جعلی اکاؤنٹس کے پارک لین ریفرنس میں سابق صدر آصف زرداری کےوکیل نے نیب کے اہم گواہ ایس ای سی پی کے افسر پرجرح مکمل کرلی ہے۔گواہ نے اعتراف کیا کہ کاغذات کے مطابق آصف زرداری پارک لین قرض فراڈ میں ملوث پارتھینون کمپنی کے ڈائریکٹر یا شیئر ہولڈر نہیں تھے۔
جمعرات کو آصف زرداری کیخلاف پارک لین ریفرنس میں سابق صدرآصف زرداری کے وکیل فاروق نائیک اپنے موکل کیلئے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست لے کرپیش ہوئے۔فاروق نائیک نے عدالت کو بتایا کہ نیب نے اتنے کیس بنا دیئے کہ پتہ ہی نہیں ہوتا کہ آج کب کہاں پیش ہونا ہے تاہم نیب کے شواہد سے ہی ثابت کروں گا کہ جس پارتھینون کو نیب نے پارک لین کی فرنٹ کمپنی بتایا ہے اس سے آصف زرداری کا کوئی تعلق ہی نہیں ہے۔
فاروق نائیک نے نیب کے گواہ ایس ای سی پی افسر احسن اسلم پر جرح کی اور استفسار کیا کہ کیا آصف زرداری کیخلاف پیش کردہ دستاویز تصدیق شدہ ہیں۔اس پر انھیں جواب دیا کہ دستاویز تصدیق شدہ نہیں ہیں۔ ان کا دوسرا سوال تھا کہ کیا رجسٹریشن کےوقت آصف زرداری پارتھینون کمپنی کےحصہ دار تھے؟ گواہ نے جواب دیا کہ کمپنی میمورنڈم کے مطابق آصف زرداری حصہ دار نہیں تھے۔
فاروق نائیک نے مزید سوال کیا کہ کیا آصف زرداری پارتھینون کمپنی کے ڈائریکٹر اور شیئر ہولڈر تھے؟ فاروق نائیک کے تیسرے سوال پر بھی گواہ کا جواب نفی میں تھا۔ ان سوالات پر نیب پراسیکیوٹر نے اعتراض اٹھایا تو فاروق نائیک نے جواب دیا کہ اب مجھے کوئی اور سوال نہیں پوچھنا ہے۔ عدالت نےکیس کی سماعت 15 جولائی تک ملتوی کردی۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیویارک پراپرٹی کیس میں آصف زرداری کی عبوری ضمانت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔ سابق صدر کو نیب تفتیش میں شامل ہونے کا حکم دیا گیا ہےجبکہ