گردوں کے امراض کی خاموش علامتیں

وا شنگٹن (ویب ڈیسک)گردے ہمارے جسم میں گمنام ہیرو ہوتے ہیں، جو کچرے اور اضافی مواد کو خارج کرنے کے علاوہ جسم میں نمک، پوٹاشیم اور ایسڈ لیول کو کنٹرول کرتے ہیں۔ اس طرح بلڈ پریشر معمول پر رہتا ہے، جسم میں وٹامن ڈی کی مقدار بڑھتی اور خون کے سرخ خلیات بھی متوازن سطح پر رہتے ہیں۔ تاہم گردوں کے امراض کافی تکلیف دہ اور جان لیوا بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔گردوں کو ہونے والے نقصان کی علامات کافی واضح ہوتی ہیں تاہم لوگ جب تک ان پر توجہ دیتے ہیں اس وقت تک بہت زیادہ نقصان ہوچکا ہوتا ہے۔کئی بار گردے لگ بھگ ختم ہونے والے ہوتے ہیں تو بھی علامات سامنے نہیں ا?تیں۔ اس سے بچنے کے لیے بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنا سب سے بہترین حفاظتی تدبیر ہے۔گردوں کے امراض کی خاموش علامات کو جان لینا زندگی بچانے کا باعث بن سکتا ہے، جن کے سامنے ا?تے ہی ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔گردے درست طریقے سے کام کررہے ہو ںتو وہ دوران خون سے کچرا صاف کرتے ہیں، ساتھ ہی نیوٹریشن اور منرلز کا مناسب توازن برقرار رکھتے ہیں، مگر جب یہ توازن بگڑتا ہے تو اس کا اثرانسان کی شخصیت اور جِلد پر بھی پڑتا ہے۔ گردے ٹھیک کام نہ کریں تو خون میں جمع ہونے والا کچرا صحیح صاف نہیں ہوتا، ایسا ہونےسے جِلد پر سرخ نشانات اور خارش کی شکایت ہوسکتی ہے۔گردوں کے افعال میں خرابی سے دوران خون میں زہریلا مواد جمع ہونے لگتا ہے، جس کا اثر منہ کے ذائقے پر مرتب ہوتا ہے اور کھانا تلخ، کڑوا یا معمول سے ہٹ کر لگنے لگتا ہے، گوشت کھانے کا لطف ختم ہوجاتا ہے، اسی طرح سانس میں بو بھی پیدا ہوسکتی ہے۔اگر جسم میں کافی مقدار میں کچرا جمع ہوجائے تو دل متلانے یا قے کی کیفیت اکثر ہونے لگتی ہے۔ درحقیقت یہ جسم کی اپنے اندر جمع ہونے والے مواد سے نجات کی کوشش کا نتیجہ ہوتا ہے۔ دل متلانے کے نتیجے میں کھانے کی خواہش ختم ہونے لگتی ہے، اگر ایسا کچھ عرصے تک ہوتا رہے تو جسمانی وزن میں بہت تیزی سے کمی ا?تی ہے۔چونکہ گردے پیشاب کے لیے ضروری ہیں، لہذا جب وہ کسی بیماری کا شکار ہوتے ہیں تو اکثر لوگوں کو پیشاب کی خواہش تو ہوتی ہے مگر آتا نہیں، جبکہ کچھ افراد ایسے ہوتے ہیں جو عام معمول سے ہٹ کر واش روم کے زیادہ چکر لگانے لگتے ہیں، متعدد افراد کو یہ مسئلہ راتوں کو جاگنے پر مجبور کرتا ہے۔ کم یا زیادہ پیشاب ا?نے سے ہٹ کر پیشاب میں بھی تبدیلی آسکتی ہے، جیسے اس میں خون آسکتا ہے، اس کا رنگ عام معمول سے ہٹ کر گہرا یا ہلکا ہوسکتا ہے، جھاگ دار بھی ہوسکتا ہے۔گردوں کا کام جسم سے کچرے کوسیال یا پیشاب کی شکل میں خارج کرنا ہوتا ہے، اگر گردوں کے افعال سست یا کام نہ کریں تو یہ سیال جسم میں جمع ہونے لگتا ہے، جس کے نتیجے میں جسم کے کچھ حصوں جیسے پیروں میں سوجن مستقل رہنے لگتی ہے۔گردوں کے افعال میں کسی فرد کے ہیمو گلوبن کی سطح کو ریگولیٹ کرنا بھی شامل ہے، جب یہ عمل متاثر ہوتا ہے تو خون کی کمی ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں جسمانی توانائی کم ہوجاتی ہے اور ا?پ ہر وقت بہت زیادہ تھکاوٹ یا غنودگی محسوس کرتے ہیں۔ایک بار گردوں کو نقصان پہنچ جائے تو وہ بلڈ پریشر کو مو?ثر طریقے سے کنٹرول نہیں کرپاتے، جس کے نتیجے میں شریانوں میں خون کا دباو? بڑھتا ہے، جو شریانوں کو کمزور کرکے گردوں کو مزید نقصان پہنچاتا ہے۔

کراچی کی بیٹی کا کارنامہ: ماحول دوست اور کھانے والا پلاسٹک تیار کر لیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک): آج جب دنیا 300 ملین ٹن سالانہ پلاسٹک کے اضافے سے پریشان ہے تو شہر قائد کے مکینوں کو یہ فکر دامن گیر ہے کہ وہ جو روزانہ 15 ہزار ٹن کچرا پیدا کررہے ہیں جس میں 50 فیصد سے زائد پلاسٹک ہوتا ہے، اسے کیسے ٹھکانے لگائیں؟ کیونکہ جلانے کی صورت میں زہریلی گیس پیدا ہوتی ہے اور نالوں میں بہانے سے سمندری حیات کی تباہی کا سبب بنتا ہے تو ایسی پریشان کن صورتحال میں ان کے لیے یہ خبر یقیناً خوش آئند ہوگی کہ کراچی کی ایک بیٹی نے ایسی پلاسٹک ایجاد کرلی ہے جو ماحول دوست ہونے کی وجہ سے نہ صرف ایک مخصوص مدت کے بعد ازخود ختم ہوجاتی ہے بلکہ اسے کھایا بھی جا سکتا ہے۔ ’بی بی سی‘ کے مطابق ماحول دوست پلاسٹک (بائیو ڈیگریڈیبل) بنانے کا خیال جامعہ کراچی (کراچی یونیورسٹی) کے شعبہ فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر انجم نواب کو آیا تھا۔ڈاکٹر انجم نواب ںے اس ضمن میں برطانوی نشریاتی ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بائیو ڈیگریڈیبل اور ایڈیبل (جسے کھایا بھی جا سکے) کی اصطلاح آج کل ایک ہی معنی میں استعمال ہوتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر کوئی چیز بائیو ڈیگریڈیبل ہے تو اِس کا مطلب ہے کہ استعمال کے بعد جب اسے پھینک دیا جائے گا تو فضا میں موجود جراثیم اسے ختم کر دیں گے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر جراثیم کسی چیز کو ختم کر سکتے ہیں تو پھر اسے انسانوں کے کھانے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ان کا تیار کردہ پلاسٹک کیونکہ قدرتی اجناس سے کشید کیے جانے والے اجزا سے تیار کیا گیا ہے لہذا اِسے کھایا بھی جا سکتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایسے پلاسٹک کو نیم گرم پانی میں گھول کر بھی تلف کیا جا سکتا ہے۔

قبض سے نجات کے لیے فائدہ مند غذائیں

لا ہو ر (ویب ڈیسک)قبض کی بیماری کا سامنا اکثر افراد کو ہوتا ہے اور انہیں اپنی زندگی اس کی وجہ سے بہت مشکل محسوس ہونے لگتی ہے۔قبض ذیابیطس جیسے مرض کی بھی ایک بڑی علامت ہوسکتا ہے۔ایک تحقیق کے مطابق ذیابیطس سے ہٹ کر کچھ اقسام کے کینسر لاحق ہونے کی صورت میں بھی قبض کی شکایت اکثر رہنے لگتی ہے۔محققین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو اکثر قبض کی شکایت رہتی ہے تو اسے عام سمجھ کر نظر انداز مت کریں۔تاہم قبض کا علاج تو آپ کے اپنے کچن میں بھی موجود ہے۔چند عام اور مزیدار چیزوں کو کھانا اس تکلیف سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔آلو کے چپس کی بجائے اگر آپ سادے پوپ کارن کو ترجیح دیں تو منہ چلانے کی خواہش کے ساتھ ساتھ قبض سے بھی بچ سکیں گے، طبی ماہرین کے مطابق یہ جسم کی فائبر کی ضروریات پوری کرنے کا آسان ذریعہ ہے، کیونکہ ان کی کچھ مقدار میں تین گرام فائبر ہوتی ہے۔آلو بخارے فائبر سے بھرپور پھل ہے اور یہ وہ جز ہے جو آنتوں کے افعال کو بہتر کرکے قبض کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے، ایک آلو بخارے میں ایک گرام فائبر ہوتا ہے جو کہ جسم کے لیے مناسب مقدار ہے، اسی طرح اس میں موجود دیگر اجزائ بھی نظام ہضم کے مسائل پر قابو پانے کے لیے موثر ثابت ہوتے ہیں۔فائبر اور ورزش کے ساتھ ساتھ مناسب مقدار میں پانی پینا بھی قبض کی شکایت میں کمی لانے کے لیے ضروری ہے، پانی آنتوں کے افعال کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے، اگر آپ کا جسم پانی کی کمی کا شکار ہوگا تو قبض کا خطرہ بھی اتنا زیادہ بڑھ جائے گا۔طبی ماہرین مالٹوں کو بھی قبض سے نجات دلانے کے لیے بہترین قرار دیتے ہیں کیونکہ یہ بھی فائبر سے بھرپور پھل ہے جبکہ کیلوریز بھی بہت کم ہوتی ہیں، اسی طرح ترش پھلوں میں فلیونول نامی جز بھی ہوتا ہے جو کہ قبض کشا کا کام کرتا ہے۔فائبر کے حصول کے لیے جو بہترین ہے، اس کے ایک کپ میں دو گرام انسولیبل جبکہ دو گرام سولیبل فائبر موجود ہوتا ہے، انسولیبل فائبر کھانے کو معدے سے جلد آنتوں میں پہنچانے میں مدد دیتا ہے جبکہ فائبر کی دوسری قسم پانی میں تحلیل ہوکر جیل جیسا میٹریل بناتی ہے جو کہ قبض کے خلاف موثر ہے۔ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ زیادہ چاول کھانے کے عادی ہوتے ہیں ان میں قبض کا خطرہ 41 فیصد تک کم ہوتا ہے، اس کی کوئی واضح وجہ تو نہیں بتائی گئی مگر ممکنہ طور پر چاول میں موجود فائبر اس حوالے سے مددگار ہوتا ہے۔پالک نہ صرف فائبر سے بھرپور ہوتی ہے بلکہ میگنیشم کے حصول کا بھی بہترین ذریعہ ہے، یہ منرل آنتوں کے لیے ضروری ہوتا ہے اور فضلے کو صاف کرنے کا کام کرتا ہے۔بیج میں نشاستہ پایا جاتا ہے جو کہ آنتوں کے لیے ضروری ہوتا ہے، یا یوں کہہ لیں کہ قبض کشا کا کام کرتا ہے جبکہ غذائی نالی میں بیکٹریا کے توازن میں بھی مدد دیتا ہے۔ تاہم ان کا زیادہ استعمال پیٹ میں گیس اور اس کے پھولنے جیسے مسائل کا باعث بن سکتا ہے دہی میں بیکٹریا یا پرو بائیو ٹکس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو کہ معدے کے لیے اچھے ثابت ہوتے ہیں، یہ نہ صرف غذائی نالی کے نظام کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں بلکہ آنتوں کی کارکردگی کو بھی بہتر بناتے ہیں۔

نئے کرکٹ سٹرکچر پر ایک ارب سے زائد خرچہ، ٹائٹلز جیتنے والے کھلاڑیوں کی بھی چاندی

لاہور: (ویب ڈیسک) نئے کرکٹ سٹرکچر پر سیزن میں ایک ارب سے زائد خرچ ہوں گے۔ ٹائٹلز جیتنے والے کھلاڑیوں کی بھی چاندی ہو جائے گی جبکہ ایک کرکٹر کو سالانہ بیس لاکھ روپے ملیں گے۔قائداعظم ٹرافی کی انعامی رقم بڑھا کر ایک کروڑ روپے کر دی گئی ہے جبکہ پاکستان کپ میں ڈیڑھ سو جبکہ قومی ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ کی انعامی رقم میں سو فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ڈومیسٹک سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑی سالانہ 6 لاکھ روپے تنخواہ وصول کرے گا۔ قائداعظم ٹرافی، پاکستان کپ اور قومی ٹی 20 ٹورنامنٹ کی میچ فیس بڑھا دی گئی ہے۔سیکنڈ الیون سمیت انڈر نائیٹین کھلاڑی کی میچ فیس بھی مقرر کر دی گئی ہے۔ ڈومیسٹک سیزن کے دوران کھلاڑیوں کو تھری اور فور سٹار ہوٹل میں رہائش جبکہ ہوائی جہاز کی سفری سہولت میسر آئے گی۔

مغربی معاشرے کو آر ایس ایس کا فلسفہ سمجھنا ہو گا:وزیراعظم کی بھارت کو وارننگ

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیراعظم نے بھارت کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستان کے خلاف ایڈونچر کیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا. انہوں نے مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اٹھانے کا اعلان بھی کیا، کہتے ہیں خدشہ ہے بھارت کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے کوئی قدم اٹھا سکتا ہے، مودی سرکار کی بے وقوفی سے دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے ہیں، مغربی معاشرے کو آر ایس ایس کا فلسفہ سمجھنا ہوگا۔وزیراعظم عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے شمالی امریکا کی مسلم کمیونٹی سے خطاب میں کشمیریوں پر ہونیوالے بھارتی مظالم اور موجووہ صورتحال سے ا?گاہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کشمیریوں پر ظلم ہو رہا ہے، 8ہزار سے زائد افراد قید ہیں، کرفیو نافذ ہے، بھارت نے عالمی قراردادوں کے منافی کشمیرکی حیثیت تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ مقبوضہ کشمیر میں اپوزیشن کو بھی جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اٹھانے کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے کہا مودی سرکار کی بے وقوفی سے دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے ہیں۔ خدشہ ہے بھارت کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے کوئی قدم اٹھا سکتا ہے، کوئی ایڈونچر کیا تو پاکستان بھرپور جواب دے گا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آرایس ایس کا فلسفہ گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام کی وجہ بنا۔ آرایس ایس کا فاشسٹ نظریہ ہندوو¿ں کی برتری کا قائل ہے، آرایس ایس ہٹلر کے نازی نظریہ سے متاثر ہو کر بنائی گئی۔ آج کا بھارت فاشسٹ تنظیم کے ہاتھوں یرغمال بنا ہوا ہے۔ مغربی معاشرے کو آر ایس ایس کا فلسفہ سمجھنا ہو گا۔

بھارتی مسلمانوں کا اعلان بغاوت، بھو پال میدان جنگ جہاد شروع

بھوپال (نیٹ نیوز) بھارت کا ٹوٹنا یقینی ہو گیا ،کشمیری مسلمانوں کے خلاف مظالم نے بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کو بھارت کے خلاف کے بغاوت پر مجبور کردیا ہے ،مسلمان سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور بھارت ، مودی ، آرایس ایس ، بجرنگ دل اور دوسری ہندو دہشت گردتنظیموں کے خلاف مسلح جدو جہد کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ بغاوت کی ایک جھلکی بھوپال میں دیکھنے کو ملی جہاں مسلمان ہندو معاشرے اور بجرنگ دل کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں مسلمان نعرہ تکبیر لگاتے ہوئے ہندووں کو للکار رہے ہیں،ویڈیو میں مسلمان اس قدر غصے میں دکھائی دے رہے ہیںکہ ایسے احساس ہوتا ہے کہ مسلمانوں نے بھارت میں ہندووں کے خلاف اعلان جہاد کردیا ہے، لوگ محبت سے نعرہ تکبیر اور نعرہ رسالت لگاتے ہوئے کشمیریوں کی حمایت میں نکلنے کا عہد کرتے ہیں ، مسلمانوں نے اس موقع پر سبز ہلالی پرچم بھی تھام رکھے تھے۔مسلمان بھارتی انتہا پسند ہندووں کو للکار رہے ہیں کہ آو ہم مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں ، ہم مرنے کے لیے تیار ہیں ، اس مظاہرے میں ہزاروں کی تعداد میں مسلمان بزرگ، نوجوان اور بچے بھی شامل ہوئے ، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ یہ صرف بھوپال کا واقعہ نہیں بلکہ بھارت کے دیگر علاقوں میں بھی بالکل ایسی ہی کیفیت پائی جارہی ہے اور مسلمانوں کی طرف سے بھارت کے خلاف بغاوت کے آثار مل رہے ہیں۔

ایپل کے ایک ارب آئی فون صارفین پر ہیکرز کے حملے کا انکشاف

واشنگٹن (ویب ڈیسک)ایپل کے آئی فون کو سیکیورٹی کے لحاظ سے بہترین سمجھا جاتا ہے تو یہ ان ڈیوائسز کو استعمال کرنے والے کروڑوں افراد کے لیے گوگل نے ایک دھچکا پہنچا دینے والی رپورٹ جاری کی ہے۔درحقیقت گوگل کے سیکیورٹی محققین نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے رواں سال کے شروع میں آئی فونز میں ایسی کمزوری دریافت کی تھی، جس کے باعث ان ڈیوائسز سے مخصوص ویب سائٹس پر جانے سے ہی انہیں ہیک کیا جاسکتا ہے۔اور یہ بہت بڑے پیمانے پر ہوا جو کہ ایپل کے مشہور زمانہ اسمارٹ فون کے تمام صارفین کے لیے بہت زیادہ باعث تشویش ہے۔گوگل محققین کے مطابق کسی ویب سائٹ پر وزٹ کرنے پر ہی نامعلوم عناصر انہیں خاموشی سے ہیک کرلیتے اور وہ انکرپٹڈ پیغامات جیسے واٹس ایپ، آئی میسج اور ٹیلیگرام سمیت دیگر تک رسائی کرلیتے۔رپورٹ کے مطابق ان ویب سائٹس پر جانے کے بعد ہیکرز کی جانب سے آئی فون میں ایک مانیٹرنگ امپلانٹ انسٹال کردیا جاتا جس کو تمام ڈیٹا بیس فائلز تک رسائی ہوتی، جن میں تصاویر، ویڈیوز اور اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ ایپس کا ڈیٹا شامل تھا۔اس امپلانٹ کی بدولت یہ ہیکرز جی میل اور گوگل ہینگ آﺅٹس کے مواد کی جاسوسی کرتے، کانٹیکٹس دیکھ سکتے اور صارف کی لائیو جی پی ایس لوکیشن ٹریکر کو بھی دیکھ سکتے۔اور ہاں یہ میل وئیر کی چین کو بھی چوری کرلیتا جہاں پاس ورڈز جیسے وائی فائی پوائنٹس کے پاس ورڈ موجود ہوتے ہیں۔گوگل کی پراجیکٹ زیرو ٹیم نے اس کمزوری کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ہیکرز کی جانب سے یہ کام 2 برسوں سے کیا جارہا تھا اور ہر آئی فون اس کا شکار ہوسکتا تھا، بس چند مخصوص ویب سائٹس پر وزٹ کرنا ہی کافی تھا۔ان مخصوص ویب سائٹس کی تفصیلات تو رپورٹ میں نہیں دی گئیں مگر یہ ضرور بتایا گیا کہ ایپل نے رپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے اس کے لیے فروری میں سیکیورٹی اپ ڈیٹ آئی او پایس 12.1.14 میں جاری کی تھی۔ٹیک کرنچ کی ایک الگ رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ یہ مخصوص وی سائٹس ایک اسٹیٹ بیک اٹیک کا حصہ ہے اور بظاہر یہ ریاست چین ہے۔آئی فون کے حوالے سے یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب ایپل کی جانب سے 10 ستمبر کو آئی فون 11 متعارف کرانے کا اعلان کیا گیا۔گوگل کے محققین کے مطابق اس امپلانٹ کا ایک توڑ تو یہی تھا کہ فون کو ری اسٹارٹ کردیا جائے مگر ہیکرز کو جن معلومات تک رسائی مل جاتی وہ انہیں استعمال کرسکتے تھے۔انہوں نے صارفین کو مشورہ دیا کہ اگر انہوں نے اب تک اپنے آئی فون کے آئی او ایس کو اپ ڈیٹ نہیں کیا تو فوراً سے پہلے ایسا کرلیں اور ویب سائٹس کے حوالے سے ایسی سائٹس کو ترجیح دیں جو عالمی سطح پر قابل اعتبار سمجھ جاتی ہیں۔ایپل کی جان سے اس معاملے میں تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

یمن میں جیل پر سعودی اتحاد کی بمباری، درجنوں ہلاکتیں

یمن (ویب ڈیسک)سعودی اتحادیوں کی جانب سے یمن کے جنوبی مغربی علاقے میں ایک قید خانے میں بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے۔خبرایجنسی رائٹرز کے مطابق حوثی باغیوں اور ریڈ کراس کے عہدیدراوں کے مطابق سعودی اتحاد کی جانب سے کی گئی بمباری سے جیل میں موجود افراد کی ایک بڑی تعداد ہلاک ہوگئی۔سعودی اتحاد کا کہنا تھا کہ یمن کے شہر میں ذمار میں ڈرون اور میزائل کے ڈپو کو تباہ کردیا گیا ہے۔ریڈ کراس کی انٹرنیشنل کمیٹی کے سربراہ فرانز روشینٹن کا کہنا تھا کہ جیل اور ہسپتالوں کے دورے کے بعد ‘محتاط اندازے کے مطابق 100 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ہیں’۔حوثی باغیوں کی وزارت صحت نے اس سے پہلے اپنے بیان میں کہا تھا کہ حراستی مرکز سے 60 لاشوں کو نکالا گیا ہے جبکہ انتظامیہ کے مطابق کمپلیکس میں 170 افراد قید تھے۔فرانز روشینٹن کا کہنا تھا کہ ‘تین عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جہاں قیدیوں کو رکھا گیا تھا اور ان میں سے اکثر ہلاک ہوگئے ہیں’۔ان کا کہنا تھا کہ یمنی ریڈ کراس سوسائٹی لاشوں کو نکالنے میں مصروف ہے اور 50 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔خبرایجنسی کو مقامی افراد نے کہا کہ مذکورہ عمارت میں 6 مرتبہ بمباری کی گئی۔ایک رہائشی کا کہنا تھا کہ ‘دھماکا زور دار تھا اور پورا شہر ہل گیا تھا جس کے بعد صبح تک ایمبولینس کی آوازیں آرہی تھیں’۔سعودی اتحادی فوجوں کو اس سے قبل بھی فضائی کارروائی سے بچوں اور عام شہریوں کو نشانہ بنانے پر انسان حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے شدید تنقید کاسامنا کرنا پڑا تھا تاہم ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ذمار میں شہریوں کی حفاظت کے اقدامات کیے ہیں اور یہ کارروائی عالمی قانون کے مطابق ہے۔المسیرہ ٹی وی کے مطابق باغیوں کے سربراہ عبدالمالک الحوثی کا کہنا تھا کہ ‘قیدیوں کے خلاف حملہ آوروں کے جرائم ان کے حامیوں سمیت تمام یمنی شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی کا ایک اضافی ثبوت ہے’۔حوثیوں کی جیل کے حوالے سے قومی کمیٹی کے سربراہ عبدالقدیر المرتضیٰ کا کہنا تھا کہ مارے گئے قیدیوں میں سے اکثر کو مقامی سطح پر جنگی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت رہا کیا جانا تھا۔خیال رہے کہ گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات اور یمنی صدر ہادی کے درمیان اختلافات سامنے آئے تھے جس کے بعد کہا جارہا تھا کہ سعودی عرب کی رہنما میں قائم اتحاد میں دراڈیں پڑ گئی ہیں۔اختلافات کے بعد متحدہ عرب امارات کے حامی گروپ نے حکومت کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے اہم سرکاری عمارتوں اور بندرگاہ پر بھی قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد سعودی عرب نے دونوں فریقین کو مذاکرات کے لیے جدہ طلب کرلیا تھا۔یاد رہے کہ یمن میں 2014 میں اس وقت تنازع شروع ہوا تھا جب حوثی باغیوں نے دارالحکومت صنعا کا کنٹرول سنبھال کر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔بعدازاں 2015 میں سعودی عرب کی قیادت میں عرب ممالک کے اتحاد نے حوثیوں کے خلاف لڑائی کا ا?غاز کیا تھا اور اتحادیوں کا کہنا تھا کہ باغیوں کو ایران کی پشت پناہی حاصل ہے جبکہ ایران نے ان بیانات کو مسترد کر دیا تھا۔سعودی اتحادیوں کے حملوں کے بعد اقوام متحدہ نے علاقے میں سنگین انسانی بحران کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔حدیدہ بندرگاہ، جنگ زدہ یمن میں آنے والی امداد کا واحد ذریعہ ہے جہاں 1 کروڑ 40 لاکھ افراد قحط کا شکار ہو گئے تھے۔

کراچی میں موسلادھار بارش، 3 افراد جاں بحق

کراچی (ویب ڈیسک)کراچی میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جہاں اتوار کو ایک مرتبہ پھر موسلادھار بارش ہوئی جس کے نتیجے میں کئی علاقے زیر آب آگئے اور متعدد علاقوں سے بجلی بھی غائب ہوگئی جبکہ کرنٹ لگنے اور دیگر واقعات میں کم از کم 3 افرادجاں بحق ہوگئے۔ایدھی فاﺅنڈیشن کے ترجمان کے مطابق بارش کے دوران لیاری کے علاقے دھوبی گھاٹ کے قریب بجلی کا کرنٹ لگنے سے 35 سالہ سلیم حاجی جاں بحق ہوگئے۔چھیپا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اورنگی ٹاﺅن کے علاقے بنارس کے قریب بارش کے گھر کی چھت بیٹھ جانے سے 30 سالہ عبدالستار جاں بحق اور ان کا 25 سالہ بھائی ساگر زخمی ہوگئے جن کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ بارش کے باعث کرنٹ لگنے کا ایک اور واقعہ ایئرپورٹ کے چھوٹا گیٹ کے قریب موریا گوٹھ میں پیش آیا جہاں 18 سالہ نوجوان جاں بحق ہوگیا۔بارش کے بعد شہر کے متعدد رہائشی علاقے اور سڑکیں زیر آب آگئیں، صدر کی زیب النسا اسٹریٹ، ایمپریس مارکیٹ اور دیگر علاقوں میں گٹر ابلنے لگے اور گھٹنوں پانی جمع ہوگیا۔شارع فیصل، کورنگی روڈ، یونیورسٹی روڈ اور کراچی پریس کلب کے سامنے بھی بارش کا پانی جمع ہوگیا جبکہ متعدد علاقوں میں بارش کے پانی میں گاڑیاں پھنس گئیں اور ٹریفک جام ہوگیا۔گلشن اقبال میں 13-ڈی کا علاقہ، سرجانی ٹاﺅن، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد اور دیگر علاقوں میں بھی بارش کے بعد پانی جمع ہوگیا، ملیر ندی، لیاری ندی اور تھیڈو ڈیم بھی بارش کے پانی سے بھر گئے۔محکمہ موسمیات کے عہدیدار کے مطابق شہر میں سب سے زیادہ بارش سرجانی ٹاو¿ن میں ریکارڈ کی گئی جہاں 40 ملی میٹر بارش ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ نارتھ کراچی میں 39 ملی میٹر، صدر میں 25 ملی میٹر، ناظم آباد میں 18 ملی میٹر، یونیورسٹی روڈ میں 7 ملی میٹر، شارع فیصل میں 16 ملی میٹر، جناح ٹرمینل اور اطراف میں 2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔محکمہ موسمیات کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ شہر میں اگلے 24 گھنٹوں کے دوران گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔خیال رہے کہ کراچی میں جولائی میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا جس کے بعد بارشوں کا یہ چوتھا سلسلہ ہے۔جولائی کے اواخر میں شہر قائد میں ہونے والی بارش میں کرنٹ لگنے اور دیگر واقعات میں 17 افراد جاں بحقہوگئے تھے، جس میں 4 نوجوان بھی شامل تھے جبکہ نارتھ ناظم آباد میں بھی کرنٹ لگنے سے دو کم عمر لڑکے بھی جاں بحق ہوئے تھے۔عیدالاضحیٰ سے قبل ماہ اگست میں مون سون بارشوں سے بھی نشیبی علاقے زیر آب آگئے تھے اور نظام زندگی مفلوج ہوگیا جبکہ مختلف حادثات میں بچے سمیت 11 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔کراچی میں 28 اگست کو بھی موسلادھار بارش ہوئی تھی اور نئی سبزی منڈی کے قریبی علاقے میں گڑھے میں جمع پانی میں ڈوب کر 3 بچے جاں بحق ہوگئے تھے۔

ایران نے فرانس کو ’جوہری اقدام کے خطرے‘ سے آگاہ کردیا

ایران (ویب ڈیسک)ایران نے فرانس کو خبردار کیا ہے کہ جب تک یورپ اپنے وعدوں کی پاسداری نہیں کرتا اس وقت تک یورینیم کی افزودگی میں کمی کا امکان نہیں ہے۔خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ایران کے صدر حسن روحانی نے اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرو سے ٹیلی فونک گفتگو میں واضح کیا کہ اگر یورپ اپنا وعدہ پورا نہیں کرسکتا تو تہران یورپی ممالک جوہری معاہدے (جے سی پی او اے) کی شرائط کو مزید نظر انداز کردے گا۔ایران کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری حسن روحانی کے بیان میں کہا گیا کہ ’تیسرا قدم بھی دیگر اٹھائے گئے دو اقدام کی طرح ناقابل واپسی ہوگا‘۔حسن روحانی نے فرانس کے صدر کو کہا کہ ’بدقسمتی سے امریکا کی جانب سے جوہری معاہدے کی یکطرفہ منسوخی کے بعد یورپین ممالک نے معاہدے پر عملداری سے متعلق ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے‘۔انہوں نے واضح کیا کہ ’ جے سی پی او اے کی شرائط نا قابل تبدیل ہیں اور تمام فریقین کو اس کی پاسداری کرنی چاہیے‘۔ایرانی صدر کا کہنا تھا تہران کی دو ترجیحات ہیں تمام فریقین جے سی پی او اے پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں اور خلیج فارس اور آبنائے ہرمز سمیت تمام سمندری راستوں پر خدشات سے آزاد آمد و رفت کا سلسلہ جاری رکھیں۔دوسری جانب فرانسیسی صدر کے آفس سے جاری اعلامیے میں کشیدگی کو مذاکرات کے ذریعے کم کرنے پر زور دیا گیا۔اعلامیے میں ایمانوئل میکرو نے زور دیا کہ موجودہ صورتحال میں کشیدگی کو مذاکرات کے ذریعے کم کیا جائے اور خطے میں پائیدار حل تلاش کیا جائے۔علاوہ ازیں فرانسیسی سفارتی ذرائع نے بتایا کہ پیرس اور تہران کے مابین حالیہ گفت و شنید کے بعد واضح ہوا ہے کہ ایرانی صدر تاحال مذاکرات کے لیے آمادہ ہیں۔خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد دونوں ممالک کے مابین کشدیدگی بڑھ گئی ہے اور واشنگٹن نے خلیج فارس میں بحری جنگی بیڑا اور بی 52 بمبار تعینات کردیئے ہیں۔7 جولائی کو برطانیہ، فرانس، جرمنی سمیت روس اور چین نے ایران کو یقین دہانی کرائی تھی کہ امریکا کی جانب سے ’ایران جوہری معاہدے 2015‘ سے دستبردار ہونے کے باوجود تہران کو معاہدے کے تحت اقتصادی فوائد حاصل رہیں گے۔خیال رہے کہ ایران، امریکی صدر کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کی تجویز کو مسترد کرچکا ہے اور اس سلسلے میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ’امریکی جارحیت ناقابلِ قبول ہے‘۔انہوں نے کہا تھا کہ ’بحری جنگی بیڑا اور بی 52 بمبار کی تعیناتی کسی واقعے کا آغاز ہوسکتا ہے خاص طور پر ایسے وقت میں جب کچھ لوگ جنگ کے خواہاں ہیں‘۔