چوہدری پرویز الٰہی سے خواجہ برادران کی ملاقات

لاہور(ویب ڈیسک) اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی سے نون لیگی راہنماﺅںخواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق نے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں چوہدری پرویز الٰہی نے کورونا وائرس سے بچاﺅ کے لیے تمام جماعتوں کو اکٹھا ہونے پر مبارک باد دی‘ خواجہ برادران نے اسپیکر پنجاب اسمبلی سے چوہدری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کی اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ ہم سب نے بحیثیت قوم مل کر کورونا وائرس کا مقابلہ کرنا ہے‘خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ چوہدری خاندان سے ہمارا پرانا تعلق ہے‘ ہمارے بزرگوں اور چوہدری صاحبان کے بزرگوں کا آپس میں گہرا تعلق تھا۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اس دیرینہ تعلق کو ہم آگے لے کر چلنا چاہتے ہیں‘ ملاقات سیاسی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبالہ خیال کیا گیا اس موقع پر سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی بھی موجود تھے۔ چوہدری پرویزالٰہی نے کہا کہ کورونا جیسے موذی مرض سے نمٹنے کیلئے سیاست کو ایک طرف رکھ کر ہم سب نے بحیثیت قوم مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہے، آج انسانیت تقاضا کرتی ہے کہ ہم سب مل کر یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔ خیال رہے کہ رواں ہفتے 7 اپریل کو اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے صوبے میں کرونا وائرس کی صورت حال پر نظر رکھنے اور اس کے معاشرے اور صوبائی معیشت پر برے اثرات کو کم سے کم کرنے کے لیے پنجاب اسمبلی میں تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈروں سے مشاورت کے بعد 11 ارکان اسمبلی پر مشتمل آل پارٹی مشاورتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

مفت ٹیسٹ کی سہولت فراہم کی جائے، چودھری مونس الٰہی

لاہور (ویب ڈیسک) حکومتی اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنماءچودھری مونس الٰہی نے کہا ہے کہ پیسا ضائع کرنےکی بجائے مفت ٹیسٹ کی سہولت فراہم کی جائے، بےروزگاری کا شکارغریب عوام 5000 سے 8000 روپے کا کورونا ٹیسٹ کروائیں یا بچوں کو2 وقت کی روٹی کھلائیں؟ جبکہ ہسپتالوں میں ٹیسٹ کی سہولت دستیاب نہیں۔ انہوں نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کورونا ٹیسٹ کٹس کی بیشتر سرکاری ہسپتالوں میں عدم دستیابی ہے۔ جس سے بےروزگاری کا شکارغریب عوام 5000 سے 8000 روپے فی کس کا پرائیویٹ کورونا ٹیسٹ کروائیں یا بچوں کو دو وقت کی روٹی کھلائیں؟ انہوں نے کہا کہ بےجا پیسہ ضائع کرنے کے بجائے حکومت غریب عوام کو فوراً مفت کورونا ٹیسٹ کی سہولت دے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفرمرزا کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ رواں ماہ ٹیسٹ کرنے کی استعداد میں 30 گنا اضافہ ہوگا۔ اپریل کے آخر تک ٹیسٹ کی صلاحیت 20 سے 30 ہزار ہوجائے گی۔ کورونا ٹیسٹنگ کی ایک لاکھ کٹس کراچی پہنچا دی گئی ہیں۔ ان کٹس میں 50 ہزار کٹس سندھ اور 25 ہزار بلوچستان کو دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ وینٹی لیٹرز پر مریضوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ آج کے ریکارڈ کے مطابق 50 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔ 26 ،27 لیب فعال ہو چکی ہیں اور14 مشینیں بھی فنکشنل ہوگئی ہیں۔ آئی سی یو عملے کیلئے 10ہزار فیس شیلڈ دی جا چکیں۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے کی جانب سے17 لاکھ ماسک تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ ایک لاکھ 37 ہزارسرجیکل کیپس تقسیم کی جاچکی ہیں۔ اب تک 6 لاکھ گلوز تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ اب تک ساڑھے 6 لاکھ گلوز تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت11 لاکھ افراد کو 13 ارب روپے مالی امداد فراہم کرچکے ہیں۔ احساس پروگرام کے تحت 144 ارب روپے مستحقین تک پہنچائیں گے۔ متحد ہوکر کورونا سے نمٹنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس وصولی میں ایک تہائی یعنی 1400سے 1500 روپے کمی کا اندازہ ہے۔ پچھلے مارچ کے مقابلے میں ترسیلات میں 9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کل وزیراعظم کو اپنی سفارشات پیش کریں گے۔

قطر میں کورونا وائرس حکومتی انتظامات کو روند کر آگے بڑھنے لگا

دوحہ(ویب ڈیسک) خلیجی ریاست قطر میں گزشتہ چند روز سے کورونا وائرس کی وبا کئی گنا تیزی سے پھیل رہی ہے۔ جس کے باعث کورونا کے مریضوں کی گنتی ہزاروں میں پہنچ گئی ہے۔ قطری وزارت صحت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مملکت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 166 نئے کیسز سامنے آئے ہیں ، جس کے بعد اس موذی وبا کا شکار ہونے والوں کی گنتی 2512 ہو گئی ہے۔وزارت صحت کے مطابق مریضوں میں سے غالب اکثریت غیرملکیوں کی ہے جن میں سے بعض بیرون ملک سے آئے ہیں جبکہ بعض مریضوں سے رابطہ رکھنے کے دوران کورونا کا شکار ہوئے ہیں۔ تمام نئے مریضوں کو قرنطینہ مراکز منتقل کرکے ان کا علاج شروع کر دیاگیا ہے۔ قطر میں کورونا سے مرنے والوں کی گنتی6 ہو گئی ہے۔امیرِقطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے کرونا وائرس کی وَبا پھیلنے کے بعد حکومت کو ہدایت کی ہے کہ دارالحکومت دوحہ کے ترقیاتی منصوبوں کے 8 ارب 20 کروڑ ڈالر مالیت کے غیرایوارڈ ٹھیکوں کو ملتوی کردیا جائے۔ایک سرکاری دستاویز میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کی وَبا سے قطری معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اور مالی بحران سے دوچار ہوسکتا ہے۔ واضح رہے کہ قطری حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے پھیلاو¿ کو روکنے کی خاطر 17 مارچ کو مساجد کی وقتی بندش اور ان میں نماز پنجگانہ و نماز جمعہ کے اجتماعات پر بھی پابندی عائد کی تھی۔ مملکت میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے تمام غیر ضروری د±کانیں بند کروا دی گئی ہیں، اس کے علاوہ کیفے اور تفریحی آوٹ لیٹس کھولنے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔جو دکانیں کھلی رکھی گئی ہیں، ان کے اوقات بھی صبح 6 بجے سے شام 7 بجے تک مقرر کر دیئے گئے ہیں۔ ان اوقات کے علاوہ کسی کو د±کان کھلنے رکھنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ البتہ فارمیسیز، کریانہ سٹورز اور ڈلیوری سٹورز پر اوقات کی کوئی پابندی نہیں لگائی گئی۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ خلیجی ریاست قطر میں کورونا وائر س کا سب سے بڑا نشانہ مزدور طبقہ بن رہا ہے۔ ایمنسٹی کی تازہ رپورٹ کے مطابق مملکت میں سینکڑوں مزدور کورونا وائرس کے باعث ہسپتال پہنچ چکے ہیں۔

کراچی کی 12یونین کونسلوں کو مکمل سیل کردیا گیا

کراچی(ویب ڈیسک) کورونا وائرس کے پھیلاﺅکے باعث ڈپٹی کمشنر ایسٹ نے کراچی کی 12 یونین کونسلیں سیل کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیںاس ضمن میں جاری نوٹیفکیشن کے مطابق 12 یوسیز میں نہ کسی شخص کو جانے کی اجازت ہوگی نہ باہر آنے کی، رینجرز اور پولیس کی نفری ان علاقوں میں تعینات رہیں گی. ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی کے دفتر سے جاری حکم نامے کے مطابق ضلع شرقی میں 11 یونین کونسلوں کو مکمل طور پر سیل کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے‘ یہ اقدام ان علاقوں میں کورونا وائرس کے مصدقہ متاثرین سامنے آنے کے باعث اٹھایا گیا ہے۔ پولیس اور رینجرز کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ ان 11 یونین کونسلوں کو سیل کر دیں جن میں‘یو سی 6 گیلانی ریلویز‘یو سی 7 ڈالمیا‘یو سی 8 جمالی کالونی‘یو سی 9 گلشن-2‘یو سی 10 پہلوان گوٹھ‘یو سی 12 گلزارِ ہجری‘یو سی 13 صفورہ گوٹھ‘یو سی 14 فیصل کینٹ‘یو سی 2 منظور کالونی‘یو سی 9 جیکب لائن اوریو سی 10 جمشید کوارٹرزشامل ہیںڈپٹی کمشنر کراچی شرقی احمد علی کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقوں میں راشن کی دکانیں اور طبی سہولیات کھلی رہیں گی۔ سندھ حکومت کے ترجمان مرتضی وہاب نے بتایا ہے کہ یوسیز سیل کرنے کا فیصلہ اس لیے کیا ہے کیونکہ وہاں سے کورونا وائرس کے 149 کیسز مثبت آئے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبے میں لاک ڈاﺅن میں نرمی یا سختی سے متعلق ابھی فیصلہ نہیں کیا جبکہ متعلقہ یوسیز میں نقل و حرکت پر مکمل پابندی ہوگی. مرتضی وہاب نے کہا کہ ان ہی یوسیز میں اموات بھی ہوئی ہیں، متعلقہ یوسیز میں پولیس اور رینجرز کو تعینات کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ جیسے ہی لاک ڈاﺅن سے متعلق فیصلہ کیا جائیگا تو شیئر کریں گے، متعلقہ یوسیز میں کھانے کی اشیا، ادویات لینے شہری نکل سکتے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے میں مزید 104 کیسز اور 6 اموات کی تصدیق کی ہے‘سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک مختصر ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ سندھ میں مزید 104 لوگوں کے متاثر ہونے سے تعداد 1318 ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں 20 فیصد ٹیسٹ مثبت آئے ہیں جو دنیا کی اوسط سے بھی زیادہ ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس سے 6 لوگ انتقال کرگئے صوبے میں اموات کی مجموعی تعداد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اب تک 28 لوگ اس وائرس سے زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 919 لوگ ہمارے پاس زیر علاج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹے اس مرض کے اعداد و شمار کے حساب سے کافی پریشان کن تھے اور یہ اچھی خبر نہیں ہے اور ہمیں مزید سخت لاک ڈاﺅن کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے دعویٰ کیا ہے کہ وفاقی حکومت سست رفتاری سے کام کر رہی ہے برطانوی نشریاتی ادارے سے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ وفاقی حکومت کورونا سے نمٹنے کے لیے سست رفتاری سے کام کر رہی ہے صوبے اپنے اپنے طور پر کام کر رہے ہیں وفاقی حکومت سے صوبوں کو بہت کم مدد مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس اور لاک ڈاﺅن کا عوام پر بہت برا اثر ہوگا ’پاکستان کی اپوزیشن نے وفاقی حکومت کو مشترکہ کاوشوں کی پیشکش کی ہے‘بلاول بھٹو نے کہا کہ ’پاکستان میں صوبائی اور مقامی حکومتیں اپنے محدود وسائل کا استعمال کر کے اس وبا کا مقابلہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وسائل والے ممالک اور عالمی طاقتوں کو ٹیسٹنگ کٹس اور صحت کی سہولیات کی دنیا بھر میں منصفانہ تقسیم کرنا ہوگی۔

موجودہ حالات نے ثابت کر دیا کسی بھی ملک کی ترقی کیلئے صحت کا شعبہ سب سے اہم ہے

دبئی(ویب ڈیسک) حاکم دبئی کا عالمی برادری کے نام خصوصی پیغام، کہتے ہیں کہ موجودہ حالات نے ثابت کر دیا کسی بھی ملک کی ترقی کیلئے صحت کا شعبہ سب سے اہم ہے، عالمی وبا کرونا وائرس کے پھیلاو نے دکھایا ہے کہ صحت کا شعبہ ہی معیشت اور سیاست پر سب سے زیادہ اثرانداز ہوتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حاکم دبئی اور امارات کے وزیراعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر عالمی برادری کے نام ایک اہم پیغام جاری کیا ہے۔ شیخ محمد بن راشد المکتوم نے دنیا کو یہ احساس دلانے کی کوشش کی ہے کہ کسی بھی ملک کی ترقی کیلئے صحت کے شعبہ کا بہتر ہونا بہت ضروری ہے۔حاکم دبئی کہتے ہیں کہ کافی وقت سے دنیا یہ بات کرتی آئی ہے کہ وہ کونسا شعبہ ہے جو معیشت اور سیاست پر اثرانداز ہونے کی طاقت رکھتا ہے۔تو اب جب کرونا وائرس کے پھیلاو کے باعث پوری دنیا کی معیشت جمود کا شکار ہو چکی، تو اس میں کوئی شک باقی نہیں رہا کہ کسی بھی ملک کی معیشت اور سیاست پر سب سے زیادہ صحت کا شعبہ اثرانداز ہوتا ہے۔ یہ صحت کا شعبہ ہی ہے جو کسی بھی ملک کی معیشت اور سیاست کی سمت کا تعین کرتا ہے۔شیخ راشد کے اس پیغام کو سوشل میڈیا پر کافی پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔ دنیا بھر کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ اب تمام ممالک کو یہ بات سمجھنا ہوگی، کہ اسلحہ اور غیر ضروری کاموں پر سرمایہ خرچ کرنے کی بجائے، صحت کے شعبہ میں بہتری کیلئے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی جانی چاہیے۔ خاص کر ترقی پذیر اور غریب ممالک کو اپنے صحت کے شعبہ پر بہت توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ آج کرونا وائرس کی صورتحال اسی لیے بے قابو ہوئی، کیونکہ کسی بھی ملک نے صحت کے شعبے پر وہ توجہ نہ دی، جو دی جانی چاہیے تھی۔ جن ممالک میں صحت کے شعبہ کی حالت بہتر ہے، وہ بھی کرونا وائرس کے سامنے بے بس ہو چکے، اس لیے اب ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھ کر بہتری کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

کورونا کی صورتحال کے پیش نظر آن لائن کچہریاں منعقد کی جائیں گی، وزیراعظم

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے پیش نظر عوامی مسائل پر کھلی کچہریوں کے لیے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ سسٹم (ایس او پیز) کی منظوری دیدی ہے۔ دفتر وزیراعظم سے جاری اعلامیے کے مطابق عمران خان کی ہدایت پر 10وفاقی وزارتوں کے 24 اداروں کے لیے ایس او پیز تیار کی گئیں بتایا گیا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر کھلی کچہریوں سے متعلق پی ایم ڈیلوری یونٹ نے متعلقہ اداروں اور اعلیٰ افسران کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ مذکورہ اعلامیے میں کہا گیا کہ ان ایس او پیز کا اطلاق یکم مئی 2020 سے ہوگا اعلامیے کے مطابق کورونا کی صورتحال کے پیش نظر فی الحال آن لائن کچہریوں کی اجازت ہو گی جبکہ حالات کی بہتری کے ساتھ ہی رو برو کچہری کا انعقاد ہوگا۔ وزیراعظم کے دفتر کے مطابق آن لائن/ ای کچہری کے لیے سوشل میڈیا، ریڈیو، مقامی کیبل ٹی وی اور ویڈیو کانفرنس کا استعمال کیا جاسکے گا علاوہ ازیں وزیر اعظم نے پی ایم ڈلیوری یونٹ کو کھلی کچہریوں کو مانیٹر کرنے کی ہدایت بھی جاری کیں، تاہم ساتھ ہی اعلامیے میں یہ بھی بتایا گیا کہ یکم مئی کے بعد کورونا کاجائزہ لے کر آئندہ کا طریقہ طے کیا جائے گا۔ اس ضمن میں کہا گیا کہ عوامی مسائل کے فوری حل کے لیے کھلی کچہریاں مستقل بنیادوں پر کام کریں گیں واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور آج بھی مزید کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرین کی تعداد 4 ہزار 892 تک پہنچ گئی ہے۔ پاکستان میں اس وائرس کا پھیلاﺅ مارچ کے آخر تک اتنا زیادہ نہیں تک تاہم اپریل کے آغاز سے اس میں کافی تیزی دیکھنے میں آئی ہے خیال رہے کہ پاکستان بھر میں کورونا وائرس کی وجہ لگائی گئی پابندیوں سے یومیہ اجرت اور مستحق افراد مشکلات سے دوچار ہیں۔ جس کے لیے وزیراعظم عمران خان نے 144 ارب روپے کا احساس ریلیف پروگرام شروع کردیا ہے اور اس سلسلے میں 50 ارب روپے بینکوں کو بھی فراہم کردیے گئے تاکہ یومیہ اجرت اور مستحق خاندان میں 4 ماہ کا مجموعی وظیفہ 12 ہزار روپے تقسیم کیے جاسکیں علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے خلاف اقدامات کو مزید موثر بنانے کے لیے ”ٹائیگر فورس“ بنانے کا اعلان کیا تھا۔

سعودی عرب میں پٹرولیم صارفین کے لیے اچھی خبر آگئی

ریاض(ویب ڈیسک) سعودی مملکت کے علاوہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد متعدد ممالک میں لاک ڈاون کر دیا گیا ہے، جس کے باعث سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔ ایسی صورت حال میں سعودی عرب سمیت دیگر اوپیک ممالک نے بھی پٹرول کے نرخ بہت کم کر دیئے ہیں۔ سعودی مملکت کی جانب سے 11 اپریل سے 10 مئی تک پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔سعودی آرامکو کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کر دی گئی ہے۔آرامکو کے اعلامیے کی مطابق 91 پٹرول آج کے روز سے 1 ریال 31 ہللہ میں فروخت کیا جائے گا جبکہ اس کی سابقہ قیمت 1 ریال 55 ہللہ فی لیٹر تھی۔اس طرح اس پٹرول کے نرخوں میں 24 ہللہ کی کمی واقع ہوئی ہے۔پٹرول 95 کی قیمتوں میں بھی 58 ہللہ کی کمی کر دی گئی ہے۔ آج سے پٹرول 95 ایک ریال 47 ہللہ فی لیٹر کے حساب سے فروخت کیا جائے گا، اس پٹرول کی سابقہ قیمت 2 ریال 5 ہللہ تھی۔10 مئی 2020ءکو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل یا انہیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ سعودی مملکت میں پٹرولیم مصنوعات کے نرخ عالمی منڈی میں پٹرول کی قیمتوں کو مدنظر رکھ کر مقرر کیے جاتے ہیں۔واضح رہے کہ ماہ اپریل کے لیے متحدہ عرب امارات میں بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کر دی ہے جس کے باعث شہریوں کے ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں خاصی کمی ہو گی۔متحدہ عرب امارت میں اپریل کے مہینے میں سپر 98 پٹرول 1.91 درہم فی لٹر میں دستیاب ہو گا، جبکہ رواں ماہ مارچ کے مہینے میں یہ پٹرل 2.16 درہم فی لٹر میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ اس لحاظ سے سپر 98 کی قیمتوں میں 25 فلس کی کمی واقع ہوئی ہے۔ جبکہ 95 پٹرول کی قیمت 1.80 درہم فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔ رواں ماہ یہ پٹرول 2.04 درہم فی لٹر میں فروخت ہو رہا ہے، اس طرح اس کی قیمت 24فلس تک گر گئی ہے۔یکم اپریل سے ڈیزل کی فی لٹر قیمت 2.06 درہم ہو گی ، اس وقت یہ ڈیزل 2.25 درہم میں بیچا جا رہا ہے۔ یوں اس کی قیمت میں 19 فلس کی کمی ہوئی ہے۔ جنوری اور فروری کے مہینوں میں امارات میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ یا کمی نہیں کی گئی تھی۔البتہ ڈیزل کی قیمتیں معمولی بڑھائی گئی تھیں۔ماہِ فروری کے لیے ڈیزل کی قیمت بڑھا گزشتہ ماہ کے نرخوں 2.38 درہم فی لیٹر سے بڑھا کر 2.40 درہم مقرر کر دی گئی تھی، یہی قیمت مارچ کے لیے بھی برقرار رکھی گئی تھی۔

امریکا میں ایک ہی روز میں کوروناوائرس سے 2 ہزار سے زیادہ اموات

نیویارک(ویب ڈیسک) امریکا میں ایک ہی روز میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 2000 سے تجاوز کرگئی۔امریکا میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 2000 سے زیادہ ہوگئی جس کے بعد امریکا پہلا ملک بن گیا جہاں کورونا وائرس سے ایک ہی روز میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔ گزشتہ روز ڈسٹرکٹ کولمبیا سمیت امریکا کی 50 ریاستوں میں کم ازکم 2 ہزار 35 افراد کووڈ 19 سے وابستہ پیچیدگیوں کے باعث ہلاک ہوئے۔ جس کے بعد امریکا میں اس مہلک وائرس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 18 ہزار 725 ہوگئی۔امریکی میڈیا کے مطابق امریکا میں کورونا وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد 5 لاکھ 2 ہزار 318 ہوگئی ہے جب کہ نیویارک میں لاشیں اتنی زیادہ ہوگئی ہیں کہ لاوارث لاشوں کو دفنانے کے لیے مزدور بھرتی کیے گئے ہیں۔واشنگٹن پوسٹ کے مطابق دنیا بھر میں کووڈ 19 سے مرنے والوں کی تعداد ایک لاکھ تک پہنچ گئی ہے لیکن ماہرین کو خدشہ ہے کہ حالات جان ہوپکنز یونیورسٹی کی جانب سے فراہم کردہ اعدادو شمار سے کہیں زیادہ خراب ہیں جس کی وجہ چین اور دیگر جگہوں پر شفافیت کا فقدان ہے اور خاص طور پر اسپتالوں کے باہر موت کی وجہ کی تصدیق کرنے میں دشواری ہے۔

افغانستان کا داعش خراسان کے سربراہ اسلم فاروقی کو پاکستان کے حوالے کرنے سے انکار

اسلام آباد(ویب ڈیسک) افغانستان نے دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی آیس خراسان کے سربراہ اسلم فاروقی کو پاکستان کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا ہے۔افغان وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان مجرموں اور جرائم پیشہ افراد کے تبادلے کا معاہدہ موجود نہیں ہے اس لیے اسلم فاروقی کے ساتھ افغانستان کے قوانین کے مطابق سلوک کیا جائے گا، دونوں ممالک مشترکہ سیکورٹی و امن پلان کے تحت معلومات پر تبادلہ کر سکتے ہیں اس سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد ملے گی۔افغان وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اسلم فاروقی کے ساتھ افغانستان کے قوانین کے تحت سلوک کیا جائے گا، اسلم فاروقی داعش کا سربراہ ہے جو افغانستان میں بہت سے جرائم میں ملوث ہے جب کہ اسلم فاروقی پر بہت سے حملوں کا بھی الزام ہے جس میں بہت سے افغان شہری اور فوجی جاں بحق ہوئے۔

دنیا بھر میں کروناسے ایک لاکھ ہلاک،متا ثرین کی تعداد17لاکھ

بیجنگ/پنوم پن /واشنگٹن/نئی دہلی /صنعائ/پورٹ لوئس(نیٹ نیوز)دنیا بھر میں نوول کرونا وائرس کے باعث ہلا ک ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ کے قریب جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 16لاکھ سے زائد ہوگئی ،امریکہ میں ہلاکتیں 17ہزار،اسپین میں 16ہزار اور اٹلی میں 18ہزار سے زائد ہوگئیں،یمن میں کرونا وائرس کے پہلے مریض کی تصدیق جبکہ بھارت میں ہلاکتوں کی تعداد200 سے تجاوز اور تصدیق شدہ مریضوں کی مجموعی تعداد 6 ہزار 412 تک پہنچ چکی ،کمبوڈیا میں ہنگامی صورتحال سے متعلق ایک مسودہ قانون کی منظوری دیدی گئی ۔جانز ہوپکنز یونیورسٹی کے سسٹمز سائنس وانجینئرنگ کے مرکز نے نوول کرونا وائرس سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں مصدقہ مریضوں کے تازہ ترین اعدادوشمار جاری کردیئے ہیں، اعدادوشمار 10اپریل کو 0500جی ایم ٹی تک ہیں جس پوری دنیا میں نوول کرونا وائرس کے کل مصدقہ مریضوں کی تعداد 16لاکھ1ہزار984تک پہنچ گئی امریکہ نوول کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں سرفہرست ہے جہاں پر 4 لاکھ66 ہزار33 مصدقہ مریض ہیں، اس فہرست میں سپین دوسرے نمبر پر ہے جہاں پر 1لاکھ 53ہزار 222 مصدقہ مریض ہیں جبکہ اٹلی 1لاکھ 43 ہزار 626 مصدقہ مریضوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر فرانس میں 1لاکھ18ہزار783 مصدقہ مریض،جرمنی میں 1 لاکھ 18 ہزار235 مصدقہ مریض، ایران میں 66ہزار220جبکہ برطانیہ میں 65 ہزار872 مصدقہ مریض ہیں۔اسی طرح ترکی میں 42 ہزار282مصدقہ مریض،بیلجیم میں 24 ہزار983مصدقہ مریض جبکہ چین میں 83ہزار304 مصدقہ مریض ہیں۔بھارت کی وفاقی وزارت صحت کے مطابق جمعہ کی صبح تک کرونا وائرس کے باعث اموات کی تعداد 200سے زائد ہو گئی ہے جبکہ تصدیق شدہ مریضوں کی مجموعی تعداد 6 ہزار 412 تک پہنچ چکی ہے۔جمعرات کے بعد سے اب تک 30 اموات اور 547 مریضوں کا اضافہ ہوا ہے۔ کمبوڈیا کی قومی اسمبلی نےنوول کروناوائرس کی عالمی وبا کے پھیلا کو روکنے کےلئے جمعہ کے روز ہنگامی صورتحال سے متعلق ایک مسودہ قانون کی منظوری دیدی ہے۔کمبوڈیا کے وزیراعظم سیمڈچ سمیت 115 قانون دانوں نے متفقہ طور پر مسودہ کی منظوری دی۔کمبوڈیا میں ویتنام کی ایک خاتون سیاح کا کرونا وائرس کےلئے ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس کے بعد تصدیق شدہ کیسوں کی مجموعی تعداد 119 ہو گئی ہے۔ افغان وزارت صحت عامہ نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ ملک بھر کے 34 میں سے 12 صوبوں میں کروناوائرس کے 37 مزید مریض سامنے آئے ہیں جس کے بعد ملک میں کیسز کی مجموعی تعداد 521 ہو گئی ہے۔ جمہوریہ کوریا میں جمعہ کے روز مقامی وقت کے مطابق نصف شب تک گزشتہ 24 گھنٹوں کے مقابلے میں کروناوائرس کے 27 مزید کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو گزشتہ 50 دنوں میں پہلی بار 30 کیسز سے نیچے گرے ہیں ، اس کے بعد ملک میں مریضوں کی مجموعی تعداد 10 ہزار 450 ہو گئی ہے۔52 دنوں میں پہلی بار وبا کے پھیلا کے مرکز ڈیگو سے کوئی تصدیق شدہ کیس سامنے نہیں آیا۔18 فروری کو ڈیگو سے 31 ویں مریض جو ایک سپر سپیڈر کے طور پر جانا جاتا ہے سامنے آنے کے بعد روزانہ کیس لوڈ 29 فروری تک 909 تک بڑھ گیا تھا۔نیوزی لینڈ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث جمعہ کو ملک میں دوسرے شخص کی موت ہوئی ہے ۔نیوزی لینڈ میں جمعہ کو کرونا وائرس کے 23 نئے تصدیق شدہ اور 21 نئے مشتبہ مریض سامنے آئے جس کے بعد ملک میں تصدیق شدہ اور مشتبہ مریضوں کی تعداد 1ہزار 283 ہو گئی ہے۔میانمار میں کروناوائرس سے متاثرہ 5 مزید مریض رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 27 ہو گئی ہے یہ بات وزارت صحت وکھیل نے جمعہ کو جاری اپنے ایک بیان میں کہی۔ سنگاپور کی وزارت صحت ( ایم او ایچ ) کے روزانہ اعدادوشمار کے مطابق جمعرات کو کروناوائرس کے ایک دن میں سب سے زیادہ 287 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر غیر ملکی مزدوروں کی رہائش گاہوں سے منسلک ہیں۔آج تک اس شہری ریاست میں مریضوں کی مجموعی تعداد 1 ہزار 910 ہو چکی ہے۔چین کے محکمہ صحت نے کہاہے کہ جمعرات کے روز چینی مین لینڈ پر نوول کرونا وائرس کے 42نئے مریضوں کی تصدیق ہوگئی ہے جن میں سے 38درآمدی ہیں۔قومی صحت کمیشن نے اپنی روزانہ کی رپورٹ میں کہا ہے کہ مقامی سطح پر ترسیل کے 4نئے مریضوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جن میں سے 3صوبہ گوانگ تونگ اور ایک ہی لونگ جیانگ میں ہے۔جمعرات کے روز صوبہ ہوبے میں1 ہلاکت کی اطلاع موصول ہوئی ہے، 3نئے مشتبہ مریضوں کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، یہ تمام افراد بیرون ملک سے آئے ہیں۔کمیشن کے مطابق جمعرات کے روز 85 افراد کو صحت یاب ہونے پر ہسپتالوں سے فارغ کر دیا گیا جبکہ شدید بیمار افراد کی تعداد 32کی کمی کے بعد144رہ کمیشن نے کہاہے کہ جمعرات تک مین لینڈ پر کل 1ہزار141درآمدی مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں سے 408 افراد کو صحت یاب ہونے پر ہسپتالوں سے فارغ کیا جا چکا ہے جبکہ 733مریضوں کا تاحال علاج جاری ہے، ان میں سے 34شدید بیمار جمعرات تک مین لینڈ پر کل مصدقہ مریضوں کی تعداد81ہزار907تک پہنچ گئی ہے جن میں سے 1ہزار116مریضوں کا تاحال علاج جاری ہے جبکہ 77ہزار455 افراد کو صحت یاب ہونے پرہسپتالوں سے فارغ کیا جا چکا ہے، مرض کے باعث 3ہزار336 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔شمال مشرقی چین کے صوبہ حئی لونگ جیانگ کے صحت کمیشن نے کہاہے کہ جمعرات کے روز نوول کروناوائرس کی مقامی سطح پر ترسیل کا 1 نیا مریض جبکہ بیرون ملک سے آنے والے 28نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے۔صوبائی صحت کمیشن نے جمعہ کو بتایا کہ تمام درآمدی مریض چینی شہری ہیں جوکہ روس سے واپس آئے ہیں، ان میں سے 12افراد میں پہلے وائرس کی علامات نہیں تھیں۔شنگھائی کے محکمہ صحت نے کہاہے کہ شنگھائی میں بیرون ملک سے آنے والے مزید 3 افراد میں نوول کروناوائرس کی تصدیق ہوگئی میونسپل صحت کمیشن نے کہا کہ جمعرات کے آخر تک شنگھائی میں نوول کروناوائرس کے 216درآمدی مریضوں کی اطلاعات موصول ہوچکی ہیں جبکہ 5مشتبہ درآمدی کیسز مزید تصدیق کیلئے قرنطینہ میں ہیں۔ادھر پررتگال کے محکمہ صحت کو نوول کرونا وائرس کے عالمی وبائی مرض سے نمٹنے میں مدد فراہم کرنے کے لئے طبی سازوسامان کی 2 لاکھ16ہزار اشیا عطیہ کر دیں ،یہ بات بی او سی کی لِزبن برانچ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس طبی فراہمی میں سرجیکل ماسک، حفاظتی گان، عینکیں اور دستانے شامل ہیں جسے لِزبن برانچ اور گوانگ تونگ برانچ نے بی او سی کے ہیڈ کوارٹر کی مدد سے مشترکہ طور پر چین سے خریدا ہے اور گوانگ ژو سے دومرحلوں میں شمالی شہر پورٹو روانہ کیا گیا ہے۔بیان کے مطابق ان عطیات کو بدھ کے روز پرتگال کے نیشنل اتھارٹی فار میڈیسنز اور ہیلتھ پراڈکٹس (انفارمڈ)کے حوالے کیا گیا ہے ۔ادھر یمن میں نوول کرونا وائرس کے پہلے مریض کی تصدیق ہوگئی ہے۔ اعلی قومی ہنگامی کمیٹی نے کہاہے کہ حکومت کے زیرانتظام جنوبی صوبہ میں مریض سامنے آیاہے۔یمنی حکومت کی کمیٹی نے ٹویٹ میں بتایا کہ نوول کرونا وائرس کا پہلا مصدقہ مریض صوبہ حضر موت میں سامنے آیا ہے۔کمیٹی نے کہاہے کہ متاثرہ مریض کی حالت مستحکم ہے اور اس کی صحت کی دیکھ بھال کی جارہی ہے۔ دوسری جانب موریشیس کے وزیراعظم پراوند جگناوتھ اور کروناوائرس سے متعلق ملک کی اعلی سطح کمیٹی کے دیگر ممبران قرنطینہ میں چلے گئے ہیں ، یہ بات حکام نے جمعہ کو بتائی۔وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ وزیر صحت کیلیش جگتوپ کے قرنطینہ میں جانے کے بعد ہوا جن کے سیکرٹری کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔