تازہ تر ین

سپریم کورٹ نےمیشا شفیع کی اپیل سماعت کیلئےمنظورکرلی

سپریم کورٹ نے علی ظفر کیخلاف میشا شفیع کی جانب سے جنسی ہراسگی کیس سماعت کیلئےمنظورکر لیا۔

درخواست قابل سماعت ہونےکامطلب ہے کہ مبینہ طور پرمیشا شفیع کو ہراساں کرنےکامطلب کام کی جگہ پر ہراساں کرنا ہے۔

سپریم کورٹ نےعلی ظفر اورپنجاب حکومت کو باضابطہ نوٹس جاری کرتے ہوئے قراردیا کہ کیس میں اٹھائے گئَے نکات کاجائزہ لینا ضروری ہے۔ جنسی ہراسگی کی تعریف پر لیا گیا ازخودنوٹس بھی کیس کے ساتھ منسلک کردیا گیا ہے۔

میشا شفیع کے وکیل کا موقف تھا کہ محتسب اور ہائی کورٹ نے قانون کا درست جائزہ نہیں لیا۔

سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ اپریل 2018 میں میشا شفیع نے ٹوئٹر پرعلی ظفرکیخلاف الزام عائد کیا تھا کہ وہ انہیں ایک سے زیادہ مواقع پرجسمانی طورپرہراساں کرچکے ہیں، جواب میں علی ظفرنے میشا کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائرکیاتھا۔

علی ظفرنے موقف اختیارکیا کہ میشا شفیع نے 19 اپریل 2018 کو اپنا ٹوئٹراکاونٹ میرے خلاف تحقیرآمیزجملے اورجھوٹے الزامات پوسٹ کرنے کے لئے استعمال کیا۔ ملزمان کو دفاع کے کئی مواقع ديے گئے ليکن وہ تسلی بخش جواب نہيں دے سکے۔ میشا شفیع کی جانب سے جنسی ہراسانی کے الزام سے ہفتوں قبل کئی جعلی اکاؤنٹس کی جانب سے میرے خلاف مذموم مہم کا آغازکیا گیا۔

حال ہی میں ایف آئی اے کی جانب سے جمع کرائے جانے والے چالان میں گلوکارہ میشا شفیع اور اداکارہ عفت عمرسمیت 8 ملزمان کو نامزد کرتے ہوئے کہا گیا کہ میشا شفیع سمیت دیگر ملزمان نے علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے لیکن ملزمان اپنی صفائی میں ٹھوس شواہد پیش نہیں کر سکے۔

میشا کی درخواست کا پس منظر

یاد رہے کہ لاہورہائی کورٹ نے 11 اکتوبر 2019 کو میشا شفیع کیخلاف فیصلہ دیتے ہوئے گورنرپنجاب اور خاتون محتسب کے فیصلوں کو برقراررکھا تھا۔

مئی 2018 میں خاتون محتسب نے مئی اورجولائی میں گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے میشا شفیع کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے ان کی درخواست کو ناقابل قبول قراردیا تھا۔

خاتون محتسب نے قرار دیا تھا کہ ملازمت نہ ہونے پر میشاء شفیع حق دعویٰ نہیں رکھتیں جس کے بعد گورنر پنجاب نے بھی اس فیصلے کیخلاف گلوکارہ کی درخواست پر قرار دیا کہ محتسب نے تکنیکی بنیادوں پر درخواست مسترد کی کیونکہ فریقین کے درمیان مالک اورملازم کارشتہ نہیں ہے، اس لیےمعاملے کی شنوائی ان کے دائرہ اختیار میں نہیں آتی۔

بعد ازاں میشا نے لاہور ہائیکورٹ نے رجوع کیا تھا جہاں گورنرپنجاب کا فیصلہ برقراررکھتےہوئےکیس خارج کردیا گیا تھا


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain