تازہ تر ین

مودی کو کھلا خط لکھنے پر بھارت کی 49 نامور شخصیات کے خلاف مقدمات

نئی دہلی(ویب ڈیسک)بھارتی پولیس نے ملک میں مشتعل ہجوم کی جانب سے بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات پر وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف کھلا خط لکھنے پر 49 نامور شخصیات کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی۔ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی آر مظفر پور میں 49 افراد کے خلاف درج کی گئی جن میں رام چندرا گوہا، مانی رتنم اور اپرنا سین بھی شامل ہیں جنہوں نے مشتعل ہجوم کی جانب سے پرتشدد واقعات کے بڑھنے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔مقامی ایڈووکیٹ سدھیر کمار اوجھا نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ سوریا کانت تیواری سے کھلا خط لکھنے والے افراد کے خلاف کیس درج کرنے کی درخواست کی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ ‘جوڈیشنل مجسٹریٹ نے 20 اگست کو احکامات جاری کیے، میری درخواست منظور کی جس کے بعد آج صدر تھانے میں ایف آئی آر درج ہوئی’۔انہوں نے کہا کہ ‘تقریباً 50 شخصیات کو ان کی درخواست میں کھلا خط لکھنے کا ملزم ٹھہرایا گیا تھا جنہوں نے مبینہ طور پر ملک کو بدنام کیا اور ہے اور وزیر اعظم کی بہترین کارکردگی کو نیچا دکھایا ہے اور اس کے علاوہ علیحدگی پسندوں کے موقف کی بھی حمایت کی ہے’۔پولیس کے مطابق ایف آئی آر کو بھارتی پینل کوڈ کی مختلف دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے جن میں بغاوت، تکلیف دہ امر، مذہبی جذبات مجروح کرنا اور امن کو متاثر کرنے کے لیے بے عزتی کرنا شامل ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں سال جولائی کے مہینے میں لکھے گئے خط کو 49 نامور شخصیات نے لکھا تھا جن میں فلم ساز مانی رتنام، انوراگ کشیپ، شیام بینیگال، اداکارہ سومیترا چترجی شامل ہیں۔کھلے خط میں مسلمانوں، دلیت اور دیگر اقلیتوں کی قتل و غارت فوری طور پر روکنے کا کہا گیا تھا اور اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ ‘اختلاف رائے کے بغیر جمہوریت نہیں ہوتی’۔خیال رہے کہ بھارت میں گذشتہ 5 سال سے ہجومی تشدد کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ایسے واقعات میں زیادہ تر اقلیتی افراد یعنی مسلمان، مسیحی اور نچلی ذات کے ہندوﺅں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ہجوم کی جانب سے تشدد کے کئی واقعات میں لوگوں کو مار مار کے ہلاک کیے جانے کے معاملات بھی سامنے آئے ہیں اور گزرتے وقت کے ساتھ ان میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain