تازہ تر ین

وزیراعظم احتساب کے لئے پُرعزم

طارق ملک
جب سے عمران خان کی حکومت آئی ہے روزانہ چہ مگوئیاں سننے کو ملتی ہیں کہ عمران خان کی حکومت آج جا رہی ہے یاکل جا رہی ہے لیکن ایسے لگتا ہے کہ عمران خان کی حکومت دن بدن مضبوط ہو رہی ہے اور عمران خان خاموشی سے عوامی مسائل کو حل کیے جا رہے ہیں اور انہیں اس بات کی کوئی فکر نہیں ہے کہ ان کی حکومت رہتی ہے یا نہیں یوں لگتا ہے جیسے اللہ تعالی عمران خان کی مدد کر رہا ہے دوستوں کا کہنا ہے کہ عمران خان آسانی سے اپنے پانچ سال پورے کرے گا بلکہ اگلے پانچ سال بھی اسی کی حکومت ہوگی۔دوستوں کا یہ بھی کہنا ہے کے مسلم لیگ(ن)دوسرے سے تیسرے نمبر پر چلی گئی ہے جبکہ پیپلز پارٹی تیسرے نمبر سے دوسرے نمبر پر آگئی ہے۔سوجھ بوجھ رکھنے والے لوگ عمران خان کی حمایت کر رہے ہیں جبکہ نا سمجھ لوگ اب بھی مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہیں۔
دوستوں کا کہنا ہے کہ آئندہ بھی وفاق میں عمران خان کی حکومت ہوگی سندھ پیپلز پارٹی کے پاس جائے گا پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت ہوگی۔خیبر پختونخواہ میں پی ٹی آئی کی حکومت ہوگی جبکہ بلوچستان میں پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی مل کرحکومت بنائیں گے۔پیپلز پارٹی بڑی اپوزیشن پارٹی بن کر ابھرے گی۔دوستوں کا کہنا ہے کہ میاں صاحبان اپنی وعدہ خلافی کی وجہ سے اپنے دوست ممالک کا اعتماد کھو چکے ہیں جس کی وجہ سے جنرل مشرف نے ان کو چھوڑا تھا اور انہوں نے دس سال تک جلا وطنی کی زندگی گزارنے کا معاہدہ کیا تھا مگر تین سال کے بعد ہی سعودی عرب سے دوسرے ممالک میں آنا جانا شروع کر دیا اور پانچ سال کے بعد پاکستان واپس آگئے تھے۔دوستوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ میاں نواز شریف عمران خان کی مرضی سے پاکستان سے نہیں گئے بلکہ شہباز شریف کو بھی عمران خان نے پاکستان سے باہر جانے سے روکا۔عمران خان بھرپور احتساب کرنا چاہتے ہیں جبکہ کچھ حلقے ان کی صحیح طریقے سے مدد نہیں کر رہے۔
دوستوں کا کہنا ہے کہ میاں شہباز شریف کو دوبارہ گرفتار کر لیا جائے گا میاں صاحبان جب تک رقم واپس نہیں کرینگے ان کو چھوڑا نہیں جائے گا۔دوستوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ عمران خان کسی بھی صورت میں احتساب کے نعرے سے پیچھے ہٹنے میں تیار نہیں ہوگا اگر اسے مجبور کیا گیا تو وہ اسمبلیاں توڑ دے گا اور دوبارہ عوام کے پاس جائے گا اور اپنی تقریروں میں عوام کو بتائے گا کہ کس طرح احتساب کے راستے میں رکاوٹیں ڈالی گئی ہیں۔اس طرح عوام کی ہمدردی حاصل کرکے ووٹ لینے کی کوشش کرے گا۔اس وقت عمران خان کے لئیے سب سے بڑا مسئلہ مصنوعی مہنگائی کو روکنا اور قیمتوں کو کنٹرول کرنا ہے۔غربت کی لکیر سے نیچے رہنے والے لوگ ہوشربا مصنوعی مہنگائی کی وجہ سے پریشان ہیں اور عمران خان کی حکومت پر تنقید کرتے نظر آتے ہیں۔
جس طرح عمران خان نے ثابت قدمی سے حالات کا مقابلہ کیا ہے اور جہانگیر ترین اور زُلفی بخاری جیسے دوستوں کو بھی معاف نہیں کیا۔کورونا جیسی وبا کا احسن طریقے سے مقابلہ کیا ہے اور ملک کو مکمل لاک ڈاؤن سے بچایا ہے اور عوام کی بلا تفریق ویکسینیشن کروائی ہے۔کرونا کے دنوں میں غریبوں کی مالی مدد کی ہے۔عوام کی نظر میں اس کی عزت اور وقارمیں مزید اضافہ ہوا ہے۔میاں صاحبا ن کے زوال کا اصل سبب ان کا تکبر ہے۔تکبر اللہ تعالی کو بالکل پسند نہیں ہے سیاست دانوں اور اداروں کو اپنی اپنی حدود میں رہ کر ملک وقوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ہر ایک کو بطور مسلمان اس بات پر یقین ہونا چاہیے کہ یہ زندگی عارضی ہے ہر شخص کو مرنا ہے اور رب ذوالجلال کے سامنے پیش ہونا ہے جس کو اللہ نے جتنا عطا کیا ہے اتنا ہی اس کو حساب بھی دینا پڑے گا۔اللہ تعالی نے کلام پاک میں ہر چیز کا وضاحت سے ذکرکیا ہے۔
جھوٹ،وعدہ خلافی، کسی کی حق تلفی، غیبت اور تکبر کی سزاؤں کا تفصیل سے ذکر کیا ہے۔احادیث میں بھی تفصیل بتائی گئی ہے جھوٹے پر خدا کی لعنت،قول اور فعل میں فرق پر دائرہ اسلام سے خارج ہونا۔جس نے غیبت کی گویا اس نے اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھایا۔تکبر کی معافی نہیں ہے۔تکبر صرف اللہ کی ذات کے شایان شان ہے۔کسی انسان کا تکبر کرنا اللہ تعالی سے مقابلہ کرنے کے مترادف ہے۔حق تلفی بہت بڑا گناہ ہے جس کی حق تلفی کی گئی ہو جب تک وہ معاف نہ کرے اللہ تعالی بھی معاف نہیں کرتے۔
اللہ تعالی ہمیں اپنے حفظ و امان میں رکھے اور جھوٹ، وعدہ خلافی،غیبت،کسی کی حق تلفی اور تکبر سے بچائے اور صحیح معنوں میں ملک و قوم کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین۔
(کالم نگار ریٹائرایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ہیں)
٭……٭……٭


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain