندار کی حساس ادارے کے ملازم کی بیوہ ، بیٹی کو برہنہ کر کے تلاشی ، تشدد ، سابق لانس نائیک کے 13سالہ بیٹے سمیت 2بیٹے 20روز سے تھانے میں بند، گگومنڈی کے نواحی گاﺅں کی بشیراں کا انصاف کیلئے” خبریں ہیلپ لائن “سے رابطہ

گگومنڈی(میاں ذوالفقار) حکومت پنجاب پولیس کاقبلہ درست نہ کرواسکی،ایس ایچ اوکابااثرزمینداروں کے سامنے مرحوم لانس نائیک کی بیوہ اوربیٹی کی برہنہ کرکے تلاشی۔تھانے لے جاکرماں بیٹی کوعلیحدہ علیحدہ کمروں میں بندکرکے دوروزتک برہنہ حالت میںمدعی پارٹی کے سامنے تشددکیاجاتارہا۔پولیس مال مویشی بھی کھول کرلے گئی۔پولیس نے گھرکی دیواریں گرادیں،نقدی وسامان لوٹ لیا۔لانس نائیک کے 13سالہ بیٹے سمیت دوبیٹے بیس روزسے تھانہ میں بند۔مقامی زمیندارمنظورپڈھیارکومرحوم لانس نائیک کے عباس نامی رشتہ دارپرگائے چوری کاشبہ تھا۔مرحوم لانس نائیک کی بیوہ بشیراں بی بی کی اطلاع پرخبریں ٹیم ان کے گھرپہنچ گئی۔بشیراں بی بی بیوہ فوجی نورحسن اوردیگراہلہ محلہ کی خبریں ٹیم کے سامنے دوہائی۔متاثرین نے آرمی چیف اوروزیراعلیٰ پنجاب سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روزنواحی گاﺅں277۔ای بی کی رہائشی بشیراں بی بی بیوہ فوجی نورحسن کی اطلاع پرخبریں ٹیم جب ان کے گھرپہنچی تواس نے بتایا8سال قبل میراخاوندجوپاک فوج میں لانس نائیک تھافوت ہوگیا۔محنت مزدوری کرکے اپنااور اپنے بچوں کاپیٹ پال رہی ہوں۔بشیراں بی بی نے بتایاکہ تقریباًبیس روزقبل تھانہ گگومنڈی کاایس ایچ اوشاہداسحاق گجر بھاری نفری اورمقامی زمینداروں منظورپڈھیار،محبوب،خان،غفور،شوکت واہلہ وغیرہ سمیت دن دیہاڑے چادراورچاردیواری کاتقدس پامال کرتے ہوئے ہمارے گھرداخل ہوگئے اورآتے ہی پولیس اورمنظورپڈھیاروغیرہ ہم پرتشددکرنے لگے اورہمارے دورکے رشتہ دارعباس کے متعلق پوچھتے رہے۔میں نے کہاکہ ہماراعباس سے کوئی تعلق نہیں ہے اورنہ ہی وہ ادھررہتاہے۔پولیس اورمدعی پارٹی کے چند افرادمیرے بیٹوں13سالہ ولی محمداورعلی محمدکوایک کمرے میں لے جاکرتشددکرتے رہے جبکہ ایس ایچ اوشاہداسحاق گجرمدعی منظورپڈھیار،محبوب وغیرہ کے سامنے مجھے اورمیری جواں بیٹی زینب بی بی کودوسرے کمرے میں لے جاکرکپڑے اترواکرتلاشی لیتارہا۔ایس ایچ اوشاہداسحاق گجرہم سے پسٹل کاپوچھتارہاجس پرمیں نے اسے کہاکہ میں بیوہ ہوں محنت مزدوری کرکے اپنااوربچوں کاپیٹ پالتی ہوں میں مرحوم لانس نائیک کی بیوہ ہوں خداکیلئے ہم پررحم کرولیکن وہ شدیدتشددکانشانہ بناتے ہوئے مجھے میری جوان بیٹی زینب،بیٹوں ولی محمد،علی محمدکوگرفتارکرکے تھانے لے گیاجہاں دوروزتک پولیس مجھے ،میری بیٹی اوربیٹوں کوبرہنہ کرکے تشددکرتی رہی دوروزبعدمجھے اورزینب کوچھوڑدیاگیاجبکہ میرے دونوں بیٹے تاحال پولیس کی حراست میں ہیں۔لانس نائیک کی بیوہ بشیراں بی بی نے بتایا پولیس گھرسے سامان کے علاوہ ایک بھینس،ایک بھینسا،گائے،چاربکریاں،ایک بکرااورایک کٹابھی کھول کرلے گئی ہے۔خبریں ٹیم نے دیکھاآہنی پیٹیوں کے کنڈے ٹوٹے ہوئے تھے ،سامان بکھراپڑاتھاورگھرکی حالت بیوہ کی غربت کوبیان کررہی تھی۔وہاں موجوداہل محلہ کے مردوخواتین نے بتایاکہ پولیس نے اس دن بربریت کی انتہاکردی تھی ایسے لگ رہاتھاجیسے اس ملک میں کوئی قانون ہی نہیں ہے۔پتہ چلاہے کہ پولیس نے زمیندارمنظورپڈھیارکی مدعیت میں درج ڈکیتی کے مقدمہ میں مرحوم لانس نائیک نورحسن کے بڑے بیٹے علی محمدکی گرفتاری ڈال دی ہے اس کے علاوہ علی محمدپرناجائزاسلحہ کامقدمہ بھی درج کرلیاگیاہے ۔متاثرہ بیوہ بشیراں بی بی اس کی بیٹی زینب بی بی اہل محلہ اقبال وغیرہ نے چیف آف آرمی سٹاف قمرجاویدباجوہ اوروزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارسے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔
باقی صفحہ6بقیہ نمبر


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain