تازہ تر ین

گردوں کے امراض کی خاموش علامتیں

وا شنگٹن (ویب ڈیسک)گردے ہمارے جسم میں گمنام ہیرو ہوتے ہیں، جو کچرے اور اضافی مواد کو خارج کرنے کے علاوہ جسم میں نمک، پوٹاشیم اور ایسڈ لیول کو کنٹرول کرتے ہیں۔ اس طرح بلڈ پریشر معمول پر رہتا ہے، جسم میں وٹامن ڈی کی مقدار بڑھتی اور خون کے سرخ خلیات بھی متوازن سطح پر رہتے ہیں۔ تاہم گردوں کے امراض کافی تکلیف دہ اور جان لیوا بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔گردوں کو ہونے والے نقصان کی علامات کافی واضح ہوتی ہیں تاہم لوگ جب تک ان پر توجہ دیتے ہیں اس وقت تک بہت زیادہ نقصان ہوچکا ہوتا ہے۔کئی بار گردے لگ بھگ ختم ہونے والے ہوتے ہیں تو بھی علامات سامنے نہیں ا?تیں۔ اس سے بچنے کے لیے بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنا سب سے بہترین حفاظتی تدبیر ہے۔گردوں کے امراض کی خاموش علامات کو جان لینا زندگی بچانے کا باعث بن سکتا ہے، جن کے سامنے ا?تے ہی ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے۔گردے درست طریقے سے کام کررہے ہو ںتو وہ دوران خون سے کچرا صاف کرتے ہیں، ساتھ ہی نیوٹریشن اور منرلز کا مناسب توازن برقرار رکھتے ہیں، مگر جب یہ توازن بگڑتا ہے تو اس کا اثرانسان کی شخصیت اور جِلد پر بھی پڑتا ہے۔ گردے ٹھیک کام نہ کریں تو خون میں جمع ہونے والا کچرا صحیح صاف نہیں ہوتا، ایسا ہونےسے جِلد پر سرخ نشانات اور خارش کی شکایت ہوسکتی ہے۔گردوں کے افعال میں خرابی سے دوران خون میں زہریلا مواد جمع ہونے لگتا ہے، جس کا اثر منہ کے ذائقے پر مرتب ہوتا ہے اور کھانا تلخ، کڑوا یا معمول سے ہٹ کر لگنے لگتا ہے، گوشت کھانے کا لطف ختم ہوجاتا ہے، اسی طرح سانس میں بو بھی پیدا ہوسکتی ہے۔اگر جسم میں کافی مقدار میں کچرا جمع ہوجائے تو دل متلانے یا قے کی کیفیت اکثر ہونے لگتی ہے۔ درحقیقت یہ جسم کی اپنے اندر جمع ہونے والے مواد سے نجات کی کوشش کا نتیجہ ہوتا ہے۔ دل متلانے کے نتیجے میں کھانے کی خواہش ختم ہونے لگتی ہے، اگر ایسا کچھ عرصے تک ہوتا رہے تو جسمانی وزن میں بہت تیزی سے کمی ا?تی ہے۔چونکہ گردے پیشاب کے لیے ضروری ہیں، لہذا جب وہ کسی بیماری کا شکار ہوتے ہیں تو اکثر لوگوں کو پیشاب کی خواہش تو ہوتی ہے مگر آتا نہیں، جبکہ کچھ افراد ایسے ہوتے ہیں جو عام معمول سے ہٹ کر واش روم کے زیادہ چکر لگانے لگتے ہیں، متعدد افراد کو یہ مسئلہ راتوں کو جاگنے پر مجبور کرتا ہے۔ کم یا زیادہ پیشاب ا?نے سے ہٹ کر پیشاب میں بھی تبدیلی آسکتی ہے، جیسے اس میں خون آسکتا ہے، اس کا رنگ عام معمول سے ہٹ کر گہرا یا ہلکا ہوسکتا ہے، جھاگ دار بھی ہوسکتا ہے۔گردوں کا کام جسم سے کچرے کوسیال یا پیشاب کی شکل میں خارج کرنا ہوتا ہے، اگر گردوں کے افعال سست یا کام نہ کریں تو یہ سیال جسم میں جمع ہونے لگتا ہے، جس کے نتیجے میں جسم کے کچھ حصوں جیسے پیروں میں سوجن مستقل رہنے لگتی ہے۔گردوں کے افعال میں کسی فرد کے ہیمو گلوبن کی سطح کو ریگولیٹ کرنا بھی شامل ہے، جب یہ عمل متاثر ہوتا ہے تو خون کی کمی ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں جسمانی توانائی کم ہوجاتی ہے اور ا?پ ہر وقت بہت زیادہ تھکاوٹ یا غنودگی محسوس کرتے ہیں۔ایک بار گردوں کو نقصان پہنچ جائے تو وہ بلڈ پریشر کو مو?ثر طریقے سے کنٹرول نہیں کرپاتے، جس کے نتیجے میں شریانوں میں خون کا دباو? بڑھتا ہے، جو شریانوں کو کمزور کرکے گردوں کو مزید نقصان پہنچاتا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain