تازہ تر ین

لوگ پوچھتے ہیں کہ ہسپتال پر حملہ کرنیوالوں کو پولیس نے کیوں نہیں روکا ،ضیا شاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف سینئر صحافی ضیا شاہد نے کہا ہے کہ ہمیں جائزہ لینا چاہئے کہ حکومت کیا کیا غلطی ہوئی ہے اور خاص طور پر پولیس فورسز سے کہ پہلے ان کو روکا نہیں 7 سو بندوں کو جانے دیا جا کر ان کا گھیراﺅ کرنے دیا اس کے بعد پولیس نے کیوں ان کو اندر جانے سے نہیں روکا۔ کل جو آپ کہہ رہی تھیں اور لوگ راجہ بشارت کا نام لے رہے ہیں کوئی آئی جی پولیس کا نام لے رہا ہے آج مجھے سی سی پی او لاہور کا پتہ چلا کہ انہوں نے یہ حکم دیا تھا کہ وکلاءکو کسی قسم کی تکلیف نہ پہنچائی جائے لہٰذا ان کی طرف سے جو کھلی چھوٹ ملی تھی اس سے ناجائز فائدہ اٹھا کر وکلا کا ایک گروہ اندر چلا گیا لیکن ہمارے پروگرام میں بار کے صدر نے یہ کہا تھا کہ میں نے خود پورا وقت وہاں تھا وہ تو ماننے کے لئے تیار ہی نہیں ہیں وہ تو کہتے ہیں جو لوگ اندر گئے وہ ہمارے نہیں تھے پتہ نہیں کون تھے جبکہ ہمارے ڈاکٹر صاحب بھی کہہ رہے ہیں جو اندر جو لوگ تھے وہ مسلح تھے اندر بستروں پر پتھر پائے گئے اور اندر جا کر انہوں نے مارپیٹ کی اور یہ خود اس کے چشم دید گواہ ہیں آپ یہ بتایئے کہ آپ کے ذہن میں کیا سوالات تھے کہ یہ واقعہ کیوں پیش آیا۔ پولیس نے پہلے کوئی توجہ نہیں دی بعد میں جو ساری مارپٹائی کر کے چلے گئے تو بعد میں گرفتاریاں شروع کیں۔ ضیا شاہد نے کہا کہ عمران خان کا بھانجا پی ٹی آئی کا وکیل نہیں ہے پی ٹی آئی کا ڈاکٹر نہیں ہے ان کے والد صاحب جو ہیں مسلم لیگ ن کے ہیں ان کے چچا بھی جو مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا ان کا نام ہی ضرور ہے کہ وہ بھانجے ہیں ان کی پوری فیملی مسلم لیگ نواز میں ہے۔ ان کے والد کالم نویس ہیں روزنامہ جنگ میں کالم لکھتے ہیں اور ہمیشہ مسلم لیگ ن کی لائن لیتے ہیں۔ ضیا شاہد نے کہا کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ ینگ ڈاکٹرز کے یہ نمائندے بیٹھے ہوئے ہیں۔ خاص طور پر یہ پہلے ہی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیا لوجی کی شاخ ہے اس کے صدر ہیں۔ سوال یہ ہے کہ جن مریضوں کی اموات ہوئی ہے اس کا 302 کا کیس کس پر درج ہو گا۔ عام طورپر ایسے معاملات میں صلح صفائی کروا دی جاتی ہے البتہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ ہسپتال میں جو کچھ ہوا ہے اس کے مرتکب افراد کو کسی قیمت معاف نہیں کرنا چاہتے ہیں۔


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain