بنگلہ دیش: کچی بستی میں آتشزدگی سے ہزاروں افراد بے گھر

بنگلہ دیش (ویب ڈیسک)بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں واقع کچی بستی میں آگ لگنے کے نتیجے میں 10 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوگئے۔فرانسیسی خبررساں ادارے ‘ اے ایف پی’ کی رپورٹ کے مطابق فائر سروسز کے عہدیدار ارشاد حسین نے بتایا کہ ڈھاکہ کے علاقے میر پور میں 16 اگست کی رات آگ بھڑکنے کے نتیجے میں 2 ہزار سے زائد جھونپڑیاں جل کر راکھ ہوگئیں۔58 سالہ عبدالحامد جو چائے کا ٹھیلا چلاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ‘ میں ایک بھی چیز نہیں بچا سکا، میں نہیں جانتا کہ اب کیا کروں گا’۔فائر فائٹرز کا کہنا ہے کہ حکام نے فوری طور پر آگ پر قابو پالیا تھا جس کے باعث کوئی ہلاکت نہیں ہوئی تاہم کئی افراد زخمی ہوئے۔علاوہ ازیں اکثر رہائشی افراد حادثے کے وقت اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ عیدالاضحیٰ کا تہوار منانے گئے تھے۔مقامی پولیس کے سربراہ غلام ربانی نے کہا کہ ‘ اگر مذکورہ افراد بھی حادثے کے وقت موجود ہوتے تو زیادہ نقصان ہوسکتا تھا’۔ارشاد حسین نے کہا کہ تقریبا 10 ہزار افراد نے قریبی اسکولوں میں قائم گئے کیمپوں میں پناہ لی ہے، اسکولز ہفتے بھر کی طویل چھٹی کے باعث بند تھے۔میونسپل عہدیدار شفیع الاعظم نے بتایا کہ ‘ ہم انہیں خوراک، پانی، ٹوائلٹس اور بجلی کی سہولیات فراہم کررہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکام آتشزدگی کے باعث بے گھر ہونے والے افراد کو مستقل رہائش فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔کچھ خاندانوں نے مون سون کے باعث موسلا دھار بارش سے بچنے کے لیے ترپال کا استعمال کیا لیکن بارش کے باعث ہر جگہ کیچڑ موجود ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ حفاظتی اقدامات کی کمی کی وجہ سے ڈھاکہ میں آتشزدگی کے واقعات عام ہیں۔خیال رہے کہ رواں برس عمارتوں میں آتشزدگی کے مختلف واقعات میں اب تک 100 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔2012 میں ڈھاکہ میں 9 منزلہ گارمنٹ فیکٹری میں آگ لگنے کے نتیجے میں 111 ورکرز ہلاک ہوگئے تھے، بعدازاں تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ فیکٹری میں موجود مینیجروں نے متاثرین کو باہر نکلنے سے روک دیا تھا۔اس سے قبل 2012 میں ڈھاکہ کے گنجان آباد علاقے نمتولی میں آتشزدگی کے نتیجے میں 123 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

گزشتہ رات پاکستانی فوج نے بھارتی فوج کے 25 جوانوں کو ہلاک کر دیا لیکن بھارت اس بات کو چھپا رہا ہے: بھارتی کرنل کا انکشاف

سری نگر (ویب ڈیسک) بھارتی فوج کے افسر نے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر ظلم کرنے سے انکار کر دیا۔کرنل وجے اچاریہ نے بھارتی فوج کی جانب سے کشمیریوں پر ظلم کرنے کے حکم پر فوج سے استعفیٰ دے دیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے بتایا ہے کہ گزشتہ رات پاکستان نے ان کی یونٹ کے 25فوجی جوانوں کو ہلاک کر دیا لیکن ان کی حکومت نے اس بات کو چھپایا اور بھارتی میڈیا نے بھی اسے کوریج نہیں دی۔کرنل وجے اچاریہ نے کہا کہ بھارتی فوجی جوانوں کی ہلاکت کو بھارتی میڈیا کی جانب سے کوئی کوریج نہیں دی گئی، میں فوج سے استعفیٰ دے رہا ہوں کیونکہ میں اپنے کشمیریوں پر ظلم نہیں کر سکتا۔ کرنل وجے نے

سوشل میڈیا پر کہا ہے کہ انہوں نے استعفیٰ دیکر نئی دہلیواپس جانے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ انکے استعفے کی وجہ کشمیر ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم کیسے اپنے لوگوں کو مار سکتے ہیں، میں مزید یہ برداشت نہیں کرسکتا، ’بائے انڈین آرمی‘۔کرنل وجے نے بتایا کہ بھارتی فوجی بھی مر رہے ہیں لیکن بھارت ان کے بارے میں میڈیا پر بتا نہیں رہا۔ انہوں نےبھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت کشمیر میں کشمیریوں پر ظلم و ستم کر رہا ہے۔کرنل وجے نے کہا کہ وہ کیسے کشمیریوں پر ظلم کر سکتے ہیں؟ اس لیے وہ بھارتی فوج سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔ بھارتی فوجی افسر نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان فائرنگ اور گولہ باری کے تبادلے میں 25بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے جسے بھارت چھپا رہا ہے لیکن وہ اسے نہیں چھپا سکتے، وہ ان کی یونٹ کے جوان تھے۔خیال رہے کہ بھارت نے 5اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے وہاں کرفیو نافذ کر دیا ہے اور کشمیریوں پر ظلم و ستم کیا جا رہا ہے۔ بھارتی فوج کو کشمیریوں کے خلاف فری ہینڈ دے دیا گیا جس کے بعد نہتے کشمیری ظلم و جبر کی چکی میں پس رہے ہیں۔

جرمنی میں سانپ نے ٹرانسفارمر میں گھس کر پورے علاقے کی بجلی بند کردی

برندن برگ(ویب ڈیسک) جرمنی میں ایک لمبے سانپ نے بجلی کے ٹرانسفارمر میں گھس کر تار کاٹ دیئے جس کے نتیجے میں سیکڑوں گھر تاریکی میں ڈوب گئے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنی نوعیت کا یہ انوکھا واقعہ جرمنی کے صوبے برندن برگ میں پیش آیا جہاں اچانک بجلی غائب ہوگئی اور بظاہر اس کی کوئی وجہ بھی سامنے نہیں آسکی کیوں کہ موسم برسات کا نہ تھا، نہ ہوائیں طوفانی تھیں بلکہ سب کچھ معمول کے مطابق تھا۔الیکٹرک کمپنی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ تمام ہائی ٹینشن وائر درست حالت میں تھے اور کوئی گرڈ

اسٹیشن بھی ٹرپ نہیں ہوا تھا اسی طرح مقامی سطح پر بھی تار ٹوٹنے کی کوئی اطلاع نہ تھی، کمپنی کے اہلکار بجلی منقطع ہونے کی وجہ کی تلاش کے دوران ایسے ٹرانسفارمر تک پہنچے جس میں ایک لمبا اور خطرناک سانپ موجود تھا۔ایسا تاریخ میں کم کم ہی ہوا ہوگا کہ کسی علاقے کی بجلی کی بحالی کے لیے الیکٹرک کمپنی کے اہلکاروں کے علاوہ وائلڈ لائف سے بھی مدد لی گئی ہو۔ وائلڈ لائف نے سانپ کو ٹرانسفارمر سے نکالا جس کے بعد الیکٹرک اہلکاروں نے ٹرانسفارمر کی مرمت کرکے علاقے کی بجلی بحال کردی اور فیس بک پر تصاویر شیئر کرنا نہ بھولے۔ آپ بھی دیکھیں۔

ڈین جونز بھی قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ بننے کی دوڑ میں شامل ہوگئے

لاہور(ویب ڈیسک) سابق آسٹریلوی کرکٹر ڈین جونز بھی پاکستان ٹیم کا ہیڈ کوچ بننے کے لیے امیدواروں میں شامل ہوگئے ہیں، انہوں نے اپنی درخواست پی سی بی کو جمع کروا دی ہے۔ڈین جونز آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کرکٹ کے لیے کنسلٹنٹ کے طور پر کام کر چکے ہیں،افغانستان کے عبوری کوچ بھی رہے،پی ایس ایل کی فرنچائز اسلام آباد یونائیٹڈ ان کی کوچنگ میں دو بار چیمپئن بن چکی ہے۔ڈین جونز قبل ازیں بھی ایک بار پاکستان ٹیم کی کوچنگ سنبھالنے کے لیے مضبوط امیدواروں میں شامل تھے لیکن بعض تنازعات کی بنا پر ان کو نظر انداز کردیا گیا تھا۔ یاد رہے کے پی سی بی نے قبل ازیں ہیڈ کوچ کے امیدواروں کو 23 اگست تک درخواست جمع کروانے کی ہدایت کی تھی لیکن بعدازاں تاریخ آگے بڑھا کر 26 کردی گئی۔

اذان سمیع نے والد کے ساتھ بھارت میں نہ رہنے کی وجہ بتادی

کراچی(ویب ڈیسک) بھارتی گلوکار عدنان سمیع خان اور زیبا بختیار کے بیٹے اذان سمیع خان نے بھارت کے بجائے پاکستان میں رہنے اور یہاں کیریئر شروع کرنے کے حوالے سے کہا ہے کہ پاکستان ان کا گھر ہے لہذا انہوں نے بھارت کے بجائے یہاں رہنے کو ترجیح دی۔اذان سمیع خان نے حال ہی میں دئیے گئے انٹرویو میں اپنے کیریئر اور اپنے والد عدنان سمیع کے ساتھ اپنے تعلقات کے حوالے سے کھل کر گفتگو کی۔ اذان سمیع نے اپنے والد کے بھارت میں رہنے کے فیصلے کے حوالے سے کہا کہ بھارت میں رہنے کا فیصلہ ان کا تھا اورمیں ان کے فیصلے کی عزت کرتا ہوں۔اذان سمیع نے کہا میرے والد کی طرح میرے پاس بھی اختیار تھا کہ میں بھارت جاکر اپنا کریئر شروع کروں یا پاکستان میں رہوں، تو میں نے اپنے ملک میں رہنے کو ترجیح دی۔ پاکستان میرا گھر ہے اور میری والدہ محب وطن خاتون ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان فلم انڈسٹری کو بھی میں اپنے گھر کی طرح مانتا ہوں اس لیے میں نے پاکستان میں رہنے اوریہاں کام کرنے کو ترجیح دی۔اذان سمیع نے اپنے اور اپنے والد کے درمیان تعلقات کے بارے میں کہا کہ ہم دونوں کا رشتہ بہت عجیب ہے، میں ان سے اور ان کے کام سے سیکھنے کی کوشش کرتاہوں۔ میں ان کا بیٹا ہوں لہذٰا میرا حق نہیں ہے کہ میں ان پر یا ان کے کسی فیصلے پر تبصرہ کروں۔ لیکن میری زندگی میں ایک بات بہت واضح ہے کہ میں ایک پاکستانی ہوں اور پاکستان میں کام کرنا چاہتاہوں۔اذان سمیع نے ان کے والد پر سوشل میڈیا پر بننے والی مزاحیہ پوسٹوں پر کہا کہ انہیں یہ پوسٹیں دیکھ کر بالکل بھی برا نہیں لگتا بلکہ کچھ پوسٹس تو اتنی مزاحیہ ہوتی ہیں کہ مجھے انہیں دیکھ کر بہت ہنسی آتی ہے۔ یہ بات تو طے ہے کہ پاکستانیوں کی حس مزاح کو کوئی ہرا نہیں سکتا اور مجھے یہ پوسٹس دیکھ کر بڑا مزہ آتا ہے تاہم صرف ایک چیز بری لگتی ہے کہ لوگ یہ مزاحیہ پوسٹس بناتے ہوئے انسان کا ماضی کا کام بھول جاتے ہیں۔واضح رہے کہ اذان سمیع خان کا شمار پاکستان کے نامور موسیقاروں میں ہوتا ہے انہوں نے حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلموں”پرے ہٹ لو“ اور ”سپر اسٹار“ کی موسیقی ترتیب دی ہے جسے شائقین نے بے حد پسند کیاہے۔ اس کے علاوہ فلم ”سپراسٹار“ کا اسکرین پلے بھی اذان سمیع نے لکھا ہے۔

سری نگر میں نقل و حرکت پر دوبارہ پابندی عائد، جھڑپوں میں 24 افراد زخمی

سری نگر (ویب ڈیسک)مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں پولیس اور علاقہ مکینوں کے درمیان جھڑپوں میں 24 افراد زخمی ہوگئے جس کے بعد بھارتی حکام نے اکثر علاقوں میں نقل و حرکت پر دوبارہ پابندی عائد کردی۔برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق 2 سینئر عہدیداران اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ علاقہ مکینوں اور پولیس کے درمیان رات گئے تک جاری رہنے والی جھڑپوں کے باعث دوبارہ پابندی عائد کی گئی۔گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے کچھ مقامات میں کرفیو میں نرمی کے بعد سے 24 گھنٹے سے 5 اگست کے بھارتی اقدام کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ریاستی حکومت گزشتہ 2 ہفتوں سے کرفیو کے نفاذ سے انکار کرتی رہی لیکن چند گھنٹے قبل شہر کے کئی مقامات پر سڑک بند کرکے لوگوں کو واپس بھیج دیا گیا۔بعض مقامات پر سیکیورٹی فورسز نے علاقہ مکینوں کو بتایا کہ کرفیو نافذ ہے۔بھارتی حکومت کے 2 سینئر عہدیداران نے بتایا کہ گزشتہ شب پ±رتشدد جھڑپوں کے نتیجے میں زخمی ہونے والے 2 درجن سے افراد ہسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں جو پیلیٹ گنز کا شکار بھی ہوئے۔سری نگر میں مقبوضہ جموں و کشمیر حکومت اور نئی دہلی میں وفاقی حکومت کے نمائندگان سے حالیہ جھڑپوں اور زخمیوں کی تعداد سے متعلق فوری طور پر رابطہ نہیں ہوسکا۔سرکاری ذرائع میں سے ایک نے بتایا کہ سری نگر کے 2 درجن سے زائد مقامات پر مظاہرین نے سیکیورٹی فورسز پر پتھراﺅ کیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند روز سے مظاہروں کے دوران سیکیورٹی فورسز پر پتھراﺅ کی شدت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔عینی شاہدین اور حکام نے بتایا کہ گزشتہ شب سری نگر کے علاقوں ریناواری، نوہٹہ اور گوجوارہ میں زیادہ جھڑپیں ہوئی جہاں بھارتی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس، چلی گرنیڈز اور پیلیٹ گنز برسائیں۔چلی گرنیڈز میں سرخ مرچ شامل ہوتی ہے جن کے پھٹنے پر آنکھوں اور جلد پر شدید جلن ہونے کے ساتھ ساتھ ایک تیز بدبو بھی آتی ہے۔عہدیداران نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سری نگر کے علاقے صورہ سمیت دیگر علاقوں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔خیال رہے کہ گزشتہ دو ہفتوں سے سورہ کشمیریوں کی جانب سے مظاہروں کا مرکز رہا ہے۔سینئر حکومتی عہدیدار اور سری نگر کے مرکزی ہسپتال کے حکام نے کہا کہ ہسپتال لائے جانے والے 17 افراد پیلیٹ گنز سے زخمی ہوئے تھے۔انہوں نے کہا کہ 12 زخمیوں کو ڈسچارج کردیا گیا تھا جبکہ 5 افراد شدید زخمی ہوئے تھے اور ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔ہسپتال حکام اور ایک پولیس افسر نے بتایا کہ براری پورہ کے رہائشی 65 سالہ محمد ایوب کو گزشتہ دوپہر چلی گرنیڈز اور آنسو گیس برسانے کے نتیجے میں سانس کی تکلیف کے باعث ہسپتال لے جایا گیا تھا جہاں وہ رات میں انتقال کرگئے تھے اور ان کی تدفین بھی کردی گئی ہے۔آج صبح پیراملٹری پولیس نے سری نگر کے علاقے راج باغ کے رہائشی 35 سالہ جاوید احمد کو اولڈ سٹی جانے سے روک دیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ ’مجھے وہاں اپنے والدین سے ملنے جانا تھا، پولیس نے خاردار تاروں سے راستہ بند کیا ہوا تھا، انہوں نے مجھے علاقے میں کرفیو کے باعث واپس جانے کے لیے کہا‘۔گزشتہ روز 12 دنوں سے جاری بلیک آو¿ٹ کے بعد سری نگر کے کچھ علاقوں میں لینڈ لائنز سروس بحال کردی گئی تھیں جبکہ ریاستی حکومت کا کہنا تھا کہ آج شام تک اکثر ٹیلی فون ایکسچینجز بھی بحال ہوجائیں گی۔تاہم مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز معطل رہیں گی۔

45 بچیوں سے زیادتی کا معاملہ؛ تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل

راولپنڈی(ویب ڈیسک) کالجز اور یونیورسٹیز میں زیر تعلیم 45 بچیوں سے زیادتی اور انہیں بلیک کرنے کے معاملے کی تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔چند روز قبل راولپنڈی پولیس نے درجنوں لڑکیوں کے اغوا اور زیادتی کے الزام میں میاں بیوی کو گرفتار کیا تھا۔ دونوں ملزم زیر حراست ہیں تاہم درندگی کا نشانہ بننے والی ایک طالبہ کی شکایت پر تفتیشی افسر کو ہٹادیا گیا تھا۔ جس کے بعد اب 8 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔معاملے کی تفتیشی ٹیم کی سربراہی ایس ایس پی انوسٹی گیشن محمد فیصل کررہے ہیں، اس کے علاوہ ایس پی راول آصف محمود، ڈی ایس پی سٹی فیصل سلیم، ایس ایچ او سٹی حمد شیرازی، خاتون آفیسر اے ایس پی آمنہ بیگ، تفتیشی افسر اور راولپنڈی پولیس کے آئی ٹی ایکسپرٹس بھی ٹیم میں شامل ہیں۔ تفتیشی ٹیم نے ملزم اور ملزمہ سے تفتیش بھی شروع کردی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم قاسم بظاہر ویب سائٹ پر اینٹی وائرس پرگرام اور دیگر سافٹ ویئر فروخت کرتا ہے، اس نے اپنی ویب سائٹ بنا رکھی ہے اور سوشل میڈیا بلاگر بھی ہے۔ قاسم جہانگیر اور کرن محمود کی شادی تین سال قبل انجام پائی لیکن دونوں کی کوئی اولاد نہیں۔ملزم قاسم اپنی بیوی کے ذریعے کم عمر لڑکیوں کو ورغلا کر زیادتی کا نشانہ بناتا تھا اور اس کی بیوی کرن اپنے خاوند کی لڑکیوں سے زیادتی کی ویڈیو بناتی تھی۔ ملزم میاں بیوی نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ وہ اب تک 45 لڑکیوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنا چکے ہیں، ان سے 10 واقعات کی برہنہ ویڈیوز اور ہزاروں تصاویر بھی برآمد ہوئیں تھیں۔

بھارت کے ایٹمی ہتھیار فاشسٹ مودی حکومت کے ہاتھ لگ چکےہیں، وزیراعظم

اسلام آباد: (ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارت کے ایٹمی ہتھیار فاشسٹ مودی حکومت کے ہاتھ لگ چکےہیں۔سماجی رابطے کی سائٹ پر ٹوئٹ میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت پر ہندونسل پرست، فاشسٹ قیادت اور ا?ئیڈیالوجی نے ایسے ہی قبضہ جمالیا ہے جیسے نازیوں نے جرمنی پر قبضہ جمایا تھا، اس سے وادی کے 90 لاکھ کشمیریوں کی زندگی خطرے میں پڑگئی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ کشمیری 2 ہفتے سے محاصرے میں ہیں، دنیا میں خطرے کی گھنٹیاں بج رہی ہیں، یہ خطرہ پاکستان اور بھارتی اقلیتوں تک وسیع ہورہا ہے جب کہ اقوام متحدہ کے مبصرین بھی مقبوضہ کشمیر میں بھیجے جارہے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مودی کی فاشسٹ قیادت سے نہرو اور گاندھی کے بھارت کو بھی خطرہ ہے، دنیا بھارت کے ایٹمی ہتھیاروں کی سیکیورٹی سنجیدگی سے لے، بھارت کے ایٹمی ہتھیارفاشست مودی حکومت کے ہاتھ لگ چکےہیں، یہ ایسا معاملہ ہے جو صرف خطے کو نہیں پوری دنیا کو متاثر کر رہا ہے۔

مودی کی فرعونیت بے نقاب ، بھارت کے کئی ٹکڑے ہونگے : مشعال ملک

لاہور (لیڈی رپورٹر) نیشنل کشمیر الائنس نے انسانی حقوق کے محافظوں کی فوج تیار کرنے کا اعلان کردیا۔ نیشنل کشمیر الائنس کے قائدین نے اعلان کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی شرمناک پامالی کے خلاف کشمیر ہیومن رائٹس والنٹیرز موومنٹ پاکستان سمیت دنیا بھر سے انسانی حقوق کے محافظین کی رجسٹریشن کا آغاز آج 17اگست سے کررہی ہے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی تاریخ کا طویل ترین مارشل لا نافذ ہے ۔ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہید ہوچکے ہیں،لاکھوں معذور اورشدید زخمی ہیں،آئے روز کشمیر کے مختلف علاقوں میں مظلوم کشمیریوں کی بے نام قبریں دریافت ہورہی ہیں اور پوری دنیا میں بنیادی انسانی حقوق اور آزادی پر یقین رکھنے والے کشمیر میں بھارتی مظالم پر سراپا احتجاج ہیں۔آج دینا کا ہر انسان انسانیت کے ناطے کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے۔دوسری طرف بھارتی وزیراعظم مودی گجرات سے لے کر کشمیر تک مسلمانوں کی کھوپڑیوں کے مینار تعمیر کررہا ہے۔محمد علی درانی نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں کوئی بھی انسانیت پر یقین رکھنے والا فرد کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی پر خاموش نہیں رہ سکتا اور کوئی پاکستانی اس وقت تک پاکستانی کہلانے کا حقدار نہیں جب تک وہ کشمیریوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف اُٹھ کھڑا نہ ہو۔اب وقت آگیا ہے کہ انسانی حقوق کے محافظ پوری دنیا میں ایک منظم فورس بن کر میدان عمل میں آئیں۔اس کے بعد پورے ملک میں کشمیر والنٹیرز کی رجسٹریشن کا آغاز کردیا جائے گا اور بہت جلد کروڑوں رضاکار پاکستان کے کونے کونے میں بہادر افواج کی پشت پر کھڑے نظر آئیں گے۔بھارت سن لو کشمیر جاگ رہا ہے اور اب پاکستان بھی جاگے گا۔تحریک آزادی کشمیر کے نڈر اوردبنگ لیڈر یاسین ملک کی اہلیہ اور تحریک آزادی کشمیر کی خاتون رہنما محترمہ مشال ملک نے کہا کہ بھارت کے کشمیریوں پر ظلم کی طویل رات ختم ہونے والی ہے اور پوری دنیانے بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ قبضے اور کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی کو مسترد کردیا ہے۔مودی کشمیریوں پر ظلم کا استعارہ بن چکا ہے اور یہی مودی،اس کے بھارت اور بھارتی سیکورٹی فورسسز کے ظلم کے خاتمے کی سب سے بڑی علامت ہے۔مشال ملک نے مزید کہا کہ نیشنل کشمیر الائنس کی طرف سے پوری دنیا میں کشمیریوں کے انسانی حقوق کی آواز بلند کرنے کے لیے”کشمیر ہیومن رائٹس والنٹیرز موومنٹ“ کا آغاز اس صبح کی نوید ہے جو کشمیریوں کی صبح آزادی ہے۔بھارت کے جبر اورظلم سے آزادی۔ہم سب کشمیر ہیومن رائٹس والنٹیرز موومنٹ کا حصہ ہیں،ہم اس تحریک میں اپنی شمولیت کو اپنے لیے فخر محسوس کرتے ہیں۔تقریب سے کشمیر ہیومن رائٹس والنٹیرز موومنٹ کے چیف آرگنائزر میاں مصطفی رشید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے ایک ایسی تحریک شروع کردی ہے جس کو کوئی روک نہیں سکتا کیوں کہ یہ تحریک انسانیت سے محبت اور انسانیت کے احترام کی تحریک ہے۔ہم اس تحریک میں پوری قوم اور پوری دنیا کے انسانیت سے محبت کرنے والوں کو شامل کریں گے۔کشمیر ہیومن رائٹس والنٹیرز موومنٹ کے روح رواں معرف صنعتکار مقصود احمد بٹ نے تمام مہمانوں کو ویلکم کیا اور موومنٹ کی غرض و غایات بیان کیں اور کہا کہ ملک بھر کے صنعت کار اس موومنٹ کا حصہ ہوں گے۔چیئرمین یونیک گروپ آف انسٹییوشنز پروفیسر عبدالمنان خرم نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نیشنل کشمیر الائنس کی طرف سے کشمیر ہیومن رائٹس اولنٹیرز موومنٹ کے آغاز پر یہ اُمید کرتے ہیں اب کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنا ممکن نہیں رہے گا اور کشمیر یوں کے ساتھ نہ صرف پورا پاکستان بلکہ پوری دنیا کے انسان دوست کھڑے ہیں۔ تقریب سے مقصود احمد بٹ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔معروف صنعتکار ظفر محمود نے آخر میں تقریب کے تمام شرکاءکاشکریہ ادا کیا ۔تقریب کے اختتام پرمحترمہ مشال ملک اور محمد علی درانی نے کشمیر ہیومن رائٹس والنٹیرز موومنٹ کے موبائل کیمپ کا بھی افتتاع کیا۔ چینل ۵ سے گفتگو کرتے یسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا پوری دنیا میں اس وقت کشمیریوں کے ساتھ یوم یکجہتی منایا جا رہا ہے۔ اور یہ معاملہ پوری اقوام متحدہ نے اٹھا دیا ہے۔ اس حوالے سے حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے چینل ۵ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت خوش آئند بات ہے۔ 54سال بعد سکیورٹی کونسل میں ہمارے مسئلے کو اٹھایا گیا ہے۔ ہنگامی طور پر میٹنگ ہوئی ہے جس میں سارے ممالک بیٹھے تھے ان کےRepresentiveاور Non Perment اندر کی میٹنگ میں بند کمرے میں ہوئی ہے یہ بہت بڑا بریک تھرو ہے کہ پوری دنیا کا امن خطے کے اندر برباد کرنے کے لئے مودی سرکار فل فلیج جنگ کرنا چاہتی ہے۔ مگر انشاءاللہ سارے بت ٹوٹے گے اور کشمیریوں کو آزادی مل رہی ہے۔ پوری دنیا سے آوازیں اٹھ رہی ہیں کیونکہ کوئی بھی حرام کی موت نہیں مرنا چاہتا اگر نیوکلیئر کا بٹن ہندوستان Pressکر دے اب تو ہندوستان کے Defence Ministerبھی اپنے ملک کے خلاف بول رہے ہیں۔ ساری دنیا نے ہمارا ساتھ دینا ہے مودی کی فرعونیت پوری دنیا کو پتہ چل رہی ہے۔

بھارت کی آبی دہشتگردی ، دریاﺅں میں پانی چھوڑ دیا، سیلاب کاخدشہ

لاہور (خبرنگار) بھارت کی جانب سے دریائے چناب میں چھوڑے جانے والے پانی کے باعث ہیڈمرالہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب گیا ۔ فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن کے مطابق بھارت نے دریائے چناب میں پانی چھوڑ دیا ہے جس کے باعث ہیڈمرالہ پر گزشتہ 10 گھنٹوں کے دوران پانی کی آمد میں ایک لاکھ کیوسک کا اضافہ ہوا ہے۔ ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کا بہا ایک لاکھ 80 ہزار 603 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے باعث ہیڈ مرالہ کے مقام پر درمیانے درجے کے سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ دوسری جانب دریائے جموں توی میں بھی پانی کی آمد میں اضافہ ہوا ہے اور یہاں پانی کا بہا 20 ہزار 883 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے جموں توی میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ خیال رہے کہ کچھ روز قبل انڈس واٹر کمشنر نے حکومت کو آگاہ کیا تھا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی جارہی ہے اور بغیر بتائے پانی چھوڑا جا رہا ہے۔ راوی بپھرنے لگا، فلڈ فورکاسٹنگ ڈویڑن نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کا کہنا ہے کہ بارشوں کے باعث راوی میں نچلے درجے کا سیلاب آسکتا ہے، 72 گھنٹوں کے دوران دریا میں سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ نے تمام متعلقہ اداروں کو وارننگ جاری کردی ہے، دریا کنارے آباد افراد کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت بھی جاری کر دی گئی ہیں۔ دریں اثنا بارش نے شہر لاہور کی اہم شاہراہوں کو پانی پانی کر دیا۔ ڈیڑھ گھنٹے کی بارش سے جل تھل ایک ہوگیا۔ کوپر روڈ، کشمیر روڈ، میکلوڈ روڈ، اللہ ہوچوک، لکشمی چوک، شملہ پہاڑی اور حاجی کیمپ میں پانی جمع ہوگیا۔ گاڑیاں پانی میں پھنس گئیں، ٹریفک کی روانی متاثر ہونے سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا پیش آیا۔ سب سے زیادہ بارش لکشمی چوک میں 48 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔چوک ناخدا میں 45 ملی میٹر، تاج پورہ اور گلشن راوی میں 41 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔ پانی والا تالاب میں 36 ملی میٹر بارش ہوئی۔ایم ڈی واسا نے مختلف علاقوں کادورہ کیا اور نکاسی آب کاجائزہ لیا۔