قائداعظم ٹرافی میں امام الحق کا سرفراز احمد پر منفی حربوں کا الزام

کراچی: (ویب ڈیسک)قائداعظم ٹرافی میں امام الحق نے ڈھکے چھپے الفاظ میں اپنی انتہائی سست رفتار اننگز کا الزام مخالف ٹیم کے کپتان سرفراز احمد پر دھر دیا۔ قائداعظم ٹرافی میچ میں سندھ کے کپتان سرفراز احمد ہیں اور یو بی ایل اسپورٹس کمپلیکس کراچی میں سندھ نے اپنی اننگز 5 وکٹوں کے نقصان پر 473رنز بناکر ڈیکلیئر کردی تھی، جواب میں بلوچستان کی جانب سے امام الحق اور عظیم گھمن نے اننگز کا دوبارہ آغاز کیا،عظیم گھمن21، حسین طلعت13اور حارث سہیل24رنز بناکر آو¿ٹ ہوئے، امام الحق نے سست روی سے بیٹنگ کرتے ہوئے 269 گیندوں پر 111رنز کی اننگز کھیلی، بلوچستان نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 98 اوورز میں صرف 191رنز بنائے۔پریس کانفرنس میں کچھوے کی چال چلنے کے حوالے سے سوال پر امام الحق نے جواز پیش کرتے ہوئے سندھ ٹیم پر بولنگ اور فیلڈنگ میں منفی حربے استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ میچ کی صورتحال دیکھیں تو آپ کو کم رنز بننے کی وجہ سمجھ آجائے گی۔ٹیم نے پہلی اننگز میں برتری کا پوائنٹ حاصل کرنے کے لیے دفاعی فیلڈنگ سیٹ کی، بولرز نے منفی حکمت عملی کے ساتھ گیندیں کروائیں۔

ایران، خطے اور عالمی سلامتی کیلئے خطرہ ہے:ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان

ریاض(ویب ڈیسک)سعودی عرب کے ولی عہد نے ایران کو ریاض، خطے اورعالمی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔عرب میڈیا کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے خبردار کیا کہ ناصرف سعودی عرب بلکہ پورا خطہ اورعالمی امن ایران کی وجہ سے خطرے سے دوچار ہے۔سعودی عرب کے وزرا کونسل کے اجلاس میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے واضح کیا کہ ریاض اپنی تنصیبات پرحملوں سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے،سعودی ولی عہد کی سربراہی میں منعقد اجلاس کے بعد اعلامیے میں بتایا گیا کہ کابینہ نے حملے بعد نقصان کا جائزہ لیا اور عالمی برادری کی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ خطے کی بلاتخصیص کے بغیران کا مقابلہ کریں۔اعلامیہ کہا گیا کہ کونسل نے تیل کی تنصیبات پر حملوں کو بزدلانہ فعل قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ حملوں سے جہاز رانی کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرہ ہوگیا اور اس طرح عالمی معاشی ترقی بھی متاثرہوگی۔۔واضح رہے 14ستمبر کو سعودی عرب میں حکومت کے زیر انتظام چلنے والی دنیا کی سب سے بڑی تیل کمپنی آرامکو کے دو پلانٹس پر ڈرون حملوں ہوئے تھے۔سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر ڈرون حملوں اور اس کے نتیجے میں تیل کی پیداوار میں کی جانے والی کمی کی وجہ سے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں 19.5فیصد تک کا ریکارڈ اضافہ ہوگیا تھا۔اس ضمن میں سعودی عرب کی فوج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے ایران کو حملوں کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ تیل تنصیبات پر حملوں میں ایرانی ہتھیار استعمال کیے گئے۔

پیوٹن کا سعودیہ پر طنز، ایرانی اور ترک صدر مسکراتے رہے

سعودیہ(ویب ڈیسک)سعودی آئل کمپنی آرامکو کی دو تنصیبات پر گزشتہ دنوں ہونے والے ڈرون حملوں کے باعث خطے میں کشیدگی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ان حملوں کی ذمہ داری یمن میں حکومت اور عرب عکسری اتحاد کے خلاف برسرپیکار حوثی باغیوں نے قبول کی تاہم امریکی صدر نے ٹوئٹس میں اشارہ دیا کہ امریکا جانتا ہے کہ یہ حملے کس نے کیے لیکن وہ سعودی عرب کے جواب کا انتظار کررہا ہے کہ وہ کسے ذمہ دار سمجھتا ہے۔اس کے بعد عرب عسکری اتحاد کے ترجمان کا بیان سامنے آگیا جس میں انہوں نے کہا کہ ڈرون حملے یمن سے نہیں کہیں اور سے ہوئے اور اس میں ایرانی ہتھیار استعمال ہوئے۔اب ایک امریکی عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ حملے ایران سے ہوئے اور اس میں کروز میزائل استعمال کیے گئے۔اس تمام تناظر میں ایران نے مو¿قف اپنایا کہ اس کا اس حملے سے کوئی تعلق نہیں اور یہ یمن میں عرب عسکری اتحاد کی کارروائیوں کا ردعمل ہے۔ایرانی صدر گزشتہ دونوں ترکی کے دورے پر تھے جہاں انقرہ میں ترکی، روس اور ایران کے درمیان سہ فریقی سربراہ اجلاس جاری تھا۔سہ فریقی اجلاس کے موقع پر روسی صدر پیوٹن اور ایرانی صدر حسن روحانی کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دونوں ملکوں کے تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔سعودی تیل تنصیبات پر ہونے والے حملوں کے تناظر میں ایران، روس اور ترکی کے سربراہان مملکت کی ملاقات کو انتہائی اہمیت دی جارہی تھی۔تینوں رہنماو¿ں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں بھی سعودی تیل تنصیبات پر حملے کا معاملہ زیر غور آیا۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن جو اپنے حریفوں پر طنز کیلئے مشہور ہیں، انہوں نے اس معاملے کو امریکا اور سعودی عرب پر طنز کیلئے استعمال کیا۔اطلاعات کے مطابق پریس کانفرنس کے دوران روسی صدر پیوٹن نے سعودی عرب کو روسی ساختہ میزائل ڈیفنس سسٹم فروخت کرنے کی پیشکش کی تاہم ان کا لہجہ طنزیہ تھا۔پیوٹن نے کہا کہ ‘ہم سعودی عرب کو اپنے لوگوں اور ملک کی حفاظت میں مدد دینے کے خواہاں ہیں، سعودیوں کو چاہیے کہ وہ دانشمندانہ فیصلہ کریں اور ایس 300 میزائل ڈیفنس سسٹم خریدیں جیسا کہ ایران نے خریدا یا پھر ایس 400 سسٹم خریدیں جیسا کہ ترکی نے خریدا’۔پیوٹن نے سعودی آئل ریفائنریز پر حملوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ ‘یہ قابل بھروسہ سسٹم سعودی تنصیابت کی حفاظت کریں گے’۔پیوٹن اپنی پریس کانفرنس کے دوران قرآن کا بھی حوالہ دیتے رہے جبکہ اس موقع پر ایرانی صدر حسن روحانی، ترک صدر طیب اردگان اور ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف مسکراتے رہے۔برابر میں بیٹھے ایرانی صدر حسن روحانی نے پیوٹن سے پوچھا کہ ‘آپ سعودیوں کیلئے کونسا سسٹم پسند کریں گے ایس 300 یا ایس 400؟ جس پر پیوٹن نے جواب دیا کہ یہ فیصلہ آپ انہیں ہی کرنے دیں’۔خیال رہے کہ امریکی دباو¿ کے باوجود ایران اور ترکی نے روسی ساختہ میزائل ڈیفنس سسٹم خریدے، روس سعودی عرب کو بھی اپنا ڈیفنس سسٹم بیچنا چاہتا ہے لیکن اب تک اس میں کامیاب نہیں ہوا اور سعودی عرب اس وقت امریکی ہتھیاروں کا بڑا خریدار ہے۔

شطرنج کھیلنے والوں کی تنظیم چیس فیڈریشن آف پاکستان کا اعزاز

اسلام آباد: (ویب ڈیسک)شاہانہ اور دلچسپ کھیل شطرنج کے کھیلاڑیوں کی تنظیم چیس فیڈریشن ا?ف پاکستان نے کہا ہے کہ شطرنج کے قومی کھلاڑی اب ایشیائی سطح پر مقابلوں میں شریک ہونگے۔ ایشیئن چیس فیڈریشن اور سی ایف پی کے درمیان معاہدے کی یاداشت پر دستخط ہوگئے ہیں۔ اے سی ایف نے سی ایف پی کی صدر سینیٹر کلثوم پروین کے عہدے کو تسلیم کر لیا ہے۔امین ملک کو سی ایف پی کا نائب صدر اور ڈیلیگیٹ بھی تسلیم کر لیا گیا، یاداشت پر دستخط کی تقریب دوبئی میں منعقد کی گئی۔معاہدہ ایشین چیس فیڈریشن کے صدر سلطان بن خلیفہ بن النہیان اور سی ایف پی کی صدر کلثوم پروین کے درمیان طے پایا ہے۔ معاہدے میں معاہدہ میں اے سی ایف کی جانب سے بھرپور تعاون کہ یقین دہانی کرائی گئی۔ معاہدے میں کہا گیاہے کہایشین چیس فیڈریشن پاکستان میں شطرنج کے فروغ کے لیے تمام وسائل فراہم کریگی۔امین ملک نے کہا کہ اے سی ایف ایشیائی سطح پر پاکستانی شطرنج کے کھلاڑیوں کے فروغ کی معاونت کے لیے اقدامات بھی کریگی،پاکستان کے ساتھ اے سی ایف کا معاہدہ یاداشت بڑی کامیابی ہے۔انہوں نے کہا کہ شطرنج میں پاکستانی کھلاڑیوں کا نام پوری دنیا میں روشن کرینگے،شطرنج کے کھیل میں پاکستان کے کھلاڑی ایشیائی سطح پر مقابلوں میں شرکت کریں گے،شہزادہ سلطان بن خلیفہ النیہان نے شطرنج کے فروغ کے لیے کوششوں پر سی ایف پی کی تعریف کی ہے۔امین ملک کا کہنا تھا کہ شطرنج کے فروغ کے لیے سینیٹر کلثوم پروین کی کاوشوں کو اے سی ایف نے سراہا ے،ایشیئن چیس فیڈریشن میں پاکستان سمیت 55 ممالک کی فیڈریشنز کےاراکین شامل ہیں۔

کویت نے اپنی افواج کو ہائی الرٹ کر دیا

کویت:(ویب ڈیسک) کویت نے خطے کی صورتحال کے پیش نظر مسلح افواج کو ہائی الرٹ کر دیا۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کویت نے سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر حملوں کے بعد اپنی فوج کو ہائی الرٹ کیا۔ کویت کے نائب وزیر اعظم و وزیرخارجہ الشیخ صباح الخالد الصباح کا کہنا تھا کہ مسلح افواج کو ملک کی سیکیورٹی کو غیر مستحکم کرنے والے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی روک تھام کے لیے تیار رہنا چاہیے۔الشیخ صباح الخالد الصباح نے کہا کہ کویت تیل تنصیبات پر حملوں کے خلاف سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے پر سعودی عرب کا ساتھ دیں گے۔خیال رہے کہ کویت سعودی عرب کا اہم اتحادی ہے جو خطے کے ہر معاملے پر سعودی عرب کی حمایت کرتا ہے۔گزشتہ دنوں سعودی عرب کی دو بڑی ا?ئل فیلڈز پر ڈرون حملے کیے گئے تھے جن میں ا?رامکو کمپنی کے بڑے ا?ئل پروسیسنگ پلانٹ عبقیق اور مغربی ا?ئل فیلڈ خریص شامل ہیں۔سعودی عرب میں حملوں کے بعد مشرق وسطی میں سخت کشیدگی پائی جاتی ہے اور ساتھ ہی تیل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے جبکہ امریکا نے براہ راست ان حملوں کا ذمہ دار ایران کو ٹھہرایا ہے تاہم ایران نے اِن الزامات کی تردید کی ہے۔

آج موسم گرم اور خشک رہے گا

اسلام آباد:(ویب ڈیسک) آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہے گا۔محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کے روز ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک جبکہ میدانی علاقوں میں بدستور گرم رہیگا۔کاشتکار حضرات کے لیے اطلاع ہے کہ اگلے چند روز کے دوران جنوبی پنجاب اورصوبہ سندھ میں کپاس کی چنائی کے بیشترعلاقوں میں موسم خشک اورگرم رہےگا۔گزشتہ روز ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہا تاہم راولپنڈی ، سرگودھا ڈویڑن اور کشمیرمیں چند مقامات پر بارش ہوئی۔سب سے زیادہ بارش پنجاب: منگلہ 11، جہلم 10، سرگودھا 09 ،اسلام آباد (سیدپور 02، بوکرہ ، زیروپوائینٹ 01)، راولپنڈی (چکلالہ 01)، کشمیر: راولاکوٹ 06 ملی میٹر بارش ریکارڈکی گئی۔کل ریکارڈکیےگئےگرم ترین مقامات کےدرجہ حرارت میں سبی 43، تربت ،دادو 42 اور ڈی آئی خان میں 41 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

آزاد کشمیر پر ’کنٹرول‘ سے متعلق بھارتی وزیر کا بیان غیر ذمہ دارانہ قرار

آزاد کشمیر (ویب ڈیسک)پاکستان نے آزاد جموں وکشمیر پر ’کنٹرول‘ سے متعلق بھارتی وزیر خارجہ کے بیان کو غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارت کے وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ آزاد جموں و کشمیر بھی بھارت کا حصہ ہے اور انہیں امید ہے کہ ایک دن نئی دہلی وادی پر کنٹرول حاصل کرے گا۔اس ضمن میں وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ ’پاکستان، بھارتی وزیر خارجہ کے غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز بیان کی مذمت اور اسے مسترد کرتا ہے۔ترجمان وزارت خارجہ نے عالمی برادری سے بھارتی وزیر خارجہ کے ’جارحانہ انداز پر مشتمل بیان‘ پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔خیال رہے کہ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا تھا کہ ’آزاد جموں و کشمیر سے متعلق ہمارا موقف پہلے بھی تھا، اب بھی ہے اور آئندہ بھی رہے گا کہ آزاد کشمیر بھارت کا حصہ ہے اور ایک دن ہمارا کنٹرول ہوگا‘۔بھارت نے 5 اگست کو آرٹیکل 370 منسوخ کرکے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے وادی میں کرفیو لگا دیا اور مواصلات کا نظام بھی معطل کردیا۔ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق فیصلے پر بھارت کو عالمی سطح پر سخت خفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کے باعث بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے پاکستان پر الزام تراشی کر کے عالمی برادری کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے پر امن رویے کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے اور کسی بھی جارحیت کے خلاف بھرپور جواب دیں گے۔واضح رہے 5 اگست کو بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارلیمنٹ میں آرٹیکل 370 کو صدر رام ناتھ کووند کے دستخط کے بعد منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے متعلقہ بل پیش کردیا تھا جبکہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ کردیا گیا تھا۔مقبوضہ کشمیر میں احتجاج کے پیش نظر انٹرنیٹ، موبائل سروس اور ابلاغ کے دیگر ذرائع کو بھی معطل کر دیا گیا تھا۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ خطے میں امن و استحکام لانا بہت ضروری تھا جس کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔بھارتی حکومت کے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے اعلان کے بعد مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘آج کا دن بھارت کی جمہوریت کا سیاہ ترین دن ہے‘۔انہوں نے کہا تھا کہ ’جموں و کشمیر کی قیادت کی جانب سے 1947 میں دو قومی نظریے کو رد کرنا اور بھارت کے ساتھ الحاق کا فیصلہ آج غلط ثابت ہوا، بھارتی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کو یک طرفہ طور پر ختم کرنا غیر قانونی اور غیر آئینی ہے جس سے بھارت، جموں و کشمیر میں قابض قوت بن جائے گا’مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کیا ہے؟واضح رہے کہ آرٹیکل 370 کے تحت ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی اور منفرد مقام حاصل ہے اور آرٹیکل ریاست کو آئین بنانے اور اسے برقرار رکھنے کی آزادی دیتا ہے۔اس خصوصی دفعہ کے تحت دفاعی، مالیات، خارجہ امور وغیرہ کو چھوڑ کر کسی اور معاملے میں وفاقی حکومت، مرکزی پارلیمان اور ریاستی حکومت کی توثیق و منظوری کے بغیر بھارتی قوانین کا نفاذ ریاست جموں و کشمیر میں نہیں کر سکتی۔بھارتی آئین کے آرٹیکل 360 کے تحت وفاقی حکومت کسی بھی ریاست یا پورے ملک میں مالیاتی ایمرجنسی نافذ کر سکتی ہے، تاہم آرٹیکل 370 کے تحت بھارتی حکومت کو جموں و کشمیر میں اس اقدام کی اجازت نہیں تھی۔مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والا آرٹیکل 35 ‘اے’ اسی آرٹیکل کا حصہ ہے جو ریاست کی قانون ساز اسمبلی کو ریاست کے مستقل شہریوں کے خصوصی حقوق اور استحقاق کی تعریف کے اختیارات دیتا ہے۔1954 کے صدارتی حکم نامے کے تحت آرٹیکل 35 ‘اے’ آئین میں شامل کیا گیا جو مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کو خصوصی حقوق اور استحقاق فراہم کرتا ہے۔اس آرٹیکل کے مطابق صرف مقبوضہ کشمیر میں پیدا ہونے والا شخص ہی وہاں کا شہری ہو سکتا ہے۔آرٹیکل 35 ‘اے’ کے تحت مقبوضہ وادی کے باہر کے کسی شہری سے شادی کرنے والی خواتین جائیداد کے حقوق سے محروم رہتی ہیں، جبکہ آئین کے تحت بھارت کی کسی اور ریاست کا شہری مقبوضہ کشمیر میں جائیداد خریدنے اور مستقل رہائش اختیار کرنے کا حق نہیں رکھتا۔آئین کے آرٹیکل 35 ‘اے’ کے تحت مقبوضہ کشمیر کی حکومت کسی اور ریاست کے شہری کو اپنی ریاست میں ملازمت بھی نہیں دے سکتی۔

اسلام آباد سے لاپتہ لڑکی سوات سے بازیاب، پولیس کا دعویٰ

اسلام آباد (ویب ڈیسک)اسلام آباد سے اتوار کی رات ’لاپتہ‘ ہونے والی 13 سالہ لڑکی خیبرپختونخوا کے ضلع سوات سے ’باحفاظت بازیاب‘ کرلی گئی۔کیپٹل پولیس کے مطابق ساتویں جماعت کی طالبہ کشمکا خالد اپنے ’دوست‘ کے ہمراہ سوات گئی اور نکلتے وقت گھر پر ایک ’تحریری نوٹ‘ بھی چھوڑا تھا۔واضح رہے کہ اتوار کی رات ’لاپتہ‘ ہونے والی لڑکی سے متعلق سیکٹر جی 8 کی مساجد میں اعلانات ہوئے کہ 13 سالہ لڑکی گھر کے باہر سے واک کرتے ہوئے لاپتہ ہوگئی۔اس ضمن میں پولیس نے بتایا کہ ’لڑکی کی گمشدگی میں زبردستی اغوا کا کوئی عنصر شامل نہیں‘۔بتایا گیا کہ پولیس ٹیم لڑکی کو اسلام آباد واپس لارہی ہے۔واضح رہے کہ لڑکی کے اہلخانہ نے کشمکا خالدکی تلاش کے لیے گھر گھر رابطوں کا ا?غاز کردیا تھا اور اس کی تصاویر اور تفصیلات سوشل میڈیا پر جاری کی تھیں۔اس حوالے سے لڑکی کے بھائی اور چچا نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ گزشتہ رات ساڑھے 7 بجے سڑک پر چہل قدمی کے لیے نکلی تھی لیکن اس کے بعد واپس نہیں آئی۔لڑکی کے چچا کا کہنا تھا کہ وہ اپنے والد کا موبائل فون استعمال کرتی تھی اور اس کا فیس بک اکاو¿نٹ بھی استعمال کرتی تھی، گزشتہ رات اہلخانہ کو معلوم ہوا کہ کسی اور جگہ سے اس کا فیس بک اکاو¿نٹ لاگ ان کیا گیا اور اس کے تمام میسجز ہٹا دیے ہیں۔انہوں نے بتایا تھا کہ پولیس نے چند افراد کو گرفتار کیا کہ جس میں لڑکی کے اسکول کے چند ساتھی طالب علم بھی شامل ہیں۔لڑکی کے چچا نے بتایا تھا ‘پولیس نے 3 مرتبہ گھر کا دورہ کیا لیکن نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاج کرنے تک تحقیقات کا آغاز نہیں کیا تھا، ہم نے پولیس کے نامناسب رویے کو دیکھتے ہوئے احتجاج کرنے کا ارادہ کیا تھا’۔بچی کے بھائی اور چچا کا کہنا تھا کہ وہ بچی کے تحفظ اور فوری بازیابی کے لیے حکومت کی توجہ اس کیس کی جانب دلوانا چاہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ‘احتجاج شروع ہوتے ہی پولیس کے سینئر افسر پریس کلب پہنچے اور ہم سے احتجاج کی کال واپس لینے کا کہا’۔

قائداعظم ٹرافی کا پہلا راﺅنڈ مکمل، تینوں میچز ڈرا

لاہور(ویب ڈیسک)قائداعظم ٹرافی فرسٹ کلاس کرکٹ ٹورنامنٹ کا پہلا راﺅنڈ مکمل ہوگیا، پہلے راﺅنڈ کے تینوں میچز ڈرا ہوئے تاہم پہلی اننگز کی کارکردگی کی بنیاد پر ملنے والے پوائنٹس کے نتیجے میں خیبر پختونخوا کی ٹیم پوائنٹس ٹیبلز پر سب سے آگے ہے۔قائد اعظم ٹرافی کے میچ میں ایبٹ آباد اسٹیڈیم پر خیرپختونخوا کیخلاف ناردرن کو پہلی اننگز میں تو فالو آن کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم دوسری اننگز میں محمد نواز اور آصف علی نے سنچریاں اسکور کرکے ٹیم کو شکست سے بچایا اور میچ ڈرا پر اختتام پذیر ہوا۔محمد نواز نے ناقابل شکست سو رنز بنائے، آصف علی نے 114 رنز کی اننگز کھیلی۔ کھیل ختم ہونے تک ناردرن نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 437 رنز بنائے تھے۔میچ ڈرا ہونے پر دونوں ٹیموں کو 5، 5 پوائنٹس ملے، کے پی نے 110 اوورز میں 400 سے زائد رنز کرکے پورے 5 بونس پوائنٹس حاصل کیے، بولنگ میں بھی حریف کو 110 اوورز سے کم میں آﺅٹ کرکے 3 بونس پوائنٹس لئے یوں ایبٹ آباد میں خیبر پختونخوا کی ٹیم نے مجموعی طور پر تیرا پوئنٹس حاصل کیے۔ناردن کو مجموعی طور پر 3 بونس پوائنٹس ملے۔کراچی میں سندھ اور بلوچستان کے درمیان ہونیوالا میچ بھی ڈرا ہوا، یو بی ایل اسپورٹس کمپلیکس پر 4 روز کے دوران صرف 14 وکٹیں گریں۔کھیل کے آخری روز بلوچستان نے اپنی نامکمل پہلی اننگز 191 رنز 3 کھلاڑی آﺅٹ پر دوبارہ شروع کی اور کھیل ختم ہونے تک 9 وکٹوں کے نقصان پر 355 رنز بنائے، آخری سیشن میں جب 15 اوورز باقی تھے اور نتیجے کا کوئی امکان نہ تھا تو دونوں کپتانوں نے باہمی رضامندی سے میچ کے اختتام کا فیصلہ کیا۔امام الحق نے 152 رنز کی اننگز کھیلی، سندھ کی جانب سے اسد شفیق اور کاشف بھٹی نے 3، 3 کھلاڑیوں کو آو¿ٹ کیا۔میچ ڈرا ہونے پر دونوں ٹیموں کو 5، 5 پوائنٹس ملے، پہلی اننگز کی کارکردگی کی بنیاد پر سندھ کو 4 اور بلوچستان کو 2 اضافی پوائنٹس ملے یوں میچ میں سندھ کو 9 اور بلوچستان کو 7 پوائنٹس ملے۔لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں وسطی پنجاب اور جنوبی پنجاب کے درمیان میچ بھی ڈرا ہوگیا۔دونوں ٹیموں نے ڈرا کے 5، 5 پوائنٹس کے ساتھ پہلی اننگز کی کارکردگی کی بنیاد پر6، 6 بونس پوائنٹس بھی حاصل کیے یوں پہلے راﺅنڈ کے اختتام پر خیبرپختونخوا 13 پوائنٹس کے ساتھ پہلی، سینٹرل اور جنوبی پنجاب 11، 11 پوائنٹس کے ساتھ دوسری، سندھ 9 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے، ناردرن 8 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں اور بلوچستان 7 پوائنٹس کے ساتھ چھٹی پوزیشن پر ہیں۔

قصور: لاپتہ ہونے والے 3 بچوں کی لاشیں برآمد

قصور (ویب ڈیسک)صوبہ پنجاب کے شہر قصور سے لاپتہ ہونے والے 3 بچوں کی لاشیں برآمد کر لی گئیں، واقعے پر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی۔قصور میں والدین ایک مرتبہ پھر اپنے بچوں کے تحفظ کے حوالے سے پریشانی کا شکار ہوگئے ہیں جہاں ویڈیو اسکینڈل اور زینب قتل کیس کے بعد ایک مرتبہ پھر بچوں کی زندگیوں سے کھیلنے کا انکشاف ہوا ہے۔قصور سے گزشتہ ایک ماہ کے دوران اغوا کیے گئے 3 بچوں کی لاشیں چونیاں کے علاقے سے برآمد ہوئیں۔قتل کیے گئے دو بچوں کی باقیات اور ایک بچے کی لاش چونیاں انڈسٹریل اسٹیٹ کے علاقے سے ملیں اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے بچوں کو مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل کر کے ان کی لاشیں پھینک دی گئیں۔مقامی افراد کے مطابق گزشتہ ایک سے دو ماہ کے دوران علاقے سے 5 بچے لاپتہ ہوئے جن میں سے 3 کی لاشیں مل گئی ہیں جبکہ دو بچے اب بھی لاپتہ ہیں لیکن پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ عرصے میں تین بچے لاپتہ ہوئے۔ایک بچے کی شناخت 8 سالہ سفیان کے نام سے ہوئی ہے جبکہ 2 ناقابل شناخت بچوں کی لاشیں ایک ماہ سے زائد پرانی ہونے کے سبب ناقابل شناخت ہیں اور ان کی شناخت کے لیے ڈی این اے کی مدد لی جائے گی۔پولیس نے لاشیں تحویل میں لے کر شواہد اکٹھے کر لیے اور واقعے کی تحقیقات شروع کردیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب عارف نواز سے رپورٹ طلب کر لی، جنہوں نے ڈی پی او قصور کو فوری طور پر واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ڈی پی او قصور عبدالغفار قیصرانی نے کہا کہ واقعے کی تفتیش کے لیے 3 سے 4 ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں جو اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری موبائل لیب آ گئی ہے جو تمام ثبوت اکٹھے کر رہی ہے اور ہمیں پوری امید ہے کہ ہم ایک سے دو دن کے اندر ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔ڈی پی او قصور نے بتایا کہ جس دن بچے غائب ہوئے تھے اسی دن ایف آئی آر درج کر لی گئی تھی اور واقعے کی تفتیش جاری تھی اور آج ان کی لاشیں ایک سنسان جگہ سے ملی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ دو بچے بالترتیب 2 اگست اور 8 اگست کو غائب ہوئے تھے اور ان کی ایف آئی آر درج کر کے معاملے کی تفتیش شروع کردی گئی تھی جبکہ ایک بچہ 16 ستمبر کو لاپتہ ہوا تھا جس کی لاش آج 17 ستمبر کو ملی۔یہ پہلا موقع نہیں کہ قصور میں بچوں کے قتل کا کوئی واقعہ رپورٹ ہوا ہو بلکہ اس سے قبل گزشتہ سال قصور کی رہائشی زینب کی لاش ایک کچرا کنڈی سے ملی تھی۔قصور کی رہائشی 6 سالہ زینب 4 جنوری 2018 کو لاپتہ ہوئی تھی اور 9 جنوری کو ایک کچرا کنڈی سے ان کی لاش ملی جس پر ملک بھر میں شدید احتجاج اور غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔13 جنوری کو ڈی این اے ٹیسٹ کی مدد سے ملزم عمران کو گرفتار کیا گیا تھا اور اس کا مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلایا گیا تھا۔انسداد دہشت گردی عدالت نے 17 فروری کو زینب کو ریپ کے بعد قتل کے جرم میں عمران علی کو 4 مرتبہ سزائے موت، عمر قید اور 7 سال قید کی سزا کے ساتھ ساتھ 41 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔مجرم عمران علی نے انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے دی گئی سزا کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی لیکن لاہور ہائی کورٹ نے مجرم عمران کے خلاف انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا۔بعد ازاں مجرم عمران نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا اور عدالت عظمیٰ سے بھی مجرم عمران علی کے خلاف انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا گیا اور بعد ازاں 17 اکتوبر 2018 کو اس سزا پر عمل درآمد کر دیا گیا۔