تازہ تر ین

برادر ملک میں برادرز کی حکومت

ندیم اُپل
معروف ادیب،ڈرامہ نگار اور دانشور اشفاق احمد(مرحوم) نے ایک بار اپنے کسی پروگرام میں کہا تھا کہ جو مولوی پتلون کوٹ پہن کر اور ٹائی لگا کر انگریزی بولے وہ بڑا خطرناک ہوتاہے۔اشفاق احمد نے یہ بات اس وقت کہی تھی جب ابھی پاکستان اور دنیا میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کا تصور بھی نہ تھااور اشفاق احمد کی اس بات کو محض مزاح کے طور پر لیا گیا تھا مگر آج جب ہم افغانستان میں 20سال تک جنگ لڑنے اور امریکہ کو شکست دینے والے طالبان کو انکے ترجمان کو بڑے شستہ لب و لہجہ میں فرفر انگریزی بولتا دیکھتے ہیں تو احساس ہوتا ہے دانشور کوئی بھی بات بے مقصد اور بلاجواز نہیں کرتے بلکہ ان کا اشارہ ماضی،حا ل اور مستقبل سے کسی نہ کسی حوالے سے جڑا ہوا ہوتا ہے۔ہم یہ تو نہیں کہہ سکتے کہ طالبان چونکہ انگریزی بولتے ہیں اور بقول اشفاق احمد(مرحوم) اس لیے خطرناک ہیں مگر یہ بات تو تسلیم کرنا پڑے گی کہ انہوں نے امریکہ بہادر کو جس مستقل اور بہادری سے شکست دے کر دنیا میں اپنی بہادری کے جھنڈے گاڑے ہیں اس پر وہ تعریف کے قابل ہیں بلکہ اب تو طالبان کی طرف سے یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کو بھی آزاد کروائیں گے جس پر بھارتی حکومت کو بھی سانپ سونگھ گیا ہے اور راتوں کی نیند حرام ہو چکی ہے۔
آج یہ کہا جا رہا ہے کہ طالبان نے امریکہ کو شکست دی مگر اس میں یہ اضافہ کرنے میں بھی کوئی مضائقہ نہ ہوگا کہ طالبان نے امریکہ کے ساتھ ساتھ بھارت کو بھی شکست دی ہے۔مودی سرکار تو شاید یہ خواب دیکھ رہی تھی کہ امریکہ کے افغانستان سے چلے جانے کے بعد مقبوضہ کشمیر کی طرح افغانستان کو بھی اپنی طفیلی ریاست بنا لے گی جس کے لیے اس نے افغانستان میں پہلے ہی اربوں کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے حتی کہ بھارتی صنعت کاروں نے بھی افغانستان کا صنعتی کنڑول اپنے ہاتھ میں لے رکھا تھامگر اشرف غنی کے ملک سے چلے جانے کے بعد تواس کی لٹیا ہی ڈوب گئی۔اشرف غنی کے آخری دنوں میں بھارت نے کابل سے اپنے لوگوں کو نکالنے کے بہانے جہازوں میں اشرف غنی کو بم اور دوسرا اسلحہ بھی بھجوایا تھا تاکہ طالبان کو شکست دی جا سکے اور کامیابی کی صورت میں وہ خود کابل کا کنٹرول سنبھال سکے مگراشرف غنی کے ملک سے فرار ہونے اور طالبان کے کابل پر قبضے سے بھارت کے سارے خواب ادھورے رہ گئے افغانستان بھی ہاتھ سے گیا اس کے ساتھ ساتھ بھارت کی اربوں روپے کی سرمایہ کاری بھی ڈوب گئی۔
اگر بنظر غائر دیکھا جائے تو جب سے طالبان نے افغانستان کا نظم و نسق سنبھالا ہے انہوں نے کوئی ایسی بات نہیں کی اور کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایاکہ جس سے ان کی انتہاپسندی کی جھلک نظرآتی ہو بلکہ انہوں نے آتے ہی اپنے تمام مخالفین کے لیے عام معافی کا اعلان کر دیا اور دنیا کے لیے خیر سگالی کا پیغام بھجوایا جو اس امر کی دلیل ہے کہ طالبان کی سوچ بدل چکی ہے خا ص طور پر اشرف غنی جس طرح سے افغانستان کے حالات خراب کرکے گئے ہیں ایسے میں اگر طالبان دنیا سے کٹ جائیں گے تو ان کو جس معاشی بدحالی کا سامنا ہے کرناپڑسکتا۔اس سے ان کی فتح شکست میں بھی بدل سکتی ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ وہ دنیا کے تمام ممالک کو محبت کا پیغا م بھجوا رہے ہیں اور ساتھ ہی وہ بیرونی دنیا سے امداد کی اپیلیں بھی کر رہے ہیں۔
یہ امر خوش آئند ہے کہ ایسے میں پاکستان بھی اپنے برادر اسلامی ملک کے برادران سے دور نہیں رہا اور اس نے دو بار طالبان حکومت کو امدادی سامان کے جہاز بھجوائے ہیں اور پاکستان کی یہ وہ حکمت عملی ہے جس سے طالبان کے دلوں میں اگر کوئی کدورت تھی بھی تو وہ بھی ختم ہو جائے گی۔اس کے ساتھ ساتھ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمیدکا حالیہ دورہ افغانستان اور وہاں گلبدین سمیت طالبا ن کے سرکردہ لیڈروں کی ڈی جی آئی ایس آئی سے ملاقاتیں اس امر کی طرف واضح اشارہ ہیں کہ ان ملاقاتوں کے نتیجہ میں آنیوالے دنوں میں پاکستان اور طالبان حکومت کے تعلقات کا ایک نیا اور خوشگوار دور شروع ہوگا۔ان ملاقاتوں سے بھارت اور اس کا میڈیا جس قدر خوف زدہ ہوا اور بھارتی نیوز چینلزکے اینکرز سے پاکستان کے خلاف جس طرح کا زہر اگلنے لگے اس سے ان کے ذہنی دیوالیہ پن کا اندازہ ہوتا ہے۔کچھ لوگوں کا یہ بھی خیال تھا کہ طالبان نائن الیون کے موقع پر ہی حلف برداری کی تقریب رکھیں گے تاکہ امریکہ کو نیچا دکھا سکیں اور دنیا میں اپنی تاریخ سازعسکری کامیابی کا ڈنکا بجا سکیں مگر طالبان قیادت نے ایسا نہ کرکے اپنی سیاسی فہم و فراست کا ثبوت دیا ہے۔لہٰذا ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ طالبان آنیوالے دنوں میں اپنی سیاسی بصیرت سے دنیا میں اپنا ایک منفرد مقام بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
(کالم نگارقومی امورپرلکھتے ہیں)
٭……٭……٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain