میاں بیوی کی عمروں میں کتنا فرق کامیاب شادی کی ضمانت ہوتا ہے؟

لاہور (ویب ڈیسک) شادی کا رشتہ خوشی، دکھ اور دیگر جذبات سے نکل کر اپنے اندر کچھ منفرد فوائد اور حقائق بھی چھپائے ہوئے ہوتا ہے جو ہم سب کے سامنے ہوتے ہیں۔جیسے شوہر اور بیوی کا اچھا تعلق جان لیوا امراض سے بچانے یا ان کا شکار ہونے پر جلد صحت یاب ہونے میں مدد دیتا ہے۔مگر ایک سوال ایسا ہے جو اکثر افراد کے ذہنوں میں اترتا ہے کہ شوہر اور بیوی کی عمروں میں کتنا فرق انہیں مثالی جوڑی بناسکتا ہے؟ویسے تو کچھ لوگوں کے لیے عمر نمبر سے زیادہ کچھ نہیں اور اس کا زندگی بھر کے رشتے سے کوئی تعلق نظر نہیں آتا مگر کچھ سائنسدانوں کے خیال میں ایک کامیاب تعلق اور عمر کے فرق میں تعلق موجود ہے۔امریکا کی ایمیری یونیورسٹی کے محققین نے اس بارے میں دلچسپ تحقیق کی ہے جس میں بتایا گیا کہ شادی شدہ جوڑے کی عمر میں کتنا فرق ان کے رشتے کو کامیاب یا ناکام بنانے میں کردار ادا کرسکتا ہے۔اس تحقیق میں 3 ہزار افراد کو شامل کیا گیا جو کہ شادی شدہ تھے۔محققین نے ان سب کے درمیان دلچسپ تعلق دریافت کیا اور وہ یہ تھا کہ عمر کا فرق جتنا زیادہ بڑھتا گیا، شادی کی ناکامی کا خطرہ بھی اتنا ہی بڑھ گیا۔محققین نے اس بارے میں کوئی واضح وجہ بیان نہیں کی مگر ان کا کہنا تھا کہ نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ جن جوڑوں کی عمروں میں فرق بہت زیادہ ہوتا ہے تو ان کے خیالات بھی کافی مختلف اور دلچسپیاں اور مقاصد بھی متضاد ہوتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اگر جوڑے کی عمر میں 5 سال سے زیادہ کا فرق ہو تو ایک دوسرے سے لڑائیاں یا علیحدگی کا خطرہ 18 فیصد بڑھ جاتا ہے۔اگر عمر کا فرق 10 سال ہو تو یہ خطرہ 30 فیصد تک پہنچ جاتا ہے جبکہ 20 سال سے زیادہ کے فرق پر سب کچھ منفی ہی سمجھا جاسکتا ہے کیونکہ یہ خطرہ 95 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔اسی طرح اگر جوڑے کے درمیان تعلیمی فرق بھی بہت زیادہ ہو تو بھی ایک دوسرے سے علیحدگی کا امکان 43 فیصد ہوتا ہے۔تو پھر جوڑوں کے درمیان مثالی عمر کا فرق کونسا ہے؟تو اس کا جواب محققین کے مطابق ہم عمر جوڑے زیادہ مثالی ہوتے ہیں جبکہ ایک سے 3 سال کا فرق والے جوڑے بھی اسی گروپ کا حصہ ہیں۔تحقیق کے مطابق ایسے جوڑوں میں اس بات کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں کہ وہ زندگی بھر ایک دوسرے کے ساتھ رہیں گے اور ان کی ممکنہ علیحدگی کا خطرہ 3 فیصد سے بھی کم ہوتا ہے۔ویسے یہ سائنسدانوں کی رائے ہے جو ضروری نہیں ٹھیک ہو کیونکہ ایسا ضروری نہیں کہ عمر کا کم فرق شادی کامیاب بنادے یا زیادہ فرق ہونے پر علیحدگی ہوجائے۔

ہڈیاں مضبوط بنانے میں مددگار غذائیں

لاہور (ویب ڈیسک ) ہڈیوں کی کمزوری یا آسٹیو پوروسز کو خاموش مرض کہا جاتا ہے جس کا احساس ہونا لگ بھگ ناممکن ہوتا ہے۔اس مرض کے دوران ہڈیوں کی کثافت کم ہوجاتی ہے اور وہ کمزوری کا شکار ہوجاتی ہیں۔ہر دو میں سے ایک خاتون اور ہر چار میں سے ایک مرد اس کا شکار ہوتا ہے اور ہڈیاں ٹوٹنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔مگر روزمرہ کی زندگی میں چند غذاﺅں کو اپنا کر آپ عمر بڑھنے سے ہڈیوں میں آنے والی کمزوری سے بچ سکتے ہیں۔
دہی
دہی پروبایوٹیکس، کیلشیئم، پوٹاشیم اور وٹامن ڈی، اے اور فولیٹ کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے، طبی ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ روزانہ دہی کو کھانا ہڈیوں کی کمزوری اور فریکچر کے خطرے کی روک تھام کرتا ہے، اگر آپ کو لگتا ہے کہ ہڈیاں کمزور ہوچکی ہیں تو دہی کھانا عادت بنالیں۔

دودھ
دودھ بھی کیلشیئم، فاسفورس اور وٹامنز اے اور ڈی کے حصول کا چھا ذریعہ ہے، گائے کا دودھ ہڈیوں کو مضبوط بنانے کے لیے فائدہ مند ہے، اس کے لیے فورٹیفائیڈ ملک پینا بھی فائدہ پہنچا سکتا ہے۔

سبز پتوں والی سبزیاں
سبز پتوں والی سبزیاں جیسے پالک اور ساگ وغیرہ کیلشیئم، اینٹی آکسائیڈنٹس اور وٹامن کے اور سی کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے، ان سبزیوں کو اکثر کھانا ہڈیوں کو مضبوط بنانے کے ساتھ جسمانی مدافعتی نظام بھی طاقتور کرتا ہے۔

خشک میوہ جات
بادام، کاجو اور مونگ پھلی وغیرہ میگنیشم کے حصول کا اچھا ذریعہ ہیں، جو ہڈیوں کی ساخت کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے، جبکہ یہ کیلشیئم جذب کرنے کے لیے بھی ضروری ہے۔

آلو بخارہ
ہڈیوں کو 20 فیصد زیادہ مضبوط بناتا ہے مگر پھر بھی اکثر افراد اس کی خوبی سے لاعلم ہوتے ہیں۔ ایک طبی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ خشک آلو بخارے بھی ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں اور یہ ہڈیوں کو ریڈی ایشن سے تحفظ بھی فراہم کرتے ہیں۔

پنیر
پنیر کو دودھ سے بنایا جاتا ہے اور اسی لیے کیلشیئم کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے، جبکہ اس سے جسم کو وٹامن اے، وٹامن بی 12، زنک اور فاسفورس بھی ملتے ہیں، اسے کھانا معمول بنانا نہ صرف منہ کا ذائقہ بہتر بناتا ہے بلکہ ہڈیوں کو بھی کمزور ہونے سے بچاتا ہے۔

مچھلی
وٹامن ڈی کے سپلیمنٹ کے ساتھ ساتھ اس سے بھرپور غذائیں جیسے مچھلی کو کھانا بھی عادت بنانا چاہیئے اور ہر ہفتے ایک سے دو بار مچھلی کھانا وٹامن ڈی کی فراہمی میں مدد دیتا ہے۔

انڈے
انڈے کی زردی وٹامن اے، ڈی، کے اور ای کے حصول میں مدد دیتی ہے، وٹامن ڈی کیلشیئم جذب کرنے کے لیے ضروری عنصر ہے جس سے ہڈیوں کی صحت بہتر ہوتی ہے۔

دالیں
دالوں سے جسم کو صرف پروٹین ہی نہیں ملتا بلکہ یہ کیلشیئم ، فاسفورس، پوٹاشیم اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے بھی بھرپور ہوتی ہیں، محققین نے تصدیق کی ہے کہ دالوں کو کھانے کی عادت ہڈیوں کی کثابت میں کمی کی روک تھام کرتی ہے۔

کیا یہ آپ کو سانپ لگتے ہیں؟

لاہور (ویب ڈیسک ) جدید دور میں فیشن کے نت نئے انداز دلچسپ سے زیادہ حیران کن ثابت ہو رہے ہیں اور اب سانپ کی طرح دکھائی دینے والے پاجاموں نے بھی سب کی حیرت میں اضافہ کردیا ہے۔جاپانی فیشن ڈیزائن اسٹوڈیو ‘می می’ نے حال ہی میں اپنی نئی کلیکشن متعارف کروائی ہے، جس کے پرنٹس کو بالکل سانپ کی کھال کی طرح ڈیزائن کیا گیا ہے۔آڈیٹی سینٹرل کی ایک رپورٹ کے مطابق می می کا کہنا ہے کہ ماڈلز پر اکثر سانپ اٹھا کر ریمپ واک کرنے پر تنقید کی جاتی تھی، یہی وجہ ہے کہ اب ایسے پیٹرن کے پاجامے تیار کیے گئے ہیں جن کا اوپری ٹانگوں والا حصہ سانپ کے جسم اور پاو¿ں والا حصہ سانپ کے منہ سے مشابہہ ہے۔فیشن اسٹوڈیو کے مطابق ان کے پاس مختلف سانپوں کے پیٹرن دستیاب ہیں۔می می کے مطابق ان پاجاموں کو ایسے تیار کیا گیا ہے کہ دیکھنے والے کو پہلی نظر میں یہ بالکل سانپ دکھائی دے گا۔فیشن اسٹوڈیو کے مطابق ان کے پاس مختلف سانپوں کے پیٹرن دستیاب ہیں، جن میں کوبرا اور بوا سمیت دیگر شامل ہیں۔ان ڈیزائنز کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہیں، جنہیں دیکھنے کے بعد صارفین تبصرے کر رہے ہیں کہ یہ بالکل حقیقی سانپ جیسے معلوم ہوتے ہیں۔

’’عقل بڑی کہ بھینس ‘‘،لاہور میں پیش آنے والے حیرت انگیز واقعہ نے سوشل میڈیاپر دھوم مچادی

لاہور(ویب ڈیسک)صوبائی دارالحکومت میں بھینسوں نے اوور ہیڈ برچ کے ذریعے سڑک پارک کر کے اپنے بارے میں بنائے گئے محاورے ” عقل بڑی کے بھینس “ کو غلط ثابت کر دیا۔گزشتہ دو روز سے سوشل میڈیا پر 8سے10بھینسوں کی قطار میں ایک اوور ہیڈ برج سے نیچے اترتے ہوئے تصویر نے دھوم مچا رکھی ہے اور اس پر مختلف کمنٹس کیے جارہے ہیں۔ شارٹ کٹ کے عادی حکومت کی طرف سے خطرناک شاہراہوں کو پار کرنے کیلئے بنائے گئے اوور ہیڈ برج کو استعمال نہیں کرتے اور اکثر حادثات کا شکار ہو جاترے ہیں تاہم جانوروں کی اس تصویر نے ایسے لوگوں کو ایک بڑا سبق دیا ہے۔

سبحان تیری قدرت ۔۔۔ وہ دلکش منظر جب زمین پر اللہ کا گھر اور سورج ایک ہی قطار میں اوپر نیچے دکھائی دیئے

مکہ(ویب ڈیسک) سورج کے گرد زمین کی گردش کے دوران کبھی کبھار سورج عین خانہ کعبہ کے برابر اوپر آ جاتا ہے۔ اگرچہ ایسا سال میں دو بار ہوتا ہے۔ رواں سال یہ دوسرا موقع ہے جب آفتاب دوسری بار خانہ کعبہ کے عین اوپر جلوہ فگن ہوا ہے۔سعودی اخبار ’وصف‘ کے مطابق سورج خانہ کعبہ کے عین اوپر نماز جمعہ کی اذان کے آیا۔یہ ایک دلفریب فلکیاتی منظر تھا جب زمین پر اللہ کا گھر اور سوج ایک اہی قطار میں اوپر نیچے دکھائی دے سورج میں سال دوبار خانہ کعبہ کے برابر آتا ہے ایک بار موسم گرما اور دوسری بار موسم سرما میں برج جدی اور برج سرطان کے دوران آفتا کی کرنیں عین خانہ کعبہ کے اوپر سے چمکتی ہیں چونکہ خانہ کعبہ خط استوا اور برج سرطان کے مدار پر تعمیر کیا گیا ہے ۔

سرجیکل سٹرائیک کی بڑھکیں مارنیوالے بھارت کو پاک آرمی کا کرارا جواب

باغ، راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کے مطابق پاکستان آرمی نے باغ سیکٹر میں بھارتی فوج کا کوارڈ کاپٹر مار گرایا۔ نریندر مودی کی سرجیکل اسٹرائیک کی ڈینگیں، فوجی تو درکنار ڈرون تک کنٹرول لائن عبور نہیں کر سکتا، پاک فوج نے باغ سیکٹر میں کنٹرول لائن بار کرنے کی کوشش کرنے والے بھارتی ڈرون کو مار گرایا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ پاک فوج نے کنٹرول لائن پر باغ سیکٹر میں بھارتی جاسوس کوآرڈ کاپٹر کو مار گرایا ہے، ڈی جی آصف غفور کا کہنا تھا کہ بھارتی ڈرون کو بھی کنٹرول لائن پار نہیں کرنے دیا جائے گا انشاءاللہ۔ دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اپنی عوام کے سامنے پاکستان پر سرجیکل اسٹرائیک کی ڈینگیں مار رہے ہیں پاک فوج کی جانب سے بھارتی جاسوس کوآرڈکاپٹر کو مار گرانا اس بات کا روشن ثبوت ہے کہ سرجیکل اسٹرائیک تو درکنار بھارتی ڈرون تک کنٹرول لائن پار نہیں کر سکتا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے بتایا کہ ’پاک فوج نے لائن آف کنٹرول کے قریب پرواز کرنے والے بھارتی جاسوس ڈرون کو نشانہ بنایا۔ اُن کا ک ہنا تھا کہ انشاءاللہ کسی ایک ھارتی ڈرون کو بھی سرحد پار نہیں کرنے دیں گے۔ پاک فوج نے پاکستانی حدود میں داخل ہونے والے ڈرون کو باغ سیکٹر کے قریب نشانہ بنایا۔ قبل ازیں پاک فوج نے 19 نومبر 2016ءکو پاکستانی حدود میں داخل ہونے والے ڈرون کو مار گرایا تھا، آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ڈرون 60 میٹر تک پاکستانی حدود میں داخل ہو گیا تھا۔ بعد ازاں 27 اکتوبر 2017ءکو بھی بھارت نے پاکستان کے خلاف گھناﺅنی سازش کرنے کی کوشش کی تھی جسے پاک فوج نے بروقت ناکام بناتے ہوئے لائن آف کنرول کے علاقے رکھ چکری سیکٹر پر بھارتی ڈرون کو مار گرایا تھا۔ اس سے قبل 2015ءمیں پاک فوج نے بھارتی ڈرون مار گرایا تھا جس کے تکنیکی تجزیے کے دوران جاسوسی کے ناقابل تردید شواہد سامنے آئے تھے۔ بھارتی ڈرون نے پاکستانی علاقوں کی تصاویر بنائی تھیں۔ جن میں لائن آف کنٹرول کا بھارتی علاقہ واضح نظر آ رہا تھا، ماہرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈرون کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے چوڑیاں سے اڑا کر پاکستانی حدود میں داخل کیا گیا۔ تصاویر میں ایل او سی پر بھارتی علاقہ بھی واضح نظر آ رہا ہے۔ جاسوسی طیارہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے چوڑیاں سے اڑایا گیا۔ اب سے کچھ دیر قبل بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی تھی جس کا دفتر خارجہ نے بھرپور انداز میں جواب دیا اور پاک فوج نے سرحد پر بھارتی فوج کے عزائم کو خاک میں ملایا۔

وزیراعظم نے گورنر سندھ کو کیا ہدایات دیں ؟ اند کی خبر

اسلام آباد (وائس آف ایشیا) وزیراعظم عمران خان نے سندھ میں تبدیلی کے حوالے سے گورنر سندھ عمران اسماعیل کو نئی ہدایات جاری کردی ہیں۔ منگل کے روز گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزیراعظم سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے متعدد ارکان اسمبلی اپنی پارٹی کی پالیسیوں اور خاص طور پر کرپشن میں ملوث ہونے پر ناخوش ہیں اور حکومت مین تبدیلی کے حوالے سے کسی بھی تحریک کا ساتھ دینے کیلئے تیار ہیں اور سندھ کی دیگر سیاسی جماعتیں بھی اس حوالے سے کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔ جس پر وزیراعظم نے گورنر سندھ کو کہا کہ سندھ میں کسی بھی تبدیلی کے لئے یہ تاثر نہیں جانا چاہیے کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومت کا تختہ الٹنا چاہتی ہے۔ بلکہ یہ تاثر جانا چاہیے کہ کرپشن سے تنگ عوامی نمائندے نئی قیادت چاہتے ہیں ۔ اس حوالے سے انہوں نے پارٹی کے دیگر سیاسی رہنماﺅں کو بھی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ محتاط اندازمیں کھیلتے ہوئے تبدیلی کی کوشش جاری رکھیں۔ و زیراعظم نے گورنر سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہم نے 22 سال سیاسی جدوجہد اس لیے نہیں کی کہ دوسروں کے حق پر ڈاکہ ڈالیں بلکہ اس لیے کی ہے کہ پاکستان ڈاکوﺅں اور ڈاکوں سے بچائیں اور ایسے عناصر کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے جنہوں نے پاکستان کو لوٹا اور اس کی معیشت کو تباہ کردیا۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ پر دباﺅ بڑھانے کیلئے بھی کیا کہ وہ خود ہی استعفیٰ دے جائیں۔ علاوہ ازیں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے گورنر راج کے حوالے سے چلائی جانے والی خبروںکے ضمن میں گورنر کوکہا کہ اس پروپیگنڈے کو بھی زائل کیا جائے۔

پاک چین لازوال دوستی کی نئی مثال ، 2 ارب ڈالر کا تاریخی پیکج ، بڑا اعلان

اسلام آباد لندن (آئی این پی‘ مانیٹرنگ ڈیسک) چین نے پاکستان کے گرتے ہوئے زر مبادلہ کے ذخائر کو مستحکم رکھنے کےلئے 2ارب ڈالر دینے کا فیصلہ کرلیا،رقم روپے کی گرتی ہوئی قدراور پاکستان کی معاشی حالت کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرے گی۔ منگل کو برطانیہ جریدے ”فنانشل ٹائمز“ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین نے پاکستان کو دو ارب ڈالر دینے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ غیر ملکی زر مبادلہ کے گرتے ذخائر کو روکنے اور روپے کی قدر کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی، چین نے ایسے وقت میں پاکستان کو یہ رقم دینے کا فیصلہ کیا ہے جب وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں قائم ہونے والی نئی حکومت کمزور معیشت کو بہتر بنانے کےلئے جدوجہد کر رہی ہے، پاکستانی حکومت کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اخبار سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ چین کی جانب سے رقم دینے کا فیصلہ اس بات کی علامت ہے کہ چین دوست ملک پاکستان کو کسی بھی قسم کے معاشی بحران کا شکار نہیں ہونے دے گا۔ رپورٹ میں کسی بھی چینی عہدیدار کا موقف شامل نہیں کیا گیا،چین کی جانب سے مالیاتی امداد دونوں ممالک کے مابین وسیع تر معاشی تعلقات کو ظاہر کرتی ہے جبکہ دوسری جانب پاکستان آئی ایم ایف سے 7سے 8ارب کا مالیاتی پیکج حاصل کرنے کےلئے بھی مذاکرات کر رہا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ چین نے مالیاتی امداد پاکستان کو دینے کا اعلان اس لئے نہیں کیا امریکہ دونوں ممالک کے مابین اس مالیاتی پیکج کے حوالے سے شکوک و شبہات کا اظہار نہ کرے۔سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بھی مالی بحران میں مدد کی ہے، خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے مسند اقتدار سنبھالنے کے بعد نومبر میں پہلا دورہ چین کای تھا جس میں دونون ممالک کے درمیان دو طرفہ تعاون کے 15معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط کئے گئے تھے، ذرائع کے مطابق چین کی جانب سے ڈیڑھ ارب گرانٹ اور ڈیڑھ ارب قرجہ دیئے جانے کا امکان ہے، جبکہ سی پیک کیلئے 3ارب ڈالر اضافی ملنے کا امکان ہے۔ اسلام آباد( وائس آف ایشیا‘ آئی این پی )اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ گیند اب ہمارے کورٹ میں ہے۔ سعودی عرب پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی انویسٹمنٹ کرنے والا ہے ، گیند ہمارے کورٹ میں ہے ، صرف اگلے ہفتے کابینہ نے منظوری دینی ہے اور ہم باقاعدہ اعلان کر دیں گے۔اسد عمر کامزید کہنا تھا کہ انہیں سعودی ولیعہد کے پیغامات بھی مل رہے ہیں۔اسد عمر نے کہا کہ ولی عہد محمد بن سلمان کے معاملات میں تیزی کیلئے مسلسل پیغام وصول ہو رہے ہیں۔اسد عمر نے ایک سوال کے جواب میں کہا مکہ ان سے پوچجا جاتا ہے کہ چوروں کو جیل میں کب ڈالیں گے اور یہ لوگوں کی خواہش بھی ہے۔خیال رہے کچھ روز قبل پاکستان کو سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر کی دوسری قسط موصول ہو ئی۔۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق سعودی عرب پیکج کے تحت یہ دوسری قسط پاکستان کو موصول ہوئی جب کہ ایک ارب ڈالر کی تیسری قسط جنوری کے وسط میں پاکستان کو ملے گی۔اس منتقلی سے اسٹیٹ بینک کے زر مبادلہ کے ذخائر 9 ارب 26کروڑ ڈالر ہو گئے تھے۔واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کو معاشی اور مالی بحران سے نکالنے کیلئے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ جس میں سعودی عرب نے پاکستان کو ادھارتیل اور مالی امداد دینے کا اعلان کیا تھا۔ اسی طرح وزیراعظم عمران خان امدادی قرض لینے کیلئے چین کا بھی دورہ کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ چین نے پاکستان کو توقعات سے بڑھ کر امداد دینے کا وعدہ کیا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے وفد کے ہمراہ متحدہ عرب امارات کا بھی دورہ کیا۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ صدارتی محل آمد پر وزیراعظمعمران خان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ جس کے بعد عمران خان نے ولی عہد شیخ محمد بن زید سے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے پر اتفاق کا اظہار کیا گیا۔دونوں رہنماں نے زیرغور معاہدوں کو جلد حتمی شکل دینے کیلئے مشاورت پر بھی اتفاق کیا۔ اسی طرح ملاقات میں دونوں رہنماں نے ہرقسم کی دہشتگردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی یو اے ای کے ولی عہد سے ملاقات میں دونوں ملکوں کا تربیت ، مشترکہ مشقوں اور دفاعی پیداوار میں تعاون سمیت تجارت، سرمایہ کاری اوردیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ شیخ زید بن سلطان النیہان پاکستان کے سچے دوست تھے۔ وزیراعظم نے پولیو کے خاتمے کیلئے متحدہ عرب امارات کے تعاون پر شکریہ بھی ادا کیا۔ متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ محمد زید النیہان نے کہا کہ عرب امارات علاقائی اورعالمی سطح پربرداشت کی اقدارکوفروغ دے رہا ہے۔ پاک عرب امارات تعلقات تعاون وعزت واحترام کے مضبوط رشتے پرمبنی ہیں۔

یو اے ای میں مذید 96 پاکستانیوں کی جائیدادوں بارے تہلکہ خیز انکشافات

اسلام آباد (این این آئی، آئی این پی)وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں مزید 96 افراد کی جائیداد کی نشاندہی ہوئی ہے مجموعی طور پر ایک ہزار 2 سو 11 پاکستانی وہاں جائیداد کے مالک ہیں۔ گزشتہ روز چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پاکستانیوں کے بیرون ملک اکاو¿نٹس اور جائیداد سے متعلق کیس کی سماعت کی، اس دوران ایف آئی اے اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے نمائندے پیش ہوئے۔سماعت کے دوران ایف آئی اے کی جانب سے بیرون ملک اکاو¿نٹس اور جائیداد سے متعلق رپورٹ جمع کروائی گئی جس میں بتایا گیا کہ مزید 96 افراد کی یو اے ای میں جائیداد کی نشاندہی ہوئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ متحدہ عرب امارات میں 12 سو 11 پاکستانی جائیداد کے مالک ہیں، اس کے علاوہ 774 افراد نے جائیداد سے متعلق بیان حلفی جمع کروا دیا ہے جبکہ 363 افراد کو نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔عدالت میں جمع رپورٹ میں بتایا گیا کہ 60 افراد کی شناخت نہیں ہوسکی جبکہ ایک شخص فرار ہے، اس کے علاوہ 57 افراد اس سلسلے میں تعاون نہیں کر رہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ 60 ایسے پاکستانی ہیں جن کی جائیداد زیادہ ہیں لیکن ایف بی آر کے پاس کم ظاہر کیں۔ایف آئی اے کی رپورٹ پر چیف جسٹس نے پوچھا کہ کہاں ہیں چیئرمین ایف بی آر؟ اب تک کیا پیش رفت ہوئی؟چیف جسٹس نے کہا کہ شروع میں ہمیں کہا گیا تھا کہ ٹیکس سے 3 ہزار ارب اکھٹا ہوگا ¾اس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ 14 کروڑ لوگوں نے بھی ادا کرنے کےلئے رضا مندی ظاہر کی ہے ¾ علیمہ خانم کے 2 کروڑ 94 لاکھ روپے ہیں جو انہیں ادا کرنے ہیں۔اس پر چیف جسٹس نے پوچھا کہ وہ کب ادا کریں گی؟ جس پر انہیں بتایا گیا کہ ان کے پاس 13 جنوری تک کا وقت ہے۔دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ 21 ماڈل کیسز، جن کی نشاندہی کی تھی، ان کا کیا ہوا؟ اس پر چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ 16 کروڑ 70 لاکھ روپے کی وصولی ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ 14 کروڑ 70 لاکھ روپے کی نشاندہی ہوئی اور وصولی کے لیے نوٹس جاری کیے، 13 دسمبر کے بعد جو وصولی ہوئی ہے اس کی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی ہے۔دوران سماعت نمائندہ ایف بی آر نے عدالت کو بتایا کہ 16 کروڑ 70 لاکھ اب تک ایف بی آر کے پاس جمع ہوئے، ایک کروڑ امتیاز افضل نے ادا کرنے ہیں جبکہ 10 کروڑ آغا فیصل کی جانب سے آئیں گے۔ سپریم کورٹ نے بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیدادوں اور اکا ﺅ نٹس سے متعلق 14 جنوری کو ایف بی آر اور ایف آئی اے سے دبئی جائیدادوں پر رپورٹ طلب کرلی،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ دبئی میں جائیداد خریدی گئی، پاکستان سے پیسہ اڑا کر باہر لے جایا گیا، جائیدادوں کی معلومات ڈی جی ایف آئی اے نے حاصل کیں، ایف بی آر پر ہم ذمے داری ڈال رہے ہیں، خدا کا واسطہ ہے ملک کا پیسہ خزانے میں لانے میں کردار ادا کریں،چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ 16 کروڑ کی ادائیگی ٹیکس کی مد میں وصول ہو چکی ہے،14 کروڑ کی ادائیگیوں کا مزید تعین کر لیا ہے، علیمہ خان نے 29 کروڑ سے زائد ادا کرنے ہیں، علیمہ خان کے پاس 13 جنوری تک رقم ادا کرنے کا وقت ہے۔ منگل کو سپریم کورٹ میں بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیدادوں اور اکانٹس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ ایف آئی اے نے ماہانہ رپورٹ فائل کرنی تھی، کیا وقار احمد جرمانے کی رقم ادا کر رہے ہیں؟ جس پر وقار احمد کے وکیل نے کہا کہ وقار احمد نے 6 کروڑ کی رقم ادا کر دی ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے پوچھا کہ 21 ماڈل کیسوں پر کیا پیش رفت ہوئی؟ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)کے چیئرمین نے بتایا کہ تمام کیسوں پر کارروائی کر رہے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ تاثر دیا گیا دبئی جائیدادوں پر 3 ہزار ارب مل سکتے ہیں، چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ 16 کروڑ کی ادائیگی ٹیکس کی مد میں وصول ہو چکی ہے۔ 14 کروڑ کی ادائیگیوں کا مزید تعین کر لیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ علیمہ خان نے 29 کروڑ سے زائد ادا کرنے ہیں۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا علیمہ خان نے رقم ادا کر دی ہے؟ جس پر انہیں بتایا گیا کہ علیمہ خان کے پاس 13 جنوری تک رقم ادا کرنے کا وقت ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ دبئی میں جائیداد خریدی گئی، پاکستان سے پیسہ اڑا کر باہر لے جایا گیا۔ جائیدادوں کی معلومات ڈی جی ایف آئی اے نے حاصل کیں۔ ایف بی آر جس رفتار سے کام کر رہا ہے یہ کام کب تک مکمل ہوگا۔چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ انشا اللہ ایف بی آر متحرک انداز سے کیسز کو چلائے گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ایف بی آر پر ہم ذمے داری ڈال رہے ہیں، خدا کا واسطہ ہے ملک کا پیسہ خزانے میں لانے میں کردار ادا کریں۔چیئرمین ایف بی آر نے عدالت کو مزید بتایا کہ دبئی جائیدادوں پر ملک بھر میں دفاتر قائم کر دیے، 775 افراد نے جائیدادوں پر بیان حلفی دے دیے۔ 13 جنوری کو عدالت کو مفصل رپورٹ جمع کروائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ 60 کیس ایسے ہیں جن میں جائیدادیں زیادہ ہیں۔ 60 کیسوں سے زیادہ وصولی کا امکان ہے۔عدالت نے 14 جنوری کو ایف بی آر اور ایف آئی اے سے دبئی جائیدادوں پر رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 14 جنوری تک ملتوی کردی۔

وہی ہوا جسکا ڈر تھا ، چھوٹے میاں پھنس گئے

اسلام آباد (آئی این پی) گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف آشیانہ اقبال ریفرنس میں نیب کے گواہ بن گئے نیب نے سابق چیرمین پی ایل ڈی سی طاہر خورشید، عارف مجید بٹ، اسرار سعید سمیت 29 گواہوں کو سابق وزیر اعلی کے خلاف گواہی کے لیے تیار کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے آشیانہ اقبال پراجیکٹ میں سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف، فواد حسن فواد سمیت دیگر ملزمان کیخلاف 29 گواہان پر مشتمل لسٹ تیار کرلی ہے۔ نیب کے گواہوں کی فہرست میں وعدہ معاف گواہ، بیوروکریٹس اور نیب کے اپنے افسر بھی شامل ہیں۔ گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کا نام نیب کے گواہوں کی فہرست میں چھٹے نمبر پر ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک کے علاوہ سابق چیئرمین پی ایل ڈی سی طاہر خورشید اور ایل ڈ ی اے کے چیف انجینئر عارف مجید بٹ نیب کے وعدہ معاف گواہ ہوں گے، دونوں افسر پہلے ہی جوڈیشل مجسریٹ کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروا چکے ہیں، جس میں انہوں نے سابق وزیراعلی شہباز شریف اور سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد کو قصور وار ٹھہرایا ہے۔سابق چیف ایگزیکٹیو پی ایل ڈی سی شیخ لطیف، سابق چئیرمین پی ایل ڈی سی شیخ علاو الدین کے نام بھی گواہوں کی فہرست میں شامل ہیں، نیب نے اپنے 6 افسروں کو بھی بطور سرکاری گواہ کے پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور گواہوں کی فہرست میں ان کے نام شامل کیے ہیں۔ نیب کے مطابق شہباز شریف کے خلاف دائر کردہ ریفرنس کی نقول تین جنوری کو ملزموں کو فراہم کر دی جائیں گی اور فرد جرم عائد ہونے کے بعد گواہوں کے بیان ریکارڈ کرنے کا عمل شروع ہو گا، نیب نے ابھی یہ فیصلہ نہیں کیا کہ 29 گواہوں میں سے پہلے کس کے بیان ریکارڈ کردیا جائے گا۔