فلپائن کے ساحلی علاقے میں 7.1 شدت کے زلزلے جھٹکے محسوس کیے گئے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
رپورٹ کے مطابق پیسفک سونامی سینٹر کا کہنا تھا کہ فلپائن کے قریب سمندر میں سات اعشاریہ صفر شدت کے زلزلے میں سونامی کا خطرہ نہیں ہے۔
امریکن جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی گہرائی 98.5 کلومیٹر تھی۔
یورپین میڈیٹیرین سسمولوجیکل سینٹر (ای ایم ایس سی) کا کہنا تھا کہ زلزلے کی شدت 7.1 اور گہرائی 114 کلومیٹر تھی جبکہ ابتدائی طور پر 7.2 اور 6.8 ریکارڈ کی گئی تھی۔
خبرایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق فلپائن کے صدر روڈریگو ڈوئیرٹس کے آبائی شہر ڈیواو میں زلزلے کے بعد شہری گھروں سے باہر نکل آئے جہاں بجلی کی تاریں اور بورڈ زمیں پر آگرے تھے لیکن کسی جانی نقصان یا زخمی کی رپورٹ نہیں ملی۔
روڈریگو ڈوئیرٹس دارالحکومت منیلا میں صدارتی محل میں موجود تھے۔
فلپائن کے انسٹی ٹیوٹ آف ولکانولوجی اینڈ سسمولوجی کا کہنا تھا کہ زلزلے کے جھٹکے قریبی شہروں اور دیگر صوبوں میں بھی محسوس کیے گئے۔
یو ایس جی ایس کا کہنا تھا کہ معمولی جانی و مالی نقصانات کا خدشہ ہے، امریکی سونامی وارننگ سسٹم نے کہا کہ سونامی کا خطرہ نہیں ہے کیونکہ گہرائی میں زلزلے سے کم نقصانات ہوتے ہیں۔
خیال رہے کہ فلپائن کے جنوبی ڈیواو خطے میں خطرناک زلزلے آتے رہے ہیں اور نقصان بھی ہوا تھا۔
فلپائن رنگ آف فائر میں واقع ہے جہاں زلزلے اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرات موجود رہتے ہیں اور دنیا میں سب سے زیادہ زلزلے آتے ہیں، اس کے علاوہ ہر سال تقریباً 20ٹائیفون اور طوفان آتے ہیں، اسی لئے قدرتی آفات کے حوالے سے انتہائی خطرناک ملک تصور کیا جاتا ہے۔
فلپائن کے شمالی علاقوں میں 1990 میں 7.7 شدت کا خطرناک زلزلہ آیا تھا جس کے نتیجے میں 2 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ فلپائن میں 23 اپریل 2019 کو 6.1 سے 6.3 شدت تک کے زلزلے میں 11 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔
حکام کا کہنا تھا کہ مسلسل دو روز سے زلزلے کا سامنا کرنے والے ملک فلپائن میں اب تک 11 افراد ہلاک جبکہ 100 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں جبکہ اموات میں مزید اضافے کا امکان ہے۔
زلزلے سے دیہی علاقوں کو بری طرح متاثر کیا تھا اور کئی علاقوں مین بجلی اور مواصلاتی نظام بری طرح متاثر ہوگیا تھا۔