اسلام آباد(ویب ڈیسک) احتساب عدالت نے نارووال اسپورٹس سٹی کیس میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر منصوبہ بندی و داخلہ احسن اقبال کے جسمانی ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع کردی۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی عدالت میں جج محمد بشیر کی عدالت میں احسن اقبال کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر پیش کیا گیا۔اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے جج محمد بشیر سے احسن اقبال کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 14 روز توسیع کی استدعا کی، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ مزید ریمانڈ کیوں چاہیے۔اس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ضلعی سطح کے گراو¿نڈ پر عالمی معیار کے اسٹیڈیم جتنی رقم خرچ کی گئی، منصوبے کی منظوری خلاف قانون ہوئی اور اختیارات کا غلط استعمال کیا گیا، اس معاملے پر احسن اقبال اور خاندان کے اثاثوں کی چھان بین کی جارہی ہے، جس کے لیے مزید ریمانڈ کی ضرورت ہے۔اس پر احسن اقبال کے وکیل نے مزید جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی، جس پر عدالت نے بھی نیب کی 14 روزہ ریمانڈ کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما کے ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع کردی۔عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے احتساب کو مذاق قرار دیا اور کہا کہ جب ہوائیں بدلنے کا وقت آیا تو حکومت نے قانون ہی بدل دیا اور آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے کو بھی مذاق بنا دیا۔خیال رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نارووال اسپورٹس سٹی منصوبے میں مبینہ بدعنوانیوں کے معاملے میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کا 6 جنوری تک 13 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔خیال رہے کہ 23 دسمبر کو قومی احتساب بیورو نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کو نارووال کے اسپورٹس سٹی منصوبے میں مبینہ بدعنوانیوں سے متعلق کیس میں گرفتار کیا تھا۔نیب کے اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ نیب راولپنڈی نے نارووال اسپورٹس سٹی کمپلیکس اسکینڈل میں رکن قومی اسمبلی احسن اقبال کو گرفتار کیا۔واضح رہے کہ احسن اقبال پر نارووال اسپورٹ سٹی منصوبے کے لیے وفاقی حکومت اور پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) کے فنڈز استعمال کرنے کا الزام ہے۔