اسلام آباد(ملک منظوراحمد سے)وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ پنڈورالیکس کے حوالے سے کوئی بھی دباوقبول نہ کرنے کافیصلہ کیاہے۔جن شخصیات کے پنڈورالیکس نام آیاہے۔تمام سے تفصیلی تحقیقات کرنے کافیصلہ کیاہے۔جن شخصیات کے پنڈورالیکس نام آیاہے۔تمام سے تفصیلی تحقیقات کرنے کافیصلہ کیاہے۔تمام حقائق قوم کے سامنے رکھے جائیں گے۔ذمہ دارذرائع نے بتایاہے کہ پنڈورالیکس کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں ایک اعلی سطحی اجلاس ہوا۔جس میں پنڈورالیکس کے حوالے سے غور و خوض کیاگیا۔پنڈورالیکس کی تحقیقات کے لیے ایک اعلی سطحی تحقیقاتی سیل قائم کردیاگیاہے۔جس میں اہل باصلاحیت اورشفاف کردارکے حامل افسران کوتعینات کیاجائیگا۔پنڈورالیکس میں شامل ایسی شخصیات جوپبلک آفس ہولڈرنہیں ہے،ان کے کیسز ایف بی آرکے حوالے کیے جائیں گے۔ایف بی آرایسے لوگوں کونوٹس جاری کرےگااورٹیکس چوری کے حوالے سے تحقیقات کرکے ریکوری کریں گے۔ بعض شخصیات کے کیسز نیب کے حوالے کئے جائیں گے۔ ذرائع نے بتایاہےکہ پنڈورالیکس میں جولوگ ملوث پائے گئے ہیں ان کے حوالے سے تحقیقات میں ایف آئی اے کے افسران کی خدمات بھی حاصل کیں جائیں گی۔ذرائع نے یہ بھی بتایاہےکہ وزیراعظم نے پنڈورالیکس کی شفاف غیرجانبدارانہ اورمقررہ عرصہ میں تحقیقات میں تمام ذرائع کو بروئے کارلایاجائیگا۔اس تحقیقاتی سیل کی سربراہی خودوزیراعظم کریں گے۔ایف آئی اے کے علاوہ نیب، ایف بی آربھی سیل کی معاونت کریں گے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جن وزرا اور حکومتی شخصیات کے نام پنڈورا لیکس میں سامنے آئے ہیں ان سے استعفے طلب کرنے کی تجویز بھی زیرغور ہے۔ ایف آئی اے کے علاوہ نیب، ایف بی آر بھی سیل کی معاونت کریں گے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جن وزرا اور حکومتی شخصیات کے نام پنڈورا لیکس میں سامنے آئے ہیں ۔ ان سے استعفے طلب کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔