تازہ تر ین

عمران خان کے دیرینہ دوست ،معاون خصوصی نعیم الحق انتقال کر گئے ،وزیر اعظم خبر سنتے ہی آبدیدہ

کراچی(وقائع نگارخصوصی)تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق کراچی کے نجی اسپتال میں70برس کی عمر میں ہفتہ کی شام انتقال کرگئے،وہ کینسر کے موذی مرض میں مبتلا تھے ۔ نماز جنازہ آج بعد نماز عصر، مسجد عائشہ، خیابان اتحاد میں ادا کی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران ان کے قریبی دوست اور معاون خصوصی برائے سیاست نعیم الحق انتقال کرگئے۔گورنر سندھ عمران اسماعیل نے نعیم الحق کے انتقال کی تصدیق کی اور اس حوالے سے افسوس کا اظہار کیا۔ایک بیان میں گورنر سندھ نے کہا ہے کہ نعیم الحق کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتا ہوں، نعیم الحق وزیراعظم کے قریبی دوست اور پارٹی کا اثاثہ تھے۔وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے بھی نعیم الحق کے انتقال کے حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پیغام جاری کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نعیم الحق میرے دوست، ساتھی اور بڑے بھائی ہمیشہ یاد رہیں گے، وہ کینسر کے مرض سے بڑی بہادری کے ساتھ لڑے۔نعیم الحق گزشتہ کئی روز کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے،جہاں وہ ہفتہ کی شام انتقال کرگئے۔تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے نعیم الحق کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ وہ ایک روز قبل ہی علاج کے لیے اسلام آباد سے کراچی آئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ نعیم الحق کی جمعہ سے طبیعت زیادہ خراب تھی، جس کے بعد انہیں گزشتہ رات ہی اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔معاونِ خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ نعیم الحق نے پی ٹی آئی کی کامیابی کے لیے سر توڑ کوششیں کیں، انہوں نے پی ٹی آئی کے وژن اور منشور کے لیے بہت زیادہ کام کیا۔نعیم الحق کی نماز جنازہ آج(اتوار) بعدنمازعصرمسجدعائشہ خیابان اتحاد کراچی میں اداکی جائے گی۔وزیراعظم عمران خان نے اپنے حالیہ دورہ کراچی میں نعیم الحق سے ان کے گھر پر جاکر ملاقات کی اور ان سے خیریت دریافت کی تھی۔وزیراعظم کے ہمراہ گورنر سندھ عمران اسماعیل،پارٹی رہنما عون چوہدری اور شہباز گل بھی موجود تھے۔نعیم الحق 11جولائی 1949 کو کراچی میں پیدا ہوئے، وہ پیشے کے اعتبار سے بینکر اور کاروباری شخصیت تھے۔نعیم الحق پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن سمجھے جاتے تھے۔ انہوں نے جامعہ کراچی سے انگلش لٹریچرمیں ماسٹرز،ایس ایم لا کالج سے ایل ایل بی کیا۔نعیم الحق نیویارک کے یو این پلازہ میں نیشنل بینک کی شاخ قائم کرنےوالی ٹیم کا حصہ رہے۔انہوں نے نے 1980 میں بطور مرچنٹ بینکر لندن میں رہائش اختیارکی ۔نعیم الحق نے 1984 میں ایئرمارشل اصغرخان کی تحریک استقلال جوائن کی اور کراچی آگئے اور 1988 میں تحریک استقلال کے ٹکٹ پر اورنگی سے الیکشن بھی لڑا۔نعیم الحق نے1996 میں عمران خان کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف کی بنیاد رکھی، 2012 میں نعیم الحق تحریک انصاف چیئرمین کے چیف آف اسٹاف بن کر اسلام آباد منتقل ہوگئے ، وہ پارٹی کی کور کمیٹی کا حصہ اور انفارمیشن سیکرٹری بھی رہے۔ رپورٹ کے مطابق عمران خان کو جب ان کے دوست نعیم الحق کے انتقال کی خبر دی گئی تو وہ آبدیدہ ہوگئے۔ انہوں نے فوری طور پر فون کرکے نعیم الحق کے اہلخانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم عمران خان آج اتوار کی صبح نعیم الحق کی نماز جنازہ میں شرکت کیلئے کراچی جائیں گے، ان کے ہمراہ وفاقی کابینہ کے ارکان بھی کراچی جائیں گے ۔ا سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصرنے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما نعیم الحق کے انتقال پر گہرے دکھ اور رنج و غم کا اظہار۔انھوں نے کہا کہ نعیم الحق پارٹی کے قیمتی اثاثہ اور دیرینہ سیاسی رہنما تھے، اسد قیصر نے کہا کہ ان کی سیاسی اور سماجی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ نعیم الحق ایک مخلص اور اصول پسند سیاسی رہنما تھے، نعیم الحق نے وزیر اعظم عمران خان کی سیاسی جدوجہد میں بنیاد کردار ادا کیا تھا، اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ملک ایک عظیم سیاسی اور سماجی رہمنا سے محروم ہو گیا ہے۔ نعیم الحق کی وفات سے پیدا ہونے والے خلا پر نہیں ہو سکے گا۔ ڈپٹی اسپیکر قاسم خان سوری نے دیرینہ ساتھی نعیم الحق کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہارکیا ہے ۔ قاسم خان سوری نے کہا کہ نعیم الحق کے انتقال انتقال پر انتہائی رنجیدہ ہوں۔ وزیراعظم عمران خان اور پاکستان تحریکِ انصاف نے آج اپنا بڑا اثاثہ کھو دیا۔ نعیم الحق نے شیروں کی طرح کینسر کا مقابلہ کیا۔ آج اپنے بڑے بھائی، دوست، بزرگ اور ساتھی کو ہمیشہ کیلئے کھو دیا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ نعیم الحق نے شیر کی طرح بہادری سے کینسر کا مقابلہ کیا۔نعیم الحق اچھے دوست اور ساتھی تھے جنہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا وفاقی وزیر پیر نور الحق قادری نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ نعیم الحق کے انتقال کا سن کر شدید دکھ ہوا۔ نعیم الحق کی پارٹی کیلئے گراں قدر خدمات تادیر یاد رکھی جائینگی۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پی ٹی آئی سینئر رہنما نعم الحق کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے نعیم الحق کی وفات پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے نعیم الحق کے انتقال پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے نعیم الحق کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ نعیم الحق کینسر جیسے مرض سے شیر کی طرح لڑے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے نعیم الحق کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نعیم الحق کے انتقال کا سن کر شدید دکھ ہوا ان کے پارٹی کیلئے بیش بہا خدمات تھیں خدمات کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نعیم الحق کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ نعیم الحق ایک قابل اور مخلص دوست تھے ان کی کمی کبھی پوری نہیں ہو سکتی۔ وزیر اعظم عمران خان نے نعیم الحق کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں بہت غمزدہ ہوں کہ میرا بہترین دوست انتقال کر گیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ نعیم الحق کا شمار ان 10 لوگوں میں ہوتا تھا جنہوں نے پاکستان تحریک ا نصاف کی بنیاد رکھی اور آج تک میرے ساتھ سب سے زیادہ ایماندار رہے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے نعیم الحق کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ نعیم الحق ہمارے دیرینہ ساتھی اور تحریک انصاف کے روح رواں تھے انہوں نے نہایت جواں مردی کے ساتھ کیسنر جیسے مودی مرض کا مقابلہ کیا۔ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے نعیم الحق کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ نعیم الحق کے انتقال سے وزیر اعظم عمران خان ایک انتہائی قابل اعتماد ساتھی اور دیرینہ دوست سے محروم ہو گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے نعیم الحق کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ نعیم الحق ایک منجھے ہوئے سیاستدان اور نفیس شخصیت کے مالک تھے۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کے پیپلزپارٹی سے متعلق بیان کا دفاع کرنے سے انکار کر دیا۔ محمد علی خان نے کہا کہ اسمبلی میں عمر ایوب کے بیان کا دفاع نہیں کروں گا سیاسی اختلاف اپنی جگہ مگر تہذیب کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain