ریاض: (ویب ڈیسک) سعودی محل سے زیورات کی چوری پر تھائی لینڈ کے ساتھ معطل ہونے والے سفارتی تعلقات تین دہائیوں بعد دوبارہ بحال ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تھائی لینڈ کے وزیراعظم جنرل برایوت چن اوچا سرکاری دورے پر ریاض پہنچے جہاں ان سے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ملاقات کی۔
دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا اور بالخصوص دہائیوں سے سفارتی تعلقات کی معطلی کے خاتمے کے لیے بات چیت بھی کی۔
تھائی لینڈ کے وزیر اعظم نے 1979 کے واقعے پر ندامت کا اظہار بھی کیا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات منقطع ہوگئے تھے۔
ملاقات کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور تھائی لینڈ نے 30 سال سے معطل سفارتی تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کرلیا ہے اور جلد دونوں ممالک اپنے اپنے سفیر تعینات کریں گے۔
اعلامیہ جاری ہونے کے بعد سعودی ایئرلائن نے بھی تھائی لینڈ کے لیے اپنی پروازوں کی بحالی کا اعلان کردیا ہے۔ جلد ہی دونوں ممالک کے درمیان مکمل فضائی آپریشن کا آغاز ہوگا جو اب تک انتہائی محدود تھی۔
1979 میں شہزادہ فیصل بن فہد کے محل میں کام کرنے والے تھائی نوجوان نے شہزادے کے بیڈ روم تک رسائی حاصل کی اور نیلے ہیروں سمیت 20 ملین ڈالرز کی مالیت کے زیورات چرا کر اپنے وطن بھاگ گیا۔
تھائی نوجوان نے 90 کلو وزنی زیورات کو ایک ایک کرکے فروخت کردیا جو اس سے ایک سنار نے یہ جانتے ہوئے بھی خریدے کہ یہ سعودی محل سے چرائے گئے زیورات ہیں۔
تھائی لینڈ کی رائل فوج نے انکوائری کمیٹی تشکیل دی جس نے چور اور سنار کو گرفتار کرکے آدھے سے زیادہ زیورات برآمد کرلیے اور سعودی عرب واپس جاکر لوٹا دیئے۔
سعودی عرب نے جب زیورات دیکھے تو اس میں چار نیلے رنگ کے ہیرے موجود نہیں تھے جب کہ واپس کیے گئے زیورات میں بھی جعلی سونا تھا۔ بعد ازاں تھائی لینڈ کے کئی وزرا کے بیگمات کو سعودی ہیرے اور زیورات پہنے دیکھا گیا۔
جس پر سعودی عرب نے ناقص انکوائری اور چوری شدہ زیورات کی وزرا کی بیگمات کی ملکیت میں ہونے کے انکشاف کے بعد تھائی لینڈ سے سفارتی تعلقات ختم کردیئے تھے۔
ذرائع کے مطابق سعودی ولی عہد اور تھائی لینڈ کے وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین پیدا ہونے والی بداعتمادی اور تعلقات کی معطلی کو مذاکرات کے ذریعے حل کر لیا گیا اور ماضی کو بُھلا کر تعلقات کے نئے باب کا آغاز ہوگیا ہے۔