لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں، تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی صدیق اظہر نے کہا کہ حکومت کی 100 دن کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے اس بات کو مدنظر رکھنا ضروری ہے کہ حکومت نے کن حالات میں اقتدار سنبھالا۔ حکومت کو معاشی اور انرجی بحران وراثت میں ملا موجودہ حکومت کو کرپٹ عناصر کو پکڑنا چاہئے مگر بیرون ملک جا کر بھی کرپشن کا ڈھنڈورا پیٹنا مناسب نہ تھا۔ امید ہے کہ حکومت پاﺅں جمانے میں کامیاب ہو گی۔ کرتار پور بارڈر کھلنے کا کریڈٹ آرمی چیف کو جاتا ہے بھارت کے ساتھ بلیک ڈور ڈپلومیسی چل رہی ہے۔ کرتار پور بارڈر کھولنے کا اقدام قابل تعریف ہے۔ حکومت سود سے پاک نظام کی بات تو کر رہی ہے تاہم وہ ایسا نظام نہیں چلا پائے گی۔ خواتین کو وراثت میں حصہ دینے کا قانون تو پہلے بھی موجود ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان میں خواتین کو جائیداد سے محروم رکھنے کیلئے قرآن سے شادی جیسی گھناﺅنی رسومات آج بھی چل رہی ہیں۔ سردیوں میں گیس لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا اعلان متعلقہ وزارت کو کرنا چاہئے حکومت اس میں کامیاب ہوتی ہے تو یہ خوش آئند ہو گا۔ سینئر صحافی ضمیر آفاقی نے کہا کہ 1998ءسے کرتار پور بارڈر کھولنے کے معاملے پر بات چل رہی تھی۔ بارڈر کھلنے سے پاکستان کی معاشی فائدہ بھی ہو گا بھارت سے تعلقات بہتر ہوں گے، واہگہ بارڈر پر بھی دشمنی کے تاثر کو کم کرنا چاہئے۔ حکومت سود سے پاک نظام لانا چاہتی ہے تو اس پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہئے، فلاحی ریاست کے خدوخال بارے بھی ایوان میں بحث ہونی چاہئے صرف تقریریں کرنے سے کچھ نہیں ہو سکتا۔ خواتین کو حقوق دلانے کے معاملہ پر آج تک تو تمام حکومتیں ادارے ناکام رہے ہیں۔ اس پر خواتین کی وراثت کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل سے تجاویز لینا چاہئیں گیس لوڈ شیڈن نہ کرنے کا اعلان خوش کن ہے تاہم دیکھنا ہو گا کہ اس پر عملدرآمد کیسے ہوتا ہے۔ گیس کے ذخائر دریافت کرنے پر بھی کام ہونا چاہئے۔ سینئر صحافی میاں افصل نے کہا کہ حکومت ابھی تک عوام کو کوئی سہولت نہیں دے سکی۔ جلد بازی میں اقدامات اٹھائے گئے جن کا فائدہ نظر نہیں آ رہا۔ کرتار پور بارڈر کھولنے کا فیصلہ بہت اچھا ہے، گیند بھارت کی کورٹ میں پھینک دی گئی ہے۔ بلاسود بینکاری نظام فی الحال تو ممکن نظر نہیں آتا۔ معاشی طور پر خود کفیل ہوئے تو اس پر کام ہو سکتا ہے پاکستان میں خواتین کو وراثت میں حصہ نہیں دیا جاتا جو دیا جانا چاہئے۔ سردیوں میں لوڈ شیڈنگ سے عوام کی زندگی اجارن ہو جاتی ہے حکومت اگر گیس کی لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے میں کامیاب رہی تو اس کی بڑی کامیابی ہو گی۔ سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر راشدہ قریشی نے کہا کہ کرپٹ عناصر سے ملک کو پاک کرنا بہت ضروری ہے ابھی گیس بجلی کا بحران جاری ہے۔ کرتار پور بارڈر کھولنے کا فیصلہ درست ہے، بھارتی حکومت اس پر خوش نظر نہیں آ رہی۔ حکومت سود سے پاک نظام چاہتی ہے جو خوش آئند ہے۔ بلاسود بینکاری نظام یہ کام ہونا چاہئے خواتین کو وراثت میں حصہ نہیں دیا جاتا جو بالکل غلط ہے۔ خواتین کو شریعت کے مطابق ان کا حصہ دیا جانا چاہئے۔ حکومت کا سردیوں میں گیس لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ بہت اچھا ہے گیس کے ذخائر دریافت کرنے میں کام کرنا چاہئے تا کہ ملک اس معاملے میں خود کفیل ہو۔
