آرمی چیف کی ملازمت میں توسیع ، فیصلہ ہو گیا

لاہور (ویب ڈیسک )وزیراعظم عمران خان نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو مزید 3 سال کے لیے آرمی چیف مقرر کر دیا ہے۔وزیراعظم آفس کے مطابق وزیراعظم نے یہ فیصلہ ملک اور خطے میں جاری امن کی کوششوں کے تسلسل میں کیا۔یاد رہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو نومبر 2016 میں اس وقت کے صدر ممنون حسین کی تجویز پر اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے تین سال کے لیے آرمی چیف مقرر کیا تھا۔جنرل قمر جاوید باجوہ کینیڈین فورسز کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج (ٹورانٹو)، نیول پوسٹ گریجویٹ یونیورسٹی مونٹیری (کیلی فورنیا)، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کے گریجویٹ ہیں۔

پاکستانی یوٹیوبر عرفان جونیجو کشمیر پر ویڈیو کیوں نہیں بنانا چاہتے؟

(ویب ڈیسک)کئی لوگوں کی فرمائش کے باوجود پاکستانی یوٹیوبر عرفان جونیجو کشمیر پر کوئی ویڈیو نہیں بنانا چاہتے جس کی وجہ سے انھیں سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا ہے اور یوٹیوب پر ان کے سبسکرئبرز بھی کم ہورہے ہیں۔یوٹیوب پر سات لکھ سے زیادہ سبسکرئبرز والے عرفان جونیجو کشمیر سے متعلق اپنے ایک بیان کے بعد سے ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بنے ہوئے ہیں۔ اس پیغام میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ کشمیر کے مسئلہ پر کوئی ویڈیو نہیں بنائیں گے۔لیکن عرفان جونیجو نے ایسا کیا کہا کہ ٹوئٹر پر ان کے خلاف ایک مہم شروع ہوگئی جس کے بعد سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ ان کا یوٹیوب چینل انسبسکرائب کر رہے ہیں اور انھیں فالو کرنا ترک رہے ہیں؟سنیچر کو عرفان جونیجو نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ لوگوں کی گزارشات کے باوجود وہ کشمیر پر کوئی ویڈیو نہیں بنائیں گے۔ ’اس کی وجہ یہ نہیں کہ میں ظلم کرنے والوں کا حامی ہوں یا مجھے ڈر ہے کہ میرے انڈین فالوور کم ہو جائیں گے۔‘تمہانھوں نے مزید کہا ’اس کی وجہ یہ ہے کہ میں نے تب کوئی ویڈیو نہیں بنائی تھی جب کوئٹہ میں ہزارہ برادری لاشوں کے ساتھ مظاہرہ کر رہی تھی۔‘یوٹیوبر عرفان جونیجو کے مطابق اگر وہ کسی چیز پر ویڈیو نہیں بناتے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ اس کے حامی نہیں۔ٹوئٹر پر شیئر کردہ سکرین شاس کے مطابق اب تک تین ہزار سے زیادہ لوگ یوٹیوب پر عرفان جونیجو کو ان فالو کر چکے ہیں۔
سوشل میڈیا: ’ہر چیز کا جواب دینا ضروری نہیں‘’ویڈیو بنا کر تین، چار سو ڈالر کما سکتا تھا‘عرفان جونیجو نے یوٹیوب پر اپنی ایک نئی ویڈیو بھی اپ لوڈ کی ہے جس میں انھوں نے بتایا کہ لوگ ان سے زبردستی کشمیر کی صورتحال پر ویڈیو بنوانا چاہتے ہیں اور ان کے ایسا نہ کرنے پر انھیں تنگ کر رہے ہیں۔ان کے مطابق وہ آسانی سے ’کشمیر پر ویڈیو بنا کر تین، چار سو ڈالر کما سکتے تھے‘ لیکن انھوں نے ایسا اس لیے نہیں کیا۔
Irfan Junejo کی یو ٹیوب پر پوسٹ کا خاتمہ تنبیہ: دیگر مواد میں اشتہار موجود ہو سکتے ہیںIrfan Junejo کی یو ٹیوب پر پوسٹ سے آگے جائیںان کا کہنا تھا کہ وہ کسی بھی سیاسی یا مذہبی مسئلے پر ویڈیو بنانے سے گریز کرنا چاہتے ہیں۔ ’میں نے ماضی میں یہ غلطی کی ہے اور اس سے ایک شخص کی رائے بھی تبدیل نہیں ہوتی۔‘عرفان جونیجو نے بتایا کہ انھیں سوشل میڈیا پر دھمکیاں مل رہی ہیں کہ ’ویڈیو بناو¿ ورنہ تمھیں کینسل کر دیں گے۔‘انھوں نے مزید کہا کہ ان پر یہ دباو¿ عام لوگوں یا ان کے چاہنے والے نہیں بلکہ سوشل میڈیا پر اثرورسوخ رکھنے والی شخصیات ڈال رہی ہیں۔ایک طرف سوشل میڈیا پر لوگوں کی بڑی تعداد عرفان جونیجو کے اس فیصلے پر تنقید کر رہی ہے تو دوسری طرف کچھ صارفین ان کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔میمون انور نامی اکاو¿نٹ نے ٹوئٹر پر عرفان کا یوٹیوب ینل انسبسکرائب کرنے کی تصویر لگاتے ہوئے لکھا: ’یہ معاملہ صحیح یا غلط کا نہیں بلکہ پاکستان اور کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کا ہے۔‘شہزاد شیخ نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’عرفان جونیجو دیکھنے میں اچھے انسان لگتے ہیں۔ کوئی ان سے نفرت کیسے کر سکتا ہے۔ وہ اپنے کام کی مدد سے اوپر پہنچے۔‘کئی لوگوں کی فرمائش کے باوجود پاکستانی یوٹیوبر عرفان جونیجو کشمیر پر کوئی ویڈیو نہیں بنانا چاہتے جس کی وجہ سے انھیں سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا ہے اور یوٹیوب پر ان کے سبسکرئبرز بھی کم ہورہے ہیں۔
یوٹیوب پر سات لکھ سے زیادہ سبسکرئبرز والے عرفان جونیجو کشمیر سے متعلق اپنے ایک بیان کے بعد سے ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بنے ہوئے ہیں۔ اس پیغام میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ کشمیر کے مسئلہ پر کوئی ویڈیو نہیں بنائیں گے۔
لیکن عرفان جونیجو نے ایسا کیا کہا کہ ٹوئٹر پر ان کے خلاف ایک مہم شروع ہوگئی جس کے بعد سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ ان کا یوٹیوب چینل انسبسکرائب کر رہے ہیں اور انھیں فالو کرنا ترک رہے ہیں؟
سنیچر کو عرفان جونیجو نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ لوگوں کی گزارشات کے باوجود وہ کشمیر پر کوئی ویڈیو نہیں بنائیں گے۔ ’اس کی وجہ یہ نہیں کہ میں ظلم کرنے والوں کا حامی ہوں یا مجھے ڈر ہے کہ میرے انڈین فالوور کم ہو جائیں گے۔‘
انھوں نے مزید کہا ’اس کی وجہ یہ ہے کہ میں نے تب کوئی ویڈیو نہیں بنائی تھی جب کوئٹہ میں ہزارہ برادری لاشوں کے ساتھ مظاہرہ کر رہی تھی۔‘
یوٹیوبر عرفان جونیجو کے مطابق اگر وہ کسی چیز پر ویڈیو نہیں بناتے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ اس کے حامی نہیں۔
ٹوئٹر پر شیئر کردہ سکرین شاٹس کے مطابق اب تک تین ہزار سے زیادہ لوگ یوٹیوب پر عرفان جونیجو کو ان فالو کر چکے ہیں۔
سوشل میڈیا: ’ہر چیز کا جواب دینا ضروری نہیں‘
’ویڈیو بنا کر تین، چار سو ڈالر کما سکتا تھا‘عرفان جونیجو نے یوٹیوب پر اپنی ایک نئی ویڈیو بھی اپ لوڈ کی ہے جس میں انھوں نے بتایا کہ لوگ ان سے زبردستی کشمیر کی صورتحال پر ویڈیو بنوانا چاہتے ہیں اور ان کے ایسا نہ کرنے پر انھیں تنگ کر رہے ہیں۔
ان کے مطابق وہ آسانی سے ’کشمیر پر ویڈیو بنا کر تین، چار سو ڈالر کما سکتے تھے‘ لیکن انھوں نے ایسا اس لیے نہیں کیا۔
Irfan Junejo کی یو ٹیوب پر پوسٹ کا خاتمہ
تنبیہ: دیگر مواد میں اشتہار موجود ہو سکتے ہیں
Irfan Junejo کی یو ٹیوب پر پوسٹ سے آگے جائیں
ان کا کہنا تھا کہ وہ کسی بھی سیاسی یا مذہبی مسئلے پر ویڈیو بنانے سے گریز کرنا چاہتے ہیں۔ ’میں نے ماضی میں یہ غلطی کی ہے اور اس سے ایک شخص کی رائے بھی تبدیل نہیں ہوتی۔‘
عرفان جونیجو نے بتایا کہ انھیں سوشل میڈیا پر دھمکیاں مل رہی ہیں کہ ’ویڈیو بناو¿ ورنہ تمھیں کینسل کر دیں گے۔‘انھوں نے مزید کہا کہ ان پر یہ دباو¿ عام لوگوں یا ان کے چاہنے والے نہیں بلکہ سوشل میڈیا پر اثرورسوخ رکھنے والی شخصیات ڈال رہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر لوگ کیا کہہ رہے ہیں؟
ایک طرف سوشل میڈیا پر لوگوں کی بڑی تعداد عرفان جونیجو کے اس فیصلے پر تنقید کر رہی ہے تو دوسری طرف کچھ صارفین ان کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔میمون انور نامی اکاو¿نٹ نے ٹوئٹر پر عرفان کا یوٹیوب چینل انسبسکرائب کرنے کی تصویر لگاتے ہوئے لکھا: ’یہ معاملہ صحیح یا غلط کا نہیں بلکہ پاکستان اور کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کا ہے۔‘شہزاد شیخ نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’عرفان جونیجو دیکھنے میں اچھے انسان لگتے ہیں۔ کوئی ان سے نفرت کیسے کر سکتا ہے۔ وہ اپنے کام کی مدد سے اوپر پہنچے۔

اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی: کمشیر سمیت ملکی سیاسی صورتحال زیر بحث آئے گی

(ویب ڈیسک)اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس ( اے پی سی) میں مقبوضہ کشمیر سمیت ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی اسلام آباد میں شروع ہو گئی ہے۔اے پی سی میں اپوزیشن جماعتوں کے سربراہان شریک ہیں تاہم مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اے پی سی میں شرکت نہیں کر رہے۔صدر ن لیگ شہباز شریف کمر کے درد کے باعث اے پی سی میں شرکت نہیں کر رہے جب کہ بلاول بھٹو زرداری کو اسکردو کے دورے پر جانا ہے۔مسلم لیگ ن کی جانب سے خواجہ آصف، احسن اقبال اور ایاز صادق اے پی سی میں شریک ہیں جب کہ پیپلز پارٹی کی نمائندگی شیری رحمان، نیئر بخاری اور فرحت اللہ بابر کر رہے ہیں۔اے این پی کے اسفند یار ولی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کی طرف سے محمود خان اچکزئی اے پی سی میں شریک ہیں۔جمیعت علمائے پاکستان کی جانب سے علامہ اویس نورانی شرکت کر رہے ہیں جب کہ قومی وطن پارٹی کی نمائندگی آفتاب احمد شیر پاو¿ کر رہے ہیں۔اے پی سی میں جمیعت اہلحدیث اور اپوزیشن کے دیگر رہنماو¿ں سمیت حریت رہنماءبھی خصوصی طور پر شریک ہیں۔ذرائع کے مطابق اے پی سی میں کشمیر کی صورتحال اور مسئلہ کشمیر پر اپوزیشن جماعتوں کی مشترکہ حکمت عملی طےکی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں چیئرمین سینٹ کے انتخاب میں ناکامی کے بعد کی صورتحال کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔ذرائع کا بتانا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس کے دو سیشن ہوں گے، پہلے سیشن میں حریت رہنما مسئلہ کشمیر پر بریفنگ دیں گے جب کہ دوسرے سیشن میں تمام اپوزیشن جماعتیں اپنا مشترکہ لائحہ عمل طے کریں گی۔

ہنگامی سیلا بی صورتحال خطر ناک ،پاک فوج کو طلب کر لیا گیا

لاہور:(ویب ڈیسک)حکومت پنجاب نے ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پاک فوج کی خدمات طلب کر لیں جبکہ دریائے ستلج کے علاقوں کیلئے امدادی ٹیمیں روانہ کر دی گئیں۔ذرائع کے مطابق محکمہ صوبائی حکومت نے پاک فوج کی دو کمپنیوں کی خدمات کے لئے درخواست ارسال کی ہے۔دونوں کمپنیوں کو ضلع قصور میں دریائے ستلج کے علاقوں میں تعینات کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں محکمہ داخلہ پنجاب نے دریائے ستلج کے علاقوں میں امدادی ٹیمیں روانہ کر دی ہیں۔سول ڈیفنس، ریسکیو 1122 و دیگر اداروں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے اپنی بھرپور تیاریاںکرنے کی ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔دریا ے ستلج کے کناروں پر موجود آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی ہدایات بھی دی گئی ہیں۔

حکومت نے ہسپتالوں میں مفت علاج کی سہولت ختم کرنے کا اعلان کردیا،پرچی کی قیمت50روپے مقرر،تمام میڈیکل ٹیسٹوں کی قیمتوں میں بھی200فی صد تک اضافہ

راولپنڈی(ویب ڈیسک)حکومت پنجاب نے صوبے بھر کے تمام ہسپتالوں کی طرح راولپنڈی کے تینوں الائیڈ ہسپتالوں میں مفت علاج کی سہولت ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے نہ صرف شعبہ بیرونی مریضان کی پرچی کی قیمت50روپے مقرر کر کے تمام میڈیکل ٹیسٹوں کی قیمتوں میں بھی200فی صد تک اضافہ کر دیا ہے جبکہ ہسپتالوں میں کار اور موٹر سائیکل پارکنگ کی سہولت حاصل کرنے والے مریضوں کو بلترتیب10اور20روپے کی پرچی حاصل کرنا ہو گی یاد رہے کہ تینوں الائیڈ ہسپتالوں کے شعبہ ایمرجنسی میں میسر قیمتی ادویات کی فراہمی پہلے ہی معطل کی جا چکی ہے تاہم مستحق افراد کو علاج میں مفت سہولت کے حصول کے لئے ذکو? فنڈ سے رجوع کرنا ہو گا پنجاب کے پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ کے سیکریٹری کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن نمبرS.O(H&D)7-9/2017(U.C) کے مطابق او پی ڈی میں آنے والے ریضوں کو 50روپے کی پرچی لینا ہو گی سی ٹی سکین کی قیمت 1000سے بڑھا کر2500روپے،ایکسرے کی قیمت 30سے 60روپے،ای سی جی(ECG) 30روپے سے بڑھا کر100روپے، الٹرا ساو¿نڈ100سے150روپے خون کے ٹیسٹوں میں سی بی سی (CBC)،ٹی ایل سی(TLC)، ڈی ایل سی(DLC)، ایچ بی(HB)، پی ایل ٹی(PLT) کی قیمت 200روپے، ای ایس آر(ESR) 60روپے، بی ایس(BS)،بلڈ یوریا لیول، سیرم کریٹنین، سیرم یوریک ایسڈ 65روپے، ایل ایف ٹیز(LFTs) 300روپے،یورین آر ای اور پریگنینسی ٹیسٹ کی قیمت60روپے مقرر اسی طرح ایچ سی وی(HCV) ٹیسٹ 400روپے اے ون سی(A 1C) 350روپے،تڑوپونن ٹی ٹیسٹ 600روپے، کولیسٹرول لیول، ایل ڈی ایل(LDL)، اور ایچ ڈی ایل(HDL) کی قیمت 250روپے مقرر، تھائیروڈپروفائل ٹیسٹ 900روپے، اے بی جی ایس(ABGS)، 700روپے پی ایس اے(PHS) 450روپے اور پی اے پی (PAP)کی قیمت 300روپے مقرر اسی طرح مائیکو ڈاٹ 400 روپے جبکہ ایچ پیلون (H PYLON)کی قیمت 600روپے کے علاوہ دیگر تمام ٹیسٹوں میں بھی 150تا200 فی صد اضافہ کیا گیا ہے تاہم کسی بھی مریض کو ان تمام ٹیسٹوں میں مفت سہولت حاصل کرنے کے لئے زکو? فنڈ سے رجوع کرنا ہو گا اور زکو? فارم بھر کر تصدیق کے بعد ہی اس سہولت سے استفادہ حاصل کیا جا سکے گا پنجاب حکومت کی جانب سے پیٹرول،بجلی،گیس اور اشیائے خور و نوش سمیت ضرورت کی ہر چیزکی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے بعد غریب آدمی سے سرکاری ہسپتالوں میں مفت علاج کی سہولت چھیننے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتیں واپس لے کر پہلے کی طرح مفت علاج کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔

تھرپارکر میں غذائی قلت کے باعث مزید تین بچے انتقال کر گئے

تھرپارکر:(ویب ڈیسک) سول اسپتال مٹھی میں غذائی قلت کے باعث مزید 3 بچے انتقال کر گئے۔ذرائع محکمہ صحت کے مطابق انتقال کرنے والے 2 نومولود تھے جب کہ تیسرے بچے کی عمر 3 روز تھی۔یاد رہے کہ تھرپارکر میں رواں ماہ غذائیت کی کمی اور دیگر امراض کے باعث انتقال کرنے والے بچوں کی تعداد 47 ہو گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تھرپارکر میں رواں برس انتقال کرنے والے بچوں کی تعداد 535 ہو گئی ہے۔

اگر ایٹمی جنگ ہوئی تو دنیا میں کیا تبدیلیاں ہوں گی؟

کراچی: (ویب ڈیسک)ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ امریکا اور روس کے درمیان ایٹمی جنگ چھڑنے کے نتیجے میں دنیا 10? سال تک جوہری سردی کا شکار ہو جائے گی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، جوہری ہتھیار فائر کرنے (ڈیٹونیشن) کے نتیجے میں 147? ملین ٹن (150? ارب کلوگرام) دھواں پیدا ہوگا جو کرہ ہوائی (ایٹماسفیئر) میں پھیل جائے گا اور زمین پر چلنے والی ہوائیں اس دھویں کو پورے کرہ? ارض پر پھیلا دیں گی جس سے زمین کو جوہری موسم سرما (نیوکلیئر ونٹر) کا سامنا ہوگا۔ یہ دھواں زمین پر سورج کی روشنی کی رسائی میں رکاوٹ بنے گا جس سے دنیا کے ہر علاقے میں اوسطاً درجہ حرارت 9? ڈگری سینٹی گریڈ تک کم ہو جائے گا۔ ماہرین نے پیشگوئی کی ہے کہ ڈیٹونیشن کے نتیجے میں پیدا ہونے والا دھواں چھٹنے میں سات سال لگیں گے اور روشنی کو معمول کی حد تک ا?نے کیلئے مزید تین سال کا عرصہ لگے گا۔دونوں ملکوں کے درمیان جنگ کے نتیجے میں مون سون کا نظام تباہ ہو جائے گا اور سمندری درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے والا نظام خراب ہو جائے گا اور ایل نینو کی وجہ سے پیدا ہونے والے طوفان بڑھ جائیں گے۔نیو جرسی میں روتگرز یونیورسٹی کے ایٹماسفیئرک سائنسدان جوشوا کوو نے اپنی تحقیق تھری ڈی ماڈلز استعمال کیے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے اثرات کا انحصار موسم، ہتھیار کے ڈیزائن اور دھماکے کی جائے وقوع کی نوعیت پر ہوگا۔بم کی 35? فیصد توانائی گرمی کی صورت میں خارج ہوگی۔ ایک میگا ٹن دھماکے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی چمک سے دن میں 13? میل جبکہ رات میں 50? میل کے فاصلے تک لوگ اندھے ہو سکتے ہیں، دھماکے کے پانچ میل کے فاصلے کے اندر موجود لوگ تیسری ڈگری تک جھلس جائیں گے، قریب کی عمارتیں مکمل طور پر منہدم ہو جائیں گی اور دھماکے کی توانائی سے 178? میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنا شروع ہو جائیں گی جو 3.7? میل کے فاصلے کے اندر لوگوں کو اڑا کر رکھ دیں گی۔

رائل آر چر ڈ ہاﺅ سنگ نے جعلسازی سے مسجد خدمت گاروں کا رقبہ سکیم میں شامل کر لیا

سرگودھا (محمد کامران ملک سے )نجی ہاﺅسنگ سکیم رائل آرچرڈ انتظامیہ کے ایک اور کارنامہ کا انکشاف ،67/1/4(سوا ستاسٹھ کنال ) معینان رقبہ بھی اپنی چار دیواری میں شامل کر لیا،نجی ہاﺅسنگ سوسائٹی کی فروخت کے مطابق سرکاری خزانہ کو 80کروڑ سے زائد کا ٹیکہ ، چار سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود انتظامیہ کی طرف سے کوئی کا رروائی نہ ہو سکی ،اسسٹنٹ کمشنر ،ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹرریونیو،ڈپٹی کمشنر اور کمشنر سرگودھا ڈویژن سرگودھا بے بس ،حبیب اینڈ رفیق کمپنی اور سیکرٹری جہانزیب اعوان نے ضلعی انتظامیہ کو یرغمال بنا لیا۔ وزیر اعلی پنجاب ،وزیر اعظم پاکستان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے قبضہ مافیا سے سرکاری رقبہ واگزارکروانے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق نجی ہاﺅسنگ سوسائٹی رائل آرچرڈ انتظامیہ نے معینان کے لئے مختص سوا ستاسٹھ کنال کے رقبہ پر بھی تعمیرات کر کے اسے اپنی چار دیواری میں شامل کر رکھا ہے معینان رقبہ کسی بھی دیہہ کی آبادی میں وہ رقبہ ہوتا ہے جوکہ موچی، نائی، امام مسجد، چوکیدار سمیت چھوٹے مزارعوں کے لئے مختص ہوتا ہے اور کسی بھی صورت تبدیل یا فروخت نہ ہوسکتا ہے لیکن رائل آرچرڈ انتظامیہ نے اس کو بھی اپنی چاردیواری میں شامل کر کے تعمیرات کر رکھی ہیں اور رائل آرچرڈ انتظامیہ کی فروخت کے مطابق فی مرلہ چھ لاکھ روپے قیمت ہے جبکہ سوا ستاسٹھ کنال آراضی کے 1345 مرلے بنتے ہیں اس طرح اس کی قمت 8 کروڑ 70 لاکھ بنتی ہے چار سال گزر جانے کے باوجود بھی ضلعی انتظامیہ مذکورہ رقبہ واگزار نہ کروا سکی ہے کیونکہ حبیب اینڈ رفیق کمپنی اور جہانزیب اعوان نامی سیکرٹری نہ صرف بااثر ہیں بلکہ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو کارروائی نہ کرنے پر مجبور کر رکھا ہے صرف کاغذی رپورٹس پر عرصہ چار سے کام چل رہا ہے جبکہ معینان رقبہ کے الاٹیوںکا کہنا ہے کہ ہمارے لیے مذکورہ رقبہ بے کار ہوچکا ہے کیونکہ ہمارے رقبہ کو سیراب کرنے والے سرکاری واٹر کورس (کھال ) پر رائل آرچرڈ انتظامیہ نے نہ صرف قبضہ کر رکھا ہے بلکہ اس کی جگہ پر تعمیرات کرکے سڑکیں بنا لی ہیں اسی وجہ سے ہم اپنے رقبہ کو سیراب نہ کر سکتے ہیں جبکہ روزگار نہ ہونے کی وجہ سے ہم فاقوں کی نوبت تک پہنچ چکے ہیں ہم نے بارہا مرتبہ احتجاج کیا۔ ضلعی انتظامیہ سے لے کر اوپر تک درخواستیں گزاری لیکن ہماری شنوائی نہ ہو سکی اور ہم تھک ہار کر چپ کر گئے۔ اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

’پاکستانیوں کے اکاؤنٹس معطل ہونے کا معاملہ فیس بک، ٹوئٹر کے سامنے اٹھائیں گے‘

اسلام آباد: (ویب ڈیسک)ڈی جی ا?ئی ایس پی ا?ر میجر جنرل ا?صف غفور نے کہا ہے کہ حکام نے فیس بک اور ٹوئٹر کے سامنے پاکستانیوں کے اکاو¿نٹ معطل کرنے کا معاملہ اٹھایا ہے۔اپنے ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ فیس بک اور ٹوئٹر کے علاقائی ہیڈکوارٹر میں کام کرنے والا بھارتی عملہ ان اکاو¿نٹس کے معطل ہونے کی وجہ ہے۔انہوں نے صارفین سے درخواست کی کہ اگر وہ معطل ہونے والے اکاو¿نٹس سے ا?گاہ ہیں تو پوسٹ میں رپلائی کریں۔خیال رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے پاکستانی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شکایت سامنے ا?رہی ہے کہ جب وہ کشمیر کے حق میں کچھ پوسٹ کرتے ہیں تو ان کے اکاو¿نٹ معطل کردیے جاتے ہیں۔اب تک فیس بک اور ٹوئٹر کی جانب سے متعدد اکاو¿نٹ کو معطل کیا جاچکا ہے جبکہ اس حوالے سے ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ ا?ج دن بھر چلتا رہا۔
\

کشمیری بھارتی وزیر اعظم کو گھیرنے کیلئے تیار، مودی کیساتھ نیویارک میں کیا ہونیوالاہے؟پڑھئے

اسلام آباد ( ویب ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی شاہد مسعود کا کہنا ہے کہ عمران خان اگلے ماہ نیویارک جائیں گے لیکن ان کے نیو یارک جانے سے پہلے اس خطے میں اور بہت سے واقعات ہوں گے۔پاکستان کے اندر باہر اور دائیں بائیں بھی بے شمار واقعات ہوں گے۔عوام نے کوشش کرنی ہے کہ وہ غلط لائن میں نہ ا?جائیں۔کیونکہ پوری کوشش کی جائے گی کہ پیسے دے کر فلاں فلاں تحریک کو چلایا جائے۔لیکن چاہے پاکستان میں جتنے بھی سیاسی مسائل یا اختلافات ہوں۔اتنے سالوں سے کشمیر کے معاملے پر سب ایک پیج پرہیں۔اب چونکہ عمران خان اگلے ماہ امریکا جا رہے ہیں تو اس سے ایک دن پہلے یا بعد میں مودی بھی جا رہے ہیں۔جب کہ نیویارک میں کشمیری جمع ہو رہے ہیں اور وہ مودی کو وہاں گھیریں گے۔ شاہد مسعود نے مزید کہا کہ مودی نے عمران خان کو دیکھتے ہوئے نیویارک جانے کا اعلان کیا ہے۔یاد رہے کہ اقوام متحدہ کاسالانہ اجلاس اگلے ماہ ستمبر میں نیویارک میں ہوگا۔