لاہور: (ویب ڈیسک)سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے حتمی رپورٹ تیار کرلی۔ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیاہےکہ فائرنگ سے ہلاک ہونے والے ذیشان کا دہشت گردوں سے رابطہ تھا، کئی ماہ سے دہشت گرد ذیشان کے گھر آتے رہتے تھے۔ذرائع نے بتایا کہ فیصل آباد میں ہلاک ہونے والے عدیل اور عثمان ذیشان کے گھر میں رہے تھے، ذیشان اپنے ساتھیوں عدیل اور عثمان کو ٹول پلازوں پر ناکوں کے بارے میں اطلاعات فراہم کرتا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ذیشان کی غیر موجودگی میں اس کا بھائی پولیس اہلکار احتشام انہیں کھانا دیتا، ذیشان کے بھائی نے گھر میں مشکوک لوگوں کی آمد و رفت کا بتایا۔ذرائع کے مطابق رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہےکہ خلیل اور اس کی فیملی بے گناہ تھی اور وہ ناجائز مارے گئے، خلیل اور اس کے اہلخانہ کو مارنے والے 6 اہلکار گناہ گار ہیں۔ذرائع کے مطابق فرانزک ایجنسی نے بھی ذیشان کے فون سے حاصل معلومات کو درست قرار دیا ہے جب کہ ریکارڈ میں ردو بدل کرنے پر سی ٹی ڈی اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی کی سفارش کی ہے۔