واشنگٹن (ویب ڈیسک)امریکی حکومت نے 16 سال بعد ایک بار پھر سزائے موت کا قانون بحال کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے جس کے بعد رواں برس کے اختتام پر 5 ملزمان کو سزائے موت دیئے جانے کا امکان ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی اٹارنی جنرل ولیم بار نے جیل انتظامیہ کو سزائے موت پر عمل درآمد کے لیے انتظامات کو مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ رواں برس کے اختتام پر 5 ملزمان کو سزائے موت دی جائے گی۔اٹارنی جنرل نے مزید بتایا کہ سزائے موت پانے والے ملزمان قتل اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی میں ملوث ہیں جو کہ امریکی معاشرے میں ناقابل معافی جرم ہیں، ایسے ملزمان کو پھانسی کی سزا کا فیصلہ زیادتی کا شکار ہونے والوں اور ان کے اہل خانہ کی داد رسی کے لیے کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ امریکا میں سزائے موت کو غیر انسانی قرار دیتے ہوئے اس پر عمل درآمد 2003 سے معطلی کا شکار ہے تاہم سزا کی بحالی کے بعد رواں برس کے اختتام تک 5 ملزمان اپنے منطقی انجام تک پہنچ جائیں گے۔
