عدالتیں آزاد ہیں انہوں نے جو فیصلہ کیا وہ سب کو قبول کرنا ہوگا ، سینیٹر شبلی فراز کی گفتگو
اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی گرفتاری سے حکومت کا کچھ لینا دینا نہیں ، عدالتیں آزاد ہیں انہوں نے جو فیصلہ کیا وہ سب کو قبول کرنا ہوگا۔ نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہماری طرف سے عدالتوں کے ہر فیصلے کا احترام کیا گیا چاہے وہ ہمارے حق میں تھا یا ہمارے خلاف آیا، اس وقت بھی عدالتوں کے فیصلوں میں ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے، اس لیے ہم پر تنقید بے جا ہے، آپ نے جو بویا وہی کاٹتے ہیں ، یہ تو قانون فطرت ہے کہ اگر آپ نے کوئی اچھے کام کیے تو پذیرائی ملتی ہے لیکن اگر کچھ بھی خلاف قانون کیا تو آپ جلد یا بدیر گرفت میں ضرور آتے ہیں۔وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ ماضی مین دونوں جماعتوں کی طرف سے ایک دوسرے کے خلاف مقدمات کو سنجیدگی سے آگے نہیں بڑھایا گیا کیونکہ یہ خود اس میں ملوث ہوتے تھے، اس لیے ان پر سمجھوتا کیا جاتا تھا، لیکن اس وقت ایسی حکومت ہے جو نہ کسی کو کرپشن کرنے دیتی ہے اور نہ خود کرتے ہیں، کیونکہ عمران خان قوم کی خدمت کرنے آئے ہیں، جبکہ ان دوجماعتوں نے پاکستان کی ترقی اور جمہوریت کو اپنے حصار میں لے رکھا ہے ۔
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ، جس کے بعد نیب حکام نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو کمرہ عدالت سے حراست میں لے لیا ، لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس سردار احمد نعیم اور مسٹر جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل دو رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی ، جہاں شہباز شریف نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں لاہور ہائیکورٹ سے عبوری ضمانت حاصل کر رکھی تھی ، جبکہ مسلم لیگ (ن) لاہور کی تنظیم نے اراکین اسمبلی ، رہنمائوں اور کارکنوں کو پارٹی صدر محمد شہباز شریف سے اظہار یکجہتی کیلئے لاہور ہائیکورٹ پہنچنے کی ہدایت کر رکھی تھی ، عدالت میں درخواست پر سماعت ہوئی ، جہاں نے دلائل سننے کے بعد شہباز شریف کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی ، جس کے بعد نیب کی ٹیم نے شہباز شریف کو گرفتار کر لیا۔