اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اور ق لیگ کے درمیان بی، سی اور کیو پلان کا ہمیں نہیں بتایا گیا۔ تفصیل کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی لاول بھٹو نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے مارچ سے متعلق اپنے وعدے پورے کیے ہیں لیکن مولانا اور رہبر کمیٹی نے پلان کے بارے میں ہمیں کچھ نہیں بتایا۔انہوں ںے کہا کہ کراچی سے مارچ شروع ہوا تو پیپلزپارٹی رہنما ان کے ساتھ تھے لیکن آج کل مولانا فضل الرحمان ق لیگ سے رابطے میں ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس کا جلسہ آزاد کشمیر میں ہوگا، ہم اپنا لائحہ عمل پوری دنیا کے سامنے رکھیں گے، مقبوضہ کشمیر پر ایک تاریخی حملہ ہوا ہے، حکومت نے جو اقدام اٹھائے وہ آپ جانتے ہیں۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ کشمیر کے لیے پیپلزپارٹی کی جدوجہد جاری رہے گی، آخری دم تک کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ رہیں گے، اس حکومت کے فیصلوں کا نقصان قوم اٹھا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے سامنے سرنڈر کرچکی ہے، حکومت کی ایک سال کی معاشی کارکردگی بدتر رہی ہے، مزدور، کسانوں، غریبوں کے حقوق کے لیے دائیں بازو کی جماعتیں خاموش ہیں۔بلاول کا کہنا ہے کہ زرداری کا حق ہے وہ ذاتی معالج سے علاج کرائیں، سندھ کے مقدمات سندھ میں چلنے چاہئیں، تفریق منظور نہیں ہے، ہماری اپیلیں عدالتوں میں سنی نہیں جارہی ہیں، آصف زرداری کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا ہمیشہ سے موقف رہا ہے کہ مسائل کا حل جمہوریت ہے، پیپلزپارٹی کا مطالبہ ہے کہ نئے الیکشن صاف و شفاف ہوں۔ بلاول بھٹو زرداری نے دعوی کیا ہے کہ وزیراعظم کو جانا پڑے گا اور آئندہ سال ہمارا وزیراعظم کوئی اور ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے ہٹنے کے امکانات بڑھے ہیں کم نہیں ہوئے ہیں۔ پی پی پی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ پیپلزپارٹی کے کیس میں سندھ کا ٹرائل پنڈی میں ہو رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پی پی پی سول نافرمانی کا قدم نہیں اٹھا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری کے ساتھ نا انصافی کی جارہی ہے اور سابق صدر کو ان کا حق نہیں دیا جارہا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ چھ ماہ سے فیملی ڈاکٹر کو ملنے نہیں دیا جارہا ہے۔
