لا ہور(ویب ڈیسک ) فاسٹ باو¿لر محمد عامر کو خسرہ کا خدشہ،انگلینڈ کے خلاف ون ڈے میں شرکت مشکوک ہو گئی۔اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ محمد عامر کا ولڈ کپ کی ٹیم میں بھی شمولیت کا امکان کم ہے۔محمد عامر کی ورلڈ کپ اسکواڈ میں شمولیت انگلینڈ کے خلاف کارگردگی سے مشروط ہو گئی ہے۔محمد عامر وائرل انفیکشن کے باعث دوسرا میچ بھی نہیں کھیل سکتے تھے۔
ذرائع کے مطابق فاسٹ باو¿لر محمد عامر تیسرا ون ڈے میچ بھی نہیں کھیل سکیں گے۔اس سے قبل شاداب خان سے متعلق بھی ایسی ہی خبر سامنے آئی تھی۔ شاداب خان دورہ انگلینڈ سے قبل ہپٹائٹس سی کا شکار ہوگئے تھے جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے انہیں علاج کے لیے انگلینڈ بھجوایا جہاں ڈاکٹر پیٹرک کینیڈی نے ان کے چیک اپ کے بعد بعض دوائیں تجویز دینے کے ساتھ خوشخبری سنائی کہ وہ جلد اس مرض سے نجات حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے شاداب خان کی جگہ دورہ انگلینڈ کے لیے یاسر شاہ کو ٹیم میں شامل کرلیا تھا تاہم انہوں نے پہلا ون ڈے نہیں کھیلا تھا۔ قومی ٹیم کے سابق لیگ سپنر مشتاق احمد نے شاداب خان کی بیماری کو پاکستان ٹیم کے لیے بڑا دھچکا قرار دے دیا۔ایک انٹر ویو کے دوران مشتاق احمد نے کہا کہ ورلڈ کپ کیلئے اچھا کمبی نیشن بنایا گیا تھا لیکن شاداب خان کی بیماری پاکستان ٹیم کے لیے ایک دھچکا ثابت ہوئی، نوجوان لیگ سپنر گگلی میں مہارت کی وجہ سے بیٹسمین کو تذبذب کا شکار رکھتے ہوئے اننگز کے درمیانی اوورز میں بڑے کامیاب ثابت ہوتے ہیں، سرفراز احمد بھی ان کی صلاحیتوں پر اعتماد کرتے ہوئے انھیں اس وقت ہی باﺅلنگ دیتے ہیں جب ٹیم کو وکٹ کی ضرورت ہوتی، امید ہے کہ شاداب خان ورلڈ کپ سے قبل فٹ ہو کر ٹیم کو دستیاب ہوں گے۔بطورمتبادل سکواڈ میں شامل کیے جانے والے یاسر شاہ کے بارے میں مشتاق احمد نے کہا کہ سینئر لیگ سپنر اگر اپنی گگلی کو بہتر بنائیں تو محدود اوورز کی کرکٹمیں بھی اچھی کارکردگی دکھاتے ہوئے میچ ونر ثابت ہوسکتے ہیں، ان کے پاس لیگ سپنر، فلپر اور ٹاپ سپنر جیسے ہتھیار موجود اورلائن لینتھ بھی اچھی ہے لیکن بیٹسمین ا?گے نکل سٹروک کھیلنے لگیں تو دھوکا دینے میں کامیاب نہیں ہوتے، وہ گگلی کا موثر طریقے سے استعمال سیکھ جائیں تو ٹیم کیلئے زیادہ مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔