ہا لی ووڈ (ویب ڈیسک)ماضی میں دنیا کے ’پرکشش ترین مرد‘ کا اعزاز حاصل کرنے والے اور آسکر ایوارڈ کے لیے نامزد اداکار 41 سالہ جیمز فرانکو کے خلاف 2 نوجوان خواتین نے ’پورن اسکول‘ چلانے اور نوجوان لڑکیوں کا جنسی استحصال کرنے کا مقدمہ دائر کردیا۔’اسپائیڈر مین‘ اور ’127 اور‘ جیسی فلموں سے شہرت حاصل کرنے والے جیمز فرانکو کے خلاف لاس اینجلس کی سپریم کورٹ میں خواتین نے سول مقدمہ دائر کرتے ہوئے ان پر سنگین الزامات لگائے۔خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق سارہ ٹیتھر پکلان اور ٹونی گال نامی اداکاراو¿ں نے جیمز فرانکو کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ بھی اداکار کے جعلی پورن اسکول میں جنسی استحصال کا شکار ہوئیں۔اداکار کے خلاف مقدمہ دائر کرنے والی اداکاراو¿ں نے عدالت میں جمع کرائی گئی درخواست میں دعویٰ کیا کہ جیمز فرانکو اپنے قریبی دوستوں کے ساتھ مل کر ایک جعلی ’پورن اسکول‘ چلاتے ہیں، جہاں نئے لڑکوں اور لڑکیوں کو اداکاری کی تربیت دینے کا ڈرامہ رچایا جاتا ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ اس اسکول میں داخلہ لینے والی کم عمر اداکاراو¿ں کو فحش ماڈلنگ کے عوض 750 ڈالر رقم کی ادائیگی تک کی جاتی ہے۔درخواست میں دعویٰ کیا گیا کہ جیمز فرانکو کے جعلی اسکول میں داخلہ لینے والی لڑکیوں کا جنسی استحصال کیا جاتا ہے اور ان سے فحش سین عکس بند کروائے جاتے ہیں۔لڑکیوں کے مطابق دوران تعلیم ان کا بھی جنسی استحصال کیا گیا اور انہیں بھی فحش ماڈلنگ سمیت پورن سین ریکارڈ کرنے پر مجبور کیا گیا۔اداکار کے خلاف دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا کہ جیمز فرانکو کے اسکول میں ’ماسٹر ا?ف سیکس سین‘ اور ’نیوڈٹی ماڈلنگ‘ جیسے کورس کروائے جاتے رہے۔درخواست میں کہا گیا کہ یہ اسکول اداکار نے 2014 میں کھولا اور وہ 2017 تک کام کرتا رہا اور اس دوران ریکارڈ کیے گئے کم عمر لڑکیوں کے فحش سین اور تصاویر کو غلط استعمال کیا گیا۔ساتھ ہی درخواست میں دعویٰ کیا گیا کہ ’پورن اسکول‘ میں خصوصی طور پر کم عمر و خوبرو لڑکیوں کی برہنہ اداکاری کرنے اور فحش سین شوٹ کروانے کی حوصلہ افزائی کی جاتی تھی۔