ویب ڈیسک : کے اليکٹرک کی نااہلی مزيد 5 افراد کی جان لے گئی، کے اليکٹرک کے تار ایک بار پھر بارش برداشت نہ کرسکے، کارساز کے قريب موٹر سائيکل سوار پر بجلی کے تار گر گئے، کرنٹ لگنے کے ديگر واقعات ميں مزيد 4 افراد جان سے گئے۔
کراچی میں بارش ہوتے ہی کے الیکٹرک کی کارکردگی کا پول ایک بار پھر کھل گیا، کرنٹ لگنے کے مختلف واقعات میں 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔
متوفی رفیق صفورا کا رہائشی، تین بچوں کا باپ اور گھر کا واحد کفیل تھا، جس کی میت سیالکوٹ منتقل کی جائے گی۔ اہل خانہ نے پی ٹی آئی حکومت سے کے الیکٹرک کیخلاف کارروائی کی اپیل کردی۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کا عملہ جائے حادثہ پر دیر سے پہنچا۔ تاہم سماء سے گفتگو میں ڈائریکٹر کمیونیکیشنز ’کے الیکٹرک‘ عمران رانا نے کارساز واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کے الیکٹرک کی ٹیمیں امداد کیلئے موقع پر موجود رہیں جبکہ متعلقہ افسر کو معطل کردیا گیا
دوسری جانب ماڈل کالونی، کريم آباد اور ناگن چورنگی ميں بينک اور گھر ميں کرنٹ لگنے کے واقعات ميں 4 افراد جاں بحق ہوئے۔
ماڈل کالونی میں کام کے دوران مزدور پر بجلی کے تار گر گئے جبکہ کریم آباد میں دارالاسلام مسجد کے قریب بھی کرنٹ لگنے سے ایک مزدور جاں بحق ہوگیا، جن کی میتیں اسپتال منتقل کردی گئیں۔
رہائشیوں نے شکایت کی ہے کہ بارش شروع ہوتے ہی شہر بھر میں بجلی کی فراہمی میں تعطل شروع ہوگیا، بعض علاقوں میں کئی کئی گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔