میری کوشش ہے کہ شرح سود مزید نیچے آجائے، عمران خان

اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میری کوشش ہے کہ شرح سود مزید نیچے آجائے، پاورسیکٹر ہمارے لیے عذاب بنا ہوا تھا، اگر بجلی کی قیمتیں مزید نیچے آ گئیں، تومہنگائی کم ہوجائے گی۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینلز پر براہ راست احساس ٹیلی تھون نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں ایسی کبھی صورتحال نہیں آئی جس کا دنیا کو آج سامنا ہے، لاک ڈاو¿ن کی وجہ سے لوگوں کی جمع پونجی خرچ ہو رہی ہے۔ حکومت نے سب سے بڑا پیکج دیا ہے، ڈاکٹر ثانیہ نے احساس پروگرام بنایا، وہ بڑا شفاف اور ڈیٹا بیس پروگرام ہے، ایک حکومت کررہی ہے، لیکن آئندہ جو وقت آرہا ہے، اس میں پوری قوم کو شرکت کرنا پڑے گی۔ میں کوشش کررہا ہوں کہ احتیاط کروں کم ہے، احتیاط سب کو کرنی چاہیے، ہمیں خوش فہمی ہوجاتی ہے کہ پاکستان میں ابھی امریکا یا یورپ کی طرح کے حالات کیوں نہیں ہوئے؟ میں قوم کو کہتا ہوں کہ احتیاط کریں، ایسی وائرس کبھی نہیں آئی جس تیزی سے یہ پھیلتی ہے، اس لیے ہم کوشش کررہے ہیں کہ سماجی فاصلہ اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر کبھی رحم نہیں آیا، کیونکہ جب رحم ہوجائے تو پھر جیتتے نہیں، میں نے 1970ءمیں سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی، لیکن مارکیٹ کریش کرگئی۔یہ بہت بڑی نعمت ہے جب لوگوں کو سمجھ آجائے۔ جب انسان اللہ کی راہ میں دیتا ہے تو کبھی بھی انسان خسارے میں نہیں رہتا، اللہ کسی نہ کسی ذرائع سے انسان کو ضرور دیتا ہے۔امیری کا انسان کے بینک بیلنس سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، بلکہ امیری انسان کے اندر ہوتی ہے جو خوشی کی صورت میں ملتی ہے جب انسان اللہ کی مخلوق کی خدمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پتا نہیں کورونا دوچار یا چھ ماہ کب تک رہتا ہے، ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ لاک ڈاو¿ن کرنے سے کورونا ختم ہوجائے گا، ہمیں سمجھنا ہوگا کہ اب ہمیں کورونا کے ساتھ رہنا پڑے گا۔اسمارٹ لاک ڈاو¿ن کی طرف جا رہے ہیں، ہم لاک ڈاو¿ن کرکے اتنے زیادہ لوگوں تک نہیں پہنچ سکتے، یہ جو پیسا اکٹھا کررہے ہیں اس پیسے سے مستحق لوگوں کی امداد جاری رکھیں گے، اسمارٹ لاک ڈاو¿ن سے ہمیں پتا چلے گا، جہاں وائرس پھیلے گااس کو لاک ڈاو¿ن کردیں گے۔ امریکی صدرٹرمپ سے کل رات بات ہوئی ، وہاں بھی معیشت متاثر ہے، 40 ہزار لوگ مرگئے ہیں، ہم ملک بند کرکے کبھی بھی پورے ملک کی مدد نہیں کرسکتے۔ کل ٹرمپ نے بھی وینٹی لیٹرز بھیجنے کی آفر کی ہے، ان کے وینٹی لیٹرز اب کافی بننا شروع ہوگئے ہیں۔ امریکہ نے 2 ہزار ارب ڈالر مختص کیا ، ٹرمپ نے مجھے کہا کہ وہ 2 ہزار ارب ڈالر زوہ مزید خرچ کرنے لگے ہیں۔ جبکہ ہم نے صرف 8 ارب ڈالر مختص کیے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیم فنڈ کا فنڈ وہیں پر ہے ، یہ فنڈ ادھر ہی جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم فیصلہ کرتے وقت کچی آبادیوں اور غریبوں کا نہیں سوچیں گے،تو پھر دو پاکستان ہیں اور فیصلے صرف امیروں کیلئے کریں گے، تو ہم غلطیاں کریں گے، پہلے غریبوں کی بستیوں میں چلے جائیں، تو وہاں گندا پانی پینے سے لوگ ہیپاٹائٹس سے مر رہے ہیں، لیکن یہ بیماری امیر اور غریب میں کوئی فرق نہیں کررہی۔ لاک ڈاو¿ن سے متعلق مجھ پر بڑی تنقید کی گئی۔ لیکن کچی آبادیوں میں کتنی دیر لاک ڈاو¿ن جاری رکھا جائے گا ، وہاں خلاف ورزی ہوگی تو ڈیفنس اورباقی علاقوں میں بھی چلا جائے گا۔ اگر اسمارٹ لاک ڈاو¿ن میں لوگوں نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کیا تو کاروائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں خود اپیل کرتاہوں لوگوں کو مساجد میں نہیں جانا چاہیے بلکہ گھر میں عبادت کریں۔ ہمیں معلوم ہوا کہ لوگوں نے مساجد کیلئے گھروں سے نکلنا ہے، پھر اچھا نہیں لگتا کہ پولیس رمضان میں شہریوں پر لاٹھی چار ج کرے، اس لیے ہم نے علماءکرام کے ساتھ ملکر ایس اوپیز بنائے، کہ اگر وائرس پھیلا تو مساجد بند کردیں گے۔ مساجد کھولنے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ علماءکرام نے کہا کہ آپ کنسٹرکشن انڈسٹری کھول رہے ہیں، لیکن مساجد کو کیوں اجازت نہیں دے رہے؟ انہوں نے کہا کہ کورونا سے لڑنا اکیلے حکومت کی ذمہ داری نہیں، یہ میں اپنے لیے نہیں کہتا کہ گھروں میں رہیں، عوام کو ساتھ دینا ہوگا، جتنی بےاحتیاطی کریں گے اتنا ہی کورونا وباءپھیلے گی۔ اصل میں کنسٹرکشن کا شعبہ اس ملک کو اٹھائے گا۔ جب لوگ بھوکے ہوتے ہیں، مشکل میں ہوتے ہیں تومجھے تکلیف ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہے کہ شرح سود مزید نیچے آجائے، شکر ہے شرح سود کم کرنے سے انٹرسٹ ریٹ پر فرق نہیں پڑا۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ پاورسیکٹر ہمارے لیے ایک عذاب بنا ہوا تھا۔ ایل این جی اور گیس کی قیمتوں کے منہگے کانٹریکٹ کیے گئے۔ اگر بجلی کی قیمتیں نیچے آگئیں تو مہنگائی کم ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ شوکت خانم کے ڈاکٹر فیصل، ڈاکٹر ظفر، ڈاکٹر شوکت، اور ایک آغا خان یونیورسٹی کے ڈاکٹر فیصل یہ ملکر سارے ڈیٹا کا جائزہ لیتے ہیں۔ انہوں نے مئی تک 50 ہزار کیسز پیشگوئی کی، لیکن ہم ٹرینڈ دیکھ کر کہہ سکتے ہیں کہ کیسز بارے کوئی پیشگوئی نہیں کرسکتے۔ اگر ہم احتیاط کرتے رہے، تو زیادہ کیسز نہیں ہوں گے لیکن مشکل وقت وسط مئی یا مئی کے آخر میں آئے گا۔ ایسے مریض جن کو کوئی بیماری ہوگی تو ان کی جان خطرے میں ہوگی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ 20 مئی تک ہم گزارا کرلیں گے، لیکن اگر زیادہ پریشر آیا تو اس کیلئے ہم تیاری کررہے ہیں۔ کل ٹرمپ نے بھی وینٹی لیٹرز بھیجنے کی آفر کی ہے، ان کے وینٹی لیٹرز اب کافی بننا شروع ہوگئے ہیں۔

چین نے کرونا کی ویکسین تیار کر لی، پاکستان کو بھی دے گا

لاہور (نیٹ نیوز) چین نے کووڈ 19 کے خاتمہ کی ویسکین تیار کر لی۔ پاکستان نے ویکسین کے حصول کے لئے معاہدہ بھی کر لیا۔ جس سے پاکستان کووڈ19 ویکسین لانچ کرنے والے دنیا کے پہلے چند ممالک میں شامل ہو جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق چینی کمپنی سینو فارم (Synopharm) انٹرنیشنل کارپوریشن اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ پاکستان کے مابین ایک معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت چینی کمپنی کی جانب سے تیار کردہ ویکسین کے انسانوں پر تجربہ کے لئے پاکستان کے مریضوں پر تجربات کئے جائیں گے۔

پاکستان کوآئی ایم ایف سے ایک ارب 39کروڑ ڈالر وصول ہوگئے،قرض کرونا سے نمٹنے کیلئے دیا گیا

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے ایک ارب 39 کروڑ ڈالر موصول ہوگئے۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے ایک ارب 39 کروڑ ڈالر موصول ہوگئے ہیں اور آئی ایم ایف سے یہ رقم ریپڈ فنانسنگ انسٹرومنٹ کے تحت ملی ہے۔آئی ایم ایف کی جانب سے اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ کورونا کی وجہ سے مستقبل میں غیر یقینی ورتحال رہنے کی توقع ہے، کورونا کی وجہ سے پاکستان کی مالی و ایکسٹرنل فنانسنگ کی ضروریات میں اضافہ ہوگا۔ آئی ایم ایف کی جانب سے دیا جانے والا قرضہ گرتے ہوئے غیرملکی ذرمبادلہ کے ذخائر کو سنبھالنے میں معاون ہوگا، اس سے پاکستان کو بجٹ کیلیے درکار فنانسنگ میں بھی مدد ملے گی جب کہ اس امداد سے کورونا کی وجہ سے ہونیوالے اضافی اخراجات کو پورا کیا جاسکے گا۔آئی ایم ایف نے پاکستان کے لئے نئے قرضے کی منظوری کا اعلامیہ جاری کیا تھا، جس کے تحت آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لئے 1 ارب 39 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دی تھی۔واضح رہے کہ قرضہ کورونا وائرس سے پیدا ہونیوالی صورتحال سے نمٹنے کیلیے منظور کیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کیلیے قرضہ ریپڈ فنانسنگ انسٹرومنٹ(آر ایف آئی) کے تحت منظور کیا گیا، کورونا سے ہونیوالے معاشی نقصان کے باعث پاکستان کی ادائیگیوں کے توازن کی ضرورت پوری کرنے کیلئے یہ قرضہ فراہم کیا گیا تاہم پاکستان کے لیے یہ قرضہ کوٹے کا 50 فیصد ہے۔

سفید پوشوں کو بھکاری بنا دیا مشکل میں ایسے مدد کی جاتی ہے، لاہور ہائی کورٹ

لاہور( این این آئی )لاہور ہائیکورٹ نے بار کو حکومتی فنڈز کی عدم فراہمی کے خلاف کیس میں پنجاب حکومت کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کر تے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ احساس پروگرام سے سفید پوش افراد کو بھکاری بنا دیا گیا۔لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد قاسم خان نے لاہور ہائیکورٹ بار کو حکومتی فنڈز کی عدم فراہمی کے خلاف کیس کی سماعت کی ۔ چیف جسٹس قاسم خان نے ریمارکس دیئے کہ پروگرام کی سربراہ شہریوں کو لائنوں میں لگا کر تصاویر بنواتی ہیں، جب تک آٹے کے تھیلے کے ساتھ تصویر نہ بنے غریب کی مدد نہیں ہوتی۔چیف جسٹس قاسم خان نے کہا کیا ریاست مشکل حالات میں اس طرح مدد کرتی ہے، احساس پروگرام کی سربراہ تصاویر بنا کر بری الذمہ ہوجاتی ہیں، جو سفید پوش لائنوں میں نہیں لگ سکتے وہ کہاں جائیں۔ چیف جسٹس نے پنجاب حکومت کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب کے پرنسپل سیکرٹری کو طلب جبکہ فاضل عدالت نے وکلا ءکے لیے فنڈز مختص نہ کرنے پر وفاقی وزیر قانون سے بھی جواب طلب کرلیا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ وکلا ءکو تنہا نہیں چھوڑ سکتے ،حکومت وکلا ءکی مدد کرکے کوئی احسان نہیں کرتی ۔یہاں جب تک آٹے کے تھیلے کے ساتھ تصویر نہ بنے تو غریب آدمی کی مدد نہیں ہوتی ،احساس پروگرام کی سربراہ شہریوں کو لائنوں میں لگا تصاویر بنواتی ہیں ،کیا قوموں کے مشکل حالات میں اس طرح ریاست مدد کرتی ہے چیف جسٹس قاسم خان ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بادی النظر میں وفاقی حکومت نے وکلا ءکو بھوکامرنا کے لیے چھوڑ دیا ہے ۔ وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا کہ وکلا ءاحساس پروگرام کے تحت فائدہ حاصل کر سکتے ہیں ۔چیف جسٹس نے کہا کہ احساس پروگرام کی سربراہ تصاویر بناکر چند افراد کی مالی امداد کرکے بری الذمہ ہوجاتی ہیں ۔احساس پروگرام سے سفید پوش افراد کو بھکاری بنادیا گیا ،جو سفید پوش افراد لائنوں میں نہیں لگ سکتے وہ کہاں جائیں ؟۔15روز گزر گئے پنجاب حکومت وکلا ءکے فنڈز کے لیے سمری منظور نہیں کر سکی ۔کہاں ہے پنجاب حکومت کی گڈ گورننس؟َوزیر اعلی سمری مستردکرنا چاہیں تو کر دیں ،وکلا ءنہ کاروبار کر سکتے ہیں نہ نوکری کر سکتے ہیں ۔چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہا کہ افسوس ہے کہ وفاقی حکومت مشکل وقت میں وکلا ءکی مدد نہیں کر رہی ۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ وزیر قانون کا کیا موقف ہے ۔جس پر وفاقی حکومت کے وکیل نے جواب جمع کرانے کے لئے وقت مانگ لیا۔

مقبوضہ کشمیر،سرچ آپریشن کی آڑ میں بھارتی فوج کے ہاتھوں مزید 4 کشمیری شہید

سری نگر (آئی این پی ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کی آڑ میں مزید 4 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔ علاقے میں معلومات روکنے کے لیے موبائل فون پر انٹرنیٹ کی سہولت بند کردی گئی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں کے علاقے ملہورا میں بھارتی فوجی اہلکاروں نے سرچ آپریشن کی آڑ میں کارروائی کرتے ہوئے 4 نوجوانوں کو شہید کردیا۔ علاقے میں ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے اور معلومات روکنے کے لیے موبائل فون پر انٹرنیٹ کی سہولت بند کردی گئی ہے۔ بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا جواز پیش کرنے کے لیے دعویٰ کیا گیا ہے کہ چاروں نوجوان مسلح جھڑپ کے دوران مارے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مقبوضہ جموں و کشمیر میں پولیس نے خاتون صحافی مسرت زہرا کو ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، ان پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ فیس بک پر نوجوانوں کو ریاست مخالف جرائم کے لیے اکسا رہی ہیں۔

کرونا ابھی چلے گا،ڈر ہے2021تک نہ چلاجائے،ایس اے چودھری

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) اداکارہ روبینہ اشرف نے بتایا کہ اس سے قبل کبھی پوری دنیا پر اس طرح اتنی بڑی آفت نہیں آئی ایسی مصیبت پہلے کبھی نہیں دیکھی۔لوگ اسے سنجیدہ لیں یہ کوئی مذاق نہیں انسانی جانیں خطرے میں ہیں۔ چینل فائیو کے پروگرام کرونا سپیشل ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الزام تراشیوں کے بجائے اس وقت معاملے کا حل تلاش کرے کیونکہ اولین ترجیح لوگوں کی حفاظت ہے سب مل کو سوچیں وبا کو ڈیل کس طرح کرنا ہے۔ دوسروں کی خدمت میں ہی عظمت ہے امتحان کا وقت ہے۔ مستحق افراد کی دل کھول کر مدد کریں خاص طور پر سفید پوش طبقے کی جو ہاتھ نہیں پھیلاسکتے، لاک ڈاﺅن ضروری ہے کیونکہ کرونا ایک خطرناک وائرس ہے افسوس اب بھی لوگ احتیاط نہیں کر رہے ۔ ناجائز منافع خوری اور ذخیزہ اندوزی نہ کریں مشکل وقت میں قوم کا ساتھ دیں۔ ماہر نجوم ایس اے چودھری نے بتایا کہ اس وقت پوری دنیا کرونا کے چکر میں پھنسی ہوئی ہے ۔ ستاروں کی چال بتاتی ہے کرونا کی وباءابھی چلے گی، اللہ نہ کرے یہ 2021ءمیں داخل ہو،دنیا ایک طرح سے حالت جنگ میں ہے بہت سے لوگ اپنی جان کی بازی بھی ہار چکے ہیں۔ البتہ پاکستان کے حالا ت دنیا سے بہتر رہیں گے۔ اللہ سے رجوع کریں سب اپنے گناہوں کی معافی طلب کریں۔ علامہ ہشام الہی ظہیر نے بتایا اس وقت سب کو اجتماعی توبہ کی ضرورت ہے کرونا سے بڑے بڑے ترقی یافتہ ملک تشویش میں مبتلا ہیں جب بھی کوئی مشکل آئے اللہ کے سامنے گڑگڑانا چاہئے رونا چاہئے رمضان قریب ہے رحمت کے دروازے کھل جائیں گے مسلمان اللہ کو منانے کی کوشش کریں اللہ ہی سپر پاور ہے۔لوگ احتیاط بھی کریں اس وقت حکومتی ہدایات پر عمل ہی عوام کے لئے بہتر ہے لہذا شہری حکومت سے تعاون کریں۔انہوں نے کہا ہے کہ وقت انتہائی نازک ہے سب اپنا احتساب خود کریں کرونا وائرس بہت بڑ ی آزمائش ہے، اس گھڑی میں صبر سے کام لیں۔میڈیا نے مساجد کو ایسے فوکس کیا ہوا ہے جیسے مساجد وائرس کا اڈہ ہوں مسجدیں کھلی رکھی جانی چاہئیں۔ٹی وی اداکارہ عصمت اقبال نے بتایا کہ اچھے برے لوگ ہر جگہ ہوتے ہیں لیکن اچھائی برائی پر ہمیشہ غالب آتی ہے ایسے لوگوں بارے سوچنے کی ضرورت نہیں۔ہمیں چاہئے کہ صرف یہ دیکھیں ہم کیا کر رہے ہیں اپنے اردگرد دیکھیں ۔روز مرہ کے معمولات شدید متاثر ہیں م غربا ءکی دل کھول کر مدد کریں تنقید نہ کی جائے بہتری کے لئے کام کیا جائے۔ کرونا کے خلاف سینہ سپر ڈاکٹرز پیرا میڈیکل سٹاف کے لئے دعا کریں جو کرونا کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔ٹونی نویدراشد نے کہا کہ مثبت سوچیں مثبت باتیں کریں اور حوصلے سے کرونا وائرس کا سامنا کریں۔بڑے افسوس کی بات ہے لوگ حکومتی ہدایات پر عمل نہیں کر رہے ہر طبقہ قانون توڑ رہا ہے۔اس وقت ہمیں حکومت کی مدد کرنی چاہئے شوبازی چھوڑیں لوگوں کی دل سے امداد کریں۔

دنیا بھر میں کرونا سے ہلاکتوں کی تعداد1لاکھ77ہزار سے تجاوز

نیویارک/لندن (اے پی پی) دنیا بھر میں مہلک کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 77 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے، امریکہ اور یورپی ممالک کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ہیں، یورپ میں ایک لاکھ سے زیادہ اموات ہوچکی ہیں جبکہ امریکہ میں مصدقہ متاثرین کی تعداد آٹھ لاکھ 10ہزار سے زیادہ ہے۔ بدھ کو امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق دنیا بھر میں مہلک کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 25لاکھ77 ہزار 57 ہوگئی ہے۔ امریکہ میں کرونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 44623ہوگئی ہے۔ اٹلی میں ہلاکتوں کی تعداد 24648جبکہ سپین میں اب تک 21282افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ فرانس میں اب تک اس وباءسے 20796اور برطانیہ میں 17337افراد ہلاک ہوئے ہیں۔اٹلی، سپین، برطانیہ اور فرانس میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں میں کسی حد تک کمی آرہی ہے جبکہ بعض یورپی ممالک میں نئے متاثرین کی تعداد میں کمی ہورہی ہے جس کے پیش نظر متعدد یورپی ممالک لاک ڈاو¿ن میں نرمی کررہے ہیں جن میں ڈنمارک سرفہرست ہے۔ اٹلی، سپین اور فرانس میں بھی اموات 20 ہزار سے تجاوز کرگئی ہیں۔ دریں اثناءادھر امریکہ میں کرونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 44623ہوگئی ہے جو کہ عالمی سطح پر دیگر ممالک کی نسبت بہت زیادہ ہے۔اسی طرح ملک میں مصدقہ کیسز کی تعداد 809615 ہوگئی ہے۔ دنیا بھر میں مہلک کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 25لاکھ ہزار 57سے تجاوز کرگئی جبکہ ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 77 ہزار 662 ہوگئی۔ ادھر برطانوی وزیر صحت میٹ ہینکاک نے کہا ہے کہ (آج) جمعرات سے آکسفورڈ یونیورسٹی کی ٹیم انسانوں پر کرونا وائرس کی ویکسین کا ٹرائل کرے گی۔ دنیا بھر میں اس وقت کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 25لاکھ ہزار 57سے تجاوز کرگئی جبکہ ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 77 ہزار 662 ہے جس میں متواتر اضافہ ہورہا ہے۔امریکہ میں کرونا وائرس سے متاثر مریضوں کی تعداد بڑھ کر 809615 پہنچ گئی ہے۔ بدھ کو امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کرونا وائرس سے ملک میں 44623افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ریاست نیویارک میں 257125 کیسز ہیں اور یہاں مجموعی 18821 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ نیو جرسی میں 88806 کیسز اور 4520 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ میسا چوسٹس، پنسلوانیا، کیلی فورنیا، مشی گن اور الینوائے کی ریاستوں میں 30000 سے کیسز ہیں۔دریں اثناءبرطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکہ کے ایک اعلی وبائی امراض کے ماہر کا کہنا ہے کہ ملک میں وائرس کے دوسرے مرحلے میں متاثرہ افراد کی تعداد حالیہ تعداد سے بڑھ سکتی ہے اور یہ موجودہ صورتحال سے بھی زیادہ ہوسکتا ہے۔ امریکہ کے ادارہ برائے انسداد برائے وبائی امراض کے ڈائریکٹر رابرٹ ریڈفیلڈ نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند ماہ بعد آنے والے موسم سرما میں ملک میں کرونا وائرس کا دوسرا مرحلہ زیادہ خطرناک ہوسکتا ہے کیونکہ سرد موسم میں نزلہ زکام کے باعث متاثرین کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔

غریبوں کو ڈھونڈ کر کھانا کھلانے پر خراج تحسین،فاروق ستار

لاہور (لیڈی رپورٹر) عدنان شاہد فاﺅنڈیشن کے زیراہتمام خبریں و چینل ۵ کے رضاکاروں کی جانب سے لاہور میں 17 ویں روز بھی دیہاڑی دار اور مزدور طبقہ میں مختلف مقامات پر مفت کھانا تقسیم کیا گیا۔ایم کیو ایم بحالی کمیٹی کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ میڈیا ہاﺅس چینل ۵ اورروزنامہ خبریں کے چیف ایڈیٹر ضیاشاہد اور ایڈیٹر امتنان شاہدصاحب نے اپنی ٹیم کے ساتھ وباءسے متاثرہ افراد کی داد رسی کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ انہوں نے سفید پوش اور روزانہ اجرت پر کام کرنے والے انہیں ڈھونڈ کر ان تک راشن پہنچانے کا انتظام کیا ہے۔ میں ان کے اس اقدام کو انتہائی خوش آیند سمجھتا ہوں اور انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور مجھے امید ہے اور میڈیا ہاﺅسز کے مالکان بھی ایسے ہی کاموں کا سلسلہ قائم کرے گی۔ اور اپنا حصہ ڈالتی رہے گی۔ تحریک انصاف کی ایم پی اے سعدیہ سہیل نے خبریں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ خبریں ہمیشہ مشکل وقت میں غریب لوگوں کی داد رسی کرتا رہا ہے۔ اور اس مشکل کی گھڑی میں جب ہر کوئی کرونا سے متاثر ہے ایسے وقت میں غریب اور مستحق لوگوں میں کھانا پہنچا کر ایک نیکی کا کام کررہے ہیں۔ اور قابل ستائش ہے۔ اداکار نعمان اعجاز نے کہا کہ میں ان تمام لوگوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ہم لوگ تو اپنے گھروں میں قرنطینہ میں ہیں مگر وہ تمام لوگ جن میں صحافی ‘ کیمرہ مین اور دوسرا عملہ اور خبریں گروپ کے مالکان جو اس مشکل گھڑی میں اس نیکی کے کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں وہ قابل ستائش ہیں۔ اور مبارکباد کے مستحق ہیں۔ میں خبریں رضاکار کو سلام پیش کرتا ہوں۔نتاشا دولتانہ رہنما پیپلزپارٹی خبریں رضا کار اس مشکل کی گھڑی میں غریب اور مستحق افراد کو ان کے گھروں تک راشن پہنچا کر بہت بڑا کام کررہی ہے ایسے میں ضیاشاہد صاحب اور امتنان شاہد صاحب مبارکباد کے مستحق ہیں۔ پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد نے کہا کہ خبریں گروپ جس طرح اس مشکل حالات میں لوگوں کی خدمت کررہا ہے اور ان کو کھانا پہنچا رہا ہے ان کو میں سلام پیش کرتا ہوں۔میں خبریں گروپ کے چیف ایڈیٹر ضیاشاہد صاحب اور ایڈیٹر امتنان شاہد صاحب کو اس نیک کام کرنے پر دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں۔