امیتابھ بچن نے بھی انگلینڈ کو فاتح قرار دینے کو مذاق قرار دیدیا

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) مانیٹرنگ ڈیسک بالی وڈ میگا اسٹار امیتابھ بچن نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (ا?ئی سی سی) کے قوانین کا مذاق بناڈالا۔انگلینڈ کی جیت کے بعد پوری دنیا میں کرکٹ قوانین کی تبدیلی کی بحث زور پکڑ گئی ہے، سوشل میڈیا پر کرکٹ فینز بھی ان قوانین کا مختلف انداز میں مذاق اڑا رہے ہیں اور اب بالی وڈ میگا اسٹار نے بھی آئی سی سی قوانین کا مذاق بنایا ہے۔میگا اسٹار امیتابھ بچن کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ ا?پ کے پاس 2 ہزار روپے ہیں اور میرے پاس بھی 2 ہزار روپے ہیں، آپ کے پاس 2 ہزار کا ایک نوٹ ہے اور میرے پاس 500 والے 4 نوٹ ہیں تو بتائیں کون زیادہ امیر ہوگا؟اس کے بعد انہوں نے کہا کہ ا?ئی سی سی قانون کے مطابق جس کے پاس 500 والے 4 نوٹ ہیں وہ زیادہ امیر ہے، اس کے بعد میگا اسٹار نے ہیش ٹیگ ا?ئی سی سی رولز لکھ کر کرکٹ قوانین کا مذاق اڑایا ہے۔ورلڈ کپ میں امپائرنگ کے فیصلوں پر بھی تنقید جاری ہے۔کسی کو فائنل میں انگلینڈ کو اوور تھرو کے 6 رنز دینے پر اعتراض ہے، کسی کو زیادہ باو¿نڈریز پر انگلینڈ کو فاتح قرار دینے پر غصہ ہے۔نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری اسٹیڈ نے آئی سی سی کو مشورہ دیا ہے کہ مستقبل میں 100 اوورز میں بھی فیصلہ نہ ہو سکے تو ٹیموں کو مشترکہ فاتح قرار دیا جائے، سمجھ سے باہر ہے کہ 50 اوورز کے کھیل کا فیصلہ ایک اوورپر کیسے کیا جا سکتا ہے؟؟ جن قوانین کے مطابق 7 ہفتے کھیلتے رہے ہوں تو آخری دن کیلئے نیا قانون کیوں؟

اردو کے معروف شاعر، ادیب اور نغمہ نگار حمایت علی شاعر کینیڈا میں انتقال کرگئے

ٹورنٹو(آئی این پی ) اردو کے معروف شاعر ، ادیب اور نغمہ نگارحمایت علی شاعر آج صبح کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں انتقال کر گئے، حمایت علی شاعرکچھ عرصہ سے علیل تھے اور کینیڈا میں زیر علاج تھے۔ منگل کی صبح حمایت علی شاعر کو دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا،ان کی تدفین کینیڈا میں ہی ہو گی۔حمایت علی شاعر 14 جولائی 1926 کو اورنگ آباد دکن میں پیدا ہوئے تھے، قیام پاکستان کے بعد انہوں نے کراچی میں سکونت اختیار کی اورسندھ یونیورسٹی سے اردو میں ایم اے کیا۔ بعد ازاں وہ اسی جامعہ میں درس و تدریس کے فرائض انجام دیتے رہے۔ان کی شاعری اور فلمی گیت بے انتہا مقبول ہوئے۔ان کی تصانیف میں آگ میں پھول، شکست آرزو، مٹی کا قرض، تشنگی کا سفر، حرف حرف روشنی، دود چراغ محفل (مختلف شعرا کے کلام)، عقیدت کا سفر(نعتیہ شاعری کے ساتھ سو سال، تحقیق)، آئینہ در آئینہ(منظوم خودنوشت سوانح حیات)، ہارون کی آواز(نظمیں اور غزلیں)، تجھ کو معلوم نہیں(فلمی نغمات)، کھلتے کنول سے لوگ(دکنی شعرا کا تذکرہ)، محبتوں کے سفیر(پانچ سو سالہ سندھی شعرا کا اردو کلام)شامل ہیں۔اردو شاعری میں ان کا ایک کارنامہ تین مصرعوں پر مشتمل ایک نئی صنف سخن ثلاثی کی ایجاد ہے۔حمایت علی شاعرکو ان کی ادبی خدمات پر حکومت پاکستان نے صدارتی ایوارڈ سے نوازا جبکہ بہترین فلمی گیت لکھنے پرانہوں نے نگار ایوارڈ بھی حاصل کیا۔اس کے علاوہ انہیں رائٹرگلڈآدم جی ایوارڈ، عثمانیہ گولڈ میڈل(بہادر یار جنگ ادبی کلب) سے نوازا گیا۔

قبضہ مافیا پر بھی ضلعی انتظامیہ خاموش

لاہور (خبر نگار) روزنامہ خبریں میں شائع ہونے والی خبر پر چیف سیکرٹری نے ایکشن لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق دپٹی کمشنر نے اپنے والد کے گھر سے دوگارڈ بھی واپس بلا لئے ہیں اور سرکاری گاڑی جو والدین کے زیراستعمال میں تھی وہ بھی واپس لے لی ہے لیکن ابھی تک گرین بلٹ پر قائم غیر قانونی کیمپ تاحال قائم ہے ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ ابھی کچھ گاڑیاں اپنے فیملی کے زیر استعمال دی ہوئی ہیں جو وہ گاڑی پر ہوٹر لگا کر استعمال کر رہے ہیں جو کہ غیر آئینی ہے ڈپٹی کمشنر کے گھر ابھی تک درجنوں ملازم جن مین خواتین بھی ہیں خاوند کے گھر جس کو ڈپٹی کمشنر نے ڈپٹی کمشنر ہاﺅس ڈکلیئر کیا ہوا ہے کام کر رہے ہیں۔لاہور (خبر نگار) ڈپٹی کمشنر لاہور حکومتی وویژن پر عملدرآمد کروانے میں ناکام ہوگئی اپنے ہی ادارے کی کروڑوں روپے کی پراپرٹی واگزار نہ کرواسکی ۔ٹھوکر نیاز بیگ پر کروڑوں روپے مالیت کی 2کنال 16مرلے زمین پر قبضہ مافیا کا قبضہ متعلقہ انتظامیہ خاموش تماشائی بن گئی عوام کا وزیراعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کرپشن مکاو وویژن پر عمل پیرا ہے جبکہ بیورکریسی اس کے برعکس کام کر رہی ہے خاص کر ڈپٹی کمشنر لاہور صالحہ سعید اپنی کارکردگی بہتر دیکھانے میں ناکام ہوگئی ہے غیر قانونی تجاوازت بارے صرف ٹارگیٹڈ اپریشن کئے گئے جس پر فوٹو سیشن کر کے پنجاب حکومت کو سب اچھے کی رپورٹ دے کر خوش کر دیا گیا ہے لیکن ذرائع کے مطابق سب کچھ اس کے برعکس ہورہا ہے آج بھی کئی اربوں روپے کی سرکاری پراپرٹیز پر قبضہ ہے ۔ڈپٹی کمشنر کی سب سے بڑی نااہلی یہ ہے کہ کروڑوں روپے کی اپنی پراپرٹی واگزار نہیں کروا سکی یہ مہنگی پراپرٹی ٹھوکر نیاز بیگ سٹاپ پر نجی بس اڈے کے ساتھ موجود ہے جس پر متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر اور اس کی انتظامیہ کی ملی بھگت سے قبضہ مافیا قابض ہے ریونیو ریکارڈ کے مطابق یہ دوکنال 16مرلے شجرہ عکس پر ڈپٹی کمشنر بہادر کے نام پر درج ہے لیکن اس کو واگزار نہیں کروایا گیا قبضہ مافیا نے اس جگہ پر تعمیرات کر کے غیر قانونی بلڈنگ بنا لی ہے جبکہ ٹھوکر نیاز بیگ پر پناہ گاہ بنانے کے ھوالے سے زمین کیحکومت کو اشد ضرورت ہے اگر اس کو واگزار کر وا لیا جائے تو یہاں پر مسافروں کےلئے بہت عالی شان پناہ گاہ بن سکتی ہے ۔اس حوالے سے ضلعدار بشیر سے بات ہوئی ان کا کہنا تھا کہ یہ رقبہ ریونیو ریکارڈ کے مطابق ڈپٹی کمشنر لاہور کے نام ہے کسی اور ادارے کی جگہ نہیں ہے۔ اس حوالے ڈپٹی کمشنر سے رابطہ کیا تو ان کا نمبر بند پایا گیا بعد میں ترجمان ڈپٹی کمشنر عمران مقبول سے موقف لیا گیا توانہوں نے روزنامہ خبریں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنر اور تمام سرکلز کے اے سی ایز تجاوازت بارے بھر پور کاروائیاں کر رہے ہیں اس جگہ بارے متعلقہ اے سی سے معلوم کیا جائیگا اس بارے ڈپٹی کمشنر کو اگاہ کیا جائیگا ۔

خبریں کی خبر پر ایکشن۔۔۔! 15 روپے کی روٹی فروخت کرنا جرم ، سینکڑوں نان بائی گرفتار

پشاور ( محمد نعیم اختر سے ) خیبرپختونخوا اور بالخصوص پشاور میں دس روپے کی روٹی پندرہ روپے ہونے پر عوام سراپا احتجاج ہوگئی ہے یاد رہے کہ نانبائی ایسوسی ایشن نے 11 جولائی کو صوبہ بھر میں روٹی کی قیمت میں اضافے کے حوالے سے ہڑتال کی تھی صوبائی اور ضلعی انتظامیہ نے نانبائی ایسوسی ایشن کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے 150 گرام کی روٹی جس کی قیمت 10 روپے تھی اسے 190 گرام وزن کے حساب سے 15 روپے قیمت کرنے پر اتفاق ہوگیا تھا ضلعی انتظامیہ اور نانبائی ایسوسی ایشن کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد یہ ہڑتال ختم ہوگئی تھی لیکن عوام نے حکومت اور انتظامیہ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ایک ہی دن میں نانبائیوں کے آگے گھٹنے ٹیک دئیے ہیں جو کہ غریب عوام کے ساتھ زیادتی ہے نانبائی اگر دو سے تین دن ہڑتال کرتے تو یہ خود ہی اپنی ہڑتال کر دیتے یاد رہے کہ خیبرپختونخوا اور بالخصوص پشاور کی 95 فیصد عوام تندور کی روٹی اور پراٹھا استعمال کرتے ہیں اور گھروں میں صرف 5 فیصد افراد روٹی بناتے ہیں لیکن دوسری جانب نانبائی ایسوسی ایشن نے 190 گرام کی روٹی جو کہ 15 روپے طے ہوئی تھی لیکن نانبائیوں نے 160 گرام اور 155 گرام کی روٹی 15 روپے میں فروخت کرنی شروع کردی ہے جس پر انتظامیہ حرکت میں آئی اور سینکڑوں تندوروں پر چھاپہ مار کر جب وزن چیک کیا گیا تو 190 گرام سے کم تھا اور پندرہ روپے کی روٹی فروخت کی جارہی تھی ان تندوروں کے مالکان کو فوری گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا اور بھاری جرمانہ بھی کیا گیا ادھر نانبائی ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ گیس اور آٹے کی قیمتوں میں اضافے سے نانبائی 190 گرام کی روٹی 15 روپے میں فروخت نہیں کرسکتے لہٰذا اسے 20 روپے کیا جائے ا سے انتظامیہ اور عوام نے مسترد کردیا عوام کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے دور میں عوام کے لئے پہلے ہی دس روپے کی روٹی پندرہ میں خریدنا مشکل ہے عوام کا کہنا تھا کہ یہاں گھروں کے لئے روزمرہ ایک ٹائم کی دس سے پندرہ روٹیاں خریدی جاتی ہیں اور اگراسے تین ٹائم پر کیا جائے تو 30 سے 45 روٹیاں بنتی ہیں ایک غریب گھر کو دو ڈھائی سو روپے زیادہ ادا کرنے پڑتے ہیں جب کہ اب نانبائی یہ روٹی 20 روپے کی کرنا چاہتے ہیں جو کہ سراسر زیادتی اور انتظامیہ اسے کسی صورت قبول نہ کرے۔ عوام کا کہنا تھا کہ اگر یہی قیمت رہی تو عوام فاقہ کشی پر مجبور ہوگی کیونکہ ایک گھر کا فرد اپنی مزدوری سے 400 ےا 500 روپے یومیہ کماتا ہے جبکہ اگر وہ 20 روٹیاں بازار سے خریدے گا تو 400 روپے اسے ادا کرنا پڑیں گے جس کی وجہ سے وہ گھر کے دوسرے اخراجات برداشت نہیں کرسکتا بلکہ ناممکن ہے 15 روپے کی روٹی خریدنے کے لئے بھی ہمیں بجٹ بنانا پڑتا ہے اور اب ہم جہاں 10 روٹیاں خریدتے وہاں چھ خریدتے ہیں اور وقت کا گزارا کررہے ہیں حکومت کو چاہیے کہ اس پر غور کرے۔

شرح سود میں اضافہ تباہی کا نسخہ، مریم نواز کا ملک بھر میں ریلیاں نکالنے کا اعلان

اسلام آباد: (ویب ڈیسک)مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے شرح سود میں اضافے کو تباہی کا نسخہ قرار دیدیا۔مریم نواز نے ٹویٹر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ شرح سود میں اضافہ کاروباری طبقہ کی تباہی کا نسخہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ تاجر اور کاروباری حضرات اس نالائق اور نااہل حکومت سے نجات کیلیے میرا ساتھ دیں میں ان کیلیے بھی لڑوں گی۔ اس سے قبل مریم نواز نے ملک بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالنے کا اعلان کیا۔مریم نواز نے کہا کہ ملک بھر میں احتجاجی ریلیوں کی قیادت خود کروں گی ، مریم نواز نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ریلیوں میں نواز شریف کی رہائی اور رول آف لا کا معاملہ اٹھاو¿ں گی۔

سکور دونوں کا برابر ، پھر فاتح ایک کیوں ؟

ویلنگٹن (نیٹ نیوز) نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری اسٹیڈ نے کہا ہے کہ جب کرکٹ ورلڈ کپ فائنل میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں میں پچاس اوورز کے میچ کے ٹائی ہونے کے بعد سپر اوورز میں بھی اسکور برابر ہوگیا تھا تو بہتر آپشن یہ تھا کہ دونوں ٹیموں کو مشترکہ طور پر فاتح قراردیدیا جاتا۔یاد رہے کہ نیوزی لینڈ ٹیم کو سپر اوور کے بھی ٹائی ہونے کے بعد انگلینڈ کی جانب سے زیادہ باونڈریز مارنے پر اسے فاتح قراردیدیا گیا۔کیوی ہیڈ کوچ گیری اسٹیڈ نے آئی سی سی کو مشورہ دیا کہ مستقبل میں فائنل میچ میں اگر سو اوورز میں بھی فیصلہ نہ ہو سکے تو دونوں فائنلسٹ ٹیموں کو مشترکہ طور پر فاتح قرار دیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ بہت سی چیزوں کا دوبارہ جائزہ لینا چاہیے، جس کے لیے یہ صحیح وقت ہے، یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ پچاس اوورز کے کھیل کا فیصلہ ایک اوورپر کیسے کیا جا سکتا ہے؟گیری اسٹیڈ اس بات پر بھی حیران تھے کہ جن قوانین کے مطابق سات ہفتے ورلڈ کپ کھیلا جاتا رہا، تو آخری دن کے لیے نیا قانون کیوں بنا؟ قانون جو بھی ہیں ہمیں ان کے مطابق چلنا پڑتا ہے۔ سابق بھارتی کھلاڑی گوتم گھمبیر نے دونوں ٹیموں فاتح قرار دیتے ہوئے کہا کہ ورلڈ کپ فائنل کا فیصلہ باو¿نڈری کاو¿نٹ پر کرنا کسی صورت ٹھیک نہیں۔ روہت شرما بھی اس قانون پر زیادہ خوش نظر نہیں آئے اور انہوں نے کہا کہ کرکٹ کے چند قوانین پر سنجیدگی سے نظرثانی کی ضرورت ہے۔بریٹ لی کہا کہ ورلڈکپ فائنل کا فیصلہ اس طرح کرنا ٹھیک نہیں، اس قانون کو تبدیل ہونا چاہیے۔ سابق آسٹریلین کرکٹر ٹام موڈی نے کہا کہ میں سپر اوور قانون حوالے سے غصے کو سمجھ سکتا ہوں، ورلڈکپ فائنل کا باو¿نڈری کی بنیاد پر فیصلہ متنازعہ ہے۔ موڈی نے اپنی ٹوئٹ میں پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم کے بعد میں میچ ٹائی ہونے کی صورت میں سپر اوور میں بعد میں بیٹنگ کرنے کے قانون کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ سابق بھارتی کھلاڑی محمد کیف نے کہا کہ سپر اوور میں ٹائی ہونے پر باو¿نڈریز کی بنیاد پر فیصلے کو ہضم کرنا مشکل ہے، اس سے بہتر تھا کہ دونوں ٹیموں کو فاتھ قرار دے دیتے۔اس موقع پر انہوں نے خراب امپائرنگ کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ بات کسی مذاق سے کم نہیں کہ ورلڈکپ فائنل میں ذمے داریاں انجام دینے والے امپائرز قانون سے لاعلم تھے، اب وہ کہہ کر بچتے رہے ہیں کہ امپائر بھی انسان ہوتے ہیں لیکن یہ غلطی ناقابل معافی ہے۔ ویلنگٹن کی سڑکیں ویران ہیں اور شکست پرکیوی شائقین غمزدہ دکھائی دیتے ہیں۔سابق کرکٹر اسکاٹ اسٹائرس نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ ”آی سی سی کا شاندار کارنامہ ‘ آپ نے اچھا مذاق کیا!۔“ کیوی کوچ گیری اسٹیڈ نے کہا ہے کہ فائنل ٹائی ہونے پر ”مشترکہ فاتح“ والی بات پر غور کرنا چاہئے تھا۔ کپتان کین ولیمسن نے بھی زیادہ با?نڈریز کی بنیاد پر فیصلے کو شرمناک قراردیا۔

لیاقت علی کا قاتل امریکہ نکلا ، سنسنی خیز انکشافات

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر) حامد سعید اختر نے کہا ہے کہ وزیراعظم لیاقت علی خان کے قتل میں امریکہ کے ملوث ہونے بارے مجھ تک معلومات واٹس ایپ کے ذریعے پہنچی ہم ان ذرائع تک نہیں پہنچ سکے جہاں سے یہ آئی ہیں۔ ان معلومات میں بیان کرنے والے نے بتایا کہ امریکہ ایک خاص عرصہ کے بعد مختلف دستاویزات سامنے لے آتا ہے اس طرح کی ایک دستاویز کے مطابق لیاقت علی خان کے قتل کا ذمہ دار امریکہ ہے یہ بات فی الوقت سنائی ہی سمجھتی جاسکتی ہے کیونکہ اس حوالے سے ہمارے پاس مکمل ثبوت نہیں ہیں۔ تاہم اس میں کچھ باتوں کی جانب توجہ دلائی گئی ہے۔ لیاقت علی خان کی شہادت کے واقعہ پر ہمیشہ ایک پردہ ہی پڑا نظر آتا ہے۔ اس بارے مختلف باتیں سامنے آتی رہی ہیں پہلے ایسا بھی کہا جاتا رہا ہے کہ روس نے اپنا دعوت نامہ منظور نہ کرنے پر ان کو قتل کرایا تاہم اسے تو وقت نے غلط ثابت کردیا تھا۔ پاکستان نے روس سے دعوت نامہ کوشش کرکے حاصل کیا تھا۔ کیونکہ وہاں سے پہلے نہرو کو بلالیا گیا تھا پھر جب پاکستان کو بھی دعوت نام مل گیا تو لیاقت علی خان نے پہلے وہیں کا دورہ کرنا تھا وہ روسی زبان بھی جانتے تھے تاہم کچھ واقعات ایسے پیش آئے کہ روس نے وہ دعوت نامہ خود ہی منسوخ کردیا تھا۔ لیاقت علی خان نے امریکہ کا دورہ کیا تو وہاں صدر ٹرومین تھے جنہوں نے ان سے ملاقات میں کہا کہ آپ کے ایران سے بڑے اچھے تعلقات ہیں آپ انہیں کہیں کہ تیل کے ٹھیکے امریکی فرموں کو دیدیں اس بات کو لیاقت علی خان نے رد کردیا کہ ایران سے ہمارے تعلقات ہیں لیکن ہم بلاوجہ اس پر دبا? کیوں ڈالیں کہ ٹھیکے فلاں کو دیدو۔ اس جواب پر صدر ٹرومین نے انہیں دھمکی بھی دی کہ آپ کو تلخ نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وزیراعظم لیاقت علی خان نے کوئی بھی امریکی دبا? لینے سے انکار کردیا اور پاکستان کی حدود میں موجود تمام امریکی طیاروں کو نکل جانے کا حکم دیدیا۔ امریکہ کے صدر نے اس بات کو اپنی بے عزتی سمجھا اورانہیں مروانے کیلئے پاکستان سے قاتل تلاش کرنا چاہے تاہم یہ بات بڑی اہم ہے کہ اسے پاکستان سے اپنے مذموم عزائم پورے کرنے کیلئے کوئی نہ مل سکا پھر افغانستان کا رخ کیا گیا جو پہلے ہی پاکستان کا مخالف تھا اور اسے نئی ریاست ہی تسلیم کرنے سے انکاری تھا۔ سید اکبر نامی افغان کو چنا گیا جس کے ساتھ مزید دو بندے رکھے گئے کہ جب وہ اپنا ٹارگٹ پورا کرلے تو اسے بھی وہی ختم کردیں تاکہ ثبوت ہی ختم ہوجائے ان دونوں کو بھی پولیس نے یا وہاں موجود افراد نے مار ڈالا تھا اس واقعہ میں یعنی دو طرح کی باتیں سننے میں آتی ہیں کہ سید اکبر کو پولیس افسروں نے گولی ماری یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ان دو قاتلوں نے اسے قتل کیا۔ اگر امریکہ نے کوئی خفیہ دستاویزات اوپن کی ہیں اور یہ کہانی سامنے آئی ہے کہ امریکی سی آئی اے تو ایسے کام ہمیشہ کرتی آئی ہے یہ اس کیلئے نئی بات نہیں ہے۔ پاکستان کو آیندہ اپنے مفادات کا خیال رکھنا ہوگا۔ وزیراعظم لیاقت علی خان نے امریکی طیاروں کو پاکستانی حدود سے نکلنے کا حکم دیا تھا کہ یہ ایئرفورس یا دیگر اداروں کے ریکارڈ میں موجود ہوگا اگر تحقیق کی جائے تو اس بارے حقائق سامنے آجائیں گے۔ یہ کیس بڑا الجھا ہوا ہے ایک افسر جو انکوائری رپورٹ لیکر جارہے تھے ان کا طیارہ کریش کر گیا۔ ایک پولیس افسر جو کیس کی دستاویزات لیکر جارہے تھے ان کا طیارہ بھی حادثہ کاشکار ہوگیا۔ اس کیس کی انکوائری سے منسلک افراد اسی طرح غیر قدرتی موت کا شکار ہوئے جو ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ ان سوالات کے جواب تلاش کئے جاسکتے ہیں اگر مکمل تحقیق کی جائے۔

کابینہ اجلاس میں غریب عوام ، 15 روپے روٹی کی بات بھی ہو جاتی

اسلام آباد ‘ لاہور (این این آئی‘ اے این این) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اور نگزیب نے کہاہے کہ عمران صاحب اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں ایک فیصد اضافہ دراصل آپ کی 100 فیصد نالائقی کا ثبوت ہے ، عمران صاحب آج کابینہ کے اجلاس میں غریب عوام کی پندرہ روپے کی روٹی اور بیس روپے کے نان کی بھی بات کر لیتے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کابینہ اجلاس اور وزرائ کی پریس کانفرنس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ عمران صاحب آپ سلیکٹڈ ، نالائق ، نااہل اور معاشی دہشت گرد ہیں۔ انہونے کہاکہ عمران صاحب اسٹیٹ بینک کا شرح سود میں ایک فیصد اضافہ دراصل آپ کی 100 فیصد نالائقی کا ثبوت ہے۔ انہوںنے کہاکہ عمران صاحب عوام جانتی ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے نے قوم کا ایک ایک روپیہ امانت سمجھ کر ملکی مفاد مین خرچ کیا۔انہوںنے کہاکہ عمران صاحب نواز شریف اور شہباز شریف نے سرکاری پیسہ قانونی اور آئینی اختیار کے تحت استعمال کیا۔انہوںنے کہاکہ عمران صاحب آج کابینہ کے اجلاس میں غریب عوام کی پندرہ روپے کی روٹی اور بیس روپے کے نان کی بھی بات کر لیتے۔انہوںنے کہاکہ عمران صاحب عوام کا روٹی، روزگار اور کاروبار بند ،کابینہ اجلاس میں اِس پر بھی بات کر لیتے۔انہوںنے کہاکہ عمران صاحب علیمہ باجی اور جہانگیر ترین کی منی لانڈرنگ کا بھی کابینہ اجلاس میں بات کر لیتے۔انہوںنے کہاکہ عمران صاحب ایک کھرب کے پشاور میٹرو کے کھڈوں کا بھی کابینہ اجلاس میں ذکر کر لیتے انہوںنے کہاکہ عمران صاحب نواز شریف نے پانچ سال میں عوام کوگیارہ ہزار میگاواٹ بجلی، دس ہزار کلو میٹر سڑکیں ، ساٹھ ارب کا سی پیک دیاا±س کا بھی عوام کو حساب بتا دیتے۔انہوںنے کہاکہ عمران صاحب عوام کو ایک کروڑ نوکری اور پچاس لاکھ گھر کیسے ملے کا اِس پر بھی بات کر لیتے۔انہوںنے کہاکہ عمران صاحب لیکن توفیق اللہ کی ، کوئی وزیراعظم بن کے م±نشی ہے اور کو ہی جیل میں بھی وزیراعظم ہے۔انہوںنے کہاکہ عمران صاحب ٹی وی لگالیں، ڈالر مزید مہنگا ہوگیا ہے،۔انہوںنے کہاکہ عمران صاحب ٹی وی لگائیں پالیسی ریٹ میں 12.25 فیصد سے 13.25 ہو گیا۔انہوںنے کہاکہ سلیکٹیڈ وزیراعظم بھوک سے بلکتے عوام کا اپنا طرز انتقام ہوتا ہے اور آپ کا انتقام قریب ہے۔ پےپلز پارٹی پنجاب کے پارلےمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ عوام بھوک سے مررہے ہیں اور وزرائ چور ڈاکو کے نعرے لگانے میںمصروف ہیں ، احتساب اکبر کو صرف اپوزیشن ہی نظر آتی ہے ، حکومت کے عہدیدار آنکھ کھولتے ہی اپوزیشن کے خلاف پریس کانفرنس شروع کردیتے ہیں ، ان وزرائ کی اپنی کارکردگی کیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ تحرےک انصاف اس لئے اقتدار میں آئی کہ صرف چور،چور کے نعرے لگائے ،اب تک اس حکومت کی کارکردگی سوالےہ نشان ہے ، دس ماہ میںعوام کی فلاح کے لئے اےک منصوبہ شروع نہیں کیا جا سکا ، شیخ رشید دوسروں پر تنقید کرتے ہیں ان کے اپنے محکمہ میں کیا ہورہا ہے ،رےلوے میں حاد ثات معمول بن گئے ہیں مگر شیخ رشید کو صرف اپوزیشن نظر آتی ہے۔فردوس عاشق ایوان حکومت کی کارکردگی عوام کو بتانے کے بجائے صرف اپوزیشن پر تنقید کرکے اپنی نوکری پکی کررہی ہیں۔

دس سالہ لیگی حکومت بمقابلہ ایک دن کی بارش

لاہور(ویبڈیسک)وزیر اطلاعات سید صمصام بخاری : چند بارشو ں نے مسلسل 10سالہ لیگی حکومت کا پول کھول دیا۔بارش کے پانی میں شہباز شریف کی کرپشن تیرتی ہوئی نظر آئی۔کارکردگی کا واویلہ کرنیوالوں کو ڈبکیاں لگاتے عوام کیوں نظر نہیں آئے؟ لانگ شوز پہن کر فوٹو شوٹ کے علاوہ خادم اعلیٰ نے کچھ نہیں کیا۔میگا منصوبوں اور کرپشن سے توجہ ہٹتی تو لیگی حکومت کچھ کرتی۔عوام پوچھتے ہیں کہ بڑے شہروں پر بھاری فنڈز کہاں خرچ ہوئے؟ پیرس بنانے کا دعوی کرنے والوں نے لاہور کو وینس بنا دیا۔6مرتبہ حکومت کرنے والوں نے کبھی لانگ ٹرم منصوبہ بندی نہیں کی۔ کاش شہبا زشریف نے اپنے بیٹوں اور داماد کو مثبت کاموں پر لگایا ہوتا۔ شریف فیملی ملک و قوم کی خدمت کرتی تو آج یہ حال نہ ہوتا۔ جس شعبے کو دیکھیں شریفوں کی کرپشن سے اٹا ہوا نظر آتا ہے۔موجودہ حکومت نے ہر شعبے میں اصلاحات کا کام شروع کر دیا ہے۔صوبائی وزیر اطلاعات سید صمصام علی بخاری کی پارٹی کارکنوں سے گفتگو

کرپٹ ٹرائی اینگل نے 16 ارب اڑا دیئے

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی اور (ن) کے ادوار میں سابق حکمرانوں کی جانب سے سرکاری خزانے سے خرچ کیے گئے اربوں روپے وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سابق سربراہان مملکت کے کیمپ آفسز، سکیورٹی اور بیرونی دوروں پر سرکاری اخراجات کی تفصیلات پیش کی گئیں، جو موصول ہوگئی ہیں۔ دستاویز کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف نے کیمپ آفس اور میڈیکل اخراجات کی مد میں 4 ارب 31 کروڑ 83 لاکھ روپے سرکاری خزانے سے خرچ کیے جبکہ سابق صدر آصف زرداری نے 3 ارب 16 کروڑ 41 لاکھ خرچ کیے۔ دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے سرکاری خزانے سے 8 ارب 72 کروڑ 69 لاکھ خرچ کیے، جبکہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے دور حکومت میں 35 کروڑ، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے 24 کروڑ، راجہ پرویز اشرف نے بطور وزیراعظم 32 کروڑ اور سابق صدر ممنون حسین نے 30 کروڑ روپے سرکاری خزانے سے خرچ کیے۔ کابینہ اجلاس کے بعد پریس بریفنگ کے دوران وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ عمران خان بنی گالہ گھر کا خرچ خود اٹھاتے ہیں، عمران خان کے گھر کی سڑک ان کے اپنے پیسوں سے بنی، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کوئی کیمپ آفس نہیں، بلکہ کسی وزیر کا بھی کوئی کیمپ آفس نہیں ہے۔ مراد سعید نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے ڈیٹا کے مطابق سندھ اور جنوبی پنجاب میں سب سے زیادہ غربت ہے، سپریم کورٹ میں جمع رپورٹ کے مطابق تھر میں ہر سال 500 بچے بھوک سے مرتے ہیں، نوازشریف کی سکیورٹی پر 4 ارب31 کروڑ سے زائد آصف زرداری کی سکیورٹی پر 316 کروڑ 41 لاکھ 18 ہزار روپے سے زائد، شہباز شریف پر 872 کروڑ 79 لاکھ 59 ہزار روپے جبکہ یوسف رضا گیلانی نے 24 کروڑ سے زائد خرچ کیے گئے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ 2017 ئ میں سکیورٹی کے نام پر آصف زرداری کے پاس 164 گاڑیاں تھیں، یوسف رضا گیلانی کے لاہور میں 3 جبکہ ملتان میں 2 کیمپ آفس تھے، شہباز شریف کے پاس 5 کیمپ آفسز تھے، نواز شریف کا 2015 میں امریکا کے دورے پر خرچہ 4 لاکھ ڈالر سے زائد تھا، عمران خان قطر جاتے ہیں تو پاکستان اور پاکستانیوں کی بات کرتے ہیں اور یہ قطر صرف قطری خط لینے جاتے تھے۔ شہباز شریف نے 556 مرتبہ نواز شریف کا جہاز استعمال کیا۔ اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی)کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزارئ کے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ ہمارا مقابلہ کسی سیاسی جماعت سے نہیں مافیاسے ہے ، نواز شریف نے 431، آصف زرداری نے 316 کروڑ ، ممنون حسین کی سیکورٹی پر30کروڑ 32لاکھ ، شہباز شریف نے 872 کروڑ سے زائد کی رقم کی ،شہباز شریف نے بچوں، داماد اور بیگموں کے نام پر سیکورٹی سکوارڈ بنائے، کابینہ نے درآمدی خوردنی تیل پر ٹیکس 7فیصد سے کم کرکے 2فیصد کردی، اگست میں شجر کاری مہم کے دوران14کروڑ پودے لگائے جائیں گے4سوپروگرام کریں گے، 14اگست کے بعداسلام آبادمیں پلاسٹک پر مکمل پابندی ہوگی،بنانے اور استعمال پربھاری جرمانہ کیاجائے گا،تاجروں کے جائز مسائل حل کریں گے مگرٹیکس رجسٹریشن پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار مشیر اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان ،وفاقی وزیر مواصلات اور مشیر موسیمیاتی تبدیلی ملک امین سلم نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔مشیر اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ کابینہ کے اجلاس میں عوام کے مسائل کے حل کیلئے مختلف تجاویز زیر غور آئیں، قرضوں میں ڈوبی ہوئی عوام کے ساتھ سابقہ ادوار میں جو نا انصافی ہوئی اور مغلیہ خاندان نے ٹیکس جس شاہانہ انداز میں خرچ کیا اس کے بارے میں کابینہ کو بتایا گیا، سرسبز پاکستان وزیراعظم کا ویڑن ہے اس حوالے سے مختلف اقدامات سے کابینہ کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا کے بغیر نہ کرپشن اور نہ ہی کلین گرین پاکستان مہم کامیاب ہوسکتی ہے، ہم کرپشن اور موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے جنگ لڑ رہے ہیں جب تک سب اس میں شامل نہیںہوں گے ہم کامیاب نہیںہوسکتے، کلین گرین مہم پر آنے والی نسلوں کیلئے اور کرپشن فری پاکستان معیشت کی آزادی کیلئے ہے۔14 اگست کو ہم جسمانی طورپر آزاد ہوئے تھے اور معاشی طورپر آزادی کیلئے ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا۔ میڈیا پبلک سروس میسیج کے طورپر کلین گرین مہم چلائے۔ انہوں نے کہاکہ ریکوڈک کیس کا عالمی عدالت میں ہمارے خلاف فیصلہ آنے کے بعد اس کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے اور وزیر قانون فروغ نسیم کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کردی گئی ہے، کمیٹی کے دیگر ممبران میں وزیر ریونیو حماد اظہر، عشرت حسین، شہزاد اکبر، سید قاسم و دیگر ممبر ہوں گے، کمیٹی فیصلے کی وجوہات ذمہ داروں کا تعین اور کیس کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کرے گی۔ ڈیلی میل میں آنے والی سٹوری کے بارے میں بھی کابینہ میں بات ہوئی، فیصلہ کیا گیا کہ کابینہ کے ہر اجلاس میں سابقہ حکمرانوں نے جہاں جہاں دورے کیے اس کی تفصیلات بتائی جائیں گی اور اس کومیڈیا کے سامنے لایا جائے گا۔ ای کامرس پالیسی فریم ورک کی منظوری دی گئی جس جس وزارت ایڈیشنل چارج پر لوگ کام کررہے ہیں اس کے بارے میں فیصلہ کیا گیا کہ تین ماہ کے اندر خالی اسامیوں کو پ±ر کیا جائے گا میرٹ کی بنیادپر تعیناتی کی جائے گی۔ توصیف ایچ نائیک کو چیئرمین نیپرا لگانے کی منظوری دی گئی، وزیراعظم سستا گھر پروگرام کیلئے زمین کے ریکارڈ میں ابہام کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے جس پر صوبوں کے ساتھ مل کر لینڈ ریونیو ریکارڈ کو ٹھیک کیاجائے گا اور اس کیلئے ایک نظام بنایا جائے تاکہ عوام کو ریلیف ملے ، چیئرمین سی ڈی اے عامر علی کو سی ڈی اے چیئرمین میں تین ماہ کی توسیع کردی گئی ہے۔ وزیراعظم نے آٹا، گھی کی قیمتوں میں اضافے کانوٹس لیتے ہوئے صوبوں سے اس حوالے سے معلومات لینے کی ہدایت کی ہے، مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں پر سخت نظر رکھی جائے گی۔ وزیر توانائی عمر ایوب نے کابینہ کو بتایا کہ گیس کے سلیب میں کوئی ردوبدل نہیں کیا گیا مگر اس کے باوجود تندور والوں نے روٹی کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔ مشیر اطلاعات نے کہاکہ یہ سازش ہورہی ہے۔ درآمدی خوردنی تیل پر ٹیکس ساتھ فیصد سے کم کرکے 2فیصد کردیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ ہمارا مقابلہ کسی سیاسی جماعت سے نہیں مافیا سے ہے۔ ہم ان کا گٹھ جوڑ توڑیں گے ، مافیا تاجروں کو استعمال کرنے کی کوشش کررہی ہے ، تاجروں کے جائز مطالبات حل کریں گے مگر ٹیکس رجسٹریشن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ ان کو ہرصورت اپنے آ پکو رجسٹر کرنا ہوگا۔ وزیر مواصلات مراد سعید نے کہاکہ پچھلے دس سال کے بیرونی دوروں کی تفصیلات آج کابینہ میںپیش کی گئی ، سابقہ حکمرانوں نے سیکورٹی ، کیمپ آفسز کے نام پر ٹیکس کا پیسہ اپنی عیاشیوں کیلئے استعمال کیا۔ تھر میں 500سے زائد بچے بھوک سے مرتے ہیں، صاف پانی کے مسائل سب سے زیادہ سندھ میں ہیں لیکن وہاں کے حکمرانوں نے ان کیلئے کچھ نہیں کیا، پیپلزپارٹی کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے پانچ کیمپ آفسز رکھے تھے تین لاہور شہر کے اندر اور دو ملتان میں تھے ، آصف علی زرداری قوم پر بہت بھاری پڑے ان کے دو کیمپ آفس لاڑکانہ، رتو ڈیرو میں بھی ایک کیمپ آفس تھا ، ان کی سیکورٹی پر 316 کروڑ 41لاکھ 18ہزار سے زائد خرچ ہوئے ، یہ اعدادو شمار 2013سے 2018 کے درمیان کے ہیں جب وہ صدر نہیں تھے۔ 2016ئ میں ان کے پاس 246 سرکاری گاڑیاں تھیں، 2017 میں 164 اور 2019ئ میں 158 گاڑیاں ان کے زیر استعمال تھیں۔ جبکہ ان کی سیکورٹی پر 656 اہلکار تعینات تھے۔ انہو ںنے کہا کہ عمران خان امریکہ کے دورے کے دوران پاکستانی سفارتخانے میں قیام کریں گے، نواز شریف نے امریکہ کے دورے کے دوران 4لاکھ 60ہزار ڈالر خرچ کیے ، 2016ئ میں اپنے علاج پر 3لاکھ 27ہزار پا?نڈ خرچ کیے ، نااہل ہوئے تو وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے رائیونڈ کو کیمپ آفس قرار دیدیا جس پر 24 کروڑ پچاس لاکھ روپے صرف باڑ لگانے پر خرچ ہوئے ، 6 کروڑ 67 لاکھ سے زائد رائیونڈ کیمپ آفس کی سیکورٹی کیلئے کیمرے خریدنے پر خرچ کیے گئے۔431 کروڑ44لاکھ روپے نواز شریف کی سیکورٹی پر لگائے گئے۔ جبکہ دوسری طرف عمران خان اپنے گھر کی طرف آنے والی سڑک اور اس کے گرد باڑ لگانی ہوتو خود لگاتا ہے۔ عمران خان کا کوئی کیمپ آفس نہیں ہے وہ اپنا خرچ خود اٹھاتے ہیں۔ شہباز شریف نے 872 کروڑ سے زائد کی رقم اپنی سیکورٹی پر خرچ کی ، بچوں، داماد اور بیگموں کے نام پر سیکورٹی سکوارڈ بنائے۔ پانچ کیمپ آفس تھے ، چھوٹے میاں نے بڑے میاں کا خرچ اٹھایا، غیر قانونی طورپر وزیراعظم کا جہاز 556 مرتبہ استعمال کیا جس پر41 کروڑ اخراجات ہوئے۔سابق صدر ممنون حسین کی سیکورٹی پر30کروڑ 32لاکھ کے اخراجات ہوئے۔ جب نواز شریف قطر جاتے تھے تو قطری خط لے کر آتے تھے ، جب عمران خان قطر گئے تو اپنی عوام سے خطاب کیا، سعودی ولی عہد سے پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کی بات کی۔ عمران خان نے بیرونی دوروں میں قوم کا مقدمہ لڑا۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی سیکورٹی سابق وزیراعلیٰ کی سیکورٹی کے مقابلے میں 85.6 فیصد کم ہے،60 فیصد سفری الا?نس میں کمی کی ہے اور ان کا کوئی کیمپ آفس نہیں ہے، سابقہ حکمرانوں نے عوام کا مال لوٹا بھی ہے اور اس کو اپنے اوپر خرچ کرنے کی بجائے دوبارہ عوام کا پیسہ اپنے اوپر خرچ کیا۔ مشیر موسیماتی تبدیل ملک امین اسلم نے کہاکہ ہمارا ویڑن نیا پاکستان کا ہے اور اس کیلئے ہمیں پائیدار ترقی چاہیے، کلین گرین پاکستان کیلئے ہم شجرکاری کی مہم جلد شروع کریں گے ، پورے پاکستان میں 14کروڑ پودے لگائے جائیں گے ، 400 پروگرام کیے جائیں گے۔ پلاسٹک بیگ کا استعمال عذاب بن چکا ہے، نالیوں کی بندش، سیلابوں کی وجہ یہی ہے، پلاسٹک کی عمر 1ہزار سال ہے جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ کابینہ میں پلاسٹک پر مکمل پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 14 اگست کے بعد اسلام آباد میں پلاسٹک کے بیگ کے استعمال پر مکمل پابندی ہوگی۔ پہلی حکومتوں نے بھی پلاسٹک پر پابندی لگائی مگر اس پر عمل نہ کرسکیں۔14 اگست کے بعد پلاسٹک کے شاپر بنانے پر بھاری جرمانہ عائد کیاجائے گا، بنانے والے پر 50 ہزار سے 5لاکھ تک ،فروخت کرنے والے پر 10 ہزار سے 50ہزار روپے جرمانہ کیا جائے گا۔1990ئ میں پاکستان میں ایک کروڑ بیگ استعمال ہوتے تھے آج ہم سالانہ 55 ارب پلاسٹک بیگ استعمال کررہے ہیں اوسط ہر پاکستانی سالانہ 300سے زائد شاپنگ بیگ استعمال کرتا ہے یہی رفتار رہی تو 2050ئ میں سمندر میں مچھلیاں کم اور پلاسٹک زیادہ ہوگا۔ پلاسٹک بیگ کی جگہ عوام کو کپڑے اور ری سائیکل شاپنگ بیگ دیں گے اور ایک لاکھ بیگ عوام میں مفت تقسیم کریں گے۔ سوالا ت کے جواب میں مشیر اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ قوم اب ہم سے رزلٹ چاہتی ہے اور کرپشن کی ریکوری کے حوالے سے ہم پر دبا? ہے۔ وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ریکوری کا عمل تیز کیا جائے۔ جب ریکوری شروع ہوجائے گی تو اس کے بارے میں بھی عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔ مراد سعید نے سوالوں کے جواب میں کہاکہ ایک شخص کو جب سپریم کورٹ نے نا اہل قرار دیدیا تو کس طرح اس کو سیکورٹی دی جاسکتی ہے۔ کیا وزیراعلیٰ کو یہ اختیار ہے کہ وہ وزیراعظم کا جہاز استعمال کرے۔ صرف این ایچ اے سے 700کروڑ سے زائد کی ریکوری ہوگی۔ نواز شریف کا صرف ایک لندن کا دورے پر عمران خان کے تمام دوروں سے زیادہ خرچ آیا۔