لاہور(ویب ڈیسک): مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز نے احتساب عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وبا میں جیل میں جیسے میں رہا ہوں میرا اللہ جانتا ہے اور وائرس کے دوران میں خود اپنی مدد آپ کے تحت دوائی لیتا رہا۔
لاہور کی احتساب عدالت میں رمضان شوگر ملز ریفرنس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں پولیس نے حمزہ شہباز کو عدالت کے روبرو پیش کیا۔
دورانِ سماعت حمزہ شہباز نے عدالت سے کہا کہ وہ کچھ کہنا چاہتے ہیں اس پر عدالت نے انہیں بات کرنے کی اجازت دی۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ میں 17 ماہ سے عدالتوں میں پیش ہو رہا ہوں، اس دوران بلٹ پروف گاڑی میں لایا جاتا رہا، اچانک سے بکتربندگاڑی لے آئے، گزشتہ سماعت کے لیے میں بروقت جیل کے باہر نکل آیا تھا میں نے انکار نہیں کیا تھا، پولیس افسران جان بوجھ کر میرے لیے بکتر بند گاڑی لائے۔
لیگی رہنما نے عدالت کو بتایا کہ سب کو علم ہے میری کمر میں شدید تکلیف ہے، میں گاڑی کے لیے ڈھائی گھنٹے انتظار کرتا رہا، پولیس والوں کو کہا گاڑی تبدیل کرلیں اور عدالت لے چلیں۔
حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ کورونا وبا میں جیل میں جیسے میں رہا ہوں میرا اللہ جانتا ہے، کورونا وائرس کے دوران میں خود اپنی مدد آپ کے تحت دوائی لیتا رہا۔
انہوں نے عدالت میں کہا کہ ایک شخص منہ پر ہاتھ مار کر کہتا ہے کہ میں اب دیکھ لوں گا، اس پر فاضل جج نے حمزہ شہباز کو ہدایت کی کہ یہاں سیاسی بات نا کرو، عدالت میں قانون کی بات کرو اپنی صفائی میں اور کچھ کہنا ہے تو کہو۔
عدالت نے حکام سے سوال کیا کہ کیا کسی ملزم کو جیل میں لانے کے لیے کوئی قانون یا ایس او پیز ہیں، اس پر ایڈیشنل سیکرٹری نے بتایا کہ ایسا کوئی قانون یا ایس او پیز نہیں۔
فاضل جج نے ہدایت کی کہ عدالتوں میں پیش ہونے والے تمام ملزمان کی پیشی کے لیے ایس او پیز بنائے جائیں، اگر آپ نے ملزمان کی پیشی کے لیے کوئی کلاس بنانی ہے تو وہ بھی بنائیں۔
عدالت نے 17 نومبر کی آئندہ سماعت پر تمام افسران کو دوبارہ طلب کر لیا۔