آسٹریلیا نےکورونا کے سخت قوانین کو پورا نہ کرنے پر عالمی نمبر ایک ٹینس کھلاڑی نوواک جوکووچ کا ویز ا منسوخ کرکے انہیں ڈی پورٹ کرنےکا فیصلہ کرلیا ۔
برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کے مطابق نوواک جوکووچ آسٹریلین اوپن میں شرکت کیلئے بدھ کو میلبرن پہنچے تو ائیر پورٹ حکام نے سربین ٹینس اسٹار کو ویکسین سے استثنیٰ اور غلط ویزا کی بنیاد پر داخلے سے روک دیا۔
جوکووچ کو ویکسینیشن قوانین سے مستثنیٰ ہونے کے بعد آسٹریلین اوپن میں کھیلنا تھا لیکن ان کی ٹیم نے ویزے کی درخواست نہیں کی تھی جو ویکسین نہ لگوانے پر طبی چھوٹ کی اجازت دیتا ہے۔
ٹینس اسٹار سے میلبرن ٹولامیرین ائیر پورٹ کے ایک کمرے میں ویزےکی حیثیت اور استثنیٰ کے ثبوت کے بارے میں 8 گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تاہم کافی دیر انتظار کےبعد آسٹریلوی حکام نے ان کا ویزا منسوخ کردیا ہے۔
واضح رہے کہ آسٹریلین اوپن میں شرکت کرنے والے تمام کھلاڑیوں اور عملے کیلئے ویکسینیٹڈ ہوناضروری ہے یا پھر ان کے پاس کسی آزاد پینل کے ذریعے استثنیٰ ہو۔
آسٹریلوی بارڈر فورس کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ جوکووچ آسٹریلیا میں داخلے کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے مناسب ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے اس لیے ان کا ویزا منسوخ کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ جن غیر ملکیوں کے پاس داخلے کیلئے جائز ویزا نہیں ہے یا جن کا ویزا منسوخ کر دیا گیا ہے انہیں حراست میں لے کر آسٹریلیا سے نکال دیا جائے گا۔
واضح نہیں ہے نوواک جوکووچ آسٹریلیا میں رہیں گے یا نہیں البتہ ان کے وکلاء نے فیصلے کے خلاف اپیل کردی ہے۔
آسٹریلوی وزیر اعظم اسکاٹ موریسن کا کہنا ہے کہ قانون ، قانون ہے خاص طور پر جب ہماری سرحدوں کی بات آتی ہے، کوئی بھی ان قواعد سے بالاتر نہیں ہے۔
دوسری جانب سربیا کے صدر آسٹریلیا پر برس پڑے اور ٹینس اسٹار کے ساتھ ناروا سلو ک کی مذمت کرتے ہوئے جوکووچ سے فون پر کہا کہ پورا سربیا آپ کے ساتھ ہے ۔ دنیا کے بہترین کھلاڑی کے ساتھ نا روا سلوک کا معاملہ اٹھانے کے اقدامات کررہے ہیں ،عالمی قوانین کے تحت جوکووچ کو انصاف دلانے کے لیے لڑیں گے۔