وزیراعظم نے اپوزیشن پر سنگین الزامات عائد کردیئے، عمران خان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن بھارت کے ایجنڈے پر کام کررہی ہے تاکہ ملک بلیک لسٹ ہوجائے، حزب اختلاف نے پہلے دن سے معیشت کمزور ہونے کی امید لگا رکھی تھی، نواز شریف کے دور میں پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں گیا،
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکمران اتحاد کے سینیٹرز کا اجلاس ہوا جس میں قائد ایوان سینیٹر شہزاد وسیم اور سینیٹر فیصل جاوید سمیت دیگر اراکین نے شرکت کی۔ وزیراعظم نے سینیٹرز کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے مقاصد سے آگاہ کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے سینیٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے ایک بار پھر اپوزیشن کو مفاد پرست ٹولہ قرار دیتے ہوئے سنگین الزامات عائد کردیئے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے پہلے دن سے معیشت کمزور ہونے کی امید لگا رکھی تھی، معیشت بہتر ہوئی تو انہوں نے بلیک میلنگ کے نئے حربے شروع کردیئے، اپوزیشن قانون سازی کیلئے ملکی مفاد کیخلاف کام کررہی ہے، اپوزیشن بھارت کے ایجنڈے پر کام کررہی ہے تاکہ ملک بلیک لسٹ ہو۔
وہ کہتے ہیں کہ نواز شریف کے دور میں پاکستان گرے لسٹ میں گیا، سابق حکمرانوں کی وجہ سے ملک کے آج یہ حالات ہیں، بلیک لسٹ میں جانے سے بہت سی پابندیاں لگ جائیں گی، دنیا کے بڑے ادارے پاکستان میں کام کرنا چھوڑ دیں گے، روپے کی قدر گر جائے گی، ڈالر کا راج ہوگا، معیشت تباہ ہوجائے گی۔
عمران خان نے زور دیا کہ قانون سازی عوام اور پاکستان کیلئے ضروری ہے، منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ نہیں ہونی چاہئے۔ وزیراعظم نے دو ٹوک اعلان کیا کہ بلیک اکانومی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اللہ کے فضل سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ آج ٹاپ 10 میں شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن این آر او مانگ رہی ہے جو کسی صورت نہیں ملے گا، اپوزیشن والے کرپشن بچانے کی فکر میں ہیں، انہیں ملک سے غرض نہیں، یہ چاہتے ہیں 99ء سے پہلے کے تمام کرپشن مقدمات ختم کردوں، اپوزیشن سرے محل، ایون فیلڈ اور العزیزیہ میں چھوٹ مانگ رہی ہے، ہمارے منشور میں احتساب پہلے نمبر پر ہے، پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ملکی ترقی کیلئے چوری، ڈکیتی اور کرپشن کو روکنا ہوگا، کرونا بعد پاکستان معاشی طور پر بحال ہونے والا دنیا کا واحد ملک ہے، کرونا سے متعلق ہماری اسمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی کامیاب ہوئی۔کے دوران ہم نے غریبوں کا سوچا، اپوزیشن نے سیاست کی، کرونا کے