تازہ تر ین

کسی کے پیچھے ہمالیہ بھی کھٹرا ہو پروا نہیں ،کرپشن کیس بنتا ہوگا تو ضرور بناﺅں گا ،چیئر مین نیب

سکھر(این این آئی)قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر )جاوید اقبال نے ایک بار پھر وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کے برا بھلا کہنے نیب کی کارروائیاں بند نہیں ہونگی کرپشن میں صوبہ سندھ نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے محکمہ صحت کو ملنے والے تمام فنڈز کی انکوائری کریں گے نیب کیوں کسی سے سیاسی انتقام لے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں نیب کے دفتر کے دورے کے موقع پر افسران کے اجلاس اور بعدازاں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال نے مزید کہا کہ نیب کا چاہے پٹیوالہ ہویا افسر اس کا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی ہم نے کوئی الیکشن لڑنا ہےنیب چہرے دیکھ کر نہیں بلکہ کیس کو دیکھتا ہے نیب میں بددیانت انویسٹی گیشن افسر موجود ہیں مگر میں فی الحال ان کے نام نہیں لے رہا ہوں تاہم میں انویسٹی گیشن کی رپورٹ اور تیار ریفرنس فائل ہونے سے پہلے پوری طرح دیکھتا ہوں پھر اس کی منظوری دیتا ہوں تمام ڈی جیز سے کہہ دیا ہے کہ ہر سفارش اور پریشر نیب آفس کے باہر ختم ہوجانا چاہیے کام صرف قانون کے مطابق ہونا چاہیے اور سائل کی شکایت کا ازالہ ہونا چاہیے اور ان کے ساتھ رویہ بہتر ہونا چاہیے تھانہ کلچر کا کوئی جواز نیب میں نہیں ہونا چاہیے ہم نے ہتھکڑی کا کلچر ختم کیا ہے کسی کو بھی ہتھکڑی نہ لگائی جائے میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اور لوٹی گئی رقوم واپس لانا ہماری اولین ترجیح ہے نیب نے 23 ماہ میں بدعنوان افراد کے خلاف 600 ریفرنس عدالتوں میں دائر کیے ہیں اور 71 ارب روپے کی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی ہے نیب احتساب سب کا کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں کنوکشن خاصے بہتر تھے لیکن اب کم ہوگئے ہیں انہوں نے نیب سکھر کی کارکردگی کو بھی سراہا اور کہا کہ نیب سکھر کی کارکردگی شاندار رہی ہے یہ بیورو نیب کا اہم علاقائی بیورو ہے اس نے نیب کی مجموعی کارکردگی میں اہم کردار ادا کیا ہے چند شکایات سکھر ریجن سے غیر ذمہ داری اور بددیانتی کی موجود ہیں جنہیں میں دیکھ رہا ہوں میں کسی صورت برداشت نہیں کروں گا کہ کوئی جاندار کیس کسی انویسٹی گیشن افسر کی غلطی سے ختم ہوجائے عدم کارکردگی اور بددیانتی بالکل برداشت نہیں کی جائے گی ہمارے پاس چند انویسٹی گیشن افسران ہیں جن کو انویسٹی گیشن کی اے بی سی بھی نہیں آتی ان کا کہنا تھا کہ عام پاکستانی کی نظر سے دیکھیں تو معیشت کی بربادی میں کرپشن کا بڑا ہاتھ رہا ہے اگر یہ کرپشن نہ ہوتی تو ہمارے ہاتھوں میں کشکول نہ ہوتا اور ہمیں کسی سے امداد مانگنے کی ضرورت نہ پڑتی جب تک ملک سے کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوگا ہم باوقار زندگی نہیں گذار سکتے کرپشن نیب کا ذاتی نقصان نہیں ریاست اور پاکستان کا نقصان ہے ان کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت میں کروڑوں روپے کا بجٹ ہونے کے باوجود لوگوں کو کتے کے کاٹے کی ویکسین میسر نہیں ہے آخر یہ بجٹ کے پیسے کہاں گئے ایک بیٹا ویکسین نہ ملنے پر اپنی ماں کی گود میں تڑپ تڑپ کر مر گیا قبل ازیں اجلاس کے دوران ڈی جی نیب سکھر عرفان بیگ و دیگر نیب افسران نے چیئرمین نیب کو مختلف سیاسی رہنماو¿ں اور افسران کے خلاف کیسز اور ان پر ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دی جس پر چیئرمین نیب نے کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain