انقرہ: (ویب ڈیسک) ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ انقرہ اپنے ہاں اسرائیل سے درآمد کردہ قدرتی گیس استعمال کر سکتا ہے اور تل ابیب کے ساتھ مل کر گیس یورپ بھی پہنچا سکتا ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق ترکی اور اسرائیل قدرتی گیس یورپ پہنچانے کے لیے مل کر کام کر سکتے ہیں اور دونوں ممالک کے مابین توانائی کے شعبے میں اس ممکنہ تعاون پر اگلے ماہ ہونے والے دوطرفہ مذاکرات میں بات کی جائے گی۔
ترکی اور اسرائیل نے 2018ء میں دوطرفہ کشیدگی کے بعد ایک دوسرے کے سفیروں کو بے دخل کر دیا تھا۔ انقرہ نے تب مغربی کنارے کے فلسطینی علاقے پر اسرائیلی قبضے اور اسرائیل کی فلسطینیوں سے متعلق پالیسیوں کی مذمت کی تھی جبکہ اسرائیل نے مطالبہ کیا تھا کہ ترکی غزہ پر حکمران حماس کی حمایت بند کرے۔
رجب طیب اردوان نے یوکرائن کے دورے سے واپسی پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسرائیلی قدرتی گیس کو اپنے ملک میں استعمال کر سکتے ہیں اور اس کے علاوہ ہم ایسی مشترکہ کوشش کا حصہ بھی بن سکتے ہیں جس کا مقصد برآمد کردہ قدرتی گیس کو یورپ تک پہنچانا ہو۔ اب انشاءاللہ یہ معاملات اسرائیلی صدر کے دورہ ترکی کے دوران مذاکرات کے ایجنڈے میں شامل ہوں گے۔
دوسری طرف ترک صدر نے بتایا کہ ہم نے عراق کے معاملے کو بھی ایجنڈے میں شامل کر لیا ہے اور اس پر غور کر رہے ہیں۔ ممکن ہے عراق سے ترکی کو قدرتی گیس کی ترسیل بھی شروع ہو جائے۔