اوچ شریف ،بہاولپور(نمائندگان خبریں) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پی پی نے ضیا ور مشرف کی آمریت کا مقابلہ کیا، اب نااہل کٹھ پتلی حکومت کا بھی مقابلہ کریں گے اور غریب عوام کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔اوچ شریف میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ملک میں کٹھ پتلی حکومت قائم کی گئی ہے، جب سے سلیکٹڈ، جعلی اور کٹھ پتلی حکومت آئی، عوام کی آواز دبانے کی کوشش کی جارہی ہے اور عوام کے معاشی حقوق پر حملے ہوئے ہیں، اب عوام نے تسلیم کرلیا ہے کہ وزیراعظم عوامی نمائندہ نہیں ہے۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جب سے سلیکٹڈ حکومت آئی ہے بجلی، گیس اور ڈالر سب کچھ مہنگا ہوگیا، آئی ایم ایف کے بجٹ نے عوام کا جینا مشکل کردیا ہے جب کہ ہمارے سلیکٹڈ وزیراعظم نے معیشت کی خود مختاری کا سمجھوتا کردیا ہے، جب سے جعلی حکومت آئی ہے کسانوں کا معاشی قتل کر رہی ہے، اس حکومت نے صرف امیروں کو فائدہ اور غریبوں کو تکلیف پہنچائی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ موجودہ حکومت میڈیا کی آواز دباکر سلیکٹڈ میڈیا بنانے کی کوشش کررہی ہے تاکہ عوام کے حقیقی مسائل پر بات نہ ہو۔ پیپلزپارٹی ہر میدان میں کٹھ پتلی وزیراعظم کا مقابلہ کرتی رہے گی۔جنوبی پنجاب کے ضلع بہاولپور کے علاقہ اوچ شریف میں عوامی اجتماع سے خطاب میں چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے کہا کہ آپ خود اندازہ کریں یہ کس قسم کا آزاد میڈیا ہے جس میں بھارتی پائیلٹ کا انٹرویو اور دہشتگردوں کا انٹرویو تو چل سکتاہے مگر سابق صدر آصف علی زرداری ، مولانافضل الرحمان اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی گفتگو نہیں چل سکتی ، یہ سلیکٹڈ میڈیا ہے ۔بلاول بھٹو نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہر سیاسی مخالف کو گرفتار کیا ،سابق وزیراعظم نواز شریف کو گرفتار کیا، انکی بیٹی کو گرفتار کیا گیا۔ سابق صدر زرداری کو گرفتار کیا گیاہے جنہوں نے کوئی جرم بھی نہیں کیا ہے ۔ آصف زرداری کو جیل میں سہولیات بھی نہیں دی جارہی ہیں۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم عوام کے حقوق کی بات اور ان کے ہر حق کا تحفظ کرتے رہیں گے۔ جب سے یہ سلیکٹڈ حکومت آئی ہے آپ کے جمہوری حقوق پر حملے ہوئے ہیں ۔ آپ کے حقوق غصب کیے جارہے ہیں۔ عوام کی آواز دبانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔بلاول بھٹو نے کہا کہ اب تو وفاقی کابینہ میں بھی یہی بات ہوتی ہے ۔ آج پورے ملک نے مان لیا ہے کہ ہمارا وزیراعظم منتخب نہیں سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی وزیراعظم ہے ۔چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے کہا کہ کاروباری طبقے کے پیچھے نیب کو لگادیاگیاہے۔ کسانوں اور مزدوروں کے حقوق غصب کئے جارہے ہیں۔ اساتذہ اور ڈاکٹرز سڑکوں پر ہیں ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اسٹاک ایکسچینج ، شوگر ملزمافیا کے لئے اربوں روپے کے پیکج کا اعلان کیا ۔ مزدوروں، کسانوں اور ورکنگ کلاس کے لئے کون سا پیکج متعارف کرایا گیاہے؟انہوں نے کہا کہ پاکستان کے غیور عوام نے ہمیشہ ایسی حکومت کو منتخب کیا جو عوامی حکومت ہوتی ہے عوامی مسائل حل کرتی ہے۔ پیپلزپارٹی جب آتی ہے تو روزگار لاتی ہے نوجوانوں کو نوکریاں دیتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے آتے ہی انقلابی اقدامات کیے تھے ، پارٹی خود حکومت نہیں دے سکتی تھی تو انہوں نے پاسپورٹ بناکر نوجوانوں کو روزگار کے لئے باہر بھجوایا یہ سب ریکارڈ کی باتیں ہیں۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم عوامی حکومت بنا کر رہیں گے اور عوام کے معاشی ،سیاسی اور ثقافتی حقوق بحال کرا کر دم لیں گے۔ پیپلزپارٹی کٹھ پتلی وزیراعظم کا مقابلہ کرتی رہے گی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ احتجاج کیلئے ہم تمام آپشنز استعمال کریں گے مگر مذہب کارڈ کا استعمال کسی صورت نہیں ہونے دیں گے۔ ہم مولانا فضل الرحمان کے تمام مطالبات سے اتفاق کرتے ہیں، مولانا سے پلان بی اور سی پر بات ہوئی ہے ابھی بتا نہیں سکتا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت کے خلاف احتجاج کیلئے ہم تمام آپشنز استعمال کریں گے مگر مذہب کارڈ کا استعمال کسی صورت نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ مولانا اگرملک کو بند کرنا چاہتے ہیں تو یہ پییپلز پارٹی کا فیصلہ نہیں ہے ۔ دھرنا ایک سخت مگر جمہوری آپشن ہے۔ دھرنے سے متعلق فیصلہ پیپلز پارٹی کی سی ای سی کرے گی۔
