وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ خلیجی ممالک میں منظورہ شدہ ویکیسنز کے بوسٹر شاٹ کے اندراج کے لیے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی( نادرا) کا نیا سرٹیفکیٹ متعارف کروایا جائے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’جن افراد نے چینی ویکسین لگائی ہے جو خلیجی ممالک میں قابل قبول نہیں ہے ان کے لیے رواں ہفتے نادرا کا نیا سرٹیفکیٹ متعارف کروایا جائے گا جس میں اضافی ویکسین کے اندراج کی گنجائش ہوگی‘۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کی سیاحتی ویب سائٹ کے مطابق سائنو فارم یا سائنو ویک ویکسین کی دونوں خوراک لگوانے والے غیر ملکیوں کو منظورہ شدہ چاروں میں سے کسی ایک ویکسین کا بوسٹر شاٹ لگوانے کے بعد ملک میں داخلے کی اجازت دے دی تھی۔
سعودی حکام کی جانب سے ملک میں آنے والے افراد کے لیے آکسفورڈ/ ایسٹرازینیکا، فائزر/بائیو این ٹیک یا موڈرنا ویکسین کی منظوری دی تھی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ بھارت این ڈی ایس اور اسرائیل مل کر جو پاکستان کے خلاف سازش کرتے ہیں وہ اس بات کا تقاضہ ہیں کہ ہم یکجا ہو کر ان کا مقابلہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ملک کی بدنصیبی کے اپوزیشن کو سمجھ نہیں ہے کہ آئندہ 6 ماہ میں اس خطے کی کیا صورتحال ہوگی اور یہ کہنا کہ کسی کو گرفتار کیا تو یہ ہوجائے گا، کچھ نہیں ہوگا، اپنی کوشش آپ کرلیں، قانون اپنی جگہ پر ہے جس کی خلاف ورزی پر قانون کا اطلاق ہوگا۔
انہوں نے کہا اسلام آباد میں تحفظ یقینی بنانے کے لیے 2ہزار ہولیس اہلکاروں کی بھرتی کی درخواست کی ہے جس میں پہلے مرحلے میں ایک ہزار اور دوسرے مرحلے میں مزید ایک ہزار اہلکار رکھے جائیں گے۔
شیخ رشید نے کہا کہ اسلام آباد کے سیکٹر ای-11 میں جس نالے کو 12 فٹ سے کم کرکے 4 فٹ کیا گیا ان میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزید انہوں نے بتایا کہ رواں ہفتے 2 مرتبہ چینی سفیر سے ملاقات ہوئی، چین اور پاکستان کی دوستی پر پوری قوم یک زبان ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس ملک میں انتشار اور خلفشار پھیلانے کی ناکام کوشش کرنا چاہتے ہیں وہ منہ کے بل گریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ داسو ڈیم کی تحقیقات وزارت داخلہ کے پاس ہے، اداروں نے تحقیقات مکمل کرلی ہیں جس کا اعلان وزیر خارجہ کریں گے جبکہ افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا سے متعلق تمام شواہد افغان تحقیقاتی ٹیم کو فراہم کردی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے افغان ٹیم سے مطالبہ کیا ہے کہ افغان سفیر، ان کی بیٹی سے تفتیش اور جو جرمن فون ہمیں فرانزیک کے لیے چاہیے اس کے لیے رابطہ کروائیں۔
ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا پاسپورٹ 16 فروری سے منسوخ ہے، انہیں وطن واپس آنا چاہیے، لیڈر وہ ہوتا ہے جو ملک میں جیتا اور مرتا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ نواز شریف کے پاس 2 ہی آپشنز ہیں ایک یہ کہ پاسپورٹ کی منسوخی کے خلاف اپیل کرلیں دوسرا کہ برطانیہ میں اسائلم لے لیں جو ہوسکتا ہے وہ نہ لیں کیوں کہ وہ سمجھتے ہیں کہ بہتری کے حالات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک صاحب نے بیان دیا کہ شہباز شریف کو گرفتار کیا تو قیامت آجائے گی جبکہ اس ملک میں بھٹو پھانسی لگ گیا تو کوئی چڑیا نہیں پھڑکی، آپ اس سے بڑے لیڈر تو نہیں ہیں کہ یہاں قیامت برپا کردیں گے، قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے۔۔
انہوں نے ایک مرتبہ دہرایا کہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں سے نام نکالنے کے لیے اپیل کا وقت گزر چکا ہے لیکن شہباز شریف نے درخواست نہیں دی۔
ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ اس ملک میں ہورہا ہے اس کے پیچھے دہشت گردی، را، این ڈی ایس، اسرائیل ہے، میڈیا میں بھی انہوں نے ہمیں نشانہ بنایا ہوا ہے لیکن عمران خان کی قیادت میں اس سے نکلیں گے۔
شیخ رشید نے کہا کہ وزارت داخلہ کو اسلحہ لائسنس کے اجرا کی اجازت مل گئی ہے جس کی کچھ شرائط ہیں جنہیں لوگوں کو سمجھنے اور پڑھنے کی ضرورت ہے۔