تازہ تر ین

ریاست پہلے سیاست بعد میں ،اداروں کو کمزور نہیں ہونے دینگے ،عمران خان

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ اپوزیشن ملک میں انتشار چاہتی ہے، حکومت کسی ڈیل کا حصہ ہے نہ ہی کرپشن کیسز پر کوئی ہوگا، ہمارا واضح بیانیہ ہے کہ کسی کو این آر او نہیں ملے گا۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت پارلیمانی پارٹی اور اتحادی جماعتوں کا اجلاس ہوا جس میں ان کے استعفے کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ ہماری برداشت کو کمزوری نہ سمجھا جائے، کوئی بھی غیر آئینی اقدام قبول نہیں کیا جائیگا۔وزیراعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ اپوزیشن ملک میں انتشار چاہتی ہے۔ حکومت کسی ڈیل کا حصہ ہے نہ ہی کرپشن کیسز پر کوئی سمجھوتا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا واضح بیانیہ ہے کہ کسی کو این آر او نہیں ملے گا۔ پارٹی اراکین حکومتی بیانیے کو موثر انداز میں عوام تک پہنچائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن کا کوئی ایجنڈا نہیں، حکومت صبروتحمل کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ ملک کو ترقی کی پٹڑی سے اترنے نہیں دینگے۔ اپوزیشن کے بیانیے کا بھرپور سیاسی مقابلہ کیا جائے گا۔پارلیمانی پارٹی نے وزیراعظم پر مکمل اظہار اعتماد کرتے ہوئے حکومتی اقدامات کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ وزیراعظم نے وزرا اور ارکان پارلیمنٹ کو سینیٹ اور قومی اسمبلی اجلاس میں بھرپور شرکت کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ریاست پہلے سیاست بعد میں آتی ہے، ریاست کو کسی صورت کمزور نہیں پڑنے دیں گے، قانون کی نظر میں سب برابر ہیں۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے سینٹر ڈاکٹر بابر اعوان نے ملاقات کی، اس دوران ملکی تازہ سیاسی صورت حال سمیت آئینی اور قانون امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس دوران وزیراعظم نے ایک بار پھر ریاستی اداروں کا بھر پور دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا استحکام اداروں کے ساتھ وابستہ ہے، ملک کے ادارے مزید مستحکم کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اے ٹی سی سے لے کر سپریم کورٹ تک ہر جگہ خود پیش ہوا، ریاست پہلے سیاست بعد میں آتی ہے، کسی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے۔دریں اثنا بابر اعوان کا کہنا تھا کہ مولانا کا دھرنا اعلی عدلیہ کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہے، مشروط اجازت صرف مارچ کیلئے تھی دھرنے کے لئے نہیں، مولانا کے مارچ کے باعث کشمیر کاز منظر عام سے غائب ہوگیا۔بابراعوان نے کرتار پور راہداری کی بروقت تکمیل پر وزیراعظم کو مبارکباد دی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرتار پور راہداری بین المذاہب ہم آہنگی کی بہترین مثال ہوگا، دنیا بھر سے آنیوالے سکھ زائرین کو خوش آمدید کہنے کو تیار ہیں۔ملاقات میں معیشت کی بہتری کیلئے حکومتی اقدامات پر بھی بات چیت ہوئی، عمران خان نے بتایا کہ معاشی استحکام کیلئے کی جانے والی کوششیں رنگ لا رہی ہیں، کرنٹ اکانٹ خسارے میں 32 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ تجارتی خسارے میں کمی اور برآمدات میں اضافہ خوش آئند ہے، مزید اقدامات جاری ہیں، چند ماہ میں مزید بہتری آئے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے انڈرگریجویٹ سکالرشپ پروگرام کا اجرا کردیا،سالانہ 50 ہزار کی شرح سے 4 برس میں 2 لاکھ طلبہ کو وظائف دیے جائیں گے، احساس پروگرام سے معاشرے میں بڑی تبدیلی آئے گی۔ پیر کے روز اسلام آباد میں منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ضرورت مند نوجوانوں کے لیے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے انڈرگریجویٹ اسکالرشپ پروگرام کا اجرا کردیا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میںمنعقد تقریب میں وزیراعظم عمران خان، وفاقی وزرا، ہائی ایجوکیشن کے چیئرمین سمیت دیگر افراد موجود تھے۔وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام سے معاشرے میں بڑی تبدیلی آئے گی۔اس پروگرام کے آغاز سے قبل وزیراعظم عمران خان نے ایک ٹوئٹ بھی کی تھی جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ وہ ضرورت مند نوجوانوں کے لیے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے انڈرگریجویٹ اسکالرشپ پروگرام کا آغاز کریں گے۔پروگرام کی تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے لکھا تھا کہ اس کے تحت سالانہ 50 ہزار کی شرح سے 4 برس میں 2 لاکھ طلبہ کو وظائف دیے جائیں گے۔ساتھ ہی وزیراعظم نے کہا تھا کہ میرے احساس پروگرام کی چھتری تلے انسانی سرمائے کی ترقی کے پیش نظر ان وظائف کا 50 فیصد طالبات کے لیے مختص ہے۔واضح رہے کہ احساس پروگرام کے تحت اس انڈرگریجویٹ اسکالرشپ کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کوئی طالب علم وسائل کی کمی کی وجہ سے اعلیٰ تعلیم سے محروم نہ رہے۔کسی بھی سرکاری جامعہ میں میرٹ پر داخلہ لینے والے طلبہ و طالبات، جو کم آمدنی والے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں وہ احساس انڈرگریجویٹ اسکالرشپ کے اہلیت کے معیار پر پورا اترتے ہیں۔اس پروگرام کے لیے اہل طلبہ و طالبات ehsaas.hec.gov.pk پر آن لائن فرخواست دے سکتے ہیں اور اس درخواست جمع کروانے کی آخری تاریخ 10 دسمبر ہے۔نڈر گریجویٹ اسکالر شپ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام معاشرے میں بڑی تبدیلی لے کرآئے گا، نوجوانوں کومواقع نہیں دیں گے تو ان کے پاس کیا راستہ رہ جائے گا، نوجوانوں کوروزگار اورترقی کے مواقع نہیں ملیں گے تو وہ جرائم کی طرف جاسکتے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain