ملتان : جامعہ زکریا میں خنجر بردار طالب علم کا حملہ ، ایک طالب علم جاں بحق ، 3 طلبا زخمی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا، پولیس

ملتان : جامعہ زکریا میں خنجر بردار طالب علم کا حملہ ، ایک طالب علم جاں بحق ، 3 طلبا زخمی۔ تینوں زخمیوں قدیر ، شرجیل اور ذوالفقار کو نشتر اسپتال منتقل کر دیا گیا ، ذرائع

جاں بحق ہونے والے طالب علم کی شناخت مہر کلیم کے نام سے ہوئی۔

جاں بحق ہونے والے طالب علم کا تعلق اسلامی جمیعت طلباء سے تھا۔

اویس جٹ نامی طالب علم نے پرانی رنجش پر کلیم کو قتل کیا ، ذرائع

پولیس تھانہ الپہ نے موقع پر پہنچ کر قانونی کارروائی شروع کر دی۔

جامعہ زکریا میں طالب علم جابحق ہونے کا معاملہ۔

جابحق ہونے والے طالب علم کی شناخت مہر قلیم کے نام سے ہوئی، پولیس۔

خنجر مارنے والے ملزم اویس جٹ کو گرفتار کر لیا گیا، پولیس۔

نیٹو کا افغانستان میں مشن جاری رکھنے کا اعلان

نیٹو نے افغانستان میں  اپنا مشن جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

سیکرٹری جنرل نیٹو نے اپنے بیان میں کہا کہ طالبان تشدد اور حملوں کا سلسلہ بند کریں، طاقت سے حکومت پر قبضہ کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

دوسری جانب افغانستان کے مسئلے پر منعقدہ کوبرا میٹنگ کے بعد برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا کہ افغانستان سے برطانوی شہریوں کی بڑی تعداد کو آئندہ چند روز میں واپس لائیں گے۔

بورس جانسن کا کہنا تھا کہ ملٹری آپریشن میں مدد کرنے والوں کو بھی برطانیہ منتقل کریں گے۔

ادھر کینیڈا نے خواتین رہنماؤں سمیت 20 ہزار افغان پناہ گزینوں کو رہائش دینے کااعلان کیا ہے۔

پاکستان پریمیئر فٹ بال لیگ کا آج سے آغاز

پاکستان پریمیئر فٹ بال لیگ کا آج سے آغاز ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان پریمیئر فٹ بال لیگ کے آغاز میں قاسم باغ اسٹیڈیم ملتان میں افتتاحی میچ میں سوئی سدرن گیس اور واپڈا آمنے سامنے ہونگے۔

واضح رہے کہ ملک کے سب سے بڑے فٹبال ایونٹ پاکستان پریمیئر لیگ میں 12 ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں، ایونٹ کی دفاعی چیمپیئن خان ریسرچ لیبارٹریز پانچ مرتبہ ٹائٹل جیت چکی ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ پریمیئر لیگ میں پاکستان آرمی، سوئی سدرن گیس کمپنی، پاکستان ایئرفورس، پی سی سی اے، مسلم کلب چمن، پاکستان نیوی، پاکستان واپڈا، سوئی نادرن گیس پائپ لائنز، لائل پور ایف سی، کراچی یونائیٹڈ اور ہما کلب اسلام آباد کی ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ آج ایونٹ کے پہلے روز دو میچز ہونگے، پہلے میچ میں سوئی سدرن گیس کمپنی کا واپڈا سے رات 8 بجے مقابلہ ہوگا جبکہ پاکستان آرمی اور پاکستان ایئرفورس کی ٹیمیں  رات 10 بجے آمنے سامنے ہونگی۔

سیاستدانوں کو اسرائیل اور بھارت کے ساتھ کھڑا کر دیا ، ن لیگ نے حکومتی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: (مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ ن کی قیادت  نے کارکنوں پر بھارتی میڈیا وار کا حصہ بننے کا الزام لگانے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے ہر مارشل لا ء دور میں سیاسی جماعتوں کو ریاست دشمن کہا گیا، اب نام نہاد حکومت بھی وہی کچھ کر رہی ہے ۔ سرکاری رپورٹ میں کشمیر کو بھارت کا حصہ دکھایا گیا۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا ڈیجیٹل میڈیا سے متعلق رپورٹ آئی ہے جسے حکومتی میڈیا ونگ نے جاری کیا ہے ۔ مفروضے کی بنیاد پر 135 صفحات کی رپورٹ تیار کی گئی جس میں ایشیا، مڈل ایسٹ کے نقشے میں کشمیر کو بھارت کا حصہ دکھایا گیا۔ کیا وزرا نے اس رپورٹ کو پڑھا تھا؟ یہ ڈیٹا کینیڈا کی کمپنی سے لیا گیا جس نے اس سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا ہے ۔ اہلیت ہوتی تو اپنے ملک سے ڈیٹا اکٹھا کرتے ۔

انہوں نے کہا حکومت کی جاری کردہ رپورٹ میں زیادہ تر سیاستدانوں کا تذکرہ ہے ۔ نام نہاد حکومت نے خود رپورٹ پڑھی ہی نہیں ہے ۔ کرپشن اور نااہلی کی بات کریں تو نیشنل سکیورٹی کا ایشو بن جاتا ہے ۔ کیا مہنگائی اور حکومتی کارکردگی کے خلاف بولنا جرم ہے ؟۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت جھوٹ بولنے میں مہارت رکھتی ہے ۔ حکومت کیخلاف بولنے والے کو ریاست دشمن کہا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا رپورٹس، ٹویٹس اور جھوٹ بولنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے ۔ مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے ایسی باتیں کی جا رہی ہیں۔خرم دستگیر کا کہنا تھا انتہائی گمراہ کن اور غیر معتبر رپورٹ ہے ۔ پاکستان کی رٹ چیلنج کرنے والے تو دندناتے پھر رہے ہیں۔

آئین پر عمل کرنے والوں کو ریاست مخالف کہا جا رہا ہے ۔مسلم لیگ( ن)پنجاب کی ترجمان عظمیٰ زاہدبخاری نے لیگی کارکنوں پر الزام لگانے پر وفاقی وزیراطلاعات اور مشیر قومی سلامتی کیخلاف عدالت جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے عمران خان کو جوبائیڈن اور مودی کال نہیں کرتے جس کا غصہ ان کے وزیر ہمارے رہنماؤں اور کارکنوں پر نکال رہے ہیں۔پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا محب وطن کا سرٹیفکیٹ ہمیں نہیں موجودہ حکمرانوں کو لینے کی ضرورت ہے ۔پیپلز پارٹی کی ڈکٹیشن نہیں لیں گے ۔جب استعفیٰ دینے کی باری آئی پیپلزپارٹی بھاگ گئی ۔کسی ڈیل کے نتیجہ میں تحریک عدم اعتماد ہمیں قبول نہیں۔ انہوں نے کہا مریم نواز کہیں نہیں جارہیں وہ اس حکومت گھر بھیج کر ہی کہیں جائیں گی۔ دوسری طرف وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن)کے دوستوں کو ٹیکنالوجی کی سمجھ نہیں تو وہ کسی ماہر کی خدمات حاصل کرلیں، ڈیجیٹل میڈیا ونگ کی رپورٹ میں کسی کو ریاست مخالف ڈیکلیئر نہیں کیا گیا، بدقسمتی سے پاکستان کے اندر سیاسی جماعتوں کے اپنے پولیٹیکل ونگز نہیں ہوتے جو مختلف ایشوز کا مطالعہ کر کے اپنی لیڈر شپ کو اصل معاملہ سمجھا سکیں، مسلم لیگ (ن)کی پریس کانفرنس کے ردعمل میں انہوں نے کہا رانا ثنا ا للہ، خرم دستگیر، شاہد خاقان عباسی جیسے ٹیکنالوجی سے ناواقف لوگوں کے تبصرہ سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے پاس اتنی معلومات نہیں، ان کی پریس کانفرنس مضحکہ خیز تھی۔انہوں نے کہا ہندوستان نے بوٹ ٹیکنالوجی استعمال کر کے پاکستان کے خلاف ٹویٹس کئے ۔فواد چودھری نے کہا رپورٹ میں پاکستان کے اندر بسنے والے لوگوں کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا اصل معاملہ یہ ہے پاکستان کے خلاف ٹویٹس کہاں سے ہو رہے ہیں،جنہیں ڈیجیٹل میڈیا کی سمجھ نہیں وہ ہمارے ڈیجیٹل میڈیا ونگ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے سربراہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

حکومت پاکستان کے اولمپکس ایسوسی ایشن (پی او اے) کے سربراہ کو برطرف کرتے ہوئے ملک میں کھیلوں کے مستقبل کو روشن کرنا چاہتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ مطالبہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے جمعہ کو پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں منعقدہ ایک نیوز کانفرنس میں کیا جس میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) عارف حسن سے کہا گیا کہ وہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن (پی او اے) کے صدر کے عہدے سے مستعفی ہو جائیں۔

پاکستان 1992 کے بعد سے اولمپک میڈل جیتنے میں ناکام رہا ہے اور ٹوکیو اولمپکس میں کوئی میڈل نہ جیتنے کے بعد 2024 تک پاکستان مزید میڈل سے محروم ہوگیا ہے۔

اولمپکس کے بارے میں وزیر اعظم کی زیر صدارت منعقد ایک اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس روایت کو ختم کرنے کا واحد راستہ عارف حسن کا عہدہ چھوڑنا ہے۔

شپباز گل نے وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا اور پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل (ر) کرنل محمد عاصف زمان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہم کھیلوں میں مزید شرمندگی برداشت نہیں کر سکتے، قوم کی طرف سے میں پی او اے کے صدر سے استعفیٰ طلب کرتا ہوں’۔

شہباز گل نے کہا کہ گزشتہ 17 سالوں کے دوران عارف حسن کے دور میں پی او اے کا کوئی احتساب نہیں ہوا، حکومت اب کارروائی کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔

فہمیدہ مرزا نے شہباز گل کے مطالبے کی حمایت کی۔

انہوں نے نیوز کانفرنس کے بعد ڈان کو بتایا کہ ‘ہم نے برسوں سے یہی دیکھا ہے کہ ایک شخصیت قانون اور حکومت سے بالاتر ہے اور اچھوت ہوگیا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ پی او اے کے سربراہ بننے کے بعد عارف حسن نے آئین کو تبدیل کیا، وزیر اعظم کو اس کے سرپرست کے عہدے سے ہٹا دیا اور اس وجہ سے ان کی مدت کے دوران کبھی کوئی احتساب نہیں ہوا، انہوں نے خود سے منتخب ممبران کو آزاد ووٹرز کے طور پر شامل کیا تاکہ وہ اپنے عہدے پر قائم رہ سکیں۔

فہمیدہ مرزا نے کہا کہ پی او اے نے مسلسل ملک میں کھیلوں کی ترقی کی ذمہ داری سے خود کو آزاد کیا ہے۔

واضح رہے کہ ماضی میں بھی عارف حسن کو پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کی صدارت سے ہٹانے کی کوششیں ہوتی رہی ہیں تاہم بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کا دباؤ، جو اپنی رکن تنظیموں کے معاملات میں سیاسی یا حکومتی مداخلت کی اجازت نہیں دیتا، نے حکومت کو پیچھے ہٹتے پر مجبور کردیا تھا۔

پی او اے طویل عرصے سے یہ دعویٰ کرتا ہے کہ اس کا فرض پاکستان میں اولمپکس چارٹر اور ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی کوڈ کی نگرانی کرنا ہے۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے بعد انوں نے اپنے موقف کا فیصلہ کرنے کے لیے لاہور میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔

اجلاس کے بعد انہوں نے فوری طور پر ایک پریس بیان نہیں جاری کیا تاہم ڈان کو معلوم ہوا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وہ وزیر اعظم کو ایک خط لکھیں گے جس میں ان سے بریفنگ کا موقع طلب کیا جائے گا۔

پی او اے کے جنرل سیکرٹری خالد محمود نے ڈان کو بتایا کہ ‘ہم آج کے پریسر کو جواب دینے کے لیے منگل کو ایک نیوز کانفرنس کریں گے، ہم 15 دن کے اندر ہنگامی جنرل کونسل کا اجلاس بھی بلا رہے ہیں’۔

پی او اے وزیر اعظم کو یہ بھی بتائے گا کہ عارف حسن 2019 میں منصفانہ عمل کے ذریعے منتخب ہوئے تھے، اس کے معاملات میں مداخلت آئی او سی کی مداخلت کا باعث بنے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران کارروائی کی دھمکی اور آئی او سی سے ممکنہ معطلی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

خیال رہے کہ پاکستان کو فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا نے معطل کر دیا ہے، عدالت کی جانب سے منتخب کردہ ایک کمیٹی نے پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے ہیڈ کوارٹر کا کنٹرول فیفا کی مقرر کردہ نارملائزیشن کمیٹی سے چھین لیا تھا۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ اس اجلاس میں اتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان کے صدر میجر (ر) جنرل اکرم ساہی بھی موجود تھے جنہوں نے پی او اے کی صدارت کے لیے دو مرتبہ مقابلہ کیا اور ناکام رہے تھے، اس کے علاوہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری آصف باجوہ اور پی ایف ایف کے سابق جنرل سیکریٹری کرنل (ر) مجاہد ترین بھی شریک تھے۔

اجلاس میں اسکواش کے عظیم کھلاڑی جانشیر خان کو بھی مدعو کیا گیا تھا تاہم وہ شرکت نہیں کر سکے تھے۔

اولمپکس میں حصہ لینے والے 10 کھلاڑیوں میں صرف جوونائل تھرو کے ارشد ندیم اور ویٹ لفٹر طلحہ طالب میڈل جیتنے کے قریب آئے۔

دونوں اپنے اپنے شعبوں میں پانچویں نمبر پر رہے۔

فہمیدہ مرزا نے کہا کہ حکومت ملک میں کھیلوں کی قیادت کو بہتر بنانا اور شفافیت لانا چاہتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم قومی کھیلوں کی پالیسی پر عمل درآمد پر زور دے رہے ہیں تاہم عارف حسن ہی اس کی مخالفت کر رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ فیڈریشنز جوابدہ ہوں لیکن وہ ایسا نہیں کرنا چاہتے، ہم کھیلوں کو کیسے زندہ کر سکتے ہیں جب چیزیں اسی طرح رہیں گی’۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی او اے نیشنل اینٹی ڈوپنگ آرگنائزیشن (این اے ڈی او) بنانے میں بھی رکاوٹیں ڈال رہا ہے، اے ایف پی کو فی الحال پی او اے نے معطل کر دیا ہے کیونکہ تین کھلاڑیوں نے 2019 کے جنوبی ایشین گیمز کے دوران ممنوعہ چیزوں کا مثبت تجریبہ کیا تھا۔

فہمیدہ مرزا نے یہ بھی کہا کہ پی او اے اپنے حامیوں کو اولمپکس میں بطور کوچ بھیج کر ان کی خدمت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بیڈمنٹن فیڈریشن کی سیکریٹری ٹوکیو میں مہور شہزاد کے کوچ کے طور پر موجود تھیں جبکہ پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کے صدر نے طلحہ کے کوچ کے طور پر سفر کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘اے ایف پی نجمہ کو نہیں بھیجنا چاہتی تھی اور اس نے ہمیں بتایا تھا کہ وہ حصہ لینے کے لیے ٹھیک نہیں ہیں تاہم اسے اپنے کوچ کی خدمت کے لیے بھیجا گیا تھا’۔

کھیلوں کے دوران پی او اے نے پاکستان کی ناقص کارکردگی کا الزام پی ایس بی پر لگایا کہ اس نے 44 کروڑ ڈالر کے غیر استعمال شدہ فنڈز وزارت خزانہ کو واپس کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان فنڈز کو کھلاڑیوں کی تیاری میں استعمال کیا جا سکتا تھا جو کھیلوں میں حصہ لینے والے تھے۔

انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ آئی پی سی نے اولمپکس کی تیاریوں کے لیے فنڈز حاصل کرنے کے لیے وزیر اعظم کو کوئی سمری نہیں بھیجی۔

چینی مہنگی کرنیوالی 81 شوگر ملوں کو 44 ارب تاریخی جرمانہ

اسلام آباد : (مانیٹرنگ ڈیسک) مسابقی کمیشن آف پاکستان نے کارٹل بنا کر چینی مہنگی کرنے والی ملک بھر کی 81 شوگر ملوں پر 44 ارب روپے کا تاریخی جرمانہ عائد کریا۔

کمپی ٹیشن کمیشن آف پاکستان سی سی پی نے چینی کے غیر قانونی حصول ، کارٹل بنا کر اسے مہنگا کرنے اور بدعنوانی ثابت ہونے پر شوگر ملوں کے خلاف تاریخی فیژلہ سنا دیا جس میں ملک بھر کی 81 شوگر ملوں اور شوگر ملز ایسوسی ایشن پر 44 ارب روپے کا جرمانہ عائد کردیا۔

شوگر ملز کو جرمانی 2 ماہ میں ادا کرنا ہوگا ، یوٹیلیٹی سٹور کا کوٹے کا بھی الزام

مسابقی کمیشن نے کارٹل بنا کر چینی مہنگی کرنے اور کرپشن پر جرمانہ کیا ہے۔

اشرف غنی استعفیٰ دیں : امریکہ

واشنگتن : (مانیٹرنگ ڈیسک )  ذرائع کا کینا ہے کہ امریکا نے افغان صدر سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کردیاہے۔ تفصیلات کے مطابق امریکہ نے  افغان صدر اشرف غنی سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر دفاع جنرل آسٹن اور امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے افغان صدر کو فون کیا ہے۔ ذرایئع کا دعوی ہے کہ امریکا کی جانب سے افغان صدر سے اقتدار چھوڑنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

سیز فائر کی لیے ضروری ہے کہ اشرف غنی اقتدار سے الگ ہوجائیں : امریکہ

عبداللہ عبداللہ کو ذمہ داری ملنے کا امکان، افغان نائب صدر امر فرار: ذرائع

امید ہے قومی ذخائر تاریخ کی بلندترین سطح پر پہنچیں گے، گورنر اسٹیٹ بینک

اسٹیٹ بینک کے گورنر رضاباقر نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان کو ملنے والی معاونت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ قومی ذخائر تاریخی سطح پر پہنچ جائیں گے۔

گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتےہوئے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ سے ہمیں تقریباً 2.78 ارب ڈالر معاونت مل رہی ہے، جس کو میں ہماری توازن ادائیگی کی صورت حال، تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے حوالے سے وسیع پیمانے پر دیکھنا چاہوں گا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے نہ صرف پاکستان بلکہ ساری دنیا کی معیشت کے لیے بڑا ہی اہم قدم اٹھایا اور پاکستان اس کا خیرمقدم کرتا ہے، ہمارے لیے 2.77 کے برابر جو ایس ڈی آرز آئیں گے وہ ہمارے ذخائر کو بڑھائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی ہمارے ذخائر کا تخمینہ تقریباً 18 ارب ڈالر پر چل رہا ہے تاہم تھوڑی کچھ اونچ نیچ ہوتی ہے، اسٹیٹ بینک کی تاریخ میں ذخائر کی بلند ترین حد اکتوبر 2016 میں 19.5 ارب ڈالر رہی ہے۔

رضا باقر نے کہا کہ اس ایس ڈی آر کے مختص کرنے کے بعد ہمیں امید ہے کہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر تاریخ کی بلندترین سطح پر پہنچ جائیں گے اور پہلا جو ریکارڈ ہے وہ ٹوٹ جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ خبر ہم سب کے لیے خوشی کی خبر ہونی چاہیے کہ اس ملک کے غیرملکی ذخائر تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچ جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ذخائر کا جائزہ لیتے ہیں تو کچھ اور معاشی اشاریوں کو دیکھتے ہیں، جن میں سب سے عام اشاریہ ہے وہ یہ کہ ذخائر درآمدات کو کتنے تک کور کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی جانب ذخائر کی یہ معاونت کا وقت اس لیے بھی بڑا اہم ہے کہ پاکستان کی معیشت اس وقت بحالی کے موڈ میں ہے، اس سے ظاہر ہے درآمدات بڑھتی ہیں اور یہ عین وہ وقت تھا جب ہمیں ضرورت تھی ہمارے ذخائر مزید بڑھیں تاکہ درآمدات کی کوریج یا تو برقرار رہے یا بڑھے۔

رضا باقر نے بتایا کہ اس ایس ڈی آر کے مختص کرنے اور دیگر کیے جانے والے اقدامات سے ہماری درآمدات کوریج اچھی سطح پر رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس کا ایک اور ہم پہلو یہ ہے کہ ہمارے نیٹ بیرونی ذخائر بھی اسی طرح بڑھیں گے، آئی ایم ایف کی اس معاونت سے ذخائر تاریخی سطح پر آنے چاہئیں، درآمدات کی کوریج کے لیے اچھی خبر ہے اور مجموعی غیرملکی ذخائر بھی بڑھیں گے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے اپنی زری پالیسی میں کہا تھا کہ ہم اس سال جی ڈی پی کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2 سے 3 فیصد دیکھ رہے ہیں، جو ایک اندازے کے مطابق ساڑھے 6 سے ساڑھے 9 ارب ڈالر کا کرنٹ خسارہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے جائزے کے مطابق یہ پائیدار سطح ہے، وہ ایمرجنگ مارکیٹ جس میں معاشی حالات بہتر ہو رہے ہوں اور جی ڈی پی کی رفتار بڑھ رہی ہو، اس میں اگر کرنٹ کاؤنٹ خسارہ موڈریٹ سطح کا ہوتو وہ بری نہیں اچھی خبر ہے اور پائیدار سطح پر ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اس سطح پر نہیں ہے جہاں غیر پائیداری کی چیزیں شروع ہوں جیساکہ ماضی میں ہمارا جی ڈی پی کا 6 فیصد تھا جب یہ 19 ارب ڈالر کا تھا۔

معیشت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آج سے 3 مہینے پہلے ہی کئی لوگ یہ توقع کر رہے تھے گزشتہ سال کی شرح نمو 2 فیصد ہوگی لیکن وہ 4 فیصد تھی، اس سال اسٹیٹ بینک کا اندازہ 4 سے 5 فیصد شرح نمو کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر پچھلے سوا دو ڈھائی سال کو دیکھیں تو ہماری معیشت نے استحکام کے پہلے مرحلے کو اچھی طرح مکمل کیا اور دنیا کو دکھایا کہ پاکستان نے دو بڑی وجوہات کرنٹ اکاؤنٹ اور مالی خسارے پر قابو پالیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ معیشت استحکام کے بعد بڑھوتری میں منتقل ہوگئی اور اس کا نتیجہ 4 فیصد کی شکل میں سامنے آیا، سارے مختصر اشاریے بتارہے ہیں کہ اب استحکام کا مرحلہ مکمل ہو کر نمو کی جانب گامزن ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کا خیرمقدم کرنا چاہیے کہ ہم کم ازکم معاشی خرابی کی بات نہیں کر رہے ہیں بلکہ ہم بات کر رہے ہیں معاشی حالات بہتر ہو رہے ہیں اور اس پر بات کرنی چاہیے کہ کس رفتار سے بہتر ہو رہی ہے۔

خیال رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے بورڈ کی جانب سے مختلف ممالک کے لیے مختص 650 ارب ڈالرکے پیکیج میں سے پاکستان کو 2.77 ارب ڈالر کی معاونت ہوگی جو 23 اگست کو اسٹیٹ بینک کے اکاونٹ میں منتقل ہوجائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے بورڈ نے تمام ممالک کے لیے 650 ارب ڈالرکے جس پیکج کا اعلان کیا تھا، اس میں سے پاکستان کو4.3 فیصد کے تناسب سے 2.77 ارب ڈالرکی معاونت ملے گی جو 23اگست کو اسٹیٹ بینک کے اکاونٹ میں منتقل ہوجائیں گے۔

انہوں نے واضح کیا تھا کہ اس معاونت کے لیے کسی قسم کی کوئی شرط عائد نہیں کی گئی ہے اور اس کے اخراجات بھی صفر ہیں۔

وزیرخزانہ نے کہا تھا کہ اس معاونت سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں مزید اضافہ ہوگا اور روپے کی قدر پر بھی اثر پڑنا چاہیے، جو خوش آئند امر ہے، پاکستان سمیت دیگر ممالک کی معاونت پر ہم آئی ایم ایف کے بورڈ کے شکرگزار ہیں اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ اس میں کسی قسم کی شرائط نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کی طرف سے ملنے والی نئی معاونت کا بہترین استعمال کیا جائے گا، معیشت مستحکم ہوئی اور پائیداریت میں پیش رفت ہوئی ہے، اس معاونت کو انہی مقاصد کے لیے استعمال میں لایا جائے گا۔

بیرونِ ملک مقیم پاکستانی ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں، وزیراعظم عمران خان

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانی ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت ترسیلاتِ زر بھیجنے والے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو مزید سہولیات دینے کیلئے پُر عزم ہے۔

وزارتِ خزانہ اور سٹیٹ بنک مل کر ترسیلاتِ زر بھیجنے والے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے ایک جامع پیکیج تیار کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ترسیلاتِ زر کے بڑھتے ہوئے اعشاریے انکے حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کو ظاہر کرتے ہیں۔

وزیر اعظم نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ بھیجی گئی رقوم کے تناسب سے مالی مراعات و انعامات شامل ہیں ،  بینیفشری اکاؤنٹ کھولنے اور رقوم کی فوری منتقلی بھی یقینی بنائی جا رہی ہے۔

 وفاقی وزراء نے وزیر اعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مراعات کی فراہمی کیلئے 9 بڑے قومی اداروں کے ساتھ مل کر کام کیا جا رہا ہے۔ سفری سہولیات سے لے کر شناختی دستاویزات کی تیاری، اشیاءِ ضروریہ کی خریداری، ٹیکس کی ادائیگی، انشورنس اور بچوں کے تعلیمی اخراجات میں رعایت و مراعات فراہم کریں گے۔

وفاقی وزراء کا کہنا تھا کہ آئندہ ماہ کے شروع تک کام مکمل کر کے پروگرام کا باقاعدہ اجراء کر دیا جائے گا، مذکورہ نظام کیلئے ایک ڈیجیٹل ایپلیکیشن بھی تیاری کے مراحل میں ہے۔

 وزیراعظم عمران خان   نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ  ان اقدامات سے متعلق وضع کردہ معینہ مدت میں کام کی تکمیل کو یقینی بنایا جائے،منصوبے کی کڑی نگرانی کیلئے لائحہ عمل بنا کر شکایات کے ازالے کیلئے پورٹل بھی منصوبے کا حصہ بنایا جائے۔

اجلاس میں وزیرِ خزانہ شوکت فیاض ترین، معاونِ خصوصی ڈاکٹر شہباز گِل، گورنر سٹیٹ بنک رضا باقر ، چیئرمین نادرا محمد طارق ملک اور متعلقہ اعلیٰ افسران  نے بھی شرکت کی۔

شمشال سے تعلق رکھنے والی کوہ پیماؤں کی ٹیم نے نئی تاریخ رقم کردی

شمشال سے تعلق رکھنے والی ٹیم نے کم وقت میں پسو کونز سر کر کے نئی تاریخ رقم کی ہے۔

رپورٹس کے مطابق شمشال سے تعلق رکھنے والی کوہ پیماؤں آج کیمپ 4 سے آج صبح سفر کا آغاز کیا اور 9:28 منٹ پر سر کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

اتنے کم وقت کے عرصے میں پسو کونز کی 6106 میٹر کی بلندی کو اس 12 رکنی ٹیم نے باآسانی سر کرتے ہوئے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔

پسو کونز کیا ہے:

ہُنزہ سے خنجراب (پاک چائنہ بارڈر) کے طرف جاتے ہوئے پسُو کونز نامی پہاڑی راستے میں آتی ہیں۔

کہتے ہیں ایسی عجیب و غریب لینڈ اسکیپ دنیا میں اور کہیں نہیں ہے اور انہی پہاڑوں کے دامن میں پسُو ایک چھوٹا سا گاؤں ہے۔

اس پہاڑی سلسے  کو ٹاؤپ ڈن بھی کہا جاتا ہے یعنی جن چٹانوں پے سورج کی آخری شعایں پڑتی ہیں۔

کہتے ہیں پسُو میں ایک پہاڑی ہے جہاں اگر آپ پہنچ جائیں تو چار ملکوں کو ملتے دیکھ سکتے ہیں۔