تازہ تر ین

ن لیگ کی دھرنے بارے اختلافات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ن لیگ کے اجلاس کی اندرونی کہانی منظر عام پر آ گئی۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں انکشاف کیا گیا کہ شہباز شریف مولانا فضل الرحمن کے دھرنے میں شامل نہیں ہونا چاہتے۔ گزشتہ روز ن لیگ کے اجلاس میں شہباز شریف نے واضح کیا کہ ن یگ آزادی مارچ کا حصہ نہیں بنے گی کوئی رہنما مارچ میں شریک نہیں ہو گا۔ ن لیگ کے رہنماﺅں کی اکثریت چاہتی ہے کہ پارٹی آزادی مارچ کا حصہ بنے کیونکہ ن لیگ اور مولانا کا بیانیہ ایک ہے دوسری جانب شہباز شریف چاہتے ہیں کہ نوازشریف اور مریم نواز کو بیرون ملک جانے پر مجبور کیا جائے۔ ایک لیگی رہنما نے اجلاس میں کہا کہ مارچ میں شرکت نہ کر کے ن لیگ کو کیا ملے گا جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ کیا آپ کو نواز شریف کی صحت کی پرواہ نہیں ہے میرے لئے ان کی صحت سب سے زیادہ اہم ہے۔ کچھ لیگی رہنماﺅں نے کہا کہ ہم تو نوازشریف کے لئے اسمبلی سیٹیں بھی چھوڑنے کو تیار ہیں مارچ میں شرکت کرنے سے نواز کی صحت کا کیا تعلق ہے۔ ن کو اس کا کیا فائدہ ہو گا۔ ابھی تک خاموش بیٹھنے کا پارٹی کو کیا فائدہ ہوا ہے، نوازشریف نے خط میں واضح ہدایت کی تھی کہ مارچ میں شرکت کی جائے شہباز شریف نے جواب دیا کہ خط میں صرف جلسے میں شرکت کی ہدایت کی تھی جو ہم کر چکے اب کوئی آزادی مارچ کا حصہ نہیں بنے گا۔ پارٹی رہنما نے کہا کہ آپ خط کی غلط تشریح کر رہے ہیں آپ نے اپنی مرضی کی تشریح کر لی ہے۔ شہباز شریف نے جاوید لطیف پر برہمی کا اظہار کیا کہ میڈیا انٹرویوز میں اسمبلیوں سے استعفے کی بات کیوں کی اور سختی سے منع کیا کہ آئندہ کوئی پارٹی رہنما ایسی بات نہ کرے۔ مولانا کے دھرنے میں شرکت پر طلال چودھری کی بھی سرزنش کی گئی۔ اجلاس میں پارٹی رہنماﺅں نے گلہ کیا کہ انہیں نوازشریف سے ملنے نہیں دیا جا رہا۔ ذرائع کے مطابق لیگی رہنماﺅں کا کہنا ہے کہ شہباز شریف پارٹی پر اپنی رائے مسلط کر رہے ہیں۔ پارٹی اجلاسوں میں ان لیگی رہنماﺅں کو بلایا جاتا ہے جو شہباز شریف کی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain